Tag: مقبوضہ کشمیر

  • مودی کی ایک بارپھر مقبوضہ کشمیر میں الیکشن کا ڈرامہ رچانے کی تیاری

    مودی کی ایک بارپھر مقبوضہ کشمیر میں الیکشن کا ڈرامہ رچانے کی تیاری

    بھارت کی جانب سے ایک بار پھر مقبوضہ جموں و کشمیر میں الیکشن کا ڈرامہ رچانے کی تیاری شروع کردی۔

    بھارت دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت ہو نے کا دعویٰ کرتا ہے مگر حقیقت میں یہ ایک نام نہاد جمہوریت ہے جو خطے میں فسطائیت کو فروغ دے رہی ہے۔ 2019 میں مودی سرکار نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرتے ہوئے کشمیریوں سے اُن کا حقِ خود ارادیت چھین لیا۔

    رپورٹ کے مطابق مقبوضہ وادی میں اس وقت لگ بھگ 8 لاکھ کے قریب بھارتی فوجی موجود ہیں جنہوں نے وادی میں نظامِ زندگی مفلوج کر رکھا ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کے بعد مودی سرکار پہلی دفعہ وادی میں الیکشن کروانے جارہی ہے۔

    رپورٹ جے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی طرف سے کروائے جانے الیکشنوں کی تاریخ انتہائی بھیانک ہے 1951 سے لے کر 2019 تک بھارت نے مقبوضہ وادی میں جتنے بھی نام نہاد الیکشن کروائے وہ تمام دھاندلی، دھوکہ دہی اور بددیانتی پر مشتمل تھے۔

    مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والے ہر الیکشن کے بعد بھارت کے اندر سے ہی سیاسی حریفوں اور تجزیہ کاروں نے الیکشن کی شفافیت پر سوالات اُٹھائے بھارتی سرکار نے ہمیشہ الیکشن سے قبل مقبوضہ وادی میں میڈیا مینجمنٹ اور ہارس ٹریڈنگ کی ہے۔

    بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کروائے جانے والے الیکشن عالمی دنیا کی آنکھوں میں دُھول جھونکنے کا ہتھکنڈا ہے مودی سرکار کشمیریوں سے اُن کا حقِ خود ارادیت چھین کر اب 18 ستمبر 2024 کو الیکشن کا ڈرامہ رچانے جا رہی ہے۔

    مودی سرکار کی بدنیتی اب کشمیریوں اور عالمی دنیا کے سامنے کھل کر آچکی ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر کی عوام کا مستقبل مودی سرکار کی انسانیت سوز پالیسیوں کی بھینٹ چڑھ رہا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال پر مودی سرکار کا پاکستان پر مضحکہ خیز الزام

    مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال پر مودی سرکار کا پاکستان پر مضحکہ خیز الزام

    نیو دہلی: مقبوضہ جموں و کشمیر کی بگڑتی صورتحال پر مودی سرکار پاکستان پر مضحکہ خیز الزام لگانے سے باز نہ آئی۔

    مودی کے تیسری بار اقتدار پر قبضے کے بعد بھارتی معیشت تباہی کے دھانے پر ہے، بے روزگاری میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، مودی سرکار کی کمزور معاشی پالیسیوں کے باعث بھارتی معیشت تنزلی کا شکار ہورہی ہے۔

    عالمی سطح پر دہشتگردی میں ملوث اور بے گناہ سکھوں اور مسلمانوں کے قتل عام کی وجہ سے بھارتی خارجہ پالیسی بھی بری طرح بے نقاب ہو چکی ہے، آرٹیکل 370A کی منسوخی کے بعد مودی کا مقبوضہ کشمیر میں امن بحالی کا جھوٹا دعویٰ بری طرح ناکام ہوگیا۔

    مقبوضہ کشمیر میں بلا جواز ظلم و ستم کے باعث بھارتی فوج کے خلاف مقامی کشمیریوں کی شدید مزاحمت کی ہے، 16 جولائی کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے ڈوڈا میں 4 بھارتی فوجی مارے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق ضلع کٹھوعہ میں حملے کے بعد کارروائی میں پانچ بھارتی فوجی اہلکار ہلاک اور 5  زخمی ہوئے، 27 جولائی مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں ایک بھارتی فوجی ہلاک اور ایک افسر سمیت 4  فوجی زخمی ہوئے، صرف دو ماہ  میں تقریباً 11 بھارتی فوجی مارے گئے۔

     ہمیشہ کی طرح بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی حالیہ بدامنی کا الزام پاکستان پر لگایا، اپنی نااہلی، غلط پالیسیوں کو چھپانے کیلئے بھارت نے الزام لگایا کہ مقبوضہ کشمیر میں حاضر سروس اور ریٹائرڈ پاکستانی SSG کمانڈوز کام کر رہے ہیں، جو ایک نہایت مَضْحَکَہ خیز  الزام ہے۔

     اس سے پہلے ’پلوامہ ڈرامہ ‘ کا بھی الزام پاکستان پر لگایا گیا اور اس بات کی تصدیق خود بھارتی سیاستدانوں نے کی یہ مودی کی ایک بھونڈی سازش تھی، جس کا مقصد اپنی سیاست چمکانا تھی۔

     ایک طرف مودی یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر اب ’’نیا کشمیر‘‘ہے اور ریاست میں امن بحال ہو گیا ہے لیکن اسکے تمام سیاسی اور سیکیورٹی کے متعلق دعوے جھوٹے ثابت ہوئے ہیں۔

    بھارت اور اس کی فوج کا یہ وطیرہ رہا ہے کہ جب وہ ناکام ہوتے ہیں تو وہ اپنی نااہلی کا الزام پاکستان پر لگادیتے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر دل دہلا دینے والی رپورٹ

    مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر دل دہلا دینے والی رپورٹ

    کشمیر میڈیا سروس  نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر دل دہلا دینے والی رپورٹ جاری کر دی۔

    کشمیری آج 77 واں’یوم الحاق پاکستان‘ منارہے ہیں اس موقع پر کشمیر میڈیا سروس نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر رپورٹ جاری کردی۔

    کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق الحاق پاکستان کیلئے اب تک 4 لاکھ سے زائد کشمیریوں نے جانیں قربان کیں، بھارتی فورسز نے جنوری 1989 سے اب تک 96 ہزار 329 کشمیری شہید کیے۔

    رپورٹ کے مطابق 7 ہزار 344 کشمیریوں کو جعلی مقابلوں اور زیر حراست شہید کیا گیا، بھارتی فورسز نے 8 ہزار کشمیریوں کو دوران حراست لاپتہ کیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوری 1989 سے اب تک 11 ہزار 264 خواتین کی بے حرمتی کی گئی، 1 لاکھ 10 ہزار 518 گھر، دکانیں اور دیگر عمارتیں تباہ کیں، بھارتی فورسز کے تمام ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی عروج پر، مزید 6 کشمیری شہید

    مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی عروج پر، مزید 6 کشمیری شہید

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی ریاستی دہشتگرد ی عروج پر ہے قابض فورسز نے 6 کشمیری شہید کردئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں قابض بھارتی فوجیوں کی ریاستی دہشت گردی کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، قابض فورسز نے 6 کشمیری کو شہید کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق ضلع کُلگام میں نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں کشمیریوں کو نشانہ بنایا گیا، انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔

    کشمیر میڈیا کے مطابق کلگام میں حملوں کے دوران دو بھارتی فوجی بھی ہلاک ہوئے، چھ ماہ کے دوران 33 کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔

  • بھارتی بیانات پاکستان کیساتھ جڑے جنون کی عکاسی کرتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

    بھارتی بیانات پاکستان کیساتھ جڑے جنون کی عکاسی کرتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

    پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارتی بیانات میں مقبوضہ کشمیر اور انسداد دہشت گردی موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افسوس کیساتھ یہ بیانات پاکستان کے ساتھ جڑے جنون کی عکاسی کرتے ہیں، بیانات انتخابی فوائد کیلئے ہائپر نیشنلزم کا فائدہ اٹھانے کے ارادے ظاہر کرتے ہیں، بھارتی بیانات تنقید سے توجہ ہٹانے کی مایوس کن کوشش ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ یہ بیانات بھارتی لیڈروں کی جہالت اور انتہا پسند ذہنیت کو بے نقاب کرتے ہیں۔ ایسی ذہنیت بھارت کی اپنی تزویراتی صلاحیت کا ذمہ دار بننے کی صلاحیت پر سوالیہ نشان ہے۔

    پاکستان کی اسٹریٹیجک صلاحیت کا مقصد اپنی خودمختاری کا تحفظ کرنا ہے، پاکستان نے ماضی میں بھی دفاع کے عزم کا واضح طور پر مظاہرہ کیا ہے۔ بھارتی مہم جوئی کی صورت میں پاکستان مستقبل میں بھی دریغ نہیں کریگا۔

    ملکی دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستانی سرزمین پر بھارتی عالمی قتل کی مہم کی تفصیلات کو بےنقاب کیا تھا، پاکستان کے اندر جارحانہ کارروائیوں کیلئے اپنی تیاری پر بھارت کا زور اعتراف ہے۔

    اشتعال انگیز بیان بازی پر تاریخی حقائق سے بھارت کے بےبنیاد دعوؤں کی تردید کرتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر ایک عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادیں واضح اقوام متحدہ کی سرپرستی میں رائےشماری کا حکم دیتی ہیں۔ بھارت کو چاہیے یو این قراردادوں کو عملی جامہ پہنانے پر توجہ دے۔

    دفترخارجہ نے کہا کہ بھارتی سیاستدانوں پر زور دیتے ہیں کہ پاکستان کو اپنی سیاست میں گھسیٹنا بند کریں، بھارتی سیاستدان حساس اسٹریٹیجک معاملات کو انتہائی احتیاط کے ساتھ دیکھیں، عالمی برادری سے مطالبہ ہے کہ بھارتی قیادت کی جارحانہ بیان بازی کا نوٹس لے۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارتی بیانات علاقائی امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں، خطے میں امن تمام تصفیہ طلب تنازعات کے حل کے ذریعے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کے دوران اظہار رائے پر کڑی پابندیاں عائد

    مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کے دوران اظہار رائے پر کڑی پابندیاں عائد

    مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کے دوران اظہار رائے پر کڑی پابندیاں عائد کردی گئیں ، دی وائرکے حالیہ انٹرویو نے تمام حقائق آشکار کردیئے۔

    حالیہ انتخابات کےدوران مودی نےاپنی انتخابی مہم میں مقبوضہ کشمیرکےحوالےسےجھوٹ کےپہاڑکھڑے کردیے لیکن دی وائرکے حالیہ انٹرویو نے تمام حقائق آشکارکردیئے۔

    مودی کےدعوؤں کےبرعکس مقبوضہ کشمیرکےحالات پہلےسےبھی زیادہ بدترہوچکےہیں اور مقبوضہ کشمیرکی عوام شدید گھٹن کا شکار ہے۔

    مقبوضہ کشمیر کے3حلقوں میں پولنگ کےعمل کے دوران 2 مختلف نمائندوں کی گفتگو میں انہوں نے کشمیری عوام کی حالت زاربیان کی۔

    پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما وحید پارہ نے بتایا کہ کشمیرمیں لوگ بات کرنےسے ڈرتےہیں کیونکہ یہاں مکمل ریڈراج چل رہا ہے اور تمام ایجنسیوں کوہمیں خاموش کروانےکاحکم دیاگیاہے، کریک ڈاؤن کے باعث میڈیا لکھتا نہیں ہے،بارخاموش ہے اور ہمارے سارے فورمز بھی بند کردیے گئے ہیں۔

    وحید پارہ کا کہنا تھا کہ کشمیر میں جو بات کرتا ہے اس پریواے پی اےکےچارجز تھوپ دیے جاتے ہیں، کشمیر میں 5 اگست کے بعد دوطرح کی سیاسی پارٹیاں بن چکی ہیں، ایک وہ جو دہلی کی بات کرتی ہیں انکو چھوڑ دیا جاتا ہے جبکہ جو کشمیر کی بات کرتی ہیں انہیں بے دخل کردیا جاتا ہے۔

    انھوں نے بتایا پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے 40 ورکر بی جےپی کےکریک ڈاؤن کے باعث پارٹی چھوڑنے پر مجبور ہوگئے، انتخابات کے دوران بھی جوپارٹی مودی سرکارکےحق میں بات کرتی ہےاسےچھوٹ ملتی ہے جبکہ اس کے خلاف بات کرنے والوں کیخلاف باقاعدہ کریک ڈاؤن کیا جاتا ہے، اس وقت کشمیر کا سب سے بڑا مسئلہ یہی ہےکہ لوگوں کو بات کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی۔

    جموں وکشمیر نیشنل کانگریس کے رہنما ،آغا روح اللہ کا کہنا تھا کہ کشمیر میں آزادی رائے کا یہ حال ہے کی واٹس ایپ سٹیٹس پر ایک ایموجی لگانے پر یو اے پی اے کے چارجز لگا دیے گئے، کشمیر میں ملازمین کو ڈرا دھمکا کر پوجا پاٹ کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

    آغا روح اللہ کا کہنا تھا کہ ہم مودی سرکار کو بتانا چاہتے ہیں کہ کشمیر کے متعلق تمام فیصلے ہم خود لیں گے،ہمیں غیر ملکی ڈیلیگیشن کومتاثر کرنے کیلئے سمارٹ سٹی کی نہیں بلکہ اپنی عوام کی بقا کیلئے پل بنانے کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ مودی سرکار کی جانب سےایک انتہائی اہم پل کی تعمیر رکوا کر غیر ملکی سیاحوں کو خوش کرنے کیلئے ٹائلیں بچھانے پر عوام کا پیسا ضائع کیا جارہا ہے، پل کی تعمیر رکوانے سے 7 کشمیری بچے ہلاک ہوگئے۔

    مودی کا گودی میڈیا ایک جانب آزاد کشمیر میں بد امنی کے متعلق جھوٹا اور من گھڑت پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہے لیکن دوسری جانب دی وائر جیسی نیوز ایجنسی حقائق پر مبنی صحافت کی خاطر سرگرم ہے۔

    دی وائر کی حالیہ رپورٹ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کو عالمی سطح پر بےنقاب کردیا لیکن کیا اب بھی مودی سرکار اور گودی میڈیا ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا جھوٹا پروپیگینڈا جاری رکھیں گے؟۔

  • بی جے پی مقبوضہ کشمیر میں انتخابی شکست سے خوف زدہ، بھارتی تجزیہ کار کیا کہتے ہیں؟

    بی جے پی مقبوضہ کشمیر میں انتخابی شکست سے خوف زدہ، بھارتی تجزیہ کار کیا کہتے ہیں؟

    مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، نہ ہی یہ امر کہ مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) خطے میں خصوصاً کشمیر پر اپنا قبضہ جمانا چاہتی ہے۔

    تاہم بی جے پی مقبوضہ کشمیر میں انتخابی شکست سے خوف زدہ ہے، کیوں کہ مقبوضہ کشمیر کی سیاست میں بی جے پی کبھی قابل ذکر جماعت نہیں رہی، خصوصاً تب جب مودی سرکار نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی۔

    مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بی جے پی کے جھوٹے مؤقف کی وجہ سے وادی کشمیر میں بی جے پی کی حمایت نہ ہونے کے برابر ہے، آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مودی سرکار کا مکروہ چہرہ ساری دنیا پر عیاں ہو چکا ہے۔

    بھارتی تجزیہ کار رویش کمار کے مطابق ’’جو بی جے پی آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر چکی ہے وہ کشمیر میں الیکشن پر منہ چھپائے بیٹھی ہے۔‘‘ انھوں نے لکھا کہ 2019 میں بی جے پی جھوٹ کا سہارا لے کر انتخابات جیتی تھی اور آج بھی یہی کر رہی ہے۔

    بھارتی تجزیہ کار کے مطابق بی جے پی بارہ مولہ، سری نگر اور اننت ناگ راجوڑی میں اپنی اتحادی جماعت پیپلز کانفرنس اور جموں و کشمیر اپنی پارٹی کو سپورٹ کر رہی ہے، بی جے پی نے کشمیر میں کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا کیوں کہ مودی سرکار کشمیر سے بھاگ رہی ہے، رویش کمار نے لکھا کہ جو جماعتیں بی جے پی کے ساتھ اتحادی ہیں وہ بی جے پی کو عوامی طور پر قبول کرنے پر تیار نہیں ہیں۔

    نیشنل کانفرنس کے چیف ترجمان تنویر صادق نے بھارتی جریدے کو بتایا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے پچھلے 6 سالوں میں لوگ شدید غم و غصے کا شکار ہیں۔ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھی بی جے پی پر کڑی تنقید کی، انھوں نے کہا بی جے پی نے جموں و کشمیر کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا ہے اور یہاں کے لوگوں کو بے اختیار کیا ہے، مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں اپنی پراکسیز کے ذریعے کچھ چہرے بچانے کی کوشش کر رہی ہے لیکن وہ بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔

    بھارتی تجزیہ کار کے مطابق انتخابی شکست کے خوف سے مودی سرکار مظلوم کشمیریوں کا سامنا کرنے بھاگ رہی ہے، بھارتی میڈیا کہ مطابق بی جے پی کے کشمیر میں کوئی امیدوار نہ کھڑا کرنے پر پارٹی کے اندر پھوٹ پڑ چکی ہے، پارٹی لیڈران پارٹی ہائی کمان کے کشمیر میں الیکشن نہ لڑنے والے فیصلے پر حیران اور بدگمان ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارت کی جبر اور دھوکا دہی کی پالیسیاں کشمیر میں طویل عرصے سے ناکام ہی رہی ہیں، مودی سرکارکی جبری پالیسیوں نے کشمیریوں میں موجود مزاحمت کے جذبے کو مزید مضبوط کیا ہے اور وہ آخری دم تک اپنی آزادی کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

  • لوگ تربوز کھانے سے کیوں خوفزدہ ہیں؟

    لوگ تربوز کھانے سے کیوں خوفزدہ ہیں؟

    ماہ رمضان میں روزہ داروں کا سب سے پسندیدہ پھل تربوز ہوتا ہے جو مٹھاس فراہم کرنے کے ساتھ پیاس کو بھی بجھاتا ہے اور اس کے بہت سے طبی فوائد بھی ہیں۔

    تربوز ایک فرحت بخش اور خوش ذائقہ پھل ہے لوگ عموماً اسے رمضان کے دوران کھانا پسند کرتے ہیں جبکہ کچھ لوگ اس کا جوس پسند کرتے ہیں مگر آج کل گاہک اسے خریدنے اور کھانے سے خوفزدہ ہیں؟

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کےمطابق مقبوضہ کشمیر میں ان دنوں لوگ تربوز کھانے سے خوفزدہ ہیں اس کی وجوہات جان کر آپ بھی حیران ہوجائیں گے۔

    رمضان

    اس حوالے سے کشمیر کے باسیوں کا کہنا ہے کہ تربوز میں کچھ ملاوٹ ہے اس لیے ہم اسے خریدنے سے ڈر رہے ہیں اور جب پھل ہی ہمارے لیے مضر صحت بن جائے تو ہم لوگ کیا کریں؟

    کشمیر کے بازاروں میں بیٹھے پھل فروش جنہوں نے اپنی دکانوں اور ٹھیلوں پر لال لال، میٹھے اور رسیلے تربوز سجا رکھے ہیں لیکن ان کو خریدنے کے لیے کوئی گاہک نہیں ہے۔

    اس صورتحال کی سب کی وجہ ایک غلط معلومات پر مبنی ٹویٹ ہے جو ایک مقامی ڈاکٹر کی جانب سے کیا گیا تھا، اس کو بنیاد بنا کر لوگوں نے تربوز خریدنا ہی چھوڑ دیئے۔

    مقبوضہ کشمیر کے ایک ڈاکٹر نے ایکس پر ایک پیغام لکھا کہ بے موسمی تربوز سے بچیے جسے مختلف نقصاندہ ادویات اور مسالے لگا کر مصنوعی طریقے سے پکایا گیا ہے اور اس میں رنگ کے انجیکشن لگائے جا رہے ہیں جس سے کینسر کا خطرہ ہے۔

    کشمیر

    اس ٹوئٹ کے بعد افواہوں کا بازار گرم ہوگیا اور لوگوں نے حفظ ماتقدم کے تحت تربوز کا ہی بائیکاٹ کرڈالا اور نوبت یہاں تک جا پہنچی کے اس کاروبار سو وابستہ افراد کو لینے کے دینے پڑ گئے۔

    اس حوالے سےمقبوضہ کشمیر کی ڈپٹی کمشنر فوڈ اینڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ شگوفہ جلال نے میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لیبارٹری ٹیسٹ کے مطابق تربوز ہر لحاظ سے صحت بخش اور جراثیم سے پاک ہے۔ ان میں کوئی خرابی نہیں پائی گئی یہ کھانے کے لیے محفوظ ہیں۔

     

  • مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتوں پر پابندی قابل مذمت ہے، پاکستان

    مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتوں پر پابندی قابل مذمت ہے، پاکستان

    اسلام آباد : پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتوں پر پابندیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت نے ایک نوٹیفکیشن سے مقبوضہ کشمیر کی14سیاسی جماعتوں کو غیرقانونی قرار دیاان جماعتوں کے رہنماؤں کو بھی ظلم و ستم کا سامنا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یاسین ملک کے لیے سزائے موت کی درخواست کی گئی ہے، یاسین ملک کو2022 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کے حصول کی خواہشات کو دبا نہیں سکتے۔

    مقبوضہ کشمیر میں اختلاف رائے کو کچلنے کیلئے بھارت نے جمہوری اصولوں کی خلاف ورزی کی، بھارتی حکومت پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ کشمیری جماعتوں سے پابندیاں ہٹائے۔

    دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ یاسین ملک سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، مقبوضہ جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرایا جائے۔

  • مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں نیشنل فرنٹ پارٹی پر پابندی عائد کردی

    مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں نیشنل فرنٹ پارٹی پر پابندی عائد کردی

    نئی دہلی: مودی حکومت نے فاشسٹ ازم کی نئی مثال قائم کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں ’جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ‘ پر پابندی عائد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر پچھلے 76 سالوں سے بھارتی ظلم اور بربریت کا شکار رہا ہے، بی جے پی بھارت میں اقلیتوں، مسلمانوں کیخلاف ظلم وبربریت کے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کرتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اب مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کی آواز کو دبانے کیلئے بی جے پی نے نیشنل فرنٹ پارٹی پر پابندی عائد کی ہے، نیشنل فرنٹ پارٹی کے موجودہ لیڈر نعیم خان کو بھارتی حکومت نے اگست 2017 سے قید کیا ہواہے۔

     

    رپورٹ کے مطابق مودی حکومت نے آج جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ کو غیر قانونی تنظیم قرار دیا ہے، حریت جماعتوں پر پابندیوں کا مقصد کشمیریوں کی آزادی کیلئے آواز کو دبانا ہے۔

    بھارتی حکومت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ آزادی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہے، یہ بھارت کی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مودی حکومت نے پہلے ہی جماعت اسلامی مقبوضہ جموں و کشمیر پر پابندی عائد کر رکھی ہے، مودی حکومت نے مسلم لیگ، تحریک حریت، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی پر پہلے پابندی عائد کر رکھی ہے۔

    مودی حکومت نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ، دختران ملت اور مسلم کانفرنس پر پابندی عائد کر رکھی ہے، واضح رہے کہ عالمی سطح پر کشمیری عوام کیلئے اٹھائی جانیوالی آوازوں کے باوجود انتہا پسند مودی سرکار کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔