Tag: مقبوضہ کشمیر

  • مقبوضہ کشمیر میں سفارت کاروں کو لے جانے کے لیے بھارت سے بات کر رہے ہیں: ایلس ویلز

    مقبوضہ کشمیر میں سفارت کاروں کو لے جانے کے لیے بھارت سے بات کر رہے ہیں: ایلس ویلز

    واشنگٹن: امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز نے کہا ہے کہ کشمیر کی صورت حال کا بہ غور جائزہ لے رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر سے متعلق امریکا کو تشویش ہے تاہم امریکا کا آرٹیکل 370 کے خاتمے پر کوئی مؤقف نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امور خارجہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کانگریس مین نے جنوبی ایشیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گفتگو کی، تاریخ میں پہلی مرتبہ کشمیر کا معاملہ امور خارجہ کی کمیٹی میں پیش ہوا اور امریکی نائب وزیر خارجہ نے کمیٹی کے سامنے حکومتی مؤقف واضح کیا۔

    ایلس ویلز نے کہا کہ نریندر مودی نے کشمیر کی حیثیت ختم کرنے سے قبل ٹرمپ انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا، آرٹیکل 370 کے خاتمے پر امریکا کا کوئی مؤقف نہیں ہے، تاہم امریکا مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حالت زار پر اپنا مؤقف رکھتا ہے۔

    انھوں نے کہا 5 اگست کے بعد سے 8 ملین کشمیریوں کی روزمرہ زندگی متاثر ہے، کشمیر میں حالات ابھی تک معمول پر نہیں آئے، مقبوضہ کشمیر کے 3 سابق وزرائے اعلیٰ کو بھی گرفتار کیا گیا، کشمیریوں، سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری کا معاملہ بھارت کے سامنے اٹھایا، بھارت سے انسانی حقوق کا احترام اور رابطوں کے ذرایع کھولنے کا کہا۔

    ایلس ویلز نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کشمیر کے معاملے پر 14 نومبر کو پٹیشن سنے گا، انٹرنیٹ، ٹیلی فون سروس کھولنے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالتے رہیں گے، کشمیریوں کے پر امن مظاہروں کی امریکا حمایت کرتا ہے، کشمیر سے متعلق وزیر اعظم عمران خان کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، شملہ معاہدے کے تحت پاک بھارت مذاکرات کشیدگی کم کر سکتے ہیں۔

    دریں اثنا، بریڈ شیرمین نے سوال کیا کہ کانگریس مین کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کیوں نہیں کرنے دیا گیا، ایلس ویلز نے جواب دیا کہ بھارت نے امریکی کانگریس مین کو دورے کی اجازت نہیں دی۔ ان کے اس سوال پر کہ کیا مقبوضہ کشمیر بھارت کا حصہ ہے، امریکی نائب وزیر خارجہ نے کہا امریکا اس حوالے سے کوئی پوزیشن نہیں لے رہا، تاہم کشمیر کی صورت حال انتہائی تشویش ناک ہے۔

    ایلس ویلز سے ایک اور سوال کیا گیا کہ کیا بھارت نے گرفتاریوں سے متعلق تفصیل فراہم کی ہے، انھوں نے جواب دیا کہ میں ابھی تفصیلات فراہم کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں۔

    کمیٹی ممبر الہان عمر نے بھی ایلس ویلز سے سخت سوالات کیے، انھوں نے پوچھا کیا ہم کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا احترام کرتے ہیں، ایلس ویلز نے کہا امریکا کشمیریوں کے پر امن احتجاج کی حمایت کرتا ہے۔ الہان عمر نے کہا بی جے پی کی حکومت مسلمانوں کے خلاف مہم چلا رہی ہے، آسام میں مسلمانوں کی شہریت منسوخ کر دی گئی، ایلس ویلز نے کہا کہ شہریت کی منسوخی کا معاملہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جا چکا ہے۔

    رکن کانگریس نے کہا کہ امریکا خود کو انسانی حقوق کا چیمپئن کہتا ہے تو کشمیر پر خاموش کیسے ہیں، بھارت کے غیر جمہوری رویے کانگریس کمیٹی کو منظورنہیں، شہریوں، سیاسی رہنماؤں کو بغیر کسی جرم کے گرفتار کیا جا رہا ہے۔

    انسانی حقوق کمیشن ساؤتھ ایشیا کے چیئرمین نے بھی ایلس ویلز سے سخت سوالات کیے، کہا کشمیر پر بھارت سے بات چیت کیوں نہیں کی جا رہی؟ ایلس ویلز نے کہا بھارتی قوانین میں مسلمانوں سے متعلق امتیاز رکھا گیا ہے، مقبوضہ کشمیرمیں سفارت کاروں کو لے جانے کے لیے بات کر رہے ہیں۔

  • مودی سرکار کشمیریوں سے خوفزدہ، 79ویں روز بھی کرفیو برقرار

    مودی سرکار کشمیریوں سے خوفزدہ، 79ویں روز بھی کرفیو برقرار

    سری نگر: بھارتی ظلم وبربریت تھم نہ سکی، 79 روز بھی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو برقرار ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہوچکا ہے۔

    تفصیلات آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 79 واں روز ہے، وادی میں اسکول کالج تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی مفلوج ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبا اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹی میں نہیں پہنچ پا رہے۔

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

    مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت کے مختلف تعلیمی اداروں کے 132 طلبا اور اساتذہ نے مودی سرکار کو مقبوضہ وادی سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔

    مودی سرکار کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تشدد کو بند اور سیاسی قیادت کو رہا کیا جائے جبکہ غیرانسانی کرفیو کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

  • مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر امریکی کانگریس کی سب کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا

    مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر امریکی کانگریس کی سب کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا

    واشنگٹن: مقبوضہ کشمیرکی صورت حال پرامریکی کانگریس کی سب کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا، ایلس ویلزجنوبی ایشیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بریفنگ دیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرکی صورت حال پرامریکی کانگریس کی سب کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا، بریڈ شیرمین جنوبی ایشیا سے متعلق سب کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    ایلس ویلزجنوبی ایشیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بریفنگ دیں گی۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے متاثرین موجودہ حالات پر گواہی دیں گے، بھارت اپنےدفاع کے لیے اپنے گواہان کمیٹی کے سامنے پیش کرے گا۔

    بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 79واں روز ہے، وادی میں تاحال زندگی مفلوج ہے۔ مقبوضہ وادی میں کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت کے مختلف تعلیمی اداروں کے 132 طلبا اور اساتذہ نے مودی سرکار کو مقبوضہ وادی سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔

    مودی سرکار کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تشدد کو بند اور سیاسی قیادت کو رہا کیا جائے جبکہ غیرانسانی کرفیو کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بچےاور خواتین گھروں میں بند ہیں، امریکی رکن کانگریس

    مقبوضہ کشمیر میں بچےاور خواتین گھروں میں بند ہیں، امریکی رکن کانگریس

    واشنگٹن: امریکی رکن کانگریس ابی گیل اسپینبرگر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بچےاور خواتین گھروں میں بند ہیں، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی رکن کانگریس ابی گیل اسپینبرگر نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر اظہارتشویش کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی صورتحال سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔

    امریکی رکن کانگریس نے کہا کہ بھارت نے دستاویزات کا بہانہ بنا کر سینیٹرکرسٹوفرکو کشمیر جانے نہیں دیا، امریکی سینیٹر کے ساتھ بھارتی رویے پر ارکان کانگریس کو تشویش ہے۔

    امریکی رکن کانگریس ابی گیل اسپینبرگر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بچےاور خواتین گھروں میں بند ہیں۔

    کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں، امریکی سینیٹر

    خیال رہے کہ حال ہی میں امریکی سینیٹرکرس وان ہولین نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں۔

    کرس وان ہولین کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے وادی میں کرفیو اور مواصلات کا نظام معطل ہوئے تیسرا مہینہ شروع ہوگیا۔ امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ وہ خود مقبوضہ کشمیر جا کر زمینی حقائق کا جائزہ لینا چاہتے تھے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے نئی دہلی جانے والے امریکی سینیٹر کو وادی کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا۔

  • بھارت بے بنیاد الزامات لگا کر خطے کوجنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتا ہے، عثمان بزدار

    بھارت بے بنیاد الزامات لگا کر خطے کوجنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتا ہے، عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ بھارت بے بنیاد الزامات لگا کر خطے کوجنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتا ہے، شہری آبادی پر حملہ نہایت قابل مذمت فعل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ملاقات کی، دونوں رہنمانوں نے ایل او سی پر بھارتی فوج کی شہری آبادی پر بلا اشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی فوج کو منہ توڑ جواب دینے پر پاک فوج کی جرأت کو خراج تحسین پیش کیا۔

    اس موقع پر سردار عثمان بزدار نے کہا کہ پاک فوج نے کئی بھارتی فوجی جہنم واصل کر کے دشمن کو سبق سکھایا، پاکستان کی مسلح افواج وطن کی حفاظت کے لیے ہمہ وقت کمربستہ ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے، پاک فوج بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، 22 کروڑ عوام بہادر مسلح افواج کے ساتھ ہے۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ پاک فوج نے بروقت جوابی کارروائی کرکے دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا، بھارت بے بنیاد الزامات لگا کر خطے کوجنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتا ہے، شہری آبادی پر حملہ نہایت قابل مذمت فعل ہے

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ شہری آبادی پر حملہ بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے، بھارت بزدلانہ کارروائیاں کرکے کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مظلوم کشمیری عوام کےساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہیں گے۔

    دوسری جانب وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بوکھلاہٹ کا شکار بھارت خطے کا امن تباہ کرنا چاہتا ہے، بھارتی فوج نے کشمیریوں پرظلم کی انتہا کر کے سفاکیت کی نئی تاریخ رقم کی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے خلاف کشمیری جوانوں کی جدوجہد رنگ لائیں گی، کشمیر اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر: نوجوانوں پر نئے طریقوں سے بدترین ظلم کا انکشاف

    مقبوضہ کشمیر: نوجوانوں پر نئے طریقوں سے بدترین ظلم کا انکشاف

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت، خوف اور دھمکیوں کی کہانی جاری ہے، بھارتی صحافی اشوک سوائین مزید چشم کشا حقائق سامنے لے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق اشوک سوائین نے اخبار دی ہندو میں رپورٹ دی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جوانوں، بزرگوں، بچوں پر تشدد اور گرفتاریاں روز کا معمول بن گئی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں کو دھمکیاں بھی دے رہے ہیں، اگر کسی نے بھی میڈیا سے بات کی تو اس کا برا حشر کیا جائے گا، بھارتی سرکار نے عوام سے تشدد اور بربریت کی شکایت کا حق بھی چھین لیا، کشمیری عوام کو میڈیا سے دور رکھنے کے لیے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جنوبی کشمیر میں وامہ، شوپیاں کے عوام بھارتی فوج کا نشانہ ہیں، شمالی کشمیر میں باندی پورا، سوپور میں بھی صورت حال مختلف نہیں، تشدد اور دباؤ کے نت نئے طریقے متعارف کرائے جا رہے ہیں، شوپیاں میں گرفتار 26 سالہ نوجوان کو جیپ سے باندھ کر گھسیٹا گیا، راشٹریہ رائفل کیمپ میں نوجوان کو برہنہ کر کے یخ بستہ پانی میں غوطے دیے گئے، اس کے بعد اسے ایک بد بودار سیال مادہ پینے پر بھی مجبور کیا گیا۔

    اشوک سوائن نے رپورٹ میں لکھا ایک نوجوان کو بجلی کے کھمبے سے باندھا گیا، نوجوان کو تشدد کے ساتھ کرنٹ بھی لگایا جاتا رہا، چیل پورہ، ترن کے علاقوں میں بھی ایسی کہانیاں عام ہیں، دوسری طرف لوگوں نے خوف کے مارے اپنے لب سی رکھے ہیں، پنجورا نامی گاؤں میں لوگوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، لوگ ذہنی مریض بن رہے ہیں۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پلواما میں تاجر بھی میڈیا سے بات کرنے سے ڈرتے ہیں، ہمیں بھی دھمکی دی گئی کہ اگر میڈیا سے بات کی تو تمھارے بچوں کو ہزار کلو میٹر دور عقوبت خانوں میں بھیج دیا جائے گا، تاجروں نے کہا کہ یہ دھمکیاں پبلک سیفٹی جیسے ڈریکونئین قانون کے نام پر دی جاتی ہیں، پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلائے بغیر 6 ماہ سے 2 سال قید رکھا جا سکتا ہے۔

    اشوک سوائن کے مطابق نئی دہلی نے اپنے انڈر کور ایجنٹ علاقے میں داخل کر دیے ہیں، کشمیری عوام بھارتی ایجنٹس کے ڈر سے سیاست پر بات ہی نہیں کر سکتے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا 77واں روز، نظام زندگی مفلوج

    مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا 77واں روز، نظام زندگی مفلوج

    سری نگر: بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 77واں روز ہے، وادی میں تاحال زندگی مفلوج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں بھارتی ظلم وجبر کا آج 77واں روز ہے،11 ہفتے سے مسلسل لاک ڈاؤن سے کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔

    جدید اسلحے سے لیس بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں سے خوفزدہ ہیں۔ قابض فوج نے سری نگر سمیت مختلف علاقوں میں بلٹ پروف بنکرز تعمیر کرلیے۔ مختلف سڑکوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کردیا گیا۔

    مقبوضہ وادی میں کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت کے مختلف تعلیمی اداروں کے 132 طلبا اور اساتذہ نے مودی سرکار کو مقبوضہ وادی سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔

    مودی سرکار کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تشدد کو بند اور سیاسی قیادت کو رہا کیا جائے جبکہ غیرانسانی کرفیو کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

    خط میں کہا گیا تھا کہ تقریباََ 80 لاکھ کشمیری 2 ماہ سے لاک ڈاؤن کا شکار ہیں اور ان کا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے، موبائل فون اور انٹرنیت سروس بھی بند ہے۔

  • کشمیریوں سے اظہارِیکجہتی کے لیے دنیا بھر میں مظاہرے

    کشمیریوں سے اظہارِیکجہتی کے لیے دنیا بھر میں مظاہرے

    ٹورنٹو: مقبوضہ وادی میں بھارتی جارحیت کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے شہر ٹورنٹو کے کوئین پارک میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں مودی جارحیت کو بےنقاب کیا گیا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹورنٹو میں ہونے والے مظاہرے میں مقبوضہ وادی میں کرفیوہٹا کر انسانی حقوق کے نمائندے بھیجنے کا مطالبہ کیا۔

    مظاہرین نے مودی دہشت گرد اور کشمیر کی آزادی کے نعرے لگائے، شرکا نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری انسانی حقوق کی پامالی کا فوری نوٹس لے۔

    مقررین کا کہنا تھا کہ ریلی کا اہتمام فرینڈز آف کشمیر، گلوبل کونسل اور کینیڈین کونسل فارجسٹس نے کیا، ریلی سے کین اسٹون، سوزین ویز، ظفربنگش اور حوریہ رفیق نے خطاب کیا۔

    دوسری جانب برطانوی دارالحکومت لندن میں سکھ فار جسٹس اور کشمیری رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مشترکہ مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وادی میں اسکول، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں۔

    بھارتی جارحیت، یکم نومبر کو اقوام متحدہ کے سامنے مظاہرے کا اعلان

    وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

  • مسئلہ کشمیر علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، مسعود خان

    مسئلہ کشمیر علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، مسعود خان

    لندن : صدر آزاد کشمیر مسعود خان کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، عالمی برادری کشمیر مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرائے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے پاکستانی ہائی کمیشن لندن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر علاقائی امن کے لیے مستقل خطرہ ہے۔

    سردار مسعود خان نے کہا کہ برطانیہ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ کشمیر کے تنازعے کو عالمی قراردادوں کے مطابق حل کرائے۔

    صدر آزاد کشمیر نے کہ عالمی ذرائع ابلاغ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور کرفیو کے باوجود کشمیریوں نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اور 35-A کی یکطرفہ منسوخی کو مسترد کرتے ہوئے سول نافرمانی کی تحریک شروع کردی ہے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی ظلم وجبر کا آج 77واں روز ہے،ذرائع نقل وحمل اور ہر طرح کے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، کشمیری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

    قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کردیا ہے، وادی میں کھانے پینے کی چیزوں، ادویات اور دیگر ضرورت کی اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 76واں روز، کشمیری گھروں میں محصور

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 76واں روز، کشمیری گھروں میں محصور

    سری نگر: مودی سرکاری کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 76ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، وادی میں اسکول ، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں بھارتی ظلم وجبر کا آج 76واں روز ہے،ذرائع نقل وحمل اور ہر طرح کے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، کشمیری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

    قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کردیا ہے، وادی میں کھانے پینے کی چیزوں، ادویات اور دیگر ضرورت کی اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 2 ماہ سے کشمیریوں کو نمازجمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری کرفیو کے خلاف یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بازو پر کالی پٹی باندھی،5 منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ اس موقع پر دوپہر تین بجے ملک بھر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے سائرن بجائے گئے۔