Tag: مقبوضہ کشمیر

  • مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ کا اہم قدم

    مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ کا اہم قدم

    نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے چار سال بعد مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے خلاف 5 رکنی بنچ تشکیل دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے مرکز کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی تقریباً 23 درخواستوں کی سماعت کے لیے پانچ رکنی بنچ تشکیل دے دیا ہے، جو 11 جولائی کو تمام عرضیوں کی سماعت کرے گا۔

    چیف جسٹس آف انڈیا چندرچوڑ کی سربراہی میں پانچ ججوں کے بنچ میں جسٹس سنجے کشن کول، سنجیو کھنہ، بی آر گاوائی اور سوریہ کانت شامل ہیں، درخواستوں پر غور کرنے کا یہ عدالتی فیصلہ 5 اگست 2019 کو سابقہ ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کے تقریباً چار سال بعد آیا ہے۔

    بھارتی وزیراعظم مودی کی سربراہی میں شنگھائی تعاون تنظیم کا ورچوئل اجلاس شروع

    یاد رہے کہ آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر کو خصوصی درجہ فراہم کرتا ہے جسے 2019 میں مودی سرکار نے ختم کر دیا تھا، آرٹیکل تین سو ستر کی منسوخی کے ساتھ ہی جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بھی ختم ہو گئی تھی، مودی سرکار نے آرٹیکل کے خاتمے کے بعد وادی میں ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے، اور مسلمانوں کی وادی میں تناسب کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔

  • مودی حکومت نے سری نگر کی جامع مسجد میں نماز عید ادا نہیں کرنے دی

    مودی حکومت نے سری نگر کی جامع مسجد میں نماز عید ادا نہیں کرنے دی

    سری نگر: مودی حکومت نے کشمیری مسلمانوں کو جامع مسجد سری نگر، عید گاہ میں نماز عید ادا نہیں کرنے دی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھی آج عید الاضحیٰ منائی جا رہی ہے تاہم نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں نافذ پابندیوں اور قابض فورسز کے محاصروں اور چھاپوں کی وجہ سے اس خوشیوں بھرے دن کی رونقیں ماند ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آر ایس ایس کی سرپرستی میں قائم بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کی ہندوتوا حکومت نے سری نگر کی تاریخی جامع مسجد اور عیدگاہ اور جنوبی کشمیر کے قصبے اسلام آباد کی عیدگاہ میں لوگوں کو عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کرنے سے روک دیا۔

    قابض انتظامیہ نے جامع مسجد کے مرکزی دروازے کو مقفل کر دیا اور آزادی کے حق میں مظاہروں کو روکنے کے لیے نوہٹہ اور شہر کے کئی دیگر علاقوں میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی، پیرا ملٹری اور پولیس اہلکار تعینات کیے۔

    حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مسلسل چوتھے سال تاریخی جامع مسجد میں آج نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ وادی کے مختلف علاقوں میں عید کے روز بھی جگہ جگہ سرچ آپریشن کیے جا رہے ہیں، کشمیریوں کو جگہ جگہ روک کر تنگ کیا جا رہا ہے۔

    انتظامیہ نے ٹویٹر، فیس بک سمیت سماجی رابطوں کی تما م سائٹوں کے استعمال پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے اور وہ ان کی کڑی نگرانی کر رہی ہے، اگر کوئی مقبوضہ علاقے کی زمینی صورت حال اور بھارتی جبر وستم کے حوالے سے کوئی پوسٹ اپ لوڈ کرتا ہے تو اسے پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے جیسے کالے قوانین کے تحت گرفتار کر لیا جاتا ہے۔

    کُل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے اپنے بیان میں سرینگر کی تاریخی جامع مسجد، عیدگاہ اور دیگر مقامات پر لوگوں کو نماز عید کی ادائیگی سے روکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دینی امور میں صریح مداخلت قرار دیا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا ایک اور مذموم جعلی مقابلہ

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا ایک اور مذموم جعلی مقابلہ

    اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا ایک اور مذموم جعلی مقابلہ سامنے آیا ہے، جعلوں مقابلوں کی آڑ میں بھارتی فوج کا بے گناہ لوگوں کا قتل عام ایک عرصے سے جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 31 مئی 2023 کو بھارتی فوج نے گاوٴں کرمارہ ضلع پونچھ میں دراندازی کی کوشش کو ناکام بنانے کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا، بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے اس جعلی مقابلے کا ڈراما رچایا۔

    بھارتی فوج کے مطابق سابق 9 سکھ لائٹ انفنٹری کا گلپور سیکٹر، ضلع پونچھ میں لائن آف کنٹرول کے قریب مبینہ مقابلہ ہوا، مقابلے کے نتیجے میں ڈرامائی طور پر بھارتی فوج کا ایک سپاہی زخمی جب کہ 3 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔

    اس جعلی مقابلے میں مبینہ طور پر گرفتار دہشت گردوں سے ہیروئن، اسلحہ، گولہ بارود، گرینیڈ اور آئی ای ڈی برآمد کی گئی، بھارتی فوج نے اِس جعلی مقابلے میں گرفتار افراد کا تعلق مقبوضہ جموں و کشمیر کے گاوٴں کرمارہ ضلع پونچھ سے ظاہر کیا۔

    اصل حقائق کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے اس جعلی مقابلے کا ڈراما رچایا، یہ بھارتی فوج کا ایجنڈا ہے کہ ہندوستان کی انٹیلیجنس ایجنسیاں مالی فائدے کے لیے سرحدی اسمگلروں کو آمادہ کرتی ہیں اور بعد میں جعلی مقابلے کا رنگ دے گر الزام پاکستان کے سر تھوپ دیتی ہیں۔

    جعلی انکاوٴنٹرز کے ذریعے ان بے گناہ افراد کو قتل کر دیا جاتا ہے جس کا مقصد پاکستان کو بد نام کرنا اور بھارتی فوج کے افسروں کو نوازنا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے مئی میں 10 کشمیریوں کو شہید کیا

    مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے مئی میں 10 کشمیریوں کو شہید کیا

    بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کے دوران مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ماہ 10 کشمیریوں کو شہید کیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ مئی میں ایک خاتون سمیت 10 کشمیریوں کو شہید کیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کے اعداد و شمار کے مطابق 10 میں سے 4 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔

    بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ ایک مکان کو نقصان پہنچایا جبکہ ایک خاتون کی بے حرمتی کی۔

  • مودی کا مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس کا ڈرامہ فلاپ

    سری نگر : بھارت کوسفارتی محاذ پرایک اور سبکی کا سامنا کرنا پڑا، مودی کا مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس کا ڈرامہ بری طرح ناکام ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کی مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس منعقد کرنے کی کوشش بری طرح ناکام ہو رہی ہے ، چین سمیت چار ملکوں نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے جی ٹوئنٹی اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔

    چین کے صاف انکار کے بعد ترکیے، مصراورسعودی عرب نے بھی متنازع علاقے میں ہونے والےاجلاس میں شرکت نہ کی، چاروں ملک کشمیر سے متعلق پاکستان کے مؤقف کے ساتھ کھڑے ہوگئے۔

    دوسری جانب کشمیریوں کی جانب سے جی 20 اجلاس کا مکمل بائیکاٹ اور سخت رد عمل سامنے آیا ہے، جی 20 اجلاس مقبوضہ علاقے میں منعقد کروانے کے تناظر میں آل پارٹیز حریت کانفرنس کی جانب سے دی جانے والی کال پر کشمیر میں مکمل شٹر ڈاوٴن ہڑتال ہے۔

    پورے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا سماں ہے ، مودی سرکار کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی پابندیاں عائدہیں ، سری نگر میں ڈل جھیل کے کنارے تقریب کے ارد گرد بھارتی فوجیوں ، پیرا ملٹری فورسز، ایلیٹ نیشنل گارڈز اور میری کمانڈوز کی بھاری نفری تعینات ہے۔

    سری نگر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوج اور پولیس نے دوکانداروں کو طلب کر کے دوکانیں کھولنے کی ہدایت کی اور عمل نہ کرنے پر سخت نتائج کی دھمکیاں دیں۔

    بھارتی دھمکیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے تاجروں نے گروپ 20 اجلاس منعقد کرنے کیخلاف مکمل شٹر ڈاوٴن کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

    OC: متنازع علاقےمقبوضہ کشمیرمیں جی20اجلاس کابھارتی ڈرامہ فلاپ ۔۔ بھارت کو سفارتی محاذ پرایک اور سبکی۔ چین سمیت چار ملکوں نے مقبوضہ کشمیر میں ہونےوالے جی ٹوئنٹی اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔ چین کےصاف انکارکےبعد ترکیے، مصراورسعودی عرب نے بھی متنازع علاقے میں ہونے والےاجلاس میں شرکت نہ کی۔ چاروں ملک کشمیر سے متعلق پاکستان کے مؤقف کے ساتھ کھڑے ہوگئے۔۔

    Remarks: متنازع علاقےمقبوضہ کشمیرمیں جی20اجلاس کابھارتی ڈرامہ فلاپ بھارت کوسفارتی محاذپرسبکی،4ملکوں کاجی20اجلاس کابائیکاٹ چین کاصاف انکار،سعودی عرب،ترکیے،مصربھی شریک نہ ہو

  • 1947 سے اب تک بھارت کشمیر میں ڈھائی لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے

    1947 سے اب تک بھارت کشمیر میں ڈھائی لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے

    نام نہاد جمہوریت کے دعوے دار بھارت کے ہاتھوں 75 سالوں سے کشمیریوں کی نسل کشی کا بدترین سلسلہ جاری ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 1947 سے اب تک بھارت کشمیر میں ڈھائی لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے، 1989 سے اب تک 96 ہزار سے زائد کشمیری شہید ہو چکے ہیں، اور 23 ہزار کشمیری خواتین بیوہ اور ایک لاکھ سے زائد بچے یتیم ہو چکے ہیں۔

    1990 میں ہنڈواڑہ، تینج پورہ اور زکورہ، 1993 میں سوپور، لال چوک اور بیجی بہارہ جب کہ 1994 میں کپواڑہ میں قتل عام کے ذریعے ہزاروں کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔

    بھارتی فوج کشمیر میں 11 ہزار سے زائد خواتین کے ساتھ زیادتی جب کہ 7 ہزار سے زائد ماورائے عدالت قتل کر چکی ہے، 06 جنوری 1993 کو سوپور میں 43 کشمیریوں کو شہید کیا گیا، 300 دکانوں کو نظر آتش اور 100 سے زائد گھروں کو مسمار کر دیا گیا۔ 27 جنوری 1994 کو کپواڑہ میں 27 کشمیریوں کو شہید کیا گیا، 06 جولائی 2016 کو برہان وانی کی شہادت کے بعد 200 سے زائد لوگوں کو احتجاج کے دوران شہید کیا گیا۔

    بھارت مقبوضہ کشمیر کو دس لاکھ فوج کے ذریعے چھاؤنی میں تبدیل کر چکا ہے، ایمنسٹی انٹر نیشنل اور ہیومن رائٹس واچ کشمیریوں کے قتل عام کی بارہا مذمت کر چکے ہیں، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کے ذریعے تحریک آزادی کو دبانا چاہتا ہے،۔

    15 اگست 2019 کو جینوسائیڈ واچ نے کشمیریوں کی نسل کشی پر الرٹ بھی جاری کیا تھا، سوال یہ ہے کہ کیا کشمیر میں شرکت کرنے والے G-20 ممالک کے اراکین بھارت کی طرف سے کشمیریوں کی نسل کشی پر باز پُرس کریں گے؟

  • جی20 کا اجلاس : مودی سرکار کے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کو چھپانے کیلئے اوچھے ہتکھنڈے

    جی20 کا اجلاس : مودی سرکار کے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کو چھپانے کیلئے اوچھے ہتکھنڈے

    سری نگر : مودی سرکار نے جی ٹوئنٹی کے ٹورزم اجلاس سے قبل مقبوضہ وادی کو فوجی قلعے میں بدل دیا اور کشمیریوں کے گھروں پر چھاپوں، محاصروں، تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار مقبوضہ کشمیرمیں ظلم کو چھپانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی۔

    سری نگر میں جی ٹوئنٹی کے ٹورزم اجلاس سے پہلے وادی کو چھاؤنی بنا دیا اور جگہ جگہ ناکے لگا کر کشمیریوں کی مشکلات بڑھا دیں۔

    بھارتی فوج کی جانب سے پُر تشدد کارروائیوں میں کشمیریوں کی جبری گرفتاریاں تیز کردی گئیں۔

    کشمیریوں کے گھروں پر چھاپوں، محاصروں، تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ گرفتار افراد کی تعداد ایک ہزار سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب حریت رہنماؤں نے جی ٹوئنٹی اجلاس کے انعقاد کے خلاف بائیس مئی کو ہڑتال کی اپیل کی ہے اور عالمی برادری سے بھارت کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی سے روکنے کا مطالبہ کیا،

    مودی سرکار کی جانب سے بائیس سے چوبیس مئی تک سری نگر میں جی ٹی ٹوئنٹی ٹوارزم اجلاس کا انعقاد کیا جائے گا، بھارتی میڈیا کے مطابق چین اور ترکیہ کی سری نگر میں اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا امکان ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں جی 20 کانفرنس : حریت رہنماؤں کی وادی میں 22 مئی کو ہڑتال کی کال

    مقبوضہ کشمیر میں جی 20 کانفرنس : حریت رہنماؤں کی وادی میں 22 مئی کو ہڑتال کی کال

    سری نگر : حریت رہنماؤں نے وادی میں 22 مئی کو ہڑتال کی کال دے دی اور کہا مودی سرکارجی ٹوئنٹی کا اجلاس کرا کے دنیا کی توجہ کشمیر میں مظالم سے نہیں ہٹاسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق مودی کا ایک اور گھناؤنا اقدام اقوام متحدہ کی قرارداد کی کھلی خلاف ورزی ہے، مودی سرکار کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جی ٹوئنٹی کانفرنس کرانے کی کوشش جاری ہے۔

    حریت رہنماؤں نے وادی میں بائیس مئی کو ہڑتال کی کال دیتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکارجی ٹوئنٹی کا اجلاس سری نگر میں کرا کے دنیا کی توجہ کشمیر میں مظالم سے نہیں ہٹاسکتی۔

    حریت رہنماؤں نےعالمی برادری سے بھارت کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی سے روکنے کا مطالبہ کیا، وادی میں مودی سرکار کے خلاف وادی میں پوسٹرز لگ گئے ہیں۔

    پوسٹرز میں لکھا گیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں اس طرح کی بین الاقوامی تقریب کا انعقاد کرکے بھارت اپنے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدام کو قانونی حیثیت دینا چاہتا ہے۔”

    انہوں نے مزید کہا کہ "جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ایک متنازعہ علاقہ ہے، G20 ممالک کو بھارت سے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کہنا چاہیے۔

    مودی سرکار کی جانب سے بائیس سے چوبیس مئی تک سری نگر میں جی ٹی ٹوئنٹی ٹوارزم اجلاس کا انعقاد کیا جائے گا، بھارتی میڈیا کے مطابق چین اور ترکیہ کی سری نگر میں اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا امکان ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں ڈرامائی اضافہ ہوا، نمائندہ یو این

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں ڈرامائی اضافہ ہوا، نمائندہ یو این

    اسلام آباد: کشمیر پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے فرنینڈ ڈی ورینس نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جی 20 اجلاس سے قبل اقلیتی مسائل پر یو این نمائندہ خصوصی فرنینڈ ڈی ورینس کا اہم بیان سامنے آیا ہے، انھوں نے کہا کہ جب سے بھارت نے خطے کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کیا ہے، تب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں ڈرامائی اضافہ ہو گیا ہے۔

    نمائندہ خصوصی اقوام متحدہ نے کہا جی 20 کا ایک طے شدہ اجلاس سری نگر میں ہونے والا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑھتی پامالیوں کی صورت حال کو بھارت معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے، جسے فوجی قبضے کے طور پر بیان کیا گیا۔

    واضح رہے کہ یو این ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے بھی چند ہفتے قبل انسانی حقوق کونسل کو خبردار کیا تھا، وولکر ترک نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے کہا ’’خصوصی رپورٹر نے بیان جاری کیا جس میں حقوق کی خلاف ورزیوں کو بیان کیا گیا تھا، ان اقدامات میں تشدد، ماورائے عدالت قتل شامل ہیں، کشمیری مسلمانوں، اقلیتوں کی سیاسی شرکت کے حقوق سے انکار، جمہوری حقوق کی معطلی، 6 اگست 2019 کو دہلی سے براہ راست حکمرانی کے ساتھ بلدیاتی انتخابات بھی ان میں شامل ہیں۔

    وولکر ترک کا کہنا تھا ’’مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر میں نے اور ساتھی آزاد ماہرین نے 2021 میں بھارت کو خط لکھا تھا، اب صورت حال مزید خراب ہو گئی ہے، خط میں ہم نے سیاسی خود مختاری کے نقصان، نئے ڈومیسائل رولز کے نفاذ پر خدشات کا اظہار کیا تھا، ہم نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ بھارت دیگر قانون سازیوں کو تبدیل کر سکتا ہے۔‘‘

    وولکر ترک کے مطابق سابق ریاست جموں و کشمیر کی آبادیاتی ساخت کے نتیجے میں سیاسی محرومی بڑھ سکتی ہے، بھارت سابق ریاست میں کشمیریوں و دیگر اقلیتوں کی سیاسی نمائندگی کو کم کر سکتا ہے، اس سے ان کے لسانی، ثقافتی، مذہبی حقوق کو مجروح ہو سکتے ہیں، یہ زمین پر جابرانہ، بعض اوقات بنیادی حقوق کو دبانے کے ظالمانہ ماحول میں ہوتا ہے۔

    وولکر ترک نے کہا ’’آزاد ماہر نے نوٹ کیا کہ خطے کے باہر سے ہندوؤں کو یہاں منتقل کیے جانے کی اطلاعات ملی ہیں، اس اقدام سے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے لحاظ سے ڈرامائی تبدیلیاں ہو رہی ہیں، بھارت کی کوشش ہے کہ مقامی کشمیریوں کو ان کی اپنی سرزمین پر مغلوب کر دیں۔‘‘

    وولکر ترک کا کہنا تھا کہ غیر قانونی اور من مانی گرفتاریاں، سیاسی ظلم و ستم سے دباؤ بڑھتا ہے، آزاد میڈیا اور انسانی حقوق کارکنان پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، یو این انسانی حقوق اعلامیہ کو اب بھی جی 20 جیسی تنظیموں کو برقرار رکھنا چاہیے، اور جموں و کشمیر کی صورت حال کی مذمت کی جانی چاہیے۔

    یو این ہائی کمشنر نے غیر جانب دارانہ طریقہ کار سے متعلق وضاحت کی تھی کہ ’’خصوصی نمائندے انسانی حقوق کونسل کے خصوصی طریقہ کار کا حصہ ہیں، کونسل کا آزادانہ حقائق کی تلاش اور نگرانی کا طریقہ کار موجود ہے، خصوصی طریقہ کار کے ماہرین رضاکارانہ بنیاد پر کام کرتے ہیں، وہ اقوام متحدہ کا عملہ نہیں ہیں اور اپنے کام کی تنخواہ وصول نہیں کرتے، وہ کسی بھی حکومت یا تنظیم سے آزاد، انفرادی حیثیت میں خدمت کرتے ہیں۔‘‘

  • مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس  کے خلاف واشنگٹن میں ڈیجیٹل ٹرک پر آگاہی مہم

    مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس کے خلاف واشنگٹن میں ڈیجیٹل ٹرک پر آگاہی مہم

    واشنگٹن: امریکا میں بھارت کے مذموم مقاصد کے تحت مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس کے خلاف ڈیجیٹل ٹرک مہم کے ذریعے شدید مذمت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس کے خلاف واشنگٹن میں ڈیجیٹل ٹرک پر آگاہی مہم چلائی گئی، ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم نے واشنگٹن میں آگاہی مہم کے لیے ڈیجیٹل ٹرک کا اہتمام کیا۔

    ڈیجیٹل ٹرک سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مذموم مقاصد کو بے نقاب کیا گیا، اور پیغام دیا گیا کہ جی 20 اجلاس اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف ہے۔

    ڈیجیٹل ٹرک پر مطالبہ کیا گیا کہ کشمیریوں کی نسل کشی اور ہندوتوا فاشزم ختم کی جائے۔ ڈیجیٹل ٹرک نے کپیٹل ہل، وائٹ ہاؤس اور بھارتی سفارت خانے کے سامنے پڑاؤ کیا۔