Tag: مقتول خلیل

  • سانحہ ساہیوال: متاثرین نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر دیا

    سانحہ ساہیوال: متاثرین نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر دیا

    ساہیوال: سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کے سلسلے میں بننے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے کیس کے مدعی جلیل اور اہلِ خانہ سمیت ذیشان کے بھائیوں سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال پر بننے والی جے آئی ٹی نے مقتول خلیل کے بھائی جلیل اور ذیشان کے بھائی سے ملاقات کی، جے آئی ٹی سربراہ اعجاز شاہ نے جلیل کو انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

    [bs-quote quote=”سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنائے جانے کے مطالبے پر قائم ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”مقتول کے بھائی کا بیان”][/bs-quote]

    ملاقات میں مقتول خلیل کے بھائی جلیل کے وکیل بیرسٹر احتشام بھی شامل تھے۔

    جے آئی ٹی کے سربراہ نے خلیل کے بھائی جلیل سے سانحہ ساہیوال کے مقدمے میں تعاون کی درخواست کی اور بیانات کے لیے مقتولین کے بھائیوں کو پولیس کلب بلایا۔

    تاہم سانحہ ساہیوال کے متاثرین نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر دیا۔

    مدعی جلیل نے میڈیا کو بتایا کہ جے آئی ٹی نے ملزمان کی گرفتاری اور انصاف کا یقین دلا دیا ہے، لیکن ہم سانحہ ساہیوال پر جوڈیشل کمیشن بنائے جانے کے مطالبے پر قائم ہیں۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل پنجاب حکومت کی جانب سے مقدمے کے مدعی جلیل کو ان کے گھر میں سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کی نقل فراہم کی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقتول خلیل کے بھائی کو سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کی نقل فراہم

    خلیل کے بھائی نے مطالبہ کیا تھا کہ تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور سی ٹی ڈی کی ایف آئی آر خارج کی جائے، اس کے لیے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

    مدعی جلیل یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ انھیں جے آئی ٹی پر اعتماد نہیں، شناخت پریڈ میں نہیں آئیں گے۔ ان کا مؤقف تھا کہ بلا جواز عینی شاہدین کو تنگ کیا جا رہا ہے۔

  • جے آئی ٹی میں خود مارنے والے لوگ شامل ہیں: بھائی خلیل

    جے آئی ٹی میں خود مارنے والے لوگ شامل ہیں: بھائی خلیل

    لاہور: سی ٹی ڈی کے ہاتھوں قتل ہونے والے بے گناہ شہری خلیل کے بھائی کا کہنا ہے کہ کیس کی تفتیش کے لیے بننے والی جے آئی ٹی میں خود مارنے والے لوگ شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے خلیل کے بھائی نے کہا ہم جے آئی ٹی سے مطمئن نہیں ہیں، اس میں خود مارنے والے لوگ شامل ہیں۔

    [bs-quote quote=”ہمیں کہا جاتا ہے آئیں اور شناخت کریں، کیا انھیں نہیں معلوم کہ مارنے والے کون تھے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”خلیل کے بھائی عمران”][/bs-quote]

    خلیل کے بھائی عمران نے کہا ’ہمارا مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، ہمیں میڈیا کے ذریعے پتا چلا ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جا رہا ہے۔‘

    انھوں نے کہا جلد جوڈیشل کمیشن بنائیں اور ہمیں انصاف فراہم کریں، ہمیں کہا جاتا ہے آئیں اور شناخت کریں، کیا انھیں نہیں معلوم کہ مارنے والے کون تھے۔

    خلیل کے بھائی نے کہا کہ اب کہا جا رہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب ہم سے ملنے آ رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم عمران خان نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو سانحہ ساہیوال کی متاثرہ فیملی سے ملاقات کی ہدایت کی ہے، وزیرِ اعلیٰ پنجاب آج متاثرہ فیملی سے ملاقات کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقتول خلیل کے بھائی کو سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کی نقل فراہم

    خلیل کے بھائی کا کہنا تھا کہ حکومتِ پنجاب کے ترجمان شہباز گل نے ہم سے رابطہ کیا ہے اور انصاف کی یقین دہانی کرائی ہے، ان کے رابطے کے بعد ہماری کچھ انصاف کی امید جاگی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ترجمان پنجاب حکومت نے خلیل کے بھائی جلیل سے ملاقات کر کے سانحہ ساہیوال کی ایف آئی آر کی نقل فراہم کر دی تھی۔

  • جےآئی ٹی کونہیں مانتا، شناخت پریڈ میں نہیں آؤں گا، مقتول خلیل کے بھائی کادوٹوک جواب

    جےآئی ٹی کونہیں مانتا، شناخت پریڈ میں نہیں آؤں گا، مقتول خلیل کے بھائی کادوٹوک جواب

    ساہیوال : سانحہ ساہیوال کے مدعی جلیل نے جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کااظہارکرتے ہوئے دو ٹوک کہا کہ جےآئی ٹی کونہیں مانتا، شناخت پریڈ میں نہیں آؤں گا، بلاجواز عینی شاہدین کوتنگ کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال کے ملزمان کی چوتھے روز بھی شناخت پریڈ نہ ہوسکی، مقتول خلیل کے بھائی جلیل نےجےآئی ٹی میں پیش ہوکرشناختی پریڈ سے انکارکردیا۔

    جلیل نے جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا جےآئی ٹی کونہیں مانتا، شناخت پریڈ میں نہیں آؤں گا اور الزام لگایا کہ بلاجواز عینی شاہدین کوتنگ کیا جارہا ہے۔

    گذشتہ روز سانحہ ساہیوال میں جاں بحق خلیل کے بھائی  نے مطالبہ کیا تھا کہ جےآئی ٹی کے بجائے تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، ہم چاہتے ہیں سی ٹی ڈی کی ایف آئی آر خارج کی جائے ، سی ٹی ڈی کی ایف آئی آر خارج کرنے کے لیے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

    خیال رہے سانحہ کی تحقیقات کرنےوالی جے آئی ٹی دسویں روز بھی ساہیوال میں موجود ہے، گزشتہ روز جے آئی ٹی نے شناخت پریڈ کیلئے مقتول خلیل کے بھائی جلیل کوسمن جاری کیا تھا، جس کی تعمیل سے جلیل نے انکار کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ساہیوال : مقتول خلیل کے بھائی کا ملزمان کی شناخت پریڈ کرنے سے انکار

    جلیل نے کہا تھا کہ جے آئی ٹی کو نہیں مانتے کیوں کہ جے آئی ٹی ان کا کیس خراب کررہی ہے اور جب تک تمام ملزمان نہیں پکڑتے جاتے شناخت پریڈ کیسے ہوگی، جےآئی ٹی کوقاتلوں کا علم ہے ، بلاجواز عینی شاہدین کو تنگ کررہی ہے اور مقدمہ کے شواہد ضائع کررہی ہے۔

    مدعی مقدمہ نے مطالبہ کیا ہمارا کیس ساہیوال کی بجائے لاہور بھجوایا جائے، ہم ساہیوال آکر ملزمان کی شناخت پریڈ کیوں کریں اور ہم نے تو جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کیا ہوا ہے،  اب پولیس اور عدالت کا کام ہے کہ شناخت پریڈ کروائیں کیونکہ پولیس اور جے آئی ٹی تو ان کے تمام ملزمان کا پتا ہے اور بقیہ ملزمان کو بھی گرفتار کریں۔

    دوسری جانب جےآئی ٹی کا موقف ہے کہ مدعی کو ساہیوال آکر کارروائی کا حصہ بننا چاہیے ، جلیل کو جن معاملات پر اعتراض ہے ان سے آگاہ کرے۔

    یاد رہے دو روز قبل  چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں  ساہیوال کے مقتول خلیل کے بھائی جلیل اور مقتول ذیشان کی والدہ زبیدہ بی بی نے شرکت کی تھی۔

    چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ساہیوال واقعے کوٹارگٹ کلنگ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جو لوگ مارے گئے ان کوشہید کہوں گا، کوئی چیز چھپنے نہیں  دیں گے، متاثرہ خاندان کوتحفظ دیں گے۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ساہیوال: مقتول خلیل کے بھائی کا جے آئی ٹی پرعدم اطمینان کا اظہار

    اسلام آباد روانگی سے قبل سانحہ ساہیوال کے متاثرہ خاندانوں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران واقعے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی جانے والی جے آئی ٹی پر عدم  اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل اور معاملہ فوجی عدالت بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ 19 جنوری کو ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ کار سواروں نے نہ گولیاں چلائیں، نہ مزاحمت کی جبکہ سی ٹی ڈی نے متضاد بیان دیا تھا۔

    وزیراعظم نے ساہیوال واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی تھی۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ساہیوال: پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سنسنی خیز انکشافات، مقتولین کو قریب سے نشانہ بنایا گیا

    جی آئی ٹی نے خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار سی ٹی ڈی افسران کو ٹھہرایا تھا جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے ذیشان کو دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔

    بعد ازاں سانحہ ساہیوال میں ہلاک ہونے والے افراد کی پوسٹ مارٹم اور  زخمیوں کی میڈیکل رپورٹ  میں انکشاف کیا گیا تھا چاروں افراد کو بہت قریب سے گولیاں ماری گئیں، قریب سے گولیاں مارنے سے چاروں افراد کی جلد مختلف جگہ سے جل گئی، 13 سال کی اریبہ کو 6 گولیاں لگیں، جس سے اس کی پسلیاں ٹوٹ گئیں تھیں