Tag: مقدمہ درج کرنے کا حکم

  • پی آئی اے افسرسے بدتمیزی، چیف جسٹس نے  وزیرسیاحت جی بی فداحسین کاتحریری معافی نامہ منظور کرلیا

    پی آئی اے افسرسے بدتمیزی، چیف جسٹس نے وزیرسیاحت جی بی فداحسین کاتحریری معافی نامہ منظور کرلیا

    اسلام آباد: ایئر پورٹ پرپی آئی اےافسرسےبدتمیزی کے واقعے پر سپریم کورٹ نے وزیرسیاحت جی بی فداحسین کاتحریری معافی نامہ منظور کرلیا، چیف جسٹس نے وزیرسیاحت گلگت کوآئندہ محتاط رہنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ معافی دینے کامقصدگلگت بلتستان کےلوگوں سےمحبت ہے، جس پر فدا حسین نے کہا پی آئی اے عملے سےاپنےرویے پر پہلے ہی معافی مانگ چکاہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں اسلام آباد ایئرپورٹ پر پی آئی اے افسر سے بد تمیزی پر ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی ، وزیرسیاحت گلگت بلتستان فدا حسین سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، چیف جسٹس نے آئی جی اسلام آباد کو طلب کرلیا۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا آپ وہ وزیر ہیں جس نےدھکےدیے؟ دکھائیں ویڈیو کیسے انہوں نے دھکے دیے، آپ نے جب دھکے دیے کیا اس وقت ہوش میں تھے؟ وزیرسیاحت گلگت بلتستان نے جواب دیا میں نے دھکا ضرور دیا لیکن اس کی وجہ تھی۔

    جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا آپ نے کیسے سرکاری کام میں مداخلت کی؟جسٹس اعجاز کلا کہنا تھا کہ پرواز میں تاخیر پر کیا ایسے ردعمل دکھاتے ہیں؟

    [bs-quote quote=” کیا آپ بدمعاش ہیں، شرمندگی کا اظہارکریں جن کو دھکا دیا، ان سے معافی بھی مانگیں” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس کا وزیر سیاحت سے مکالمہ”][/bs-quote]

    سپریم کورٹ کے طلب کرنے پر آئی جی اسلام آباد پیش ہوئے ، چیف جسٹس نے کہا جب سے آپ آئی جی بنے ہیں عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوتے، اپنا غرور اور تکبرگھر چھوڑ کر آیا کریں، یہ عدالت ہے، ایئر پورٹ پر بدتمیزی ہوئی اس پر آپ نے کیا ایکشن لیا۔

    آئی جی اسلام آباد نے بتایا یہ واقعہ ہماری حدودمیں نہیں پنجاب کی حدود میں ہوا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہاں ہیں پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل۔

    وزیر کی ایئر پورٹ پر بدتمیزی کی ویڈیو کمرہ عدالت میں چلائی گئی،جس پر چیف جسٹس نے وزیرسیاحت سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا وزیر صاحب کیا آپ بد معاش ہیں، آپ کودھکے دیتے ہوئے شرم نہیں آئی، شرمندگی کا اظہارکریں جن کو دھکا دیا، ان سے معافی بھی مانگیں۔

    وزیر سیاحت نے جواب دیا اپنے عمل پر شرمندہ ہوں،غلطی انسان سے ہوتی ہے،عدالت معاف کرے، یہ محض آدھے گھنٹے کا قصہ نہیں صبح 4بجے سے انتظار کررہا تھا ، وزیر ہو کر بھی بے بسی کا عالم تھا۔

    چیف جسٹس نے وزیرسیاحت گلگت کے خلاف مقدمہ درج کرنےکاحکم دیتے ہوئے کہا کوئی معافی نہیں دیں گے، عدالت اس معاملے کو ازخود نوٹس کے طور پر سنے گی، پنجاب حکومت وزیرموصوف کے خلاف پرچہ درج کرے، آپ تحریری معافی نامہ جمع کرائیں اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اس معاملے کو دیکھیں۔

    پریم کورٹ میں وزیرسیاحت گلگت بلتستان فداحسی نے تحریری معافی نامہ جمع کرایا ، چیف جسٹس نے فدا حسین کاتحریری معافی نامہ منظور کرلیا، چیف جسٹس نے وزیرسیاحت گلگت کو آئندہ محتاط رہنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ معافی دینے کا مقصد گلگت بلتستان کے لوگوں سےمحبت ہے، جس پر فدا حسین نے کہا پی آئی اے عملے سےاپنےرویے پر پہلے ہی معافی مانگ چکاہوں۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس نے گلگت بلتستان کے وزیر کی اسلام آباد ایئرپورٹ پر بدتمیزی کا نوٹس لے لیا

    یاد رہے 16 نومبر کو پرواز میں تاخیر پرمسلم لیگ ن کے وزیر فدا خان کی جانب سے ایئرپورٹ حکام کو دھکے دینے کی ویڈیو میڈیا پر نشر پر ہونے کے بعد چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے گلگت بلتستان کے وزیر فدا خان اور ایئرپورٹ حکام کو طلب کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ موسم کی خرابی کے باعث فلائٹ تاخیر کا شکار ہونے کی وجہ سے اسلام آباد ایئرپورٹ پر گلگت بلتستان کے وزیر آپے سے باہر ہوگئے تھے، وزیر سیاحت فدا خان اور وزیر قانون اورنگزیب خان قانون کو ہی بھول گئے تھے۔

    صوبائی وزیر فدا خان نے غصے میں آکر پی آئی اے افسر کو دھکے دیئے، جس سے وہ گرتے گرتے بچے۔ مذکورہ وزیروں نے اے ایس ایف اہلکاروں سے بدتمیزی کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں، غصے میں بپھرے وزیروں نے احتجاجاً ائیرپورٹ پر اپنی جیکٹیں بھی جلا ڈالیں، دونوں وزراء کا تعلق ن لیگ سے ہے۔

  • سندھ ہائیکورٹ کا پولیس افسران و اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    سندھ ہائیکورٹ کا پولیس افسران و اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ٹنڈوالہ یار کے پولیس افسران و اہلکاروں کیخلاف لوٹ مار کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عوام کے محافظ اور قانوں کے رکھوالوں پر سندھ ہائی کورٹ کراچی کے حکم پر سابق ایس ایس پی ٹنڈوالہ یار جاوید بلوچ سمیت چھ پولیس افسران اور دو پولیس اہلکاروں کے خلاف ٹنڈوالہ یار کے بی سیکشن تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر دو سال قبل پشاور آرمری پر مبینہ غیر قانونی چھاپے کا مقدمہ فریادی ارشاد علی راجپوت کی فریاد پر سابق ایس ایس پی ٹنڈوالہ یار جاوید بلوچ ،سی آئی اے انچارج حیدرآباد منیر عباسی ،سابقہ سی ،آئی ،اے انچارج ٹنڈوالہ یار انور لاکھو ،سابق بی سیکشن ایس ایچ او مظھر مہندی ،سی آئی اے اسپیکٹر غلام حسین میرانی ،اے ایس آئی ظھیراحمد گاہو،کانسٹیبل غلام مصطفی کانسٹیبل علی احمد پر 395/220-34 پی پی سی کے قانون کے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر میں فریادی ارشاد راجپوت نے اپنا بیان میں کہا ہے کہ 17.06.2014 کو رات کے وقت مذکورہ پولیس افسران و اہلکاروں نے ہماری بکیرا روڈ پر قائم پشاور آرمری پر مبینہ طور پرغیر قانونی چھاپہ مار کر ہماری دکان میں موجود بھاری مقدار میں رجسٹرڈ اسلحہ ،اسلحے کے لائسنس ،اور سولہ لاکھ بتیس ہزار چار سو روپے لوٹ کر لے گئے۔ جس کا مقدمہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر آج درج کیا گیا ہے۔

     

  • اسلام آباد پولیس کا سی آئی اے چیف کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار

    اسلام آباد پولیس کا سی آئی اے چیف کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار

    اسلام آباد: اسلام آباد پولیس نے سی آئی اے چیف کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود اسلام آباد پولیس نے سی آئی اے چیف کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئی جی اسلام آباد طاہرعالم کو حکم دیا تھا کہ پاکستانی سرزمین پر ڈرون حملوں کے حوالے سے سی آئی اے چیف کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں مقدمہ درج کیا جائے۔

    تاہم اس سلسلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل جمعرات کو دائر کی جائے گی۔

     اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے ہائی کورٹ میں جواب جمع کرایا تھا کہ ڈرون حملوں کے نتیجے میں ہلاکتیں اسلام آباد نہیں بلکہ فاٹا میں ہوئی ہیں لہذا مقدمہ بھی وہیں درج ہونا چاہیے۔

  • سی آئی اے کے پاکستان میں سربراہ کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    سی آئی اے کے پاکستان میں سربراہ کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

    اسلام آباد : امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے پاکستان میں سربراہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں سے ہلاکتوں پر درخواست کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی۔

    انہوں نے حکم دیا کہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے پاکستان میں سربراہ جوناتھن بینکس کے خلاف مقدمہ چوبیس گھنٹوں میں درج کرکے رپورٹ رجسٹرار دفتر میں جمع کرائی جائے ۔

    عدالت نے اسلام آباد پولیس کے سربراہ طاہر عالم سے استفسار کیا کہ سی آئی اے کنٹری ڈائریکٹر جوناتھن بینکس کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے متعلق عدالتی احکامات کو ایک سال ہوگیا ہے لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

    اس پر آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ مقدمے میں وزارت خارجہ بھی فریق ہے۔اگر مقدمہ درج ہوا تو پاک امریکا سفارتی تعلقات متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔

    جسٹس شوکت عزیز نے کہا کہ عدالت آئین اور قانون کے مطابق چلتی ہے۔ اگر کہیں پر کوئی غیر قانونی کام ہوا ہے تو اس کے خلاف کارروائی کرنا عدالت کا کام ہے۔

    اُنھوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اسلام آباد پولیس عدالتی حکم کو محض ایک کاغذ کا ٹکڑا سمجھ رہی ہے اس لئے اس پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔