Tag: مقرر

  • اظہر محمود پاکستان ٹیم کے قائم مقام ریڈ بال ہیڈ کوچ مقرر

    اظہر محمود پاکستان ٹیم کے قائم مقام ریڈ بال ہیڈ کوچ مقرر

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اظہر محمود کو پاکستان مینز ٹیم کا قائم مقام ریڈ بال ہیڈ کوچ مقرر کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پیر کو سابق آل راؤنڈر اظہر محمود کو پاکستان مینز ٹیم کا قائم مقام ریڈ بال ہیڈ کوچ مقرر کر دیا، وہ اپنے موجودہ معاہدے کے اختتام تک اس حیثیت میں خدمات انجام دیں گے۔

    پی سی بی نے جاری کردہ بیان میں اظہر محمود کی وسیع کوچنگ اور کھیلنے کے تجربے کو اجاگر کیا، پریس ریلیز میں کہا کہ ایک ذہین اور تجربہ کار اظہر محمود قومی ٹیم کے اسسٹنٹ ہیڈ کوچ کے طور پر خدمات انجام دینے والے طویل عرصے سے ٹیم کے اسٹریٹجک کور کا ایک اہم حصہ رہے ہیں۔

    پی سی بی نے اظہر محمود کی ریڈ بال سائیڈ کی قیادت کرنے کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی رہنمائی میں ٹیم کی عالمی سطح پر مضبوطی، نظم و ضبط اور کارکردگی میں اضافے کی امید ہے۔

    50 سالہ کھلاڑی نے اپریل 2024 میں پی سی بی کے ساتھ دو سالہ معاہدہ کیا تھا وہ اس سے قبل اسسٹنٹ کوچ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

    تاہم، انہیں مئی میں بنگلہ دیش کے خلاف حالیہ ہوم T20I سیریز کے لیے کوچنگ اسٹاف سے باہر رکھا گیا تھا جس میں پاکستانی ٹیم نے وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ کے طور پر مائیک ہیسن کی تقرری کے بعد 3-0 سے کامیابی حاصل کی تھی۔

    واضح رہے کہ اظہر محمود کا اپریل 2026 تک پی سی بی سے معاہدہ ہے اوراس دوران پاکستان نے دو ٹیسٹ سیریز کھیلنا ہیں۔

  • سعودی عرب کے محکمہ تعلیم میں پہلی مرتبہ خاتون ترجمان مقرر

    سعودی عرب کے محکمہ تعلیم میں پہلی مرتبہ خاتون ترجمان مقرر

    ریاض :سعودی عرب کے وزیرتعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ نے مملکت میں پہلی بار ایک خاتون ابتسام الشھری کو وزارت تعلیم کی ترجمان مقرر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں طلباءاور اساتذہ کی تعداد تقریبا ساٹھ لاکھ کے قریب ہے۔ ابتسام الشھری وزارت تعلیم کی آواز اور ادارے کی ترجمان کے طور پرخدمات انجام دیتے ہوئے لاکھوں طلباٰ اور اساتذہ سمیت محکمہ تعلیم سے منسلک افراد کی ترجمانی کرے گی۔

    ابتسام الشھری اعلیٰ تعلیم یافتہ معلمہ ہیں جو مملکت میں انگریزی زبان وادب کی معلمہ رہ چکی ہیں اورتعلیم وتدریس میں ان کا 17 سالہ تجربہ ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹیلنٹ ٹریننگ میں ایم اے کی ڈگری حاصل کررکھی ہے، اس کے علاوہ وہ اسکولوں میں تعلیم وتدریس کے حوالے سے وضع کردہ پروگرام بلڈنگ لیڈر برائے تبدیلی’ کے پہلے فارغ التحصیل ہونے والےایکسپرٹس کے گروپ میں شامل تھیں۔

    انہوں نے تدریس کے عملی شعبے کا آغاز ابتدائی اسکول کی کلاسوں سے کیا اور مرحلہ وار آگے بڑھتے ہوئے انہوں نے یونیورسٹی کی سطح پربھی تدریس کے فرائض انجام دیے۔

    مزید پڑھیں : 6 لاکھ سعودی خواتین عملی میدان میں سرگرم

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وہ تعلیم کے حوالے سے مختلف بین الاقوامی کانفرنسوں میں بھی شرکت کرچکی ہیں اور سعودی عرب کی وزارت تعلیم نے انہیں امریکا میں سعودی عرب کے بیرونی اسکالرشپ کے لیے بھی منتخب کیا تھا۔

  • امریکی تاریخ میں پہلی مرتبہ فلسطینی شخص چیف جج مقرر

    امریکی تاریخ میں پہلی مرتبہ فلسطینی شخص چیف جج مقرر

    واشنگٹن : امریکی حکام نے فلسطینی نژاد قانون دان کو پیٹرسن شہر کا چیف جج مقرر کردیا، عبدالمجید امریکا میں چیف جج تعینات ہونے والے پہلے فلسطینی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کی تاریخ میں پہلی بار فلسطینی نژاد شہری کو امریکی ریاست نیوجرسی کے پیٹرسن شہرکی عدالت کا چیف جج مقرر کردیا گیا اطلاعات کے مطابق عبدالمجید عبدالھادی کا امریکی تاریخ میں چیف جج کے عہدے پرتعینات ہونا حیران کن تصور کیا جا رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پیٹرسن شہر کے میئر انڈریہ سائگ نے فیس بک پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ انہیں کسی فلسطینی مسلمان کے امریکا میں چیف جج کے عہدے پر فائز ہونے پر فخر ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہمقبوضہ فلسطین کا علاقہ رام اللہ امریکا میں چیف جج تعینات ہونے والے عبدالمجید کا آبائی شہر ہے، انہوں نے برسوں امریکا میں بحیثیت پبلک پراسیکیوٹر خدمات انجام دیں اس کے بعد پانچ سال تک سٹی جج بھی تعینات رہے۔

    یاد رہے کہ امریکی ریاست مشی گن کی سابقہ قانون ساز مسلمان خاتون رشیدہ طلیب جو امریکی کانگریس کی رکن منتخب ہونےوالی پہلی مسلمان خاتون ہیں، فلسطینی نژاد رشیدہ امریکا کی ڈیموکریٹ پارٹی کے ٹکٹ پر کانگریس کی نشت کے لیے نامزد ہوئی ہیں۔

  • سعودی عرب میں پہلی بار خواتین نوٹری مقرر کی جائیں گی

    سعودی عرب میں پہلی بار خواتین نوٹری مقرر کی جائیں گی

    ریاض : سعودی عرب کی وزارت ِانصاف خواتین کو عدالتی خدمات میں سہولتیں مہیا کرنے کی غرض سے ان کا الگ سے محکمہ نوٹری شروع کرنے پر غور کررہی ہے، مختلف شہروں میں قائم کیے جانے والے اس محکمے کے دفاتر میں خواتین ہی کو نوٹری مقرر کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر انصاف اور سپریم جوڈیشیل کونسل کے چئیر مین ڈاکٹر ولید بن محمد الصمعانی نے اپنی وزارت کو ملک کے مختلف شہروں میں خواتین کے شعبہ نوٹری کے آغاز کے لیے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

    وزارتِ انصاف نے پہلے ہی خواتین کو بہ طور قانونی مشیر ، محققین اور قانون ساز بھرتی کرنے کا عمل شروع کررکھا ہے،اس کا مقصد وزارت کے نئے تنظیمی ڈھانچے کے تحت خواتین کی اپنی انتظامیہ کی تشکیل عمل میں لانا ہے۔

    وزارت کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق گذشتہ کچھ عرصے کے دوران میں 70 خواتین کو نوٹری کے طور پر تصدیقی کام کے لیے لائسنس جاری کیے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال خواتین کو 155 قانونی لائسنس جاری کیے گئے تھے ۔ان کے علاوہ وزارت انصاف کے تحت قانونی ، تکنیکی اور سماجی شعبوں میں 240 سعودی خواتین کو بھرتی کیا گیا تھا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی خواتین کو 2018ءمیں وزارت انصاف میں پرائیویٹ نوٹری کے طور پر لائسنسوں کے اجرا کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا۔وہ اب ایک مربوط ڈیجیٹل نظام کے تحت ہفتے میں سات دن صبح اور شام کے اوقات میں اپنی نجی دفاتر میں کام کررہی ہیں۔

    وزارت ِ انصاف کے مطابق نجی شعبے میں کام کرنے والے مرد وخواتین نوٹری وکالت نامے کے اختیار کو جاری اور منسوخ کرسکتے ہیں اور کارپوریٹ دستاویزات کی تصدیق کرسکتے ہیں۔

    سعودی عرب میں اس وقت کام کرنے والے لائسنس یافتہ پرائیوٹ نوٹریوں کی تعداد تیرہ ہزار سے زیادہ ہے، ان کی تصدیق شدہ دستاویزات کو تمام سرکاری محکموں اور عدلیہ کے ماتحت اداروں میں تسلیم کیا جاتا ہے۔

    وزارتِ انصاف کا کہناتھا کہ وہ نوٹری کے لائسنسوں کے اجرا کا سلسلہ جاری رکھے گی جبکہ ان کی جانب سے فراہم کردہ خدمات کے معیار پر بھی کڑی نظر رکھے گی، سعودی عرب میں پہلے مردوں کے لیے پبلک نوٹری خدمات کا اجرا کیا گیا تھا اور ان کا فروری 2017 سے آغاز ہوا تھا۔

    وزارت کے مطابق ”نوٹری خدمات کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کا اقدام وزارتِ انصاف کے این ٹی پی 2020ءکا حصہ ہے، اس کا مقصد افراد اور کمپنیوں کے لیے نوٹری کی کارکردگی کو موثر بنانا ہے۔اس سے عدالتی خدمات کو نجی شعبے کے حوالے کرنے میں مدد ملے گی اور سعودی ویڑن 2030ءکے مطابق قومی معیشت کو ترقی ملے گی۔

  • وزیراعظم  نے عثمان ڈارکومعاون خصوصی برائےیوتھ افیئرزمقررکر دیا

    وزیراعظم نے عثمان ڈارکومعاون خصوصی برائےیوتھ افیئرزمقررکر دیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان  نے عثمان ڈارکومعاون خصوصی برائےیوتھ افیئرزمقررکر دیا جبکہ نوجوانوں کے لئے قومی پالیسی لانے کا فیصلہ بھی کیا ، پالیسی کی تیاری کا ٹاسک عثمان ڈار کو سونپ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے عثمان ڈار کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں وزیراعظم نے عثمان ڈارکومعاون خصوصی برائےیوتھ افیئرزمقررکر دیا، وزیراعظم کی منظوری کے بعد کابینہ ڈویژن نے نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔

    وزیراعظم نے نوجوانوں کے لئے قومی پالیسی لانے کا بھی فیصلہ کیا اور پالیسی کی تیاری کا ٹاسک عثمان ڈار کو سونپتے ہوئے کہا عثمان ڈارنوجوانوں سےمتعلق پالیسی کے لئے بہترین انتخاب ہیں۔

    وزیراعظم نے چند روز میں نیا پاکستان یوتھ پروگرام لانچ کرنے کا فیصلہ کیا، عثمان ڈار نیا پاکستان یوتھ پروگرام اور یوتھ پلس پورٹل کی تیاری کریں گے۔

    نوجوان ساتھ نہ دیتے تو حکومت میں نہ ہوتے، وزیراعظم عمران خان


    اس موقع پر وزیراعظم نے کہا نوجوانوں کاحکومت سازی میں کردارنہیں بھول سکتا ، نوجوانوں کوایسی سہولیات دیں گے جوآج سے پہلے نہیں ملیں، نوجوان ساتھ نہ دیتے تو حکومت میں نہ ہوتے۔

    عثمان ڈار کا بطورمعاون خصوصی تنخواہ وصول نہ کرنےکااعلان


    عثمان ڈارنے اےآروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بطورمعاون خصوصی تنخواہ وصول نہ کرنےکااعلان کرتے ہوئے کہا قومی خزانے پر بوجھ نہیں بنوں گا، وزیراعظم کے ساتھ مل کرنوجوانوں کوبااختیاربنائیں گے، لیپ ٹاپ پرنہیں نوجوانوں پرپیسہ خرچ کریں گے۔

    یاد رہے اکتوبر میں وزیراعظم عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کو وزیراعظم یوتھ پروگرام کا چیئرمین تعینات کیا تھا، عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے جو اعتماد ظاہر کیا اس پر پورا اتروں گا۔

    بعد ازاں نومبر میں وفاقی حکومت نے ملک بھر میں نوجوانوں کے لیے بڑا پروگرام لانچ کرنے کا فیصلہ کیا تھا ، وزیراعظم منصوبے کا باقاعدہ اعلان خود کریں گے، عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کےقیام میں نوجوانوں کاکردارفراموش نہیں کرسکتے۔

  • سانحہ آرمی پبلک اسکول،  جسٹس محمدابراہیم  تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ مقرر

    سانحہ آرمی پبلک اسکول، جسٹس محمدابراہیم تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ مقرر

    پشاور :  جسٹس محمدابراہیم کو سانحہ آرمی پبلک اسکول تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا گیا، وہ پشاور ہائی کورٹ کے سینئرجج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر سانحہ آرمی پبلک اسکول کی تحقیقات کے لئے جسٹس محمدابراہیم کو تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا گیا، جسٹس محمد ابراہیم خان پشاور ہائی کورٹ کے سینئر جج ہیں۔

    یاد 5 اکتوبر کو چیف جسٹس سپریم کورٹ نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کی تحقیقات کیلئے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو فوری طور پر کمیشن قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہائی کورٹ کے جج پر مشتمل کمیشن کو چھ ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا یہ آرڈر ہم نے پہلے کیا تھا لیکن عمل نہیں ہوسکا ہم شر مندہ ہیں، پشاورمیں حالات کچھ ایسے ہوگئے تھے کہ کمیشن قائم نہیں ہوسکا۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ کا سانحہ اے پی ایس کی تحقیقات کیلئے فوری طور پر کمیشن قائم کرنے کا حکم

    دوسری جانب شہید بچوں کے والدین کا کہنا ہے سپریم کورٹ سے انصاف کی امید ہے ، چیف جسٹس نے کمیشن بھی بنا دیا ہے اور وہ 16 اکتوبر کو شہدا کے والدین سے اسکول میں ملاقات کریں گے۔

    یاد رہے 28 ستمبر کو سپریم کورٹ نے سانحہ آرمی پبلک اسکول ازخود نوٹس کیس سماعت کے لئے مقرر کیا تھا اور اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل کے پی اور متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کئے تھے۔

    خیال رہے چیف جسٹس نے دورہ پشاور میں اے پی ایس سانحے کے لواحقین سے ملاقات میں نوٹس لیا تھا اور دہشت گردی کے واقعے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں خون کی ہولی کھیلی گئی تھی، دہشت گردوں نےعلم کے پروانوں کے بے گناہ لہو سے وحشت و بربریت کی نئی تاریخ رقم کی تھی۔

    آرمی پبلک اسکول میں ہونے والے دردناک سانحے اور دہشت گردی کے سفاک حملے میں 147 افراد شہید ہوگئے تھے، جن میں زیادہ تعداد معصوم بچوں کی تھی۔

    پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر طالبان کے حملے کے بعد پاکستان میں سزائے موت کے قیدیوں کی سزا پر عمل درآمد پر سات سال سے عائد غیراعلانیہ پابندی ختم کر دی گئی تھی۔

    جس کے بعد آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث کچھ مجرمان کی سزائے موت پر عملدرآمد کیا جاچکا ہے۔

  • سانحہ بلدیہ ٹاون، ڈی آئی جی سلطان خواجہ تحقیقاتی کمیٹی کے نئے سربراہ مقرر

    سانحہ بلدیہ ٹاون، ڈی آئی جی سلطان خواجہ تحقیقاتی کمیٹی کے نئے سربراہ مقرر

    کراچی :سانحہ بلدیہ ٹاون کی تحقیقاتی کمیٹی کے نئے سربراہ ڈی آئی جی سلطان خواجہ مقرر کر دئیے گئے ہیں جبکہ عدالت نے سانحے کے ملزم شکیل چھوٹا سمیت چارملزمان کو تین اپریل تک پولیس کے حوالے کردیا۔

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ کو ایک بار پھر تبدیل کردیا گیا، ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی آفتاب پٹھان  ہوم ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ مقرر کیے گئے تھے، جو بیماری کے باعث چھٹیوں پر جارہے ہیں۔

    سلطان خواجہ کو نیا سربراہ تعینات کردیا گیا۔

    دوسری جانب کیس کے ملزم شکیل چھوٹا نے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں فیکٹری کوکیمیکل ڈال کر آگ لگانے کا اعتراف کرلیا، عدالت نے پولیس کی استدعا پرملزم شکیل چھوٹا سمیت چار ملزمان کا تین اپریل تک کا ریمانڈ منظور کرلیا۔

    ملزم شکیل کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے ، ملزمان کیخلاف ناجائز اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد رکھنے کا مقدمہ بھی درج ہے۔

    عدالت سانحہ بلدیہ ٹاؤن کےمرکزی ملزم رضوان قریشی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ پہلے ہی جاری کرچکی ہے۔