Tag: ملائیشین وزیراعظم

  • ملائیشین وزیراعظم  کی آرمی چیف  سے ملاقات ، علاقائی امن میں پاک فوج کے کردار کی تعریف

    ملائیشین وزیراعظم کی آرمی چیف سے ملاقات ، علاقائی امن میں پاک فوج کے کردار کی تعریف

    راولپنڈی : ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم  نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات میں علاقائی امن میں پاک فوج کے کردار کی تعریف کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں دو طرفہ اسٹریٹجک مفادات، علاقائی سلامتی اور دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ملائیشیا کے وزیراعظم نے علاقائی امن و استحکام میں پاکستان کی مسلح افواج کے کردار کو سراہتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کی پیشہ ورانہ مہارت اور قربانیوں کا اعتراف کیا۔

    ملاقات میں دونوں برادر ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات بالخصوص فوجی تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

    ملائیشین وزیراعظم  نے آرمی چیف کو ملائیشیا کے دورے کی دعوت بھی دی ، آرمی چیف نے دعوت دینے پر شکریہ ادا کیا اور پاکستان کے کامیاب دورے کو سراہا۔

    جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ دورے سے دونوں ممالک اور فوج کے درمیان پائیدار اور تاریخی تعلقات کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

    آرمی چیف نے ایوان صدر میں ملائیشیا کے وزیر اعظم کے اعزاز میں منعقدہ سرمایہ کاری کی تقریب اور ضیافت میں بھی شرکت کی۔

  • ملائیشین وزیراعظم  آج وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف سے ملاقات کریں گے

    ملائیشین وزیراعظم آج وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف سے ملاقات کریں گے

    اسلام آباد : ملائیشین وزیراعظم انورابراہیم آج وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ملائیشیا کے وزیراعظم انورابراہیم آج اسلام آباد میں مصروف دن گزاریں گے، ملائیشین وزیراعظم کو وزیراعظم ہاؤس میں گارڈ آف آنر دیا جائے گا۔

    جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف اورملائیشین وزیراعظم کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوگی جبکہ وزیراعظم ہاؤس میں وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوں گے، جس میں دونوں ممالک کےدرمیان تعاون کے فروغ سے متعلق مفاہمت کی یادداشتوں پردستخط ہونے کا امکان ہے۔

    ملائیشیا کے وزیراعظم انورابراہیم آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے بھی ملاقات کریں گے۔

    گذشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف کی دعوت پر ملائیشیا کے وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم 3 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔

    انور ابراہیم کے اسلام آباد پہنچنے پر پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی دی جبکہ 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی تھی۔

    نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر کامرس جام کمال خان اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی شہباز شریف کے ہمراہ استقبال میں شریک تھے۔

  • ملائیشین وزیراعظم کا فلسطین کی حمایت پر تنقید کرنے والوں کو دو ٹوک پیغام

    ملائیشین وزیراعظم کا فلسطین کی حمایت پر تنقید کرنے والوں کو دو ٹوک پیغام

    کوالالمپور : ملائیشیا کے وزیراعظم انورابراہیم نے فلسطین کی حمایت پر تنقید کرنے والوں کو دوٹوک پیغام میں کہا ہے کہ آپ نے دھمکی دینے کے لیے غلط شخص کا انتخاب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوالالمپور میں ملائیشیا کےوزیراعظم انورابراہیم نے خطاب کےدوران انکشاف کیا ہےکہ حماس اسرائیلی جنگ میں فلسطین کی حمایت کی وجہ سے انہیں عالمی برادری کی جانب سےسخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

    انورابراہیم نے فلسطین کی حمایت پرتنقید کرنےوالوں کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے دھمکی دینے کے لیےغلط شخص کا انتخاب کیا ہے۔

    ملائیشین وزیراعظم نے واضح کیا کہ ہم گھبرانے والے نہیں، ملائیشیا کبھی بھی فلسطینیوں کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

    یاد رہے ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم نے کہا تھا کہ جنوبی اسرائیل کے حملے کے بعد ملائیشیا حماس کی مذمت کے لیے مغربی دباؤ سے اتفاق نہیں کرتا ، حماس سے پہلے سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہےگا۔

    وزیر اعظم انور ابراہیم کا کہنا تھا مغربی اور یورپی ممالک نے ملائیشیا سے بارہا ملاقاتوں میں حماس کی مذمت کرنے کو کہا ہے تاہم انہوں نے مذمت کرنے سے انکار کردیا۔

  • ’حماس سے تعلق کا سلسلہ جاری رہے گا‘ ملائیشیا کا مغرب کو دوٹوک جواب

    ’حماس سے تعلق کا سلسلہ جاری رہے گا‘ ملائیشیا کا مغرب کو دوٹوک جواب

     ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم نے کہا ہے کہ جنوبی اسرائیل کے اس حملے کے بعد ملائیشیا حماس کی مذمت کے لیے مغربی دباؤ سے اتفاق نہیں کرتا۔

    ملائیشین وزیر اعظم انور ابراہیم نے پیر کو جاری بیان میں کہا کہ ملائیشیا فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی مذمت کے لیے مغربی دباؤ سے اتفاق نہیں کرتا، حماس سے پہلے سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہےگا۔

    رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم انور ابراہیم نے کہا کہ مغربی اور یورپی ممالک نے ملائیشیا سے بارہا ملاقاتوں میں حماس کی مذمت کرنے کو کہا ہے تاہم انہوں نے مذمت کرنے سے انکار کردیا۔

    ملائیشین وزیراعظم نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ ’’میں نے کہا کہ ہم ایک پالیسی کے طور پر حماس کے ساتھ پہلے سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہے گا‘‘۔

    اسرائیلی جارحیت سات دن میں 724 بچوں کی زندگیاں نگل گئی، ہر طرف دل دہلا دینے والے مناظر

    ’’ اسی طرح ہم مغربی اور یورپی ممالک کے دباؤ والے رویے سے متفق نہیں ہیں، کیوں کہ حماس نے انتخابات کے ذریعے آزادانہ طور پر غزہ میں کامیابی حاصل کی اور غزہ والوں نے خود انہیں قیادت کے لیے منتخب کیا۔

    واضح رہے کہ مسلم اکثریتی ملیشیا فلسطین کا بھرپور حمایتی رہا ہے،  اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تنازع کے دوران فلسطینی ریاستی حل کی وکالت کرتا رہا ہے تاہم اسرائیل کے ساتھ ملائیشیا کے سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماضی میں حماس کے رہنماؤں نے اکثر ملائیشیا کا دورہ کیا اور اس کے وزیراعظم سے ملاقاتیں کیں۔

    ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق نے 2013 میں غزہ پر اسرائیل کی ناکہ بندی کی مخالفت کی اور حماس کی دعوت کے بعد فلسطینی علاقے میں داخل ہوئے تھے

  • مقبوضہ کشمیر سے متعلق تقریر پر بھارتی اعتراض مسترد، ملائیشین وزیر اعظم مؤقف پر ڈٹ گئے

    مقبوضہ کشمیر سے متعلق تقریر پر بھارتی اعتراض مسترد، ملائیشین وزیر اعظم مؤقف پر ڈٹ گئے

    کوالالمپور: ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے اقوام متحدہ میں کی گئی کشمیر سے متعلق تقریر پر ڈٹ‌ گئے اور انہوں نے بھارتی اعتراضات کو مسترد کردیا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی جانب سے مہاتیر محمد کی اقوام متحدہ میں کی جانے والی تقریر پر اعتراض کیا گیا جس میں انہوں نے عالمی دنیا کے سامنے بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں قابض قرار دیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملائیشین وزیر اعظم نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر کے حل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ وادی میں بھارت کی جانب سے تشدد کا استعمال نہیں ہونا چاہیے، ہم اس اقدام کی شدید مخالفت کریں گے ، کشمیر کے معاملے پر دونوں ممالک کو بات چیت کے ذریعے پر امن حل نکالنا ہوگا۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم کا مہاتیر محمد سے رابطہ ،کشمیر کی صورتحال پرتفصیلی گفتگو

    اُن کا کہنا تھا کہ بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا اور دونوں ممالک کو ثالثی کے لیے رضا مند ہونا بھی ضروری ہے۔ بھارت کی جانب سے جاری سوشل میڈیا مہم ’’بائیکاٹ ملائیشیا‘‘ پر تبصرہ کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ اس سے دونوں ممالک کے معاشی اور باہمی تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

    مہاتیر محمد نے بتایا کہ میں نے دو ٹوک الفاظ میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ اگر مودی کو اقوامِ متحدہ کی تقریر سے کوئی مسئلہ ہے تو وہ رابطہ کریں مگر وہاں سے کوئی فیڈ بیک نہیں ملا اور اگر کوئی رابطہ ہوتا تب بھی میں اپنی تقریر پر قائم رہتا۔

  • وزیراعظم عمران خان  ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیرمحمد کا استقبال کریں گے

    وزیراعظم عمران خان ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیرمحمد کا استقبال کریں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نور ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیرمحمد کا استقبال کریں گے نھیں 21 توپوں کی سلامی اور گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا  جبکہ نشان پاکستان” ایوارڈ سے بھی نوازا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیرمحمد 3 روزہ دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے، وزیراعظم عمران خان نور خان ایئر بیس پر ملائیشین ہم منصب کا استقبال کریں گے جبکہ انھیں 21 توپوں کی سلامی بھی دی جائے گی۔

    استقبال کے بعد ملائیشین وزیر اعظم کووزیر اعظم ہاؤس لےجایاجائے گا، جہاں ڈاکٹر مہاتیرمحمد کو گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا جبکہ وہ وزیراعظم ہاؤس میں پودا لگائیں گے۔

    جس کے بعد مہاتیر محمد کی وزیر اعظم عمران خان سے ون آن ون ملاقات ہوگی جبکہ دونوں ممالک کی قیادت میں وفود کی سطح پر بھی ملاقات ہوگی، ملائیشین وزیر اعظم کا قیام ریڈ زون کے اندر نجی ہوٹل میں ہوگا۔

    وزیراعظم عمران خان 22 مارچ کو ملائیشین ہم منصب کو ظہرانہ دیں گے ، ظہرانے سے قبل ملائیشین وفد سے مختلف وفود کی ملاقات،ایم او یو پر دستخط ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان کی ملائشین ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت

    صدرعارف علوی 22 مارچ کو ملائیشین وزیر اعظم کےاعزاز میں اعشائیہ دیں گے، جس میں ڈاکٹر مہاتیرمحمد کو "نشان پاکستان” ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔

    ملائیشین وزیر اعظم مہاتیر محمد 23 مارچ کو یوم پاکستان کی تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے۔

    یاد رہے 20 نومبر کو وزیراعظم پاکستان کا دارالحکومت کوالالمپور پہنچنے پر بھی ملائشین ہم منصب نے پرتپاک استقبال کیا تھا، وزیراعظم عمران خان اور ڈاکٹر مہاتیر محمد کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی، دونوں نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی، وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا مہاتیر محمد اور انہیں کرپشن کے خلاف ووٹ ملے۔

    وزیراعظم عمران خان نے ملائشین ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی ، جسے انہوں نے قبول کرلیا تھا۔

  • ملائیشین وزیراعظم یوم پاکستان پریڈمیں مہمان خصوصی ہوں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    ملائیشین وزیراعظم یوم پاکستان پریڈمیں مہمان خصوصی ہوں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا یوم پاکستان کی پریڈ کا سلوگن ‘پاکستان زندہ باد’ ہوگا جبکہ ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر بن محمد پریڈ کے مہمان خصوصی ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)   نے یوم پاکستان کی مناسبت سے نیا پرومو جاری کر دیا ، یوم پاکستان کی پریڈ کا سلوگن ‘پاکستان زندہ باد’ ہوگا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا ہے 23 مارچ یوم پاکستان بھرپوراندازمیں منایاجائےگا اور ملائیشین وزیراعظم مہاتیرمحمد یوم پاکستان پریڈمیں مہمانان خصوصی ہوں گے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آذربائیجان کے وزیردفاع کرنل جنرل ذاکرحسن اوف بھی یوم پاکستان کی تقریب میں شریک ہوں گے جبکہ  بحرین فوج کے کمانڈر  جنرل شیر محمد بن عیسیٰ الخلیفہ اور سلطنت آف عمان کے سرکاری عہدیداران بھی یوم پاکستان پریڈ میں شرکت کریں گے۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ یوم پاکستان کے موقع پر آذربائیجان اور سعودی عرب کے فوجی دستے پریڈ میں شرکت کریں گے، آذربائیجان ،بحرین، سعودی عرب اور سری لنکا کا پیراٹروپرز فری فال جمپ کا مظاہرہ کریں گے جبکہ  ترکی کے ایف 16 اور چین کے جے 10 طیارے فضائی کرتب دکھائیں گے

    یاد رہے 20 نومبر کو وزیراعظم پاکستان کا دارالحکومت کوالالمپور پہنچنے پر بھی ملائشین ہم منصب نے پرتپاک استقبال کیا تھا، وزیراعظم عمران خان اور ڈاکٹر مہاتیر محمد کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی، دونوں نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی، وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا مہاتیر محمد اور انہیں کرپشن کے خلاف ووٹ ملے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان کی ملائشین ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت

    وزیراعظم عمران خان نے ملائشین ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی ، جسے انہوں نے قبول کرلیا تھا۔