Tag: ملازمت

  • مالٹا میں ملازمت کا سنہری موقع : ورک ویزا کیسے ملے گا؟ جانیے

    مالٹا میں ملازمت کا سنہری موقع : ورک ویزا کیسے ملے گا؟ جانیے

    مالٹا، بیرونِ ملک روزگار کے خواہش مند افراد کے لیے ایک نئی امید بن چکا ہے، جہاں مخلتف شعبہ جات میں ہزاروں ہنرمندوں کی ضرورت ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مالٹا نے اپنے ورک ویزا کا نظام اس طرح ڈیزائن کیا ہے کہ یہاں ہنرمند اور غیر ہنرمند دونوں افراد کے لیے ملازمت کے بہترین مواقع موجود ہیں۔

    صحیح دستاویزات اور قوانین پر عمل کرتے ہوئے کوئی بھی غیر ملکی مالٹا میں اپنے بہتر مستقبل کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔

    مالٹا میں سیاحت، آئی ٹی اور صحت جیسے شعبوں میں بڑھتی ہوئی طلب نے ہزاروں غیر ملکیوں کے لیے ملازمت کے دروازے کھول دیے ہیں۔ لیکن یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایک عام پاکستانی مالٹا میں ملازمت کرنے کے خواب کی تعبیر کس طرح حاصل کرسکتا ہے؟

    زیر نظر مضمون میں مالٹا کے ورک ویزا کے قواعد و ضوابط، رہائش اور دیگر سہولیات حاصل کرنے کا مکمل طریقہ کار بیان کیا جارہا ہے۔

    ویزے کے حصول کے لیے امیدواروں کو مخصوص مراحل سے گزرنا ہوگا، جنہیں مالٹا حکومت کی جانب سے ایک منظم نظام کے تحت مرتب کیا گیا ہے۔

    ویزا مراحل کیا ہیں؟

    درخواست گزار کو پہلے مرحلے میں تمام ضروری کاغذات مکمل کرنے اور انٹرویو کے بعد حتمی منظوری کا انتظار کیا جاتا ہے جو عموماً کئی ہفتوں سے چند ماہ تک ہوسکتا ہے، لیکن اگر درخواست ’کی ورکر ایکٹیویٹی‘ کے تحت دی جائے تو منظوری کا عمل زیادہ تیزی سے مکمل ہوتا ہے۔

    منظوری ملنے کے بعد ویزا جاری کیا جاتا ہے اور امیدوار مالٹا پہنچ کر اپنی ملازمت کا آغاز کر سکتا ہے۔ قانون کے مطابق درخواست گزار کو اپنی آمد کے چند دنوں کے اندر رہائش کی رجسٹریشن کرانا لازمی ہے۔

    ورک ویزا عموماً ایک سال کے لیے جاری کیا جاتا ہے اور اس کی سالانہ تجدید ممکن ہے، بشرطیکہ ملازمت برقرار رہے اور آجر بھی مکمل تعاون کرے۔

    پانچ سال تک مسلسل قیام اور ملازمت کے بعد امیدوار کو طویل مدتی رہائش یا مستقل رہائش کے لیے درخواست دینے کا حق حاصل ہو سکتا ہے۔ تاہم ویزا ہولڈرز پر لازم ہے کہ وہ تمام ملکی قوانین کی پاسداری کرے، ٹیکس ادا کرے اور ملازمت کے قواعد پر عمل درآمد کرے۔ اس کے علاوہ کسی دوسرے آجر کے ساتھ کام کرنے کے لیے نیا اجازت نامہ لینا ضروری ہے۔

    کن شعبہ جات میں ملازمتوں کے مواقع ہیں؟

    مالٹا میں چند نمایاں شعبوں میں غیر ملکی افراد کی بڑی تعداد میں ضرورت ہے جن میں سیاحت ہوٹلز، ریسٹورنٹس۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی (سافٹ ویئر ڈویلپرز، آئی ٹی سپورٹ۔ تعمیرات اور مزدوری، شعبہ صحت میں نرسز، کیئرگیورز کے علاوہ تعلیم و تدریس۔ صفائی اور دیکھ بھال۔ ریٹیل اور کسٹمر سروس شامل ہیں۔

    درخواست گزار یہ بات ذہن نشین کرلے کہ اس کا ورک ویزا ایک سال کی مدت کے لیے ہے، لیکن اگر ملازمت جاری رہی تو اسے ہر سال تجدید کرانے کا حق حاصل ہوگا۔

    پانچ سال مسلسل محنت اور قانونی قیام کے بعد وہ یہاں مستقل رہائش کا بھی اہل ہو سکتا ہے، یاد رہے کہ یہ صرف ایک ملازمت کا سفر نہیں بلکہ ایک نئے اور روشن مستقبل کی کنجی بھی ہے۔

  • وزیراعظم کی خواتین کو ملازمت میں زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کی ہدایت

    وزیراعظم کی خواتین کو ملازمت میں زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد (7 اگست 2025): وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ خواتین کو ملازمتوں میں زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں ملک میں بڑھتی آبادی سے متعلق اجلاس ہوا جس میں بڑھتی آبادی کے مسائل کے حل کیلیے اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔ متعلقہ حکام کی جانب سے اس حوالے سے متعدد تجاویز پیش کی گئیں۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا نوجوانوں اور خواتین کو ملک کی معاشی ترقی کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ خواتین ہماری افرادی قوت کا بہت بڑا حصہ ہیں۔ انہیں ملازمتوں کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملکی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور یہ نوجوان ہمارے ملک کا انتہائی اہم اور قیمتی اثاثہ ہیں۔ نوجوانوں کو معاشی ترقی میں کردار ادا کرنے کے مواقع دینے کیلیے متعدد اقدامات کر رہے ہیں۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں آبادی بڑھنے کی سالانہ شرح 2.55 فیصد ہے۔ اس بڑھتی آبادی کو معیشت کا فعال حصہ بنانے کے لیے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بڑھتی آبادی اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل کے حل کیلیے قومی سطح کی پالیسی کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے اس حوالے سے موثر پالیسی اور حکمت عملی مرتب کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور مسائل سے نمٹنے کے لیے صوبوں کے تعاون سے حکمت عملی تشکیل دی جائے۔

  • قطر کا ملازمتیں دینے کا اعلان

    قطر کا ملازمتیں دینے کا اعلان

    کابل: افغانستان کی طالبان حکومت نے قطر کی جانب سے 3 ہزار سے زائد افغان شہریوں کو ملازمت دینے کا اعلان کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکام نے رواں ماہ خلیجی ریاست قطر کے ساتھ ایک معاہدے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت 3100 افغان مزدوروں کو قطر میں ملازمتیں دی جائیں گی۔

    افغانستان کی وزارت محنت کے ترجمان سمیع اللہ ابراہیمی کے مطابق درخواستیں جمع کرانے کا عمل منگل سے ملک بھر میں قائم مراکز میں شروع ہو چکا ہے۔

    سمیع اللہ ابراہیمی کے مطابق بدھ تک کابل اور اس کے آس پاس کے صوبوں سے 8 ہزار 500 سے زائد افراد نے اپنے نام رجسٹرڈ کروائے جب کہ ملک بھر سے 15 ہزار 500 سے زائد افراد کی رجسٹریشن کی توقع کی جا رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق صرف جنوبی شہر قندھار میں تقریباً 1000 افراد نے اور ہرات میں 2000 کے قریب افراد نے درخواستیں جمع کرائیں۔

    طالبان حکومت کے مطابق یہ ملازمتیں ملک میں شدید غربت اور بے روزگاری کے خلاف لڑنے میں مددگار ہوں گی۔

    دوسری جانب دنیا کی بہترین ایئرلائن ایمریٹس میں ملازمت کے خواہشمندوں کے لیے اچھی خبر ہے کہ کمپنی نے نئی بھرتیاں شروع کر دی ہیں۔

    دبئی کی قومی کیریئر ایمریٹس نے اپنی جاری عالمی توسیع اور ہنر کے حصول کی حکمت عملی کے تحت نئی بھرتیوں کا آغاز کیا ہے۔

    ایئر لائن عملے کے خواہشمند افراد کو دنیا کی سب سے مشہور ایوی ایشن ٹیم میں شامل ہونے کے موقع کے لئے آن لائن درخواست دینے کی دعوت دے رہی ہے۔

    اپنے سوشل میڈیا چینلز میں مشترکہ پیغام میں ایئر لائن نے کہا کہ یہ ایک یونیفارم سے زیادہ ہے یہ ایک طرز زندگی ہے۔ اپنے امارات کیبن کے عملے کا سفر شروع کریں اور دیکھیں کہ یہ آپ کو کہاں لے جاتا ہے!

    سعودی عرب میں دو لاکھ ملازمتیں، شہریوں کیلئے بڑی خوشخبری

    درخواست دہندگان اب امارات گروپ کیریئر کی ویب سائٹ کے ذریعے اپنے تجربے کی فہرست پیش کرسکتے ہیں۔

    دلچسپی رکھنے والے امیدواروں کو آن لائن درخواست دینی ہوگی۔ بھرتی کے لیے ہفتہ وار سرگرمیاں دبئی اور منتخب بین الاقوامی شہروں میں ہوتی ہیں۔ یہ صرف دعوت نامے ہیں، اور شارٹ لسٹ درخواست دہندگان کو ان کے قریب ترین موقع سے مطلع کیا جائے گا۔

  • جاپان میں غیر ملکیوں کیلیے ملازمت کا شاندار موقع

    جاپان میں غیر ملکیوں کیلیے ملازمت کا شاندار موقع

    جاپان میں ملازمت کے خواہشمند غیر ملکیوں کے لیے بڑی خوشخبری ہے کہ ریلوے سیکٹر میں انہیں نوکریاں حاصل کرنے کا نادر موقع مل رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جاپان میں ریلوے کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے مزدوروں کی کمی دور کرنے اور غیر ملکی کارکنوں کیلیے تربیتی پروگرام شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایسٹ جاپان ریلوے کمپنی (جے آر ایسٹ) اس صنعت کی ترقی کے لیے ایک تربیتی پروگرام شروع کر رہی ہے جس میں دیگر غیر ملکی ریلوے کمپنیوں سے تربیت حاصل کرنے والے افراد کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔

    جے آر ایسٹ اپریل سے شروع ہونے والے مالی سال میں یہ پروگرام شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ ریلوے کمپنی ٹرین کے ڈبوں اور پٹریوں کی دیکھ بھال پر توجہ مرکوز کرے گی اور کمپنی کو ہر سال بیرونی ممالک کے تقریباً 100 کارکنوں کو تربیت فراہم کرنے کی امید ہے۔

    کمپنی نے رواں ماہ انڈونیشیا اور ویتنام سے 25 زیر تربیت کارکنوں کو قبول کیا ہے۔ اگر وہ کامیابی کے ساتھ تربیت مکمل کرنے اور رہائشی ویزا حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو جے آر ایسٹ موسم گرما سے اُنہیں ملازمتوں کی پیشکش بھی کر دے گی۔

    کمپنی کے صدر اور سی ای او ’’کی سے یواچی‘‘ کے مطابق اس تربیتی پروگرام سے تمام شعبے میں آپریشنز کو برقرار رکھنے اور ترقی دینے میں مدد ملے گی۔

  • ایسی 5 علامات جنہیں دیکھ کر ملازمت فوری چھوڑ دینی چاہیے

    ایسی 5 علامات جنہیں دیکھ کر ملازمت فوری چھوڑ دینی چاہیے

    اگر آپ نوکری چھوڑنے کی وجوہات تلاش کر رہے ہیں تو اس صورتحال میں ہر ایک کے لیے ایک مشکل فیصلہ ہو سکتا ہے، تاہم روزگار کے نئے مواقع تلاش کرنے کے لیے اپنی موجودہ ملازمت کو چھوڑنے کی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں۔

    اگر آپ اپنی ملازمت سے خوش نہیں ہیں، تو اس کا اثر آپ کی زندگی کے دیگر پہلوؤں پر بھی پڑ سکتا ہے۔ ملازمت سے عدم اطمینان ایک تناؤ بھرے تجربے کے مترادف ہے، خاص طور پر جب آپ اپنی زندگی کا تقریباً ایک تہائی حصہ کام کرنے میں گزارتے ہیں۔ اگر آپ اپنی ملازمت کے حوالے سے ناخوشی یا ناپسندیدگی کا شکار ہیں، تو آپ شاید یہ سوچ رہے ہوں کہ کیا واقعی ملازمت چھوڑنے کا وقت آ چکا ہے۔

    کئی علامات اور اشارے آپ کو یہ فیصلہ کرنے میں مدد دے سکتے ہیں کہ ملازمت چھوڑنے کا وقت آ گیا ہے لیکن یہ فیصلہ آسان نہیں ہوتا، خاص طور پر اس وقت جب مستقبل کی غیر یقینی صورتحال، پیشہ ورانہ اثرات، اور مالی خطرات کا سامنا ہو۔

    اس کے علاوہ اگر آپ کو اپنی ملازمت کے دوران مندرجہ ذیل علامات کا سامنا کرنا پڑرہا ہو تو
    آپ کو فوراً ملازمت چھوڑ دینی چاہیے (اگر ممکن ہو) ایسے انتباہات اس بات کی جانب اشارہ ہیں کہ اب آگے بڑھنے کا وقت آ گیا ہے اور آپ اپنی نوکری چھوڑنے پر غور شروع کردیں۔

    1. ترقی کے مواقع کی عدم دستیابی

    ایک کامیاب مستقبل کے لیے ترقی اور سیکھنے کے مواقع نہایت اہم ہیں، اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ آپ کی ملازمت میں کوئی بہتری یا ترقی کے مواقع نہیں ہیں، تو یہ اشارہ ہے کہ آپ کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

    اگر آپ کا کام ہمیشہ یکساں اور بورنگ محسوس ہوتا ہے، تو یہ صورتحال آپ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو کم کر سکتی ہے۔ بالخصوص، عمر کے درمیانی حصے میں (جب انسان اپنی زندگی میں مقصد اور جدت تلاش کرنے کی کوشش کرتا ہے)، ایسے ماحول میں کام کرنا آپ کی شخصیت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

    اہم اشارے:

    نئے چیلنجز یا مہارتوں کی کمی
    کمپنی میں ترقی کے مواقع نہ ہونا
    ملازمت سے وابستگی کم ہونا

    2. اخلاقی پیچیدگیاں

    اگر آپ کی ملازمت آپ سے ذاتی اقدار پر سمجھوتہ کرنے یا غیر اخلاقی کاموں میں ملوث ہونے کا تقاضا کرتی ہے تو اسے فوری چھوڑ دینا بہتر ہو سکتا ہے۔

    ایسے حالات آپ کے ذہنی سکون، عزت نفس اور پیشہ ورانہ ساکھ پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں، اگر کام کے دوران آپ کو مسلسل ذہنی دباؤ یا اضطراب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہو، تو یہ واضح اشارہ ہے کہ آپ کو اپنی ملازمت پر دوبارہ غور کرنا چاہیے۔

    3. ذہنی صحت کا نقصان

    اگر آپ کی ملازمت آپ کی ذہنی صحت کو متاثر کر رہی ہے تو یہ خطرے کی گھنٹی ہے۔ مسلسل تناؤ اور پریشانی جسمانی اور ذہنی مسائل کو جنم دے سکتے ہیں، جن میں نیند کی کمی، سر درد، اور تھکن شامل ہیں۔

    اپنی ملازمت کو چھوڑنا ہر کسی کیلیے آسان فیصلہ نہیں ہوتا، خاص طور پر اس صورتحال میں جب آپ مالی دباؤ میں ہوں لیکن اگر ممکن ہو تو ایسی ملازمت سے الگ ہو جائیں جو آپ کی زندگی کے اہم معاملات پر برے اثرات مرتب کر رہی ہو۔

    4. کام میں عدم دلچسپی اور تحریک کا فقدان

    اگر آپ اپنے کام میں دلچسپی نہیں رکھتے اور آپ کو متحرک رہنے میں دقت ہو رہی ہے، تو یہ وقت ہے کہ آپ اپنی موجودہ صورتحال پر نظر ثانی کریں۔ مسلسل بوریت اور ناامیدی آپ کی ذہنی صحت، کارکردگی اور ذاتی اطمینان پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔

    5. ذہنی تناؤ اور کام کا ماحول

    ذہنی تناؤ کے ماحول میں کام کرنا نہ صرف آپ کی پیشہ ورانہ زندگی بلکہ ذاتی زندگی پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ اگر دفتر میں جانا جنگ کے میدان میں جانے جیسا لگتا ہے تو آپ کو اس جگہ سے جتنا جلدی ممکن ہو دور ہوجانا چاہیے۔

    اہم اشارے:

    دفاتر کی سیاست اور سازشیں
    ساتھیوں یا افسران کا غیر حمایتی رویہ
    غیر حقیقی توقعات یا کام کے دباؤ کی زیادتی
    اپنے مالی حالات پر غور کریں۔

    مالی حالات کے پیش نظر ملازمت چھوڑنا ایک بڑا اور اہم فیصلہ ہوتا ہے، اپنی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے 3 سے 6 ماہ کے اخراجات کے لیے بچت کرلیں تاکہ آپ بلا خوف آگے بڑھ سکیں۔

    یاد رکھیں ! ملازمت چھوڑنے کا فیصلہ مشکل ہوتا ہے، لیکن کبھی کبھی یہ آپ کی زندگی میں آگے بڑھنے کا واحد راستہ بھی ہوسکتا ہے۔ اگر آپ کو ترقی کے مواقع نہ مل رہے ہوں، یا کام آپ کی جذباتی و ذہنی صحت پر برا اثر ڈال رہا ہو، تو یہ وقت ہو سکتا ہے کہ آپ اپنے لیے ایک نئی راہ کا انتخاب کریں۔

    اگر آپ کو کسی قسم کی مدد کی ضرورت ہو تو کسی ماہر نفسیات سے مشورہ یا کیریئر کوچ سے رابطہ کرکے اپنے مستقبل کیلئے بہتر فیصلہ کرسکتے ہیں۔

  • شام میں ملازمین کی تنخواہوں میں زبردست اضافہ

    شام میں ملازمین کی تنخواہوں میں زبردست اضافہ

    شام کی عبوری حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 400 فی صد تک اضافہ کر دیا ہے۔

    شام کے عبوری وزیر خزانہ نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ حکومت نے اگلے ماہ سے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں چار سو فی صد بڑھا دی ہیں۔

    تنخواہوں میں اضافے کے فیصلے پر عمل سے قبل سرکاری انتظامی ڈھانچے کی ’ری اسٹرکچرنگ‘ بھی مکمل کی جائے گی، تاکہ حکومتی معاملات روانی سے چلائے جا سکیں اور احتساب کا عمل بھی جاری ہو۔

    وزیر خزانہ محمد ابازید نے کہا کہ تنخواہوں میں اضافے کے ذریعے ملک میں موجودہ معاشی تنگی کا فوری تدارک کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    شام میں ترک نواز اور کردوں میں لڑائی، 100 افراد ہلاک

    تنخواہوں میں اضافے کی وجہ سے اس مد میں شامی حکومت کو 1.65 کھرب شامی پاؤنڈز مزید خرچ کرنے ہوں گے، یہ رقم 127 ملین ڈالر کے برابر بنتی ہے۔ حکومتی اعلان کے مطابق یہ اضافی اخراجات موجودہ حکومتی وسائل کے علاوہ علاقائی سطح سے ملنے والی امدادی رقوم سے پورے کیے جائیں گے۔

    شام کی عبوری حکومت نے توقع ظاہر کی ہے کہ مختلف ملکوں کے بینکوں میں اس کی منجمد کی گئی رقوم بھی جاری ہو جائیں گی۔

  • بچے کی ولادت، ملازمت پیشہ خواتین کیلئے خوشخبری

    بچے کی ولادت، ملازمت پیشہ خواتین کیلئے خوشخبری

    سعودی عرب میں ملازمت پیشہ خواتین کو بچے کی ولادت پر بڑی خوشخبری سنادی گئی۔

    سعودی خبر رساں ادارے اخبار 24 کے مطابق سوشل انشورنس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملازمت پیشہ خواتین کو ولادت کے بعد تین ماہ کی تنخواہ انشورنس کمپنی کی جانب سے ادا کی جائے گی۔

    بیان کے مطابق سوشل انشورنس آرگنائزیشن کے قانون کے تحت اس پالیسی کا اطلاق سعودی اور غیرملکی خواتین پر ہوگا۔

    جنرل آگنائزیشن آف سوشل انشورنس کے مطابق مملکت میں بیمہ پالیسی میں مزید ترمیم کی گئی ہے، تاکہ خواتین کو بہتر سہولتوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں پر اضافی بوجھ کو کم کیا جاسکے۔

    جنرل آگنائزیشن آف سوشل انشورنس کا انشورنس پالیسی میں ہونے والی ترمیم کے حوالے سے کہنا تھا کہ ملازمت پیشہ خواتین کے یہاں ولادت کے پہلے مہینے سے ہی انکی تنخواہ کی ادائیگی انشورنس کمپنی کی ذمہ داری ہوگی۔ جو تین ماہ تک ادا کی جائے گی تاہم مخصوص حالات میں چوتھے ماہ بھی چھٹی کے ساتھ تنخواہ کی ادائیگی کی جاسکتی ہے۔

    صرف وہ خواتین مذکورہ اسکیم سے فیضیاب ہوسکتی ہیں جو برسرروزگار ہوں اور ان کی بیمہ پالیسی میں شمولیت کی مدت 12 ماہ سے کم نہ ہو۔ ان خواتین کو بچے کی ولادت کے موقع پر پوری ماہانہ تنخواہ دی جائے گی۔

    بیرون مملکت بچے کی ولادت پر اقامہ حاصل کرنے کا طریقہ

    واضح رہے کہ قانون کے مطابق بر سر روزگار خواتین کو 10 ہفتے کی چھٹی بمعہ تنخواہ کے ادا کی جائے گی تاہم چھٹی کی مدت اور تعین کرنے کے لئے ڈاکٹر کی رپورٹ کو مد نظر رکھا جائے گا۔

  • 17 سال جعلی ڈگری پر ملازمت کرنے والا ملازم گرفتار

    17 سال جعلی ڈگری پر ملازمت کرنے والا ملازم گرفتار

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے 17 سال جعلی ڈگری پر ملازمت کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے  17سال جعلی ڈگری پر ملازمت کرنے والے ملزم رؤف سہیلگل کو گرفتار کرلیا، ملزم  نے پی آئی اے میں جعلی ڈگری جمع کرائی تھی۔

    ایف آئی سے ترجمان کے مطابق ملزم رؤف پی آئی اے میں کارگو اسسٹنٹ بھرتی ہوا تھا، پی آئی اے نے 2020 میں ملزم کو نوکری سے بر طرف کیا تھا۔

     ترجمان نے مزید بتایا کہ پی آئی اے کی درخواست پر کارروائی کی، ضمانت منسوخی پر ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزم رؤف سہیل کے خلاف مزید تفتیش جاری ہے۔

  • سوشل میڈیا پر ملازمت ڈھونڈنے والوں کیلئے اہم خبر

    سوشل میڈیا پر ملازمت ڈھونڈنے والوں کیلئے اہم خبر

    سائبر سیکیورٹی کے محققین نے بدنیتی پر مبنی ایک اور فیس بک اشتہاری مہم کو بے نقاب کیا ہے جو دھوکہ دہی کے ذریعے صارفین کی ونڈوز ڈیوائس میں میلویئر انسٹال کردیتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹرسٹ ویوز اسپائیڈر لیبز کی ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ کس طرح ایک گمنام شخص نے ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ ملازمتوں کے لیے ایک فیس بک مہم کا آغاز کیا۔

    protection

    اس کے بنائے گئے مذکورہ اشتہار پر کلک کرنے والوں کو ایک ایمبیڈڈ "ایکسیس ڈاکومنٹ” کی پی ڈی ایف فائل کا بٹن دیا جاتا ہے جسے کلک کرنے سے ایک سلسلہ شروع ہوجاتا ہے جو صارف کی معلومات چرانے والا پروگرام فعال کردیتا ہے۔ جسے Ov3r_Stealer
    کہتے ہیں۔

    ٹرسٹ ویو اسپائڈر لیبز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ یہ میلویئر پاسورڈ اور کرپٹو والٹ کی معلومات کو چرانے کے لیے بنایا گیا ہے اور یہ معلومات اکٹھی کرکے ایک ٹیلی گرام چینل پر بھیجتا ہے جہاں یہ گمنام شخص اس معلومات کو دیکھتا ہے۔

    Fake Job

    پاسورڈ اور کرپٹو والٹ ڈیٹا کو چرانے کے علاوہ Ov3r_Stealer آئی پی ایڈریس پر مبنی مقام کی معلومات، ہارڈویئر کی معلومات، کوکیز، کریڈٹ کارڈ ڈیٹا، آٹو فلز، براؤزر ایکسٹینشن، مائیکرو سافٹ آفس ڈاکیومنٹ اور ونڈوز ڈیوائس میں انسٹال کی گئی اینٹی وائرس اشیاء کی فہرست بھی چرا سکتا ہے۔

  • سعودی عرب : ملازمت سے متعلق بڑی پابندی عائد

    سعودی عرب : ملازمت سے متعلق بڑی پابندی عائد

    جدہ : سعودی عرب میں ملازمت کیلئے جانے والے غیرملکیوں کیلئے اہم خبر آگئی، حکومت نے ملازمت کے حوالے سے بڑی پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے 21 سال سے کم عمر گھریلو ملازم رکھنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے 20 ہزار ریال جرمانہ کا اعلان کیا گیا ہے۔

    سعودی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کی جانب سے جاری اعلان میں کہا گیا ہے کہ قانون کے تحت 21 سال سے کم عمر افراد کو گھریلو ملازم نہیں رکھا جاسکتا۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے کے مرتکب گھریلو آجر پر20 ہزار ریال کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔