Tag: ملازمت

  • عرب امارات میں نوکری کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبری

    عرب امارات میں نوکری کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب مارات میں روزگار کی تلاش کے لیے آنے کے خواہشمند افراد کو بڑی خوشخبری سنا دی گئی، 3 شرائط کی تکمیل کے بعد انہیں خصوصی ویزا جاری ہوگا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے اپنے ہاں روزگار کی تلاش کے لیے آنے کے خواہشمند افراد کو بڑی خوشخبری سنا دی ہے، ایسے افراد کو اس کے لیے اسپیشل ویزا جاری ہوگا۔

    یہ ویزا ان لوگوں کو ملے گا جو اس کے لیے مقرر 3 شرائط پوری کریں گے۔

    اماراتی کابینہ نے ملک میں غیر ملکیوں کی آمد اور اقامہ قانون کا جو لائحہ عمل جاری کیا ہے اس میں ملازمت کی تلاش کے لیے خصوصی ویزے کے اجرا کی سہولت دی گئی ہے۔

    ملازمت کی تلاش کے لیے آنے والوں کو سپانسر حاصل کرنا نہیں پڑے گا، اس کے بغیر ہی ویزا جاری ہوگا۔ اس کی پہلی شرط یہ ہے کہ امیدوار اماراتی وزارت افرادی قوت کے پاس رجسٹرڈ اول، دوم یا سوم درجے کے ہنر مندوں میں سے ایک ہو۔

    دوسری شرط یہ ہے کہ اگر امیدوار ہنرمندوں میں سے نہ ہو تو وزارت تعلیم و تربیت کی درجہ بندی کے مطابق دنیا کی 500 بہترین جامعات میں سے کسی ایک یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہو اور یونیورسٹی سے گریجویشن کو 2 سال سے زیادہ نہ ہوئے ہوں۔

    لائحہ عمل میں ملازمت کے ویزے کے اجرا کے حوالے سے تیسری بات یہ کہی گئی ہے کہ اس پر عمل درآمد ستمبر کے آغاز سے شروع سے ہوگا، امیدوار کم از کم گریجویٹ ہو یا اس کے برابر ڈگری ہولڈر ہو۔

    تیسری شرط یہ ہے کہ مقررہ مالی ضمانت فراہم کرے۔

    وفاقی ادارہ برائے قومی شناخت و شہریت و کسٹم متعلقہ اداروں کی منظوری کے بعد غیر ملکی امیدوار کو ملازمت کے مواقع کی تلاش کے لیے وزٹ ویزے کے اجرا کی منظوری دے سکتا ہے۔

    ممکن ہے یہ منظوری ایک سفر کے لیے ہو یا ایک سے زائد بار آنے کی اجازت پر مشتمل ہو۔

    وفاقی ادارہ بنیادی طور پر 8 قسم کے وزٹ ویزے جاری کرتا ہے، ان میں سے ایک ملازمت کے مواقع دریافت کرنے کے لیے آنے والوں کو دیا جاتا ہے۔

    ویزے کی مدت وفاقی ادارہ مقرر کرے گا، ایک سال سے زیادہ کے قیام کی اجازت نہیں ہوگی۔ ویزے کی ماہانہ فیس ہوگی۔ مہینے کے چند روز قیام کی صورت میں بھی پورے ماہ کی فیس وصول کی جائے گی اور ویزے میں توسیع بھی ہو سکتی ہے۔

    اجرا کی تاریخ سے 60 روز کے لیے ویزا جاری ہوتا ہے، اس میں مزید 60 روز کی توسیع ہو سکتی ہے اور ہر بار مقررہ فیس وصول کی جائے گی۔

  • سعودی عرب: ملازمت کے لیے تجربے کی شرط ختم کرنے کی تجویز

    سعودی عرب: ملازمت کے لیے تجربے کی شرط ختم کرنے کی تجویز

    ریاض: سعودی عرب میں ارکان شوریٰ نے مطالبہ کیا ہے کہ ملازمت کے لیے سعودی شہریوں پر تجربے کی شرط ختم کی جائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی ارکان شوریٰ نے منگل کو وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کی سالانہ مالیاتی رپورٹ برائے 2021 پر بحث کی۔

    ارکان شوریٰ نے رپورٹ پر متعدد حوالوں سے بحث کی، رکن شوریٰ فیصل طمیحی نے مطالبہ کیا کہ پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیاں اور ادارے ملازمت کے متلاشی مقامی شہریوں سے تجربہ سرٹیفکیٹ طلب نہ کریں۔

    ایک خاتون رکن شوریٰ سلطانہ البدیوی نے مطالبہ کیا کہ مکان اسکیم کے تحت مطلقہ کے ساتھ نرمی برتی جائے اور مکان سے متعلق مطلقہ کی درخواست پر عائد شرائط ختم کی جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسے مکان فراہم کرنے کے لیے اپنی اولاد کو ساتھ رکھنے کی شرط ہٹا دی جائے، اسے آزاد اور خود مختار شخصیت کے طور پر لیا جائے اور اسی بنیاد پر اسے رہائش کی سہولت دی جائے۔

    ایک اور خاتون رکن شوریٰ عائشہ ذکری نے توجہ دلائی کہ سرکاری اور پرائیوٹ سیکٹرز کے تمام ملازمین کو خاص شرائط اور ضوابط کے ساتھ جز وقتی ملازمت کی اجازت دی جائے، انہیں آن لائن ملازمت کا موقع فراہم کیا جائے اور اس سلسلے میں نئے قانون بنائے جائیں۔

  • سری لنکا میں کم عمر خواتین کو بیرون ملک ملازمت کی اجازت

    سری لنکا میں کم عمر خواتین کو بیرون ملک ملازمت کی اجازت

    کولمبو: سری لنکا نے کم عمر خواتین کو ملازمت کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی، تاکہ غیر ملکی زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہوسکے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق معاشی بحران سے دو چار ملک سری لنکا نے کم عمر خواتین کو بیرون ملک ملازمت کرنے کی اجازت دے دی ہے جو غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

    سری لنکا نے منگل کو خواتین کے لیے بیرون ملک ملازمت کی مدت عمر کم کر کے 21 برس کر دی ہے۔

    خیال رہے کہ سنہ 2013 میں سری لنکا کی حکومت نے احکامات جاری کیے تھے کہ صرف 23 برس سے زیادہ عمر کی خواتین ملازمت کی غرض سے بیرون ملک جا سکتی ہیں۔

    تاہم سری لنکا کو درپیش شدید معاشی مشکلات کے پیش نظر خواتین کی عمر سے متعلق شرائط میں نرمی کر دی گئی ہے۔

    حکومتی ترجمان بندولا گوناوردانہ نے صحافیوں کو بتایا کہ کسی بھی بیرون ملک میں ملازمت کی کم سے کم عمر 21 برس کرنے کا فیصلہ کابینہ نے کیا ہے۔

    یاد رہے کہ دیگر ممالک میں کام کرنے والے سری لنکن غیر ملکی زرمبادلہ کا ایک اہم ذریعہ ہیں جو سالانہ 7 ارب ڈالر ترسیلات زر کی مد میں بھجواتے ہیں۔

    کرونا وائرس کے بعد سنہ 2021 میں ترسیلات زر کی مد میں سری لنکا بھیجی جانے والی رقم کم ہو کر 5.4 ارب ڈالر ہو گئی تھی جبکہ حالیہ معاشی بحران کے باعث مزید کمی کی توقع ہے جو 3.5 ارب ڈالر سے نیچے جا سکتی ہیں۔

    2 کروڑ 20 لاکھ کی آبادی والے ملک سری لنکا کے 16 لاکھ شہری ملازمت کی غرض سے بیرون ممالک کا رخ کرتے ہیں جن میں سے زیادہ تر کی ترجیح مشرق وسطیٰ کے ممالک ہیں۔

    سری لنکا کا معاشی بحران زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے پیدا ہوا جس کے بعد سے حکومت نے ایندھن، ادویات اور کھانے پینے کی اشیا کی درآمد پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔

  • نوجوان نے سالانہ 9 کروڑ روپے تنخواہ والی نوکری چھوڑ دی

    نوجوان نے سالانہ 9 کروڑ روپے تنخواہ والی نوکری چھوڑ دی

    امریکا میں نیٹ فلکس میں بطور انجینیئر کام کرنے والے مائیکل لین نے کمپنی کو اس لیے چھوڑ دیا کیونکہ وہ اس کام سے بیزار ہوگئے تھے۔

    مائیکل لین سنہ 2017 میں سینئر سافٹ ویئر انجینیئر کے طور پر نیٹ فلکس کا حصہ بنے تھے اور اس سے قبل ایمازون کمپنی میں کام کرتے رہے تھے۔

    مائیکل لین کے مطابق جب وہ نیٹ فلکس کی ملازمت چھوڑ رہے تھے تو ان کے ذہن میں تھا کہ کیا اس سے بہتر ملازمت مل سکے گی جہاں مفت طعام اور تنخواہ کے ساتھ لامحدود چھٹیاں مل سکیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ان کے والدین بھی ملازمت چھوڑنے کے لیے خلاف تھے، مائیکل لین کے دوستوں کو بھی فکر تھی کہ ان کو کسی اور جگہ اچھی ملازمت نہیں مل سکے گی۔

    ان کا خود کہنا ہے کہ نیٹ فلکس میں کام کرتے ہوئے انہوں نے کافی کچھ سیکھا مگر کرونا وائرس کی وبا کے آغاز کے بعد انہیں اپنا کام اس وقت برا لگنے لگا جب انہیں دفتر کے بجائے گھر سے کام کرنے کا کہا گیا۔

    مائیکل لین نے اپنے عہدے کو بدلنے کی درخواست بھی دی مگر اسے مسترد کردیا گیا۔

    اس موقع پر انہیں لگنے لگا کہ تنخواہ تو اچھی مل رہی ہے مگر ان کا کیریئر مزید آگے نہیں بڑھ سکتا جس سے ان کا کام بھی متاثر ہوا۔

    کمپنی کی جانب سے انہیں اپریل 2021 میں وارننگ بھی دی گئی جس کے 2 ہفتے بعد مائیکل نے استعفیٰ دے دیا، اس موقع پر مائیکل لین کا خیال تھا کہ اس فیصلے سے ان کی سماجی زندگی اور کیریئر متاثر ہوگا مگر ایسا نہیں ہوا۔

    اب ان کا کہنا ہے کہ ملازمت کو چھوڑے ہوئے 8 ماہ سے زیادہ کا عرصہ ہوگیا ہے اور وہ اپنے لیے کام کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ابھی آغاز ہے اور ابھی آمدنی کا کوئی قابل بھروسہ ذریعہ بھی نہیں مگر انہیں یقین ہے کہ مستقبل میں سب اچھا ہوگا۔

  • اتحاد ایئر ویز میں 1 ہزار ملازمتوں کا اعلان

    اتحاد ایئر ویز میں 1 ہزار ملازمتوں کا اعلان

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کی دوسری قومی ایئر لائن اتحاد ایئر ویز نے 1 ہزار نئی ملازمتوں کا اعلان کیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق اتحاد ایئر ویز کو اپنے کیبن کریو میں ایک ہزار نئے افراد کی ضرورت ہے جس کے لیے ایئر لائن نے اپنی ویب سائٹ پر اشتہار جاری کردیا ہے۔

    کووڈ 19 کی وبا کے دوران مالی مشکلات کی وجہ سے اتحاد ایئر ویز نے سینکڑوں ملازمین کو فارغ کردیا تھا تاہم اب ادارے کا کہنا ہے کہ وبا میں کمی کے باعث ان کے کاروبار میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے لہٰذا انہیں مزید عملہ درکار ہے۔

    نئی ملازمتوں کے لیے لوگ مشرق وسطیٰ اور یورپ کے 10 مختلف شہروں سے لیے جائیں گے۔

    ایئر لائن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ منتخب کردہ امیداروں کو ایک جامع تربیتی پروگرام کروایا جائے گا جس کے بعد ان کی ملازمت کا آغاز ہوگا۔

    ترجمان کے مطابق اتحاد کے کیبن کریو کو ٹیکس فری آمدنی، کمپنی میڈیکل انشورنس، رعایتی سفری سہولیات، ٹرانسپورٹ، ادارے کی جانب سے ابو ظہبی میں مکمل فرنشڈ رہائش، اور ابو ظہبی میں کھانے پینے اور مختلف تفریحی سرگرمیوں پر رعایت حاصل ہوتی ہے۔

  • جیمز بانڈ کے مداحوں کے لیے 1 ہزار ڈالر کمانے کا سنہری موقع

    جیمز بانڈ کے مداحوں کے لیے 1 ہزار ڈالر کمانے کا سنہری موقع

    فلمیں دیکھنے کے شائقین کسی خاص کردار سے بے حد متاثر ہوتے ہیں اور اس کی تمام فلمیں دیکھ ڈالتے ہیں، ایسے ہی جیمز بانڈ کے مداحوں کے لیے ایک انوکھی آفر پیش کی گئی ہے۔

    ایک غیر ملکی کلچر ویب سائٹ نے ایک انوکھی ملازمت کی پیشکش کی ہے جس میں جیمز بانڈ سیریز کی تمام فلمیں دیکھنے والے شخص کو 1 ہزار ڈالر کی رقم دی جائے گی۔

    جیمز بانڈ سیریز کی نئی فلم نو ٹائم ٹو ڈائی کی ریلیز کو سیلی بریٹ کرنے کے لیے اس ویب سائٹ نے اعلان کیا ہے کہ انہیں ایسے شخص کی تلاش ہے جو اس سیریز کی تمام 24 فلمیں ایک ساتھ دیکھ لے۔

    ان فلموں میں سنہ 1962 میں ریلیز ہونے والی سیریز کی پہلی فلم ڈاکٹر نو سے لے کر سنہ 2015 میں ریلیز کی گئی آخری فلم اسپیکٹر تک تمام فلمیں شامل ہیں۔ اس ملازمت کی شرط ہے کہ تمام فلمیں 30 ستمبر کو نئی فلم کے ریلیز ہونے سے پہلے تک دیکھنا ہوگا۔

    اس ملازمت کے لیے منتخب کردہ امیدوار کو 1 ہزار ڈالر (1 لاکھ 55 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) کی نقد رقم، 100 ڈالرز کا امیزون گفٹ کارڈ اور 50 ڈالر کا ایک اور گفٹ کارڈ دیا جائے گا جس سے 30 ستمبر کو ریلیز ہونے والی اس سیریز کی نئی فلم دیکھی جاسکے گی۔

    منتخب کردہ امیدوار کو تمام 24 فلمیں 30 روز کے اندر دیکھنی ہوں گی اور اس دوران ایک ورک شیٹ کو بھی پر کرتے رہنا ہوگا، ملازمت کی درخواست دینے کے لیے آن لائن فارم میں پوچھا گیا ہے کہ درخواست دینے والے کے اندر کیا چیز ہے جو اسے جیمز بانڈ کا خاص مداح بناتی ہے۔

    ویب سائٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جیمز بانڈ سیریز کی نئی فلم کی ریلیز میں تاخیر سے اس کے مداح بہت مایوس ہوئے ہیں، اب اس سرگرمی کا انعقاد اس لیے کیا جارہا ہے کہ وبا کے اس مشکل وقت میں جیمز بانڈ کے مداحوں کو نئی فلم ریلیز ہونے تک مصروف رکھا جائے اور ان کا دھیان بٹایا جاسکے۔

  • کسٹمر کے ماسک نہ پہننے پر ویٹرس نے کیا کیا؟ عجیب واقعہ

    کسٹمر کے ماسک نہ پہننے پر ویٹرس نے کیا کیا؟ عجیب واقعہ

    کرونا وائرس کی وبا کے دوران ماسک پہننا اور 6 فٹ کا فاصلہ رکھنا زندگی کا معمول بن گیا ہے تاہم وبا کی ہلاکت خیزی کے باوجود اب بھی کچھ افراد ایسے ہیں جو ان اقدامات کو اپنانے سے گریزاں ہیں۔

    امریکا میں ایسی ہی ایک خاتون ریستوران میں داخلے پر ماسک پہننے سے انکار کرتی رہیں جس پر ویٹرس غصے سے اپنی ملازمت چھوڑ کر وہاں سے چلی گئی۔

    اس واقعے کی ویڈیو ٹک ٹاک پر شیئر کی گئی، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ریستوران میں ایک جوڑا داخل ہوا جس پر ویٹرس نے انہیں روک لیا اور خاتون سے کہا کہ ماسک پہنے بغیر اندر جانے کی اجازت نہیں۔

    خاتون نے اصرار کیا کہ وہ دیگر افراد سے 5 فٹ کا فاصلہ رکھے ہوئے ہیں، لہٰذا بظاہر انہیں ماسک پہننے کی ضرورت نہیں۔

    ویٹرس نے کہا کہ وہ مینیجر کو بلا کر لا رہی ہیں، مذکورہ خاتون نے مینیجر سے بھی یہی کہا اور ان سے بحث و تکرار کرتی رہیں۔

    اس بحث و تکرار کے دوران ویٹرس غصے میں آگئیں اور چلانے لگیں، انہوں نے خاتون سے کہا کہ ان جیسے لوگوں کی وجہ سے دیگر افراد کا باہر نکلنا اور ملازمت کرنا مشکل ہوگیا ہے۔

    اس کے بعد انہوں نے کہا کہ انہیں یہاں ملازمت کی معقول اجرت نہیں ملتی جس کے بعد اپنا ایپرن اور کیپ اتار کر پٹخا اور ملازمت چھوڑنے کا اعلان کر کے غصے سے باہر چلی گئیں۔

    ان کے جانے کے بعد خاتون نے بالآخر ماسک پہن لیا۔ ویٹرس کے اس ردعمل نے وہاں موجود لوگوں کو حیران و پریشان کردیا۔

    سوشل میڈیا پر لاکھوں افراد نے اس ویڈیو کو دیکھا اور ویٹرس کے رویے کو درست قرار دیا، انہوں نے کہا کہ ویٹرس اپنا کام کر رہی تھی لیکن مذکورہ کسٹمر جیسے افراد ان کی زندگیوں کو مشکل بنا رہے ہیں۔

  • امارات میں ملازمت کے خواہشمندوں کے لیے خوشخبری

    امارات میں ملازمت کے خواہشمندوں کے لیے خوشخبری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں غیر ملکی شہریوں کے لیے ورچوئل ورک اقامہ اور تمام ممالک کے شہریوں کے لیے ملٹی پل ٹورسٹ ویزے کی منظوری دے دی گئی۔

    اماراتی میڈیا رپورٹ کے مطابق کابینہ کا اجلاس اتوار کو نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں کابینہ نے ورچوئل ورک اقامہ اور تمام ممالک کے شہریوں کے لیے ملٹی پل ٹورسٹ ویزے کی منظوری دے دی۔

    اس کے تحت دنیا کے کسی بھی حصے میں موجود شخص آن لائن متحدہ عرب امارات میں ملازمت کر سکتا ہے، اس کے لیے ضروری نہیں کہ اس کی کمپنی امارات میں موجود ہو۔ ورچوئل اقامے کی بنیاد پر اسے دنیا کے کسی بھی علاقے سے امارات کے لیے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔

    محمد بن راشد کا کہنا تھا کہ اب آن لائن ٹیکنالوجی کا ماحول ہے، اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئےتمام لوگوں کو دنیا کے محفوظ اور خوبصورت ترین شہروں میں رہنے کے مواقع مہیا کریں گے۔

    یہ خطے میں اپنی نوعیت کا پہلا اقامہ ہوگا، اس کے تحت غیر ملکی کسی اسپانسر کے بغیر متحدہ عرب امارات آسکے گا، یہاں ایک برس تک قیام کرسکے گا اور مقررہ شرائط و ضوابط کے مطابق اپنی ملازمت کے کام آن لائن انجام دے سکے گا۔

    اس اقدام سے ڈیجیٹل اکانومی کا ماحول بنے گا، اس کی بدولت دنیا بھر کے اعلیٰ اذہان، باصلاحیت افراد اور تجربہ کار لوگ اپنی سہولت کے ساتھ متحدہ عرب امارات کی قومی معیشت میں اپنا حصہ ڈال سکیں گے۔

    محمد بن راشد کا کہنا تھا کہ تمام ممالک کے شہریوں کے لیے ملٹی پل سیاحتی ویزوں کی بھی منظوری دی ہے، امارات بین الاقوامی اقتصادی دارالحکومت کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہمارے تمام فیصلے اسی تصور کی بنیاد پر ہوں گے۔

    اماراتی کابینہ کے مطابق سیاحتی ویزے ملٹی پل ہوں گے اور کسی ضامن کے بغیر جاری ہوں گے، یہ 5 برس کے لیے مؤثر ہوں گے۔ اس ویزے پر آنے والا ہر بار 90 دن تک امارات میں قیام کر سکے گا اور اتنی ہی مدت کے لیےاس میں توسیع ہوسکے گی۔

  • کویت میں غیر ملکی افراد کے لیے ملازمتوں کا فیصلہ

    کویت میں غیر ملکی افراد کے لیے ملازمتوں کا فیصلہ

    کویت سٹی: کویت میں تین مخصوص شعبوں میں بیرون ممالک سے کارکنان کی بھرتیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان میں سرکاری معاہدوں، میڈیکل سیکٹر اور تعلیم کے شعبے شامل ہیں۔

    کویتی میڈیا کے مطابق پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے 3 مخصوص شعبوں میں بیرون ملک سے کارکنان کی بھرتیوں کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تینوں مخصوص شعبوں میں سرکاری معاہدوں، میڈیکل سیکٹر اور تعلیم کے شعبے شامل ہیں۔

    ان تینوں شعبوں کو بیرون ملک سے مزدوروں کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت دی جائے گی، اس کے علاوہ خصوصی کمیٹی لیبر مارکیٹ کی ضرورت کے لیے جو ضروری سمجھے اقدامات اٹھا سکتی ہے۔

  • کیا آپ چاکلیٹ کھانے کی ملازمت کرنا چاہیں گے؟

    کیا آپ چاکلیٹ کھانے کی ملازمت کرنا چاہیں گے؟

    کینیڈا کی ایک کینڈی کمپنی نے ایسی ملازمت کے لیے درخواستوں کا اعلان کیا ہے جس میں منتخب کردہ شخص کو کمپنی کی تیار کردہ کینڈیز اور چاکلیٹس چکھنی ہوں گی۔

    کینیڈین صوبے اونٹاریو کی اس چاکلیٹ کمپنی نے کل وقتی اور جز وقتی اسامی کا اعلان کیا ہے، یہ ملازمت دراصل اس کمپنی کی تیار کردہ چاکلیٹس اور کینڈیز کو چکھنے کی ہوگی۔

    کمپنی نے اس ملازمت کو کینڈیولوجی کا نام دیا ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ ملازمت پر رکھے جانے والے شخص کو کمپنی میں تیار کردہ چاکلیٹس کے سیمپلز چکھنے ہوں گے اور اس میں مختلف اجزا کی کمی بیشی کے بارے میں اپنی رائے دینی ہوگی۔

    یہ کمپنی 3 ہزار کے قریب چاکلیٹس اور کینڈیز تیار کرتی ہے۔ کمپنی کے مطابق اس ملازمت کے لیے صرف وہ لوگ درخواست دیں جو میٹھا کھانے کے شوقین ہیں۔

    اس ملازمت کی تنخواہ 47 ڈالر فی گھنٹہ ہوگی، دلچسپی رکھنے والے امیدوار 15 فروری تک آن لائن درخواستیں دے سکتے ہیں۔