Tag: ملازمت

  • انٹرنیٹ پر وقت ضائع کرنے والے افراد کی تلاش، تنخواہ 14 لاکھ روپے

    انٹرنیٹ پر وقت ضائع کرنے والے افراد کی تلاش، تنخواہ 14 لاکھ روپے

    دنیا بھر میں مختلف کمپنیوں کو ایسے افراد کی تلاش ہوتی ہے جو قابل اور ذہین ہوں اور کمپنی کی ترقی میں اضافے کے لیے کام کریں، ایسی ہی ایک کمپنی نے بھی اسی مقصد کے لیے ایک اسامی کا اعلان کیا ہے جس میں ملازم کو انٹرنیٹ پر بیٹھ کر صرف اپنا وقت ضائع کرنا ہوگا۔

    ناروے کی ویب براؤزنگ کمپنی اوپرا نے اعلان کیا ہے کہ انہیں ایک ایسے شخص کی ضرورت ہے جو 2 ہفتے تک صرف ان کا براؤزر استعمال کرے۔

    اس مقصد کے لیے کمپنی 9 ہزار ڈالرز (14 لاکھ 41 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) کی تنخواہ دینے کو تیار ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ منتخب کردہ شخص 2 ہفتے تک معمولی نوعیت کی آن لائن سرگرمیاں انجام دے گا جیسے براؤزر پر میمز تلاش کرنا، جانوروں کی ویڈیوز دیکھنا جبکہ اوپرا کے سوشل میڈیا چینلز کی لائیو اسٹریمنگ کو بھی دیکھنا ہوگا۔

    اوپرا کی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ کمپنی کو ایک ایسا شخص درکار ہے جو اس غیر مقبول براؤزر کو استعمال کرنے کے تجربے کو دنیا کے ساتھ شیئر کرے۔

    کمپنی ترجمان کے مطابق دلچسپی رکھنے والے افراد کو 15 سے 60 سیکنڈز کے درمیان ایک ویڈیو ریکارڈ کر کے بھیجنی ہوگی جس میں انہیں کوئی ایسی عجیب صورتحال شیئر کرنی ہوگی جس میں انہیں انٹرنیٹ براؤزنگ کا سہارا لینا پڑا۔

    کمپنی 13 نومبر تک درخواستیں وصول کرے گی۔

  • عمان میں 200 سے زائد نئی ملازمتوں کا معاہدہ طے پاگیا

    عمان میں 200 سے زائد نئی ملازمتوں کا معاہدہ طے پاگیا

    مسقط: سلطنت عمان کی حکومت اور ایک نجی ادارے کے درمیان مقامی افراد کے لیے سینکڑوں اسپیشلائزڈ اور ٹیکنیکل ملازمتیں فراہم کرنے کا معاہدہ طے پاگیا۔

    ٹائمز آف عمان کے مطابق عمان کی وزارت افرادی قوت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت عمان اور ایک نجی ادارے کے درمیان ایک معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت مقامی شہریوں کو 241 اسپیشلائزڈ اور ٹیکنیکل ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقین کے درمیان ملاقاتوں میں عمانائزیشن اور غیر ملکی شہریوں کی جگہ مقامی شہریوں کو ملازمتیں دینے کی حکمت عملی زیر بحث آئی۔

    علاوہ ازیں دونوں کے درمیان مستقبل میں تعاون اور باہمی اشتراک جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین کے درمیان معاہدوں کا مقصد مقامی شہریوں کو تکنیکی شعبوں میں ملازمت دینا اور ان کی استعداد کار میں اضافہ کرنا ہے۔

    خیال رہے کہ حکومت عمان نے رواں برس عمانائزیشن کرنے یعنی غیر ملکیوں کی جگہ مقامی شہریوں کو ملازمتیں دینے کی پالیسی کا اعلان کیا ہے۔

    حکام کے مطابق یہ فیصلہ اس لیے کیا جارہا ہے تاکہ عمانی شہری بھی سلطنت کی بہبود و ترقی میں حصہ لے سکیں۔

    وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ ایک آڈٹ رپورٹ سے علم ہوا ہے کہ سلطنت عمان میں غیر ملکیوں کی ایک بڑی تعداد اہم شعبوں میں سربراہی اور قائدانہ پوزیشنز پر موجود ہے، اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے عمانی شہریوں کی استعداد بڑھانا اور انہیں آگے لانا ضروری ہے۔

  • آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ کو سپر مارکیٹ میں ملازمت کی پیشکش کیوں ہوئی؟

    آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ کو سپر مارکیٹ میں ملازمت کی پیشکش کیوں ہوئی؟

    ہالی ووڈ کی آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ فرانسس مک ڈورمنڈ کا کہنا ہے کہ انہیں ان کی حالیہ فلم کی شوٹنگ کے دوران ایک سپر مارکیٹ میں ملازمت کی پیشکش کی گئی تھی۔

    فرانسس مک ڈورمنڈ کی حالیہ فلم نومیڈ لینڈ کی نمائش وینس اور ٹورنٹو فلم فیسٹیولز میں کی گئی ہے جیہاں اس فلم کو بے حد سراہا گیا۔

    فلم خانہ بدوشوں کے بارے میں ہے جو وین میں اپنی زندگی کسمپرسی کی حالت میں گزارتے ہیں، فرانسس اس میں ایک بیوہ خاتون کا کردار ادا کر رہی ہیں۔

    ان کے مطابق جب وہ فلم کی شوٹنگ کے لیے ایک سپر مارکیٹ میں موجود تھیں اور فلم کی شوٹنگ جاری تھی تو انہیں وہاں ملازمت کی پیشکش ہوئی۔

    انہوں نے بتایا کہ انہیں ایک فارم دیا گیا کہ اگر میں یہاں ملازمت کی خواہش رکھتی ہوں تو اسے پر کردوں۔

    فرانسس کا کہنا ہے کہ فلم کے کردار کے لیے ان کا حلیہ اور انداز نہایت حقیقی معلوم ہورہا تھا تب ہی انہیں ایسی پیشکش ہوئی، اور وہ اس پر اتنی خوش ہوئیں کہ انہوں نے فلم کے ڈائریکٹر کو بھی جا کر اس کے بارے میں بتایا۔

    فلم نومیڈ لینڈ کو اس کے موضوع کی وجہ سے وینس فلم فیسٹیول میں بے حد سراہا گیا اور حاضرین نے فلم کے لیے کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں۔

    2 بار آسکر جیتنے والی اداکارہ فرانسس کا کہنا ہے کہ یہ کردار ان کے دل کے بہت قریب ہے اور اس کے لیے انہوں نے کئی روز خانہ بدوشوں ے ساتھ گزارے۔

  • سپر مارکیٹ کے باہر رہنے والی بے گھر خاتون کو مارکیٹ نے ملازمت دے دی

    سپر مارکیٹ کے باہر رہنے والی بے گھر خاتون کو مارکیٹ نے ملازمت دے دی

    واشنگٹن: امریکا میں ایک سپر مارکیٹ کے باہر رہنے والی بے گھر خاتون کو اسی سپر مارکیٹ نے ملازمت دے دی، خاتون اپنی گاڑی میں اس مارکیٹ کے پارکنگ لاٹ میں رہ رہی تھیں۔

    امریکی ریاست ٹینیسی سے تعلق رکھنے والی لاشنڈا ولیمز ایک سپر مارکیٹ کے باہر کار میں رہ رہی تھیں، ان کے حالات بدتر تھے اور وہ سخت ناامید تھیں۔

    وہ اکثر مارکیٹ کے اندر جا کر پوچھتیں کہ کیا انہیں کسی ملازم کی ضرورت تو نہیں اور انہیں ہر بار جواب نفی میں ملتا۔ شروع کے کچھ ماہ مایوسی کے بعد ایک دن ان کا سامنا مارکیٹ کی ہائرنگ مینیجر سے ہوا۔

    ولیمز کے حالات جاننے کے بعد مینیجر نے انہیں ایک جاب فیئر کے بارے میں بتایا، اور صرف یہی نہیں بلکہ مینیجر نے اس فیئر کا آن لائن فارم بھرنے میں مدد بھی کی۔

    اس فیئر میں جاب حاصل کرنے والی سب سے پہلی درخواست کنندہ وہی تھیں، اور انہیں ملازمت دینے والی کوئی اور نہیں بلکہ وہی مینیجر تھیں جس نے بالآخر انہیں سپر اسٹور میں ملازم رکھ لیا تھا۔

    ولیمز کو جب پتہ کہ انہیں ملازمت مل گئی ہے تو وہ رو پڑیں، اب ان کی ملازمت کو 8 ماہ گزر چکے ہیں اور انہوں نے ایک اپارٹمنٹ بھی کرائے پر حاصل کرلیا ہے۔

    ولیمز کہتی ہیں کہ بے گھری کے دنوں میں لوگ انہیں نہ جانے کیا کیا کہہ کر ہراس کرتے تھے، اب وہ اس سے بھی محفوظ ہوگئی ہیں۔ وہ اپنی ملازمت کے لیے سپر مارکیٹ انتظامیہ اور خاص طور پر مینیجر کی بے حد شکر گزار ہیں۔

  • سعودی عرب میں کام کرنے والے غیرملکیوں کے لیے خطرہ، ملازمت کے دروازے بند

    سعودی عرب میں کام کرنے والے غیرملکیوں کے لیے خطرہ، ملازمت کے دروازے بند

    ریاض: سعودی عرب میں کام کرنے والے غیرملکیوں کے لیے بری خبرسامنے آگئی، ملازمت کے مختلف شعبوں میں اب غیرملکی کی جگہ سعودی کام کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ملازمت کے دو مختلف شعبوں کے دروازے اب غیرملکیوں کے لیے بند ہوں گے، وہاں مقامی سعودی کام کریں گے، غیرملکیوں کو مذکورہ شعبوں میں کام کرنے کے لیے ویزا فراہم نہیں کیا جائے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب میں ہوٹل اور فرنشڈ اپارٹمنٹس وہ دو شعبے ہوں گے جہاں غیرملکیوں کو نوکریاں نہیں ملیں گی، سعودائزیشن کا آغاز کردیا گیا ہے جس کے تحت اسپیشلسٹ اور کلیدی پیشوں کے عہدے سعودی شہریوں کو دیے جائیں گے۔

    سعودی ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹس کے دفتری اسامیوں کی کلیدی عہدوں پر غیر ملکیوں کی جگہ اب سعودی تعینات ہوں گے، جس پر عمل درآمد کا آغاز گزشتہ روز سے کیا جاچکا ہے، مرحلہ وار غیرملکیوں کو فارغ کیا جائے گا، اور خالی ہونے والی اسامیوں پر مکمل طور پر سعودی کام کریں گے۔

    البتہ سامان اٹھانے والے، کار پارکنگ کرانے والے ڈرائیور اور گیٹ کیپر اس قانون سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    سعودی عرب میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی

    سعودی وزیر محنت و سماجی بہبود انجینیئر احمد بن سلیمان الراجحی نے سعودائزیشن کی قرارداد کی منظوری دی ہے، جس کو مرحلہ وار نافذ کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں غیرکلیدی عہدوں پر سعودی تعینات کیے جائیں گے، بعد ازاں جزوی کلیدی اور پھر کلیدی عہدوں پر سعودی بٹھائے جائیں گے۔

    غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اعلیٰ اسامیوں کے بڑے عہدوں کو چھوڑ کر غیرکلیدی شعبوں میں سعودی خواتین بھی تعینات کی جائیں گی۔ جبکہ مذکورہ پیشوں سے فارغ کیے گئے غیر ملکیوں کا نقل کفالہ بھی نہیں ہوگا۔ قرارداد کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

  • سعودی عرب میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی

    سعودی عرب میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی

    ریاض: سعودی عرب کے وزیر شہری خدمات سلیمان الحمدان کا کہنا ہے کہ ریاست میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی جگہ کسی بھی وقت کسی سعودی شہری کو تعینات کیا جاسکتا ہے۔

    وزیر شہری خدمات کا کہنا ہے کہ وزارتوں، محکموں اور سرکاری اداروں میں کسی بھی اسامی پر کام کرنے والے غیر ملکی کی جگہ سعودی شہریوں کے لیے 12 مہینے اور 24 گھنٹے خالی ہوتی ہے۔

    ان کے مطابق جب بھی کوئی سعودی کسی ایسی ملازمت کا خود کو اہل سمجھتا ہو جس پر کوئی غیر ملکی کام کررہا ہو، تو اس اسامی کو غیر ملکی سے فوراً خالی کروا کے سعودی شہری کو تعینات کردیا جائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایسی کسی بھی ملازمت کا اہل سعودی جب بھی مطلوبہ ڈگری اور تجربہ سرٹیفکیٹ پیش کرے گا اسے غیر ملکی کی جگہ تعینات کردیاجائے گا۔

    سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں سعودی حکومت کسی صنفی تفریق کی قائل نہیں اور درخواست دینے والا چاہے مرد ہو یا عورت، وہ ملازمت کے لیے یکساں اہل ہوگا۔

    ایک سوال پر سعودی وزیر نے کہا کہ ان کی وزارت کا کام اسامی پیدا کرنا نہیں ہے۔ وزارت ملازمتوں کو منظم کرتی ہے، نئی ملازمتیں تخلیق نہیں کرتی۔

  • مہاجرین کی لاش پر گالف کھیلنے کی تصویر وائرل، کارٹونسٹ ملازمت سے فارغ

    مہاجرین کی لاش پر گالف کھیلنے کی تصویر وائرل، کارٹونسٹ ملازمت سے فارغ

    اوٹاوا/واشنگٹن : کینیڈین پبلیشنگ کمپنی نے مہاجر باپ اور بیٹی کی لاش پر گولف کھیلتے ٹرمپ کی ڈرائنگ بنانے والے کارٹونسٹ کو ملازمت سے فارغ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ 26 جون کو امریکا اور میکسیکو کے بارڈر پر امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران دریائے ریو گرینڈے میں پانی کی لہروں میں چل بسنے والے ایل سلواڈور کے مہاجر باپ اور بیٹی کی موت کی تصاویر نے دنیا کو جھنجوڑ دیا تھا۔

    یاد رہے کہ پانی کی لہروں میں ڈوب کر ہلاک ہونے والے ایل سلواڈور کے 25 سالہ آسکر البرٹو اور ان کی 2 سالہ بیٹی کی پانی میں تیرتی لاش کی تصاویر سامنے آنے کے بعد دنیا بھر میں غم کی لہر چھاگئی تھی اور لوگوں نے ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرنا شروع کردی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا اور میکسیکو کے بارڈر بند ہونے کی وجہ سے وسطی اور شمالی امریکی ممالک کے سیکڑوں مہاجرین مشکلات کا شکار ہیں اور کئی لوگ غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران یا تو گرفتار ہو جاتے ہیں یا پھر وہ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

    ایل سلواڈور کے مہاجر والد اور ان کی بیٹی کی موت کی تصاویر وائرل ہونے کے بعد کینیڈا کے ایک کارٹونسٹ نے باپ اور بیٹی کی موت کی تصویر کے ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک ڈرائنگ تیار کی تھی۔

    کینیڈین کارٹونسٹ مائیکل ڈی آدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ ڈرائنگ 26 جون کو ہی بنائی تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی، مائیکل ڈی آدر نے اپنی ڈرائنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو مہاجر باپ اور بیٹی کی موت کی تصویر پر گولف کھیلنے کے لیے تیار دکھایا گیا تھا۔

    ڈرائنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھ میں گولف ریکٹ دکھائی گئی تھی اور انہیں گولف گاڑی کے ساتھ مہاجر باپ اور بیٹی کی لاش کے قریب پہنچ کر پریشان دکھایا گیا تھا،ساتھ ہی تصویر میں ڈونلڈ ٹرمپ کو مرنے والے باپ اور بیٹی کو تعجب سے دیکھتے ہوئے دکھایا گیا اور ڈرائنگ میں امریکی صدر کی جانب سے سوالیہ جملہ لکھا گیا تھا کہ ’اگر آپ برا نہ منائیں تو میں آپ کی لاشوں پر گولف کھیل لوں‘۔

    مائیکل ڈی آدر کی یہ ڈرائنگ وائرل ہونے کے بعد اب انہیں نوکری سے فارغ کردیا گیا ہے، مائیکل ڈی آردر نے ایک ٹوئیٹ کے ذریعے بتایا کہ ان کی بنائی گئی ڈرائنگ وائرل ہونے کے بعد ان کا کام کرنے کا فری لانس معاہدہ منسوخ کردیا گیا۔

  • ناپسندیدہ دفتری ساتھیوں کے ساتھ کیسے کام کیا جائے؟

    ناپسندیدہ دفتری ساتھیوں کے ساتھ کیسے کام کیا جائے؟

    نوکری یا ملازمت ایک ایسی زنجیر ہے جس میں آپ کو ناپسندیدہ ماحول، چیزوں اور کاموں کے ساتھ ساتھ ناپسندیدہ افراد کو بھی برداشت کرنا پڑتا ہے۔

    آپ کا دفتری ساتھی تمیز سے بات نہ کرتا ہو، کھاتے ہوئے منہ چلاتا ہو یا ہر وقت کھاتا ہو، فون پر زور سے بات کرتا ہو یا بے محل مذاق کر کے خود کو مزاحیہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہو، آپ لاکھ چاہنے کے باوجود بھی اس سے چھٹکارہ نہیں پاسکتے اور بعض اوقات ان سے دور ہو کر بھی ان کے بارے میں سوچ سوچ کر آپ کا خون کھولتا رہتا ہوگا۔

    تو پھر ایسا کیا کیا جائے کہ ایسے لوگ آپ کے اعصاب پر سوار بھی نہ ہوں، اور آپ اپنا کام بھی سکون سے سرانجام دیتے رہیں؟

    ویسے بھی ملازمت پیشہ افراد اپنا بیداری کا زیادہ وقت دفتر میں گزارتے ہیں لہٰذا اگر یہ کہا جائے کہ ناپسندیدہ دفتری ساتھی آپ کی زندگی کو عذاب بنا رہا ہوتا ہے تو کچھ غلط نہ ہوگا۔

    آج ہم آپ کو ایسے ہی کچھ طریقے بتانے جارہے ہیں جنہیں اپنا کر آپ اپنے ناپسندیدہ ساتھی کو ہینڈل کرسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: زندگی کو بدمزہ بنانے والے ناپسندیدہ افراد سے جان چھڑائیں

    مشکل کا سامنا کریں

    بعض افراد ناپسندیدہ ساتھیوں سے بات کرنے سے گریز کرتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ ان سے کم سے کم بات کی جائے۔ بعض افراد اس کے برعکس کام کرتے ہیں اور ناپسندیدہ افراد سے زیادہ بات کرتے ہیں تاکہ انہیں اپنے لیے قابل قبول بنا سکیں۔

    تاہم دونوں صورتوں میں آپ ایک طویل عرصے بعد اسی جگہ پر موجود ہوتے ہیں اور وہ شخص بدستور  آپ کے لیے ناپسندیدہ ہوتا ہے۔

    اس صورتحال سے نمٹنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ آپ اس شخص کو بتائیں کہ آپ کو اس کی کیا چیز اور کون سا عمل پسند نہیں۔ ممکن ہے اگلی بار وہ اس عمل کو آپ کے سامنے دہرانے سے گریز کرے۔

    غلط اندازے قائم نہ کریں

    بہت سی ناپسندیدگیاں اور نفرتیں غلط فہمیوں اور غلط اندازوں کا نتیجہ بھی ہوسکتی ہیں۔ اس بات کو اس مثال سے سمجھیں۔

    علی ایک نہایت اعلیٰ تعلیم یافتہ، ذہین اور قابل شخص تھا۔ نئی ملازمت پر ادارے کی طرف سے اسے ایک کانفرنس میں بھیجا گیا، علی نے سوچا کہ وہ فی الحال خاموش رہ کر تمام چیزوں کا مشاہدہ کرے گا، لوگوں کو جانے گا اور تجربہ کار لوگوں سے سیکھے گا۔

    کانفرنس میں اس نے یہی کیا اور کسی سے زیادہ بات چیت نہیں کی نہ اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ دوسری جانب کانفرنس کے شرکا اس کی ذہانت و قابلیت کے بارے میں سن چکے تھے اور وہ پرجوش تھے کہ وہ ایک ذہین شخص سے ملاقات کریں گے۔

    لیکن جب انہوں نے علی کا لیا دیا انداز دیکھا تو انہوں نے اسے مغرور سمجھا اور سوچا کہ شاید وہ انہیں اپنے سے کمتر سمجھتا ہے۔

    اسی مقام سے ناپسندیدگی اور نفرت کا آغاز ہوتا ہے۔ اگر علی لوگوں سے ملتا، اور انہیں بتاتا کہ اس کی کیا حکمت عملی ہے تو یقیناً اسے مزید پسند کیا جاتا اور لوگ اس کی ذہانت کے مزید قائل ہوجاتے۔

    مقابل کا نظریہ جانیں

    کسی تعلق کو بہتر بنانے کے لیے اپنے مدمقابل کے خیالات و نظریات جانیں، ان کی بات ختم ہونے کے بعد ان کی کہی ہوئی بات کو خلاصے کی صورت میں دہرائیں۔ یہ عمل دوسرے شخص کے دل میں آپ کے لیے قدر اور احترام کا جذبہ پیدا کرے گا کہ آپ نے اس کی بات سنی، سمجھی اور اسے اہمیت دی۔

    جب بھی دو لوگ کھلے دماغ سے ایک دوسرے کو سنتے ہیں، ایک دوسرے کے خیالات کا احترام کرتے ہیں اور اپنی کمیونیکیشن کو بہتر بناتے ہیں تو ان کا تعلق ایک بہتر صورت اختیار کرلیتا ہے اور اس میں نفرت یا ناپسندیدگی کا امکان کم سے کم ہوجاتا ہے۔

    یاد رکھیں، آپ کو ایک ناپسندیدہ شخص کو پسندیدہ سمجھنے پر اپنے آپ کو مجبور نہیں کرنا بلکہ صرف اسے اپنے لیے قابل قبول بنانا ہے تاکہ آپ اپنی توانائی منفی خیالات و جذبات سے سے بچا کر زیادہ سے زیادہ تعمیری کاموں میں صرف کریں۔

    اور ہاں، اگر آپ کا شمار ان افراد میں ہوتا ہے جو دفتر کے تمام ہی ساتھیوں کو ناپسند کرتے ہیں، ان خاتون کی طرح جنہوں نے اپنے دفتری ساتھیوں کو یہ بتایا تھا کہ اس کی ایک جڑواں بہن بھی ہے تاکہ دفتر کے ساتھی اسے کہیں بھی دفتر سے باہر ملیں تو وہ باآسانی انہیں نظر انداز کر کے گزر جائے اور ان سے سلام دعا نہ کرنی پڑے، تو پھر مندرجہ بالا تمام طریقے آپ کے لیے بے فائدہ ہیں۔

  • کیا واقعی مشینیں انسانوں کی ملازمتیں ختم کردیں گی؟

    کیا واقعی مشینیں انسانوں کی ملازمتیں ختم کردیں گی؟

    جیسے جیسے ہماری دنیا ترقی یافتہ اور جدید ہوتی جارہی ہے، ویسے ویسے انسانوں کی محنت اور مشقت کم ہوتی جارہی ہے۔ جو کام پہلے کئی سالوں میں ہوتا تھا اب وہ صرف چند ماہ میں مشینوں کی مدد سے اور کئی گنا کم انسانی محنت سے ہوسکتا ہے۔

    کئی شعبوں میں ایسی مشینیں تیار کرلی گئی ہیں جنہوں نے انسانی محنت کو کم کردیا ہے نتیجتاً انسانوں کی ضرورت ختم ہوتی جارہی ہے۔

    اس وقت کئی شعبے ایسے ہیں جہاں انسانوں کی جگہ روبوٹک کام سر انجام دیا جارہا ہے، جیسے اسپتالوں میں علاج کرنا اور سیکیورٹی کے لیے روبوٹک سسٹم وغیرہ۔

    یہ سب ایک طرف تو انسان کے جدید اور ترقی یافتہ ہونے کی نشانی ہے، لیکن دوسری طرف یہ خدشہ بھی ہے کہ اگر انسان جیسی صلاحیتوں کے حامل مشینیں بنانے میں جدت آتی گئی تو دنیا کے لاکھوں کروڑوں انسان بے روزگار ہوسکتے ہیں۔

    رائل بینک آف کینیڈا کے سربراہ ڈیو مک کے نے عالمی اقتصادی فورم کے ایک اجلاس میں اس بارے میں تفصیل سے بات کی۔

    انہوں نے بتایا کہ ترقی یافتہ ممالک جیسے امریکا، برطانیہ اور چین کے دوروں کے دوران جب بھی نوجوانوں سے ان کی ملاقات ہوئی، تو ان سے یہی سوال پوچھا گیا کہ کیا واقعی مشینیں اس قابل ہوسکتی ہیں کہ انسانوں کی جگہ لے لیں اور مختلف شعبوں کو کام کرنے کے لیے انسانوں کی ضرورت ہی نہ پڑے۔

    ڈیو مک کے کا کہنا ہے، ’میرا خیال ہے کہ مشینیں چاہے کتنی ہی جدید کیوں نہ ہو جائیں، یہ انسانوں کی جگہ کبھی نہیں لے سکتیں۔ یہ صرف انسانوں کی مدد کرسکتی ہیں اور ان کا کام آسان کرسکتی ہیں، ایک مرحلہ ایسا ضرور آتا ہے جہاں صرف انسانی صلاحیتوں پر ہی انحصار کیا جاسکتا ہے‘۔

    دوسری جانب رائل بینک آف کینیڈا ہی کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے ملازمتوں کا کمی کا امکان تو ہے، تاہم اسی ٹیکنالوجی کی بدولت نئی ملازمتیں بھی وجود میں آئی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کے باعث کچھ روایتی ملازمتیں ختم ہوگئیں، البتہ کچھ نئی ملازمتیں متعارف کروائی گئیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ کچھ ملازمتیں ایسی ہیں جن پر صرف انسان ہی اپنی خدمات سر انجام دے سکتے ہیں۔

    ان ملازمتوں میں پالیسی میکنگ، گفتگو کرنا، منصوبوں پر تنقیدی زاویے سے سوچنا، اور مارکیٹ کی مانیٹرنگ کرنا ایسے کام ہیں جو صرف انسان ہی بہتر طور پر انجام دے سکتے ہیں۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ جدید ٹیکنالوجی کے باعث روایتی استادوں کا تصور بھی ختم ہوجائے گا البتہ ان کی جگہ ایسے استاد لے لیں گے جو جدت کے اس علم کو نئی نسلوں میں منتقل کرسکیں۔

    رپورٹ میں تجویز دی گئی کہ ٹیکنالوجی سے مطابقت کرنا حکومتوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوسکتا ہے، اور انفرادی طور پر نئی صلاحیتیں اور ٹیکنالوجی سیکھنے والے ہی اس دوڑ میں اپنی جگہ بنا سکتے ہیں۔

  • وہ مسائل جو دفتر میں آپ کو پریشان کرتے ہیں

    وہ مسائل جو دفتر میں آپ کو پریشان کرتے ہیں

    یوں تو دفتر میں دن کا بڑا حصہ بیٹھ کر گزارنا آپ کو غیر متحرک کردیتا ہے جو صحت کے لیے بے حد نقصان دہ ہے، لیکن کچھ کام اور کچھ ملازمتیں بذات خود بھی صحت کے لیے زہر قاتل کی حیثیت رکھتی ہیں۔

    کچھ دفاتر میں پایا جانے والا ماحول اور کام کا طریقہ کار ملازمین کی نفسیاتی و جسمانی صحت پر برے اثرات مرتب کرتا ہے اور مستقل اسی ملازمت سے منسلک رہنا آپ کو صحت کے حوالے سے بدترین نقصانات پہنچا سکتا ہے۔

    آج ہم آپ کو دفاتر میں پیش آنے والے ایسے ہی کچھ حالات سے آگاہ کر رہے ہیں جن کو مستقل بنیادوں پر برداشت کرتے رہنا آپ کو جان لیوا امراض میں مبتلا کرسکتا ہے۔ ساتھ ہی ان مسائل سے نمٹنے کا حل بھی جاننا ضروری ہے۔


    مسئلہ ۔ بے تحاشہ مصروفیت

    آپ بہت زیادہ مصروف ہیں لیکن آپ کے پاس آزادی سے کام یا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں۔

    حل

    کام سے متعلق دباؤ کو ساتھیوں کے ساتھ گفتگو اور ان کی مدد کے ذریعے کم کریں۔


    مسئلہ ۔ لا حاصل محنت

    آپ بہت زیادہ کام کرتے ہیں اور بہت محنت سے کرتے ہیں، مگر آپ کو اس کا صلہ نہیں ملتا۔

    حل

    اپنے باس سے اپنے کیرئیر کے متعلق گفتگو کریں اور انہیں بتائیں کہ آپ بہت با صلاحیت ہیں اور اپنی صلاحیتوں کو مزید بہتر کرنا چاہتے ہیں۔


    مسئلہ ۔ پیشہ وارانہ تنہائی

    آپ اپنے دفتر میں تنہائی محسوس کرتے ہیں کیونکہ آپ کو کام کے حوالے سے ہم مزاج ساتھی یا بہترین باس میسر نہیں۔

    حل

    اپنے ساتھیوں اور باس سے گفت و شنید کریں۔ اگر آپ کو مدد کی ضرورت ہے تو کسی کی مدد لینے سے ہرگز نہ ہچکچائیں۔


    مسئلہ ۔ زچ کرنے والے کسٹمرز

    اپنے دفتر میں آپ کو تنگ کردینے والے کسٹمرز کو بھگتنا پڑتا ہے جو آپ سے نہایت نا معقول مطالبات کرتے ہیں اور آپ کو مجبوراً خوش اخلاقی کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے۔

    حل

    اس بارے میں اپنے باس سے تجاویز لیں اور ان کے تجربات سے استفادہ کریں۔ ان سے کہیں کہ آپ اس سلسلے میں ہونے والے تربیتی کورسز میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔

    آپ کو یہ بھی سیکھنے کی ضرورت ہے کہ ذاتی طور پر متاثر ہوئے بغیر مختلف مزاجوں کے کسٹمرز سے کس طرح ڈیل کرنا ہے۔


    مسئلہ ۔ دفتر کا قیدی

    دفتر کے اوقات کار ختم ہونے کے بعد آپ گھر سے بھی لیپ ٹاپ اور موبائل فون کے ذریعے دفتر سے منسلک ہیں اور دفتر کا کام کر رہے ہیں۔

    حل

    اگر یہ اتنا ہی ضروری ہے تو اس کے لیے بھی ایک وقت مقرر کریں کہ آپ گھر آنے کے بعد صرف ان 2 گھنٹوں کے لیے دستیاب ہوں گے۔ اس کے بعد یا اس سے پہلے ہرگز نہیں۔


    مسئلہ ۔ بیزار کن کیفیت

    بعض اوقات اپنی پسند کی ملازمت کرتے ہوئے بھی آپ بیزاریت اور تھکن کا شکار ہوجاتے ہیں۔ یہ وہ مقام ہے جہاں آپ چاہ کر بھی اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکتے۔

    حل

    اس کیفیت سے نکلنے کے لیے تعطیلات لینا ضروری ہے اور ان تعطیلات کو سیاحت میں گزارنا اس سے بھی زیادہ ضروری۔ سیاحت آپ کے دل و دماغ پر چھائی بیزاری کو ختم کر کے آپ کو تازہ دم کردے گی۔


    مسئلہ ۔ باس کا ذلت آمیز رویہ

    آپ باس یا اپنے سے اوپر کے عہدے کے افراد کی بے جا ڈانٹ ڈپٹ، ذلت آمیز رویے اور غیر ضروری کام کے دباؤ کا شکار ہیں۔

    حل

    انہیں واضح طور پر بتائیں کہ آپ کو یہ رویہ سخت ناپسند ہے۔ اگر پھر بھی مسئلہ حل نہ ہو تو اس سلسلے میں انتظامیہ سے بات کریں تاکہ اس رویے کا سدباب کیا جاسکے۔