Tag: ملازمت

  • باسز کا دن: کیا آپ ایک اچھے باس ہیں؟

    باسز کا دن: کیا آپ ایک اچھے باس ہیں؟

    بڑے بڑے اداروں اور وہاں موجود باسز کو اکثر اپنے ملازمین سے وقت ضائع کرنے یا عدم دلچسپی سے کام کرنے کی شکایت ہوتی ہے۔ وہ ان سے ان کی استعداد سے بڑھ کر کام کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔

    انہیں شکوہ ہوتا ہے کہ ملازمین کام کو غیر دلچسپی سے کرتے ہیں جبکہ بعض دفعہ وہ ملازمت چھوڑ کر ان اداروں میں بھی چلے جاتے ہیں جن سے کاروباری مسابقت ہوتی ہے۔

    دراصل ملازمین انہی اداروں میں دل لگا کر اور محنت سے کام کرتے ہیں جہاں انہیں ان کا مطلوبہ ماحول اور تمام سہولیات ملیں اور ان کی قدر کی جاتی ہو۔

    آج جبکہ امریکا میں باسز کا دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد پورے سال اپنے باسز کی جانب سے تعاون کا شکریہ ادا کرنا ہے، وہیں ترقی پذیر ممالک میں ملازمین کو اپنے باسز سے بے تحاشہ شکایات ہیں۔

    یاد رکھیں کہ اگر آپ ایک اچھے باس نہیں تو آپ کو ہمیشہ قابل اور محنتی افراد کی قلت کا سامنا ہوگا کیونکہ وہ بہت جلد آپ کو چھوڑ کر چلیں جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: بہترین ملازم ملازمت چھوڑ کر کیوں جاتے ہیں؟

    لہٰذا آج ہم آپ کو اچھا باس بننے کے کچھ اصول بتا رہے ہیں جنہیں اپنے ادارے میں نافذ کر کے آپ اپنے ملازمین کا دل جیت سکتے ہیں۔


    بہترین ماحول

    آفس میں کام کرنے کے لیے ایک بہترین ماحول ملازمین کی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے۔ الجھے، بکھرے ہوئے کیبن، گندی دیواریں اور فرش ذہن کو الجھا دیتی ہیں اور ملازمین پرسکون ہو کر کام نہیں کر پاتے۔

    آفس میں صفائی ہونا بے حد ضروری ہے۔ سجانے کے لیے سجاوٹ کا سامان بھی ہونا چاہیئے لیکن وہ ایسا اور اتنا زیادہ نہ ہو کہ وہ ملازمین کی توجہ اپنی طرف مبذول کرلے۔ میٹنگ رومز کو خاص طور پر بہت سادہ ہونا چاہیئے۔

    ماحول کو خوشگوار اور ترو تازہ رکھنے کے لیے جا بجا سر سبز پودے بھی رکھے جاسکتے ہیں۔


    شعبہ کے ماہرین کو لائیں

    اگر کسی ادارے کے ملازمین کام میں دلچسپی نہیں لے رہے تو باسز کو چاہیئے کہ وہ اس شعبہ کے کامیاب افراد کو اپنے ہاں مدعو کریں اور اپنے ادارے کے ملازمین کو ان سے ملوائیں۔ ان کی مشکلات، پریشانیاں اور کامیابی کی داستان ملازمین کو ان کے کام کی طرف مائل کرے گی۔

    ملازمین کے لیے ہر 2 سے 3 ماہ بعد ٹریننگ بھی کروائی جاسکتی ہیں جس میں وہ شعبہ کے چوٹی کے افراد کے ساتھ مل سکیں اور ان کے تجربات سے سیکھیں۔


    انعامات دیں

    اگر کوئی ادارہ اپنے ملازمین کو زیادہ تنخواہیں نہیں دے سکتا تو بہترین کارکردگی دکھانے والے ملازمین کو انعامات دینے کی روایت ڈالنی چاہیئے۔

    ہر ماہ کے آخر میں انعام کی صورت میں اضافی رقم، سیر و سیاحت کے ٹکٹ، یا کھانے پینے، شاپنگ، فلم وغیرہ کے ٹکٹس اور واؤچرز ملازمین میں مسابقت پیدا کریں گے اور وہ کارکردگی میں ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی کوشش کریں گے۔


    حوصلہ افزائی کریں

    ملازمین کی حوصلہ افزائی کرنا ازحد ضروری ہے۔ وہ ملازم جو بہترین کارکردگی دکھائیں ان کا نام لینا اور سب کے سامنے ان کی کامیابی کا اعتراف کرنا ملازمین کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

    ہر ماہ کسی ملازم کو ’ایمپلائی آف دا منتھ‘ کا اعزاز دینا، مشکل حالات میں کام سنبھالنے والے ملازمین کے لیے تھینک یو نوٹ لکھنا، ان کی سالگرہ پر انہیں مبارکباد دینا، یہ وہ تمام طریقے ہیں جن سے ملازمین دل جمعی اور محنت سے کام کریں گے اور ادارے کو اپنا سمجھیں گے۔


    گفتگو کرنا

    ادارے کے سربراہان جب ملازمین سے ملتے جلتے اور گفتگو کرتے ہیں تو ملازمین کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ مختلف کاموں کے بارے میں ملازمین سے گفتگو کرنا، ان کی تعریف یا تنقید کرنا ان کی کام میں دلچسپی بڑھائے گی۔

  • اب گوگل میں کام کرنے کے لیے ڈگری کی کوئی ضرورت نہیں

    اب گوگل میں کام کرنے کے لیے ڈگری کی کوئی ضرورت نہیں

    ایک طویل عرصے سے اچھی ملازمت حاصل کرنے کے لیے ڈگری کا حصول ضروری سمجھا جاتا ہے۔ بعض غیر ڈگری یافتہ افراد کے پاس بے شمار کمپنیوں میں کام کرنے کا تجربہ ہوتا ہے لیکن صرف ڈگری نہ ہونے کی وجہ سے وہ اونچے عہدوں پر فائز نہیں ہوپاتے۔

    یہ صورتحال اب بھی برقرار ہے تاہم اب گوگل اور ایپل سمیت 15 اعلیٰ کمپنیوں نے اپنے ملازمین کے لیے ڈگری کی شرط چھوڑ دی ہے۔

    یہ کمپنیاں ملازمت کے لیے آنے والے افراد کے تجربے اور اس کی صلاحیتوں کو پرکھتی ہیں۔ ان کی فہرست میں اب ڈگری سب سے آخر میں آتی ہے اور اس کا ہونا یا نہ ہونا بھی اب ان کے لیے برابر ہے۔

    مزید پڑھیں: گوگل اپنے ملازمین میں کن خصوصیات کو ترجیح دیتا ہے؟

    اور یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ انٹرنیٹ کے اس تیز رفتار دور میں کمسن بچے اور نوجوان بھی نہایت کم عمری میں ٹیکنالوجی کی دنیا کے نئے نئے پہلو روشناس کروا رہے ہیں۔

    ان کمپنیوں کو اب ایسے ہی افراد کی ضرورت ہے۔

    گوگل نے اپنی ملازمت کا یہ معیار یوں ہی وضع نہیں کیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق گوگل نے کئی سال تک تحقیق کی کہ مالکان اور مینیجرز ملازمت دینے کے لیے ڈگری کی شرط تو رکھ دیتے ہیں لیکن اس کے مطابق ملازمت نہیں دے پاتے۔

    مثال کے طور پر بینک ایک انجینئر کی ڈگری دیکھ کر بھی اسے ملازم رکھ لیتا ہے یہ جانتے ہوئے بھی کہ اسے بینکنگ سیکٹر کے بارے میں کچھ علم نہیں۔

    اسی طرح کوئی شخص بینکنگ کا ماہر اور شوقین ہوگا لیکن اس کے پاس ڈگری کسی اور شعبے کی ہوگی تو یا تو وہ اپنے شوق کے برخلاف کام کرے گا یا پھر اپنی ڈگری سے مختلف کام کرنے پر مجبور ہوگا۔

    مزید پڑھیں: گوگل کے ملازم دفتر میں کیا کھاتے ہیں؟

    گوگل کے مطابق اصل اہمیت اس بات کی ہے کہ کوئی شخص کتنا قابل ہے اور کس شعبے میں مہارت اور نئے آئیڈیاز رکھتا ہے۔

    تاہم اب ایسا بھی نہیں ہے کہ آپ ڈگری کو بالکل ہی غیر ضروری سمجھنا شروع کردیں۔

    ماہرین کے مطابق یونیورسٹی میں وقت گزارنا کسی انسان کی شخصیت کو نکھارنے میں معاون ثابت ہوتا ہے جبکہ اس کی شخصیت پر اعتماد بھی ہوتی ہے۔

  • دن کا بیشتر حصہ بیٹھ کر گزارنے والوں کو کیا کھانا چاہیئے؟

    دن کا بیشتر حصہ بیٹھ کر گزارنے والوں کو کیا کھانا چاہیئے؟

    جو لوگ دفاتر میں کام کرتے ہیں وہ اپنے وزن کا خیال نہیں رکھ پاتے۔ انہیں جم جانے اور ورزش کرنے کا وقت بھی نہیں مل پاتا۔ یوں مستقل بیٹھے رہنے سے وہ مختلف جسمانی پیچیدگیوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    یہ نقصان دہ عادت آگے چل کر کئی امراض کی وجہ بن سکتی ہے۔ دن کا زیادہ حصہ بیٹھ کر گزارنے سے دل کے دورے، فالج اور موٹاپے سمیت کئی امراض کے لاحق ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں ورزش کرنے کی کچھ تراکیب

    دفاتر میں کام کرنے والے افراد کو ورزش اور جسمانی حرکت کے ساتھ ساتھ اپنی غذا کا بھی خاص خیال رکھنا چاہیئے اور ایسی خوراک کھانی چاہیئے جو ان کے نظام ہاضمہ پر بوجھ نہ بنے۔

    یہاں ہم آپ کو ایسی ہی کچھ غذائیں بتا رہے ہیں جو دفاتر میں جانے والے اور دن کا زیادہ حصہ بیٹھ کر گزارنے والے افراد کے لیے نہایت موزوں اور فائدہ مند ہیں۔


    بیریز

    1

    مختلف اقسام کی بیریز جیسے اسٹرابیزیر، بلو بیریز اور رس بیریز کھٹاس اور مٹھاس کا مجموعہ ہوتی ہیں۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس وزن میں اضافہ ہونے سے روکتی ہیں۔


    خشک میوہ جات

    nuts

    خشک میوہ جات جیسے پستہ، بادام اور کاجو وغیرہ جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو معمول پر لانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔


    پائن ایپل

    pineapple

    پائن ایپل جسم میں نظام ہاضمہ کو فعال رکھتا ہے اور اس کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔


    زیتون کا تیل

    دفاتر جانے والے افراد اگر اپنے ظہرانے میں زیتون کے تیل سے بنی غذائیں شامل کرلیں تو یہ ان کی صحت کے لیے بہترین عمل ہوگا۔


    ادرک لہسن

    ginger

    اسی طرح کھانے میں ادرک لہسن کو بھی شامل کرلیا جائے تو یہ کئی فوائد کا باعث بنتی ہیں۔ ادرک نظام ہاضمہ کو بہتر بناتی ہے جبکہ لہسن سے کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کی سطح معمول پر رہتی ہے اور یہ دماغی بیماریوں جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا سے بھی حفاظت فراہم کرتا ہے۔


    سبز چائے

    سبز چائے وزن گھٹانے کا آزمودہ ترین نسخہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سبز چائے دماغی کارکردگی میں اضافے اور کئی اقسام کے کینسر سے بچاؤ میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔


    مچھلی

    fish

    مچھلی میں موجود اومیگا 3 فیٹی ایسڈز صحت کے لیے نہایت مفید ہیں۔

    اگر آپ بھی اپنے دن کا بیشتر حصہ دفتر میں بیٹھ کر گزارتے ہیں تو آپ بھی ان غذاؤں کا استعمال شروع کردیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لندن میں کام کرنے کے لیے 10 بہترین ملازمتیں

    لندن میں کام کرنے کے لیے 10 بہترین ملازمتیں

    ہم میں سے بہت سے افراد بیرون ملک جا کر ملازمت کرنا چاہتے ہیں۔ مختلف ممالک میں ملازمتوں کے حوالے سے مختلف رجحانات ہوتے ہیں جو بدلتے رہتے ہیں۔ اگر آپ کا شمار بھی ایسے افراد میں ہوتا ہے تو برطانیہ کی بہترین ملازمتوں کی یہ فہرست یقیناً آپ کے لیے دلچسپی کا باعث ہوگی۔

    یہ فہرست  ملازمتوں کے بارے میں بین الاقوامی ویب سائٹ گلاس ڈور نے شائع کی ہے۔

    مذکورہ فہرست نہ صرف برطانیہ میں مقیم افراد کے لیے بلکہ ان طالب علموں کے لیے بھی مددگار ہے جو اپنی تعلیم کے درمیانی مراحل میں ہیں اور برطانیہ میں مقیم ہیں یا برطانیہ جانا چاہتے ہیں۔

    یہ فہرست طالب علموں کے لیے بدلتے ہوئے رجحانات کو دیکھتے ہوئے ان کی تعلیم اور کیریئر کے انتخاب میں معاون ثابت ہوگی۔


    10 ۔ کمیونیکیشنز مینیجر

    ادارے کے اندر اور باہر تازہ ترین پیش رفت کی ترسیل۔ ادارے کے اندر ملازمین تک اور ادارے سے باہر دیگر افراد تک ادارے کے بارے میں ضروری معلومات پہنچانا۔

    جاب اسکور: 4.3

    ملازمین کی ملازمت سے مطمئن ہونے کی شرح: 4.2

    فی الوقت موجودہ اسامیاں: 313

    اوسط تنخواہ: 46,800 پاؤنڈز


    9۔ اسکرم ماسٹر

    کسی ٹیم کے ساتھ رہتے ہوئے صورتحال کے مطابق فوری طور پر حکمت عملی طے کرنا۔

    جاب اسکور: 4.3

    ملازمین کی ملازمت سے مطمئن ہونے کی شرح: 4.4

    فی الوقت موجودہ اسامیاں: 252

    اوسط تنخواہ: 55,000 پاؤنڈز


    8 ۔ سلوشن آرکیٹیکٹ

    تعمیری اور تکینکی ٹیموں کے درمیان روابط کا کام۔

    جاب اسکور: 4.3

    ملازمین کی ملازمت سے مطمئن ہونے کی شرح: 3.8

    فی الوقت موجودہ اسامیاں: 449

    اوسط تنخواہ: 65,000 پاؤنڈز


    7۔ سپلائی چین مینیجر

    کسی ادارے کی مختلف شاخوں تک مطلوبہ سامان (لوگوں کے ذریعے) پہنچانے کی ذمہ داری۔

    جاب اسکور: 4.3

    ملازمین کی ملازمت سے مطمئن ہونے کی شرح: 4.1

    فی الوقت موجودہ اسامیاں: 328

    اوسط تنخواہ: 53,000 پاؤنڈز


    6۔ ڈیٹا سائنٹسٹ

    ادارے کے تمام ضروری ڈیٹا کو ترتیب دینا۔

    جاب اسکور: 4.4

    ملازمین کی ملازمت سے مطمئن ہونے کی شرح: 4.4

    فی الوقت موجودہ اسامیاں: 428

    اوسط تنخواہ: 45,000 پاؤنڈز


    5۔ ایچ آر مینیجر

    ادارے کے لیے بہترین ملازمین کی تلاش اور مستقل بنیادوں پر ان کی تربیت کی ذمہ داری۔

    جاب اسکور: 4.4

    ملازمین کی ملازمت سے مطمئن ہونے کی شرح: 4.1

    فی الوقت موجودہ اسامیاں: 429

    اوسط تنخواہ: 50,000 پاؤنڈز


    4 ۔ آڈٹ مینیجر

    ادارے کے اندر قوانین و ضوابط کو موجودہ (مارکیٹ کے رجحانات یا حکومت کی جانب سے احکامات کے) تقاضوں کے مطابق رکھنا۔

    جاب اسکور: 4.4

    ملازمین کی ملازمت سے مطمئن ہونے کی شرح: 4.2

    فی الوقت موجودہ اسامیاں: 307

    اوسط تنخواہ: 59,500 پاؤنڈز


    3 ۔ ڈیزائن مینیجر

    تعمیراتی مراحل میں مجموعی نگرانی کی ذمہ داری۔

    جاب اسکور: 4.4

    ملازمین کی ملازمت سے مطمئن ہونے کی شرح: 4.1

    فی الوقت موجودہ اسامیاں: 359

    اوسط تنخواہ: 55,000 پاؤنڈز


    2 ۔ ٹیکس مینیجر

    ادارے کے تمام ٹیکس معاملات کی نگرانی کرنا۔

    جاب اسکور: 4.4

    ملازمین کی ملازمت سے مطمئن ہونے کی شرح: 3.8

    فی الوقت موجودہ اسامیاں: 611

    اوسط تنخواہ: 59,228 پاؤنڈز


    1 ۔ فنانس مینیجر

    ادارے کے تمام معاشی امور کی ذمہ داری۔

    جاب اسکور: 4.5

    ملازمین کی ملازمت سے مطمئن ہونے کی شرح: 3.7

    فی الوقت موجودہ اسامیاں: 1600

    اوسط تنخواہ: 68،000 پاؤنڈز


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب میں خواتین کو مٹھائی کی دکان پر کام کرنے کی مشروط اجازت

    سعودی عرب میں خواتین کو مٹھائی کی دکان پر کام کرنے کی مشروط اجازت

    ریاض : سعودی عرب میں خواتین کو مٹھائی کی دکان پر کام کرنے کی مشروط اجازت دے دی گئی ہے جس کے لیے مالکان کو خواتین کو خصوصی سہولیات فراہم کرنا ہوگی.

    اس با ت کا اعلان وزارت محنت و سماجی بہبود کے ترجمان خالد ابا الخیل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کیا گیا جس میں‌ کہا گیا ہے کہ اگر مٹھائی کی دکان کے مالکان خواتین کے لیے نماز کی علیحدہ جگہ، رفع حاجت کے لیے خصوصی واش روم اور آرام کے لیے جگہ مختص کرتے ہیں تو وہ اپنی دکان میں خواتین کو ملازمتیں دے سکتے ہیں.

    وزارت محنت و سماجی بہبود کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق کہ اگر بیکری مالکان مقررہ شرائط و ضوابط کی پابندی کرے تو ایسی صورت حال میں سعودی خواتین کو ملازمت دی جاتی ہے جس پر وزارت کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا.


     اسی سے متعلق : پُرتعیش سہولیات سے آراستہ ڈیجیٹل پٹرول اسٹیشن، پہلی بارسعودی خاتون انچارج مقرر


    اس موقع پر ترجمان وزارت محنت و سماجی بہبود خالد اباخیل نے وضاحت کی کہ خواتین ملازمین کو رات کے آخری پہر میں ڈیوٹی نہیں دی جاسکتی اور کسی دکان میں اس شرط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایا گیا تو دکان کو سر بہ مہر کردیا جائے گا.

    خیال رہے کہ سعودی عرب ولی عہد شاہ محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے تحت ملک کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے انقلابی اقدامات کیے جا رہے ہیں اور خواتین کو روایت سے ہٹ کر خصوصی اختیارات اور آزادی دی جارہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • انٹرویو میں مردوں کی نسبت خواتین امیدواروں سے زیادہ کڑے سوالات

    انٹرویو میں مردوں کی نسبت خواتین امیدواروں سے زیادہ کڑے سوالات

    ملازمت کے لیے انٹرویو دینے جانا مرد و خواتین سب کے لیے ایک پریشان کن مرحلہ ہوتا ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹرویو میں خواتین امیدواروں کو مردوں سے زیادہ کڑے سوالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    جرنل آف سوشل سائنسز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق جب خواتین ملازمت کے لیے انٹریو دینے جاتی ہیں تو دوران انٹرویو انہیں مردوں کی نسبت بار بار ٹوکا جاتا ہے جبکہ ان سے سوالات بھی اس طرح پوچھے جاتے ہیں جیسے ان سے جرح کی جا رہی ہو۔

    تحقیق کے مطابق یہ رویہ اس وقت زیادہ ہوسکتا ہے جب انٹرویو لینے والا پینل مردوں پر مشتمل ہو۔

    مزید پڑھیں: ملازمت کے لیے دیے جانے والے انٹرویو غیر ضروری؟

    ماہرین عمرانیات کی جانب سے کی گئی اس تحقیق میں کہا گیا کہ اگر کسی بڑے ادارے میں کسی اعلیٰ عہدے کے لیے، لیے جانے والے انٹرویو میں کسی خاتون کو ان کی متاثر کن سی وی اور عملی میدان میں کامیابیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے شارٹ لسٹ بھی کیا جاتا ہے تب بھی انہی اپنے سے کم صلاحیت کے مرد امیدواروں سے سخت مقابلہ درپیش ہوتا ہے۔

    امریکا کی 2 اہم یونیورسٹیوں میں کی جانے والی اس تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ انٹرویو کے دوران خواتین امیدواروں کے جوابات سے مطمئن نہ ہوتے ہوئے انہیں بار بار اپنی صلاحیت اور ذہانت ثابت کرنے کے لیے کہا گیا جس سے وہ انٹرویو کے دوران کنفیوژن کا شکار ہوگئیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ انٹرویو کے دوران روا رکھے جانے والا یہی رویہ اس وقت زیادہ تر شعبوں میں مردوں کی اجارہ داری کی وجہ ہے۔

    مزید پڑھیں: پیشہ ورانہ زندگی میں اپنائے جانے والے آداب

    ان کے مطابق یہ صورتحال صرف انٹرویو کے دوران ہی نظر نہیں آتی۔ عام زندگی میں بھی جب مرد کسی دفتری معاملے پر کسی خاتون سے گفتگو کررہے ہوں تو وہ مردوں سے گفتگو کے مقابلے میں خواتین کی بات زیادہ کاٹتے ہیں اور درمیان میں بول اٹھتے ہیں۔

    علاوہ ازیں مرد خود آپس میں ایک دوسرے کی بات اسی وقت کاٹتے ہیں جب وہ ایک دوسرے کی کہی گئی باتوں کی تصدیق کرنا چاہ رہے ہوں۔

    تحقیق میں اس امر پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ تعلیمی میدان میں مردوں سے بہتر کارکردگی دکھانے کے باوجود خواتین عملی میدان میں مردوں سے پیچھے نظر آتی ہیں جس کی وجہ ان کے لیے مواقعوں میں کمی اور ساتھی مردوں کی جانب سے صنفی امتیاز کا برتا جانا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملازمت کے لیے دیے جانے والے انٹرویو غیر ضروری؟

    ملازمت کے لیے دیے جانے والے انٹرویو غیر ضروری؟

    ملازمت کے لیے انٹرویو ہر شخص کی زندگی کا ایک اہم مرحلہ ہوتا ہے اور ملازمت ملنے سے قبل دیے جانے والے انٹرویو بہت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔

    سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ انٹرویو دراصل آپ کا پہلا تاثر تشکیل دیتا ہے اور اسی تاثر کی بنا پر انٹرویو لینے والے افراد آپ کو ملازمت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرتے ہیں۔

    انٹرویو میں صرف آپ کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں ہی کو نہیں بلکہ آپ کی ظاہری شخصیت، آپ کا رویہ اور رکھ رکھاؤ بھی جانچا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انٹرویو کے لیے جانے والے افراد لباس سمیت ایک ایک چیز کا خیال رکھتے ہیں۔

    لیکن حال ہی میں کچھ ماہرین نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ملازمت کے لیے یہ انٹرویو نہ صرف بے فائدہ ہیں، بلکہ بعض اوقات نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پیشہ ورانہ زندگی میں اپنائے جانے والے آداب

    امریکا کے ییل اسکول آف مینجمنٹ میں مینجمنٹ اور مارکیٹنگ کی پروفیسر جیسن ڈینا کا کہنا ہے کہ ملازمت کے لیے کیے جانے والے انٹرویو امیدواروں کے بارے میں ایسا تاثر قائم کرتے ہیں جو بعد ازاں بالکل غلط ثابت ہوتا ہے۔

    ڈینا کا کہنا ہے کہ 10 منٹ کے مختصر عرصے میں کسی کی شخصیت کو جانچنا نا ممکن ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انٹرویو دینے والا شخص اس موقع پر اپنے مزاج کے برعکس خوش اخلاقی اور ذہانت کا مظاہرہ کرتا ہے لیکن ضروری نہیں کہ وہ واقعی ایسا ہو۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ چونکہ امیدوار انٹرویو میں پوچھے جانے والے سوالات کے لیے ذہنی طور پر تیار ہو کر آتے ہیں، لہٰذا یہ کہنا مشکل ہے کہ ملازمت ملنے کے بعد جب انہیں کسی غیر متوقع صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا، اس وقت وہ بروقت فیصلہ کر سکیں گے یا نہیں۔

    ڈینا نے اس امر کی طرف بھی اشارہ کیا کہ ہر شخص کی صلاحیتیں مختلف ہوتی ہیں۔ کچھ لوگ بہت اچھی گفتگو کرنے کے عادی ہوتے ہیں البتہ جب عمل کا وقت آتا ہے تو ان کی کارکردگی نہایت ناقص ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: ملازمت کا پہلا دن؟ ان غلطیوں سے بچیں

    اسی طرح کچھ لوگ گفتگو کے دوران سامنے والے شخص کو متاثر کرنے میں ناکام رہتے ہیں لیکن جب وہ کوئی کام کرتے ہیں تو اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

    ڈینا کے مطابق یہ دونوں تضادات کمپنی کے مالکان کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں کیونکہ وہ ایک اچھی گفتگو کرنے والے لیکن کم صلاحیت کے حامل شخص کو ملازمت پر رکھ لیتے ہیں۔

    جبکہ ایک باصلاحیت شخص کو صرف اس لیے کھو سکتے ہیں کیونکہ وہ انٹرویو کے دوران اپنی گفتگو سے انہیں متاثر کرنے میں ناکام رہا۔

    پروفیسر ڈینا کا کہنا ہے کہ ملازمت کے لیے انٹریو کا رجحان پوری دنیا میں رائج ہے اور اسے ختم کرنا تو ناممکن ہے، تاہم انٹریو کے دوران ایسے طریقہ کار اپنائے جانے کی ضرورت ہے جس میں امیدوار کی اصل صلاحیتوں کے بارے میں جانا جا سکے۔

  • نیوزی لینڈ، مفت رہائش، ملازمت اور سیر و تفریح کےمواقع

    نیوزی لینڈ، مفت رہائش، ملازمت اور سیر و تفریح کےمواقع

    بیرونِ ملک ملازمت کی خواہش تو ہر ایک دل میں بسی ہوتی ہے لیکن ملازمت کے ساتھ ساتھ رہائش اور مفت ٹکٹ بھی حاصل ہوجائیں تو یہ نوجوانوں کے لیےکسی نعمت سے کم نہیں کیوں کہ یہ وہ دلی خواہش ہے جو بناء کسی رقم کے خرچ کیے پوری ہونے جا رہی ہے-

    بیرون ملک ملازمت کے حصول کی تمنا کتنی ہی شدید کیوں نہ ہو لیکن اس تک کی رسائی بہت کم لوگوں کی ہوپاتی ہے جس کی ایک بڑی وجہ بیرونِ ملک سفر اور رہائش پر آنے والے بے پناہ اخراجات ہیں-

    لیکن اب نیوزی لینڈ حکومت کی کی جانب سے نوجوانوں کے لیے ایسی پر کشش پیشکش سامنے آئی ہے جسے قبول کرنے کے لیے ہر ہنر مند نوجوان بیتاب نظر آئے گا-

    *نیوزی لینڈ میں ملازمت کے حصول کے لیے خود کو یہاں رجسٹرڈ کراوئیں لنک پہ کلک کیجیے

    نیوزی لینڈ کے شہر ویلنگٹن میں جسے ٹیکنالوجی کا مرکز بھی کہا جاتا ہے اس شہر میں ہنر مند نوجوانوں کے لیے ‘لُک سی ویلنگٹن’ نامی ایسے پروگرام کا آغاز کیا جارہا ہے جس کے تحت دنیا بھر سے ٹیکنالوجی کے ماہرین کو شہر میں موجود مختلف ٹیکنالوجی کمپنیوں میں ملازمتوں کے موقع حاصل ہوں گے-

    اس پروگرام کے ذریعے مستفید ہونے والے ہنر مند نوجوانوں کو اخراجات کے بجائے محض انٹرویو کے لیے منتخب ہونا گا اگر انٹرویو تک رسائی حاصل ہوجائے تو ایسے امیدواروں کی رہائش اور سفری اخراجات پروگرام کی متعلقہ کمپنی کی انتظامیہ کی جانب سے ادا کیے جائیں گے-

    اس کے علاوہ ان امیدواروں کو شہر کے سیر اور مختلف کانفرنسز میں شریک ہونے کا موقع بھی فراہم کیا جائے گا جبکہ دورہ مکمل ہونے پر کمپنیاں بہترین امیدواروں کو جاب آفر کریں گی-

    واضح رہے کہ نیوزی لینڈ میں ملازمت حاصل کرنے کے خواہشمند افراد اپنی درخواست 20 مارچ تک جمع کرواسکتے ہیں جبکہ منتخب ہونے والے امیدواروں کو 8 سے 11 مئی تک نیوزی لینڈ جانے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

  • دفتر کی مختلف شفٹیں ملازمین کی چھٹیوں کا باعث

    دفتر کی مختلف شفٹیں ملازمین کی چھٹیوں کا باعث

    اوسلو: ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ افراد جن کی دفتر میں شفٹ مستقل تبدیل ہوتی رہتی ہے اور ان کی شفٹوں کے درمیان 11 گھنٹے سے کم وقفہ ہوتا ہے انہیں بیماری کے باعث زیادہ چھٹیوں کی ضرورت پڑتی ہے۔

    ناروے میں کیے جانے والی ایک تحقیقی سروے کے مطابق دفتر کے اوقات کار یعنی شفٹوں میں کم وقت کا وقفہ ملازمین میں بیماری کے امکان کو بڑھا دیتا ہے۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں 8 گھنٹے گزارنا کتنا ضروری؟

    طبی ماہرین کی زبان میں اس مختصر وقفے کو ’جلد واپسی‘ کہا جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ شفٹوں میں تبدیلی ملازمین کی صحت پر بدترین اثرات مرتب کرتا ہے۔

    sick-2

    ماہرین کے مطابق دفتر میں رات کی شفٹ کو صحت کے لیے سخت نقصان دہ سمجھا جاتا ہے تاہم مستقل شفٹوں میں تبدیلی رات کی شفٹ سے بھی زیادہ نقصان دہ ہے اور یہ ملازمین کی نیند پر شدید منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔

    ماہرین نے اس سروے کے لیے اسپتال کی نرسوں کی شفٹوں اور ان کی بیماری کے لیے لی جانے والی چھٹیوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے دیکھا کہ 80 فیصد نرسوں کی کوئی مخصوص شفٹ نہیں تھی اور یہ مستقل تبدیل ہوتی رہتی تھی۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں زیادہ وقت گزارنے والوں کے لیے بری خبر

    نتیجتاً انہیں ہر ماہ بیماری کے باعث ایک چھٹی لینی پڑتی تھی اور چھٹی کے بعد بھی کم از کم اگلے 2 دن تک وہ کم کارکردگی کا مظاہرہ کر پاتی تھیں۔

    ماہرین نے تجویز کیا کہ ملازمین کے لیے دفتر کی شفٹ کے اوقات کار کو کم از کم ایک ماہ تک مستقل رکھا جائے اور ایک ماہ بعد اسے تبدیل کیا جائے۔

  • دفتر پہنچ کر ابتدائی 10 منٹ کیسے گزارے جائیں؟

    دفتر پہنچ کر ابتدائی 10 منٹ کیسے گزارے جائیں؟

    دن کا اچھا آغاز تمام دن اچھا گزرنے کی ضمانت ہوتا ہے۔ اگر آپ نے اپنے دن کا اچھا آغاز کیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اس دن میں اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے اور اس دن پیش آنے والے چیلنجز اور مشکلات سے اچھی طرح نمٹ سکیں گے۔

    ہم سے اکثر افراد کام کرنے کے لیے دفاتر جاتے ہیں۔ کچھ افراد جلدی میں گھر سے نکلتے ہیں جس کے باعث وہ سکون سے دفتر نہیں پہنچتے، ان کے دن کا آغاز برا ہوتا ہے اور یوں ان کا پورا دن خراب گزرتا ہے۔

    یہ ضروری ہے کہ گھر سے نکلتے ہوئے اور دفتر پہنچ کر کم از کم ابتدائی 10 منٹوں کو اچھے طریقے سے گزارا جائے اور ناخوشگوار چیزوں سے بچا جائے۔

    آج ہم آپ کو بتا رہے ہیں کہ دفتر پہنچ کر شروع کے 10 منٹ کو کیسے گزارا جانا چاہیئے۔

    :وقت پر پہنچیں

    گڑبڑ اور جلدی میں گھر سے نکلنا دماغ کو دباؤ میں مبتلا کردیتا ہے اور آپ دماغی طور پر تھکن کا شکار بھی ہوسکتے ہیں۔

    وقت پر دفتر پہنچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ صبح جلدی اٹھیں تاکہ آپ کو زیادہ وقت مل سکے۔ بھرپور ناشتہ کریں، کافی پیئیں اور دفتر کے لیے جلدی گھر سے نکلیں تاکہ آرام سے پہنچیں اور ٹریفک جام کا شکار نہ ہوں۔

    :جگہ کو آرام دہ بنائیں

    دفتر میں اپنے بیٹھنے کی جگہ کو اپنے حساب سے آرام دہ بنائیں تاکہ آپ الجھن کا شکار نہ ہوں۔ اپنی کرسی، ڈیسک، کی بورڈ، ماؤس وغیرہ کو اپنے حساب سے رکھیں۔ غیر ضروری اشیا کو اپنے قریب سے ہٹا دیں۔ یہ دماغ پر بوجھ ڈالتی ہیں۔ اپنی ڈیسک کو منظم رکھیں۔

    :سب سے ملیں

    ضروری نہیں کہ دفتر میں پہنچتے ہی اگلے منٹ سے کام شروع کردیا جائے۔ آپ تھوڑی چہل قدمی کرتے ہوئے اور خبریں دیکھتے یا پڑھتے ہوئے اپنے ساتھیوں سے حال احوال دریافت کرسکتے ہیں۔ یہ عمل آپ کے ذہن پر خوشگوار اثر ڈالے گا۔

    :اپنے کاموں کی فہرست دیکھیں

    آج کے دن میں انجام دیے جانے والے تمام کاموں کی فہرست (رات میں ہی بنا کر رکھ لیں) کو دیکھیں اور اسے ترجیحی بنیاد پر شروع کریں۔ جو کام ضروری ہیں اور جن کی ڈیڈ لائن قریب ہے انہیں پہلے نمٹائیں۔

    :کامیابی کو مدنظر رکھیں

    ہر وقت اپنی کامیابی کے بارے میں سوچنا آپ کو بہترین کام کرنے پر اکسائے گا اور آپ یکسوئی اور محنت سے کام کریں گے۔

    :ہنسیں مسکرائیں

    کام کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ بالکل سنجیدہ ہو کر بیٹھ جائیں اور مسکرانا چھوڑ دیں۔ ساتھیوں کے ساتھ خوشگوار موڈ میں گفتگو کرنا اور ہنسنا آپ کے ذہنی تناؤ کو کم کرے گا اور آپ تازہ دم ہوکر کام کرسکیں گے۔

    :منفیت سے دور رہیں

    منفی سوچوں اور منفی سوچوں کو فروغ دینے والے افراد سے خود کو دور کریں۔ جو لوگ آپ کو الجھن میں ڈالنے کا سبب بنتے ہیں ان سے دور رہنا بہتر ہے۔ یہ آپ کے کام پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔

    :مداخلت کو نظر انداز کریں

    ایسی چیزیں، مباحثے یا افراد جو آپ کی توجہ کو بھٹکائیں اور آپ کو کام پر توجہ نہ مرکوز کرنے دیں، ان سے دور رہیں۔ مکمل یکسوئی اور توجہ سے کام کریں، یقیناً کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔