Tag: ملازمہ

  • لاہور میں مالکن کے مبینہ تشددسےگھریلوملازمہ جاں بحق

    لاہور میں مالکن کے مبینہ تشددسےگھریلوملازمہ جاں بحق

    لاہور: صوبہ پنجاب کےدارالحکومت لاہور میں مالکن کے مبینہ تشدد سےگھریلو ملازمہ جان کی بازی ہارگئی۔

    تفصیلات کےمطابق لاہور کےعلاقے ماڈل ٹاؤن میں مالکن کے مبینہ تشدد سےگھریلو ملازمہ منزہ جاں بحق ہوگئی۔20سالہ منزہ ماڈل ٹاؤن کے ایچ بلاک کے ایک گھر میں کام کرتی تھی۔

    پولیس حکام کےمطابق منزہ کےورثا نے الزام عائد کیاہےکہ ان کی بیٹی مالکن کی تشدد کے باعث جان کی بازی ہارگئی۔مقتولہ کےورثا نے ماڈل ٹاؤن کے تھانے میں مالکن کے خلاف درخواست جمع کرادی۔

    پولیس کا کہناہےکہ منزہ کی موت کی حتمی وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کےبعدمعلوم ہوگی۔


    کراچی: 11 سالہ کمسن ملازمہ سے اجتماعی زیادتی، 2 ملزمان گرفتار


    خیال رہےکہ چار روز قبل کشمور کے علاقے کندھ کوٹ سے تعلق رکھنے والی 11 سالہ گھریلو ملازمہ دو ماہ قبل کراچی آئی تھی اور ملیر کے ایک گھر میں کام کاج کررہی تھی تاہم تین روز قبل بچی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیاتھا۔


    شیخوپورہ : کھانا مانگنے پر سفاک مالکن نے بچے کا ہاتھ کاٹ دیا


    یار ہےکہ پانچ روز قبل شیخوپورہ میں سفاک مالکن نے کھانا مانگنے پر13سالہ ملازم عرفان کا ہاتھ کاٹ ڈیا تھا۔

    واضح رہےکہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کاکہناتھاکہ عرفان کا ہاتھ کاٹنے والے ظالم کو قانون کےشکنجے سے کوئی نہیں بچاسکےگا۔

  • طیبہ تشدد کیس: ایک اور جوڑا والدین ہونے کا دعویدار، ڈی این اے ٹیسٹ لے لیا گیا

    طیبہ تشدد کیس: ایک اور جوڑا والدین ہونے کا دعویدار، ڈی این اے ٹیسٹ لے لیا گیا

    اسلام آباد: ایڈیشنل جج کے گھر مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی طیبہ کی کہانی میں نیا موڑ سامنے آگیا۔ ایک اور جوڑے نے طیبہ کے والدین ہونے کا دعویٰ کردیا۔ دعویدار والدین کے ڈی این اے نمونے لے لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے ایڈیشنل جج کے گھر مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی طیبہ کا کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت تھا کہ کیس کے دوران ایک نیا جوڑا سپریم کورٹ پہنچ گیا۔ والد ہونے کے دعویدار ظفر کا کہنا ہے کہ بچی ڈیڑھ سال پہلے گم ہوئی تھی۔

    ظفر کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی بیٹی کو فیصل آباد کی ایک کوٹھی پر 34 ہزار روپے سالانہ پر ملازم رکھوایا تھا۔ بعد میں کوٹھی مالکان نے بتایا کہ ہماری بچی کو اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ دوبارہ معلوم کرنے پر بتایا گیا کہ بچی گم ہوگئی ہے۔

    والدہ کا دعویٰ کرنے والی خاتون کا کہنا ہے کہ ٹی وی پر دیکھ کر اپنی بیٹی کو پہچانا ہے۔

    دوسری جانب ننھی طیبہ پر تشدد کے از خود نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے 3 دن میں تحقیقاتی رپورٹ طلب کرلی۔

    مزید پڑھیں: کمسن ملازمہ پر تشدد ۔ بچی کے والدین نے راضی نامہ کرلیا

    چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے ڈی آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی کہ سچ سامنے لایا جائے۔ عدالت نے اسلام آباد پولیس کی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد کرتے ہوئے ڈی آئی جی اسلام آباد کو اپنی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا حکم دیا۔ عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر پوٹھو ہار کو بھی آئندہ سماعت پر بلا لیا۔

    سپریم کورٹ نے بدھ کے روز طیبہ اور اس کے حقیقی والدین کو بھی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ بچی کا جلد طبی معائنہ کروایا جائے تاکہ ثبوت ضائع نہ ہوں۔

    سپریم کورٹ کے بینچ نے مذکورہ دعوے دار والدین کے ڈی این اے ٹیسٹ کا حکم، اور جج کی اہلیہ ماہین ظفر کو جواب جمع کروانے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔

    بعد ازاں بچی کے دعویدار والدین کے ڈی این اے نمونے لے لیے گئے۔ والدین کے شناختی کارڈ اور تصاویر بھی لی گئیں ہیں جن کی نادرا سے شناخت کروائی جائے گی۔

  • گھریلو ملازمہ کی پُراسرارموت معمہ بن گئی

    گھریلو ملازمہ کی پُراسرارموت معمہ بن گئی

    گوجرنوالہ : گھریلو ملازمہ کی پُراسرار موت معمہ بن گئی۔ تفصیلات کے مطابق  لڑکی کو ملازم رکھنے والے خاندان کے سربراہ کا کہناہے کہ لڑکی نے خود کشی کی جبکہ لواحقین نے قتل کاالزام عائد کیاہے۔

    گوجرانوالہ کی سترہ سالہ نمرہ آٹھ ماہ سے واپڈا ٹاون کے علاقے میں تاجرعظیم کے گھرپرکام کرتی تھی۔ گھر کے مالک کا کہنا ہے کہ صبح جب نمرہ کو جگانے گئے تو وہاں سے اس کی لاش ملی ۔

    تاجر کا کہنا ہے کہ ملازمہ نے خودکشی کی ہے۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو تحویل میں لے کر سول اسپتال منتقل کردیا۔

    لواحقین کا مؤقف ہے کہ نمرہ نے خودکشی نہیں کی بلکہ اس کا قتل ہواہے، پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد مقدمہ درج کرلیا جائے گا۔