Tag: ملازمین فارغ

  • 182  سرکاری ملازمین کو نوکری سے نکال دیا گیا

    182 سرکاری ملازمین کو نوکری سے نکال دیا گیا

    پشاور : محکمہ سماجی بہبود کے 182ملازمین کوفارغ کردیا گیا ، فارغ ہونےوالوں گریڈ 1 سے 16تک کے ملازمین شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر تختونخواہ حکومت نے پراجیکٹ ختم ہونے پر محکمہ سماجی بہبود کے 182 ملازمین کوفارغ کردیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ملازمین کی خدمات 5سال قبل منشیات بحالی مراکز پراجیکٹ کیلئے حاصل کی گئی تھیں، بحالی مراکز کیلئے 182 ملازمین کے پراجیکٹ میں 2 بار توسیع بھی کی گئی تھی۔

    نوٹیفکیشن میں کہنا تھا کہ فارغ ہونے والوں گریڈ 1 سے 16تک کے ملازمین شامل ہیں، بحالی مراکزپراجیکٹ کے لئے بھرتی 182 ملازمین کا دورانیہ 30 جون کو ختم ہوجائے گا۔

    دوسری جانب وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے 182ملازمین کو نوکری سےنکالنے پر درعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایک کروڑنوکریوں کاجھانسہ دینے والے لوگوں کا روزگار چھیننے پر آگئے ہیں۔

    عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ کےپی حکومت کےمحکمہ اطلاعات سے کروڑ روپے سوشل میڈیابریگیڈ کو دیے جاتےہیں، سوشل میڈیا بریگیڈ پاکستان اورقومی سلامتی کےاداروں کےخلاف پروپیگنڈہ کرتا ہے، کےپی حکومت کے پاس سرکاری وسائل اورپیسہ احتجاج کے لئے ہر وقت دستیاب ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اداکرنے کے لئے گنڈاپور کے پاس فنڈز نہیں ہوتے، وفاق سے ملنے والا این ایف سی ایوارڈ کا حصہ برابر وصول کرتے ہیں۔

  • 1350 ملازمین  کو نوکری سے نکال دیا گیا

    1350 ملازمین کو نوکری سے نکال دیا گیا

    کراچی : پاکستان اسٹیل ملز کے 1350 ملازمین کو نوکری سے نکال دیا گیا ، اس سے قبل 49 فیصد ملازمین کو نکالا کیا جاچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز انتظامیہ نے 1350 ملازمین کو نکال دیا، مختلف محکموں آئی آر ، پی ڈی این، الیکٹریشن اور ڈرائیور کو نکالا گیا۔

    نکالے گئے ملازمین کو انتظامیہ کی جانب سے لیٹر ان کے گھروں کو روانہ کئے گئے۔

    انتظامیہ نے بتایا کہ اسٹیل مل بند ہے تنخواہیں ادا کرنے کیلئے وسائل نہیں ہیں، پہلے ہی 49 فیصد ملازمین کو نکالا کیاجاچکا ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا تھا کہ عدالت سے 2200ملازمین کو نکالنےکرنے کی اجازت مانگی تھی اور لیبر کورٹ نے ملازمین کو نکالنےکرنے کی اجازت دےدی تھی۔

    انتظامیہ کے مطابق پہلے مرحلے میں 1350 ملازمین کو نکالا گیا ہے۔

    گذشتہ سال پاکستان اسٹیل ملز انتظامیہ نے تمام ڈیلی ویجز ملازمین نوکری سے کو نکال دیا تھا، نوٹیفیکشن میں کہا گیا تھا کہ ملازمین کا کنٹریکٹ ختم ہوگیا ہے، ان ملازمین کو دوبارہ بھرتی نہیں کیا جائے۔

    خیال رہے دسمبر 2023 میں نگراں حکومت نے اسٹیل مل کو سرکاری اداروں کی نجکاری کی فہرست سے نکال دیا تھا۔

    Currency Rates in Pakistan Today- پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

  • جناح اسپتال کے ملازمین پر کڑا وقت، 168 کو نوکریوں سے فارغ کر دیا گیا

    جناح اسپتال کے ملازمین پر کڑا وقت، 168 کو نوکریوں سے فارغ کر دیا گیا

    کراچی: جناح اسپتال کے 168 ملازمین کو نوکریوں سے نکال دیا گیا، ملازمین کو کرونا کے دوران 3 ماہ کے لیے کنٹریکٹ پر رکھا گیا تھا۔

    جناح اسپتال کراچی میں جہاں گزشتہ کئی سالوں سے افرادی قوت کی کمی کا سامنا ہے، متعدد شعبہ جات میں انتظامی سربراہ ریٹائر ہو چکے ہیں، ایک شعبے کے سربراہ کے پاس کم وبیش دیگر 4 پانچ شعبوں کے اضافی چارجز ہیں، ایسی صورت حال میں کووِڈ کے انتہائی نازک دور میں خدمات انجام دینے والے ملازمین فارغ کر دیے گئے ہیں۔

    بتایا جا رہا ہے کہ جناح اسپتال میں فنڈز کی شدید کمی ہو گئی ہے، جس کے باعث کرونا کے دوران 3 ماہ کے لیے کنٹریکٹ پر تعینات ہونے والے 168 ملازمین کو نوکریوں سے نکالا گیا۔

    اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر شاہد رسول نے لیٹر جاری کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ یکم جولائی سے ان تمام افراد کو فنڈز نہ ہونے پر فارغ کر رہے ہیں۔ ملازمین میں 33 خاکروب، 36 نرسز، 54 وارڈ بوائے، 18 سیکیورٹی گارڈز اور دیگر عملہ شامل ہے۔

    ملازمین نے اس پر کہا ہے کہ ’’ہم نے مشکل وقت میں ساتھ دیا، ہمیں نہ نکالیں، اسپتال میں ویسے ہی اسٹاف کی شدید کمی ہے۔‘‘

    واضح رہے کہ جناح اسپتال میں اس وقت 1500 سے زائد میڈیکل آفیسرز کی کمی اور 1200 سے زائد نرسنگ اسٹاف کی کمی ہے، جب کہ نئے ملازمین کی تقرری کا معاملہ سالوں سے التوا کا شکار ہے۔ اور جن ملازمین کو نکالا گیا ہے انھیں بہ آسانی مستقل کیا جا سکتا تھا، یہ کووِڈ کے زمانے سے کام کر رہے تھے۔

    جناح اسپتال میں ایمرجنسی میں گنتی کا 4 سے 5 نرسنگ عملہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے تیماردار خود نرسنگ اسٹاف کے فرائض ادا کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ جب کہ شناختی کارڈ جمع کرا کے ویل چیئر ملتی ہے لیکن ایمرجنسی میں تیماردار اپنا مریض دیکھے یا شناختی کارڈ جمع کرانے جائے۔

    ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ فنڈر کی فراہمی تو محض ایک بہانہ ہے، اب جناح اسپتال میں من پسند لوگ بھرتی کیے جائیں گے۔

  • نجی ایئرلائن نے سیکڑوں ملازمین فارغ کرنے کا منصوبہ بنا لیا

    نجی ایئرلائن نے سیکڑوں ملازمین فارغ کرنے کا منصوبہ بنا لیا

    ممبئی: بھارتی ایئرلائن اسپائس جیٹ نے سیکڑوں ملازمین فارغ کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی سستی ایئرلائن اسپائس جیٹ بحران کی شکار ہو گئی ہے، جس سے نکلنے کے لیے اس نے 1400 ملازمین کو فارغ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

    اطلاعات کے مطابق ایئرلائن آنے والے دنوں میں اپنے ملازمین کو گلابی سلپس (ملازمتوں سے برطرفی کا پروانہ) حوالے کر سکتی ہے، ایئرلائن کا کہنا ہے کہ ملازمتوں میں اس کٹوتی کا مقصد اخراجات گھٹانا اور فضائی بیڑے کی سرگرمیوں کو معمول پر لانا ہے۔

    اسپائس جیٹ اس وقت مالی پریشانیوں، قانونی جنگوں اور دیگر مشکلات کا سامنا کر رہی ہے، کمپنی کا کہنا تھا کہ اس کے طیاروں کی تعداد گھٹ چکی ہے اور ان کے مقابلے میں افرادی قوت زیادہ ہے، جس پر قابو پانے کے لیے ملازمین کو نوکری سے فارغ کرنے کا قطعی فیصلہ اس ہفتہ متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ ایئرلائن میں اس وقت 9 ہزار ملازمین کام کر رہے ہیں، جس میں دس سے پندرہ فی صد تخفیف کی جائے گی، کمپنی کے مطابق اس اقدام سے اسے سالانہ 100 کروڑ روپے تک کی بچت ہوگی۔

  • کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے ملازمین کے لیے بری خبر

    کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے ملازمین کے لیے بری خبر

    کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے ملازمین ان دنوں سخت مشکل میں آئے ہوئے ہیں، کرپٹو لینڈنگ پلیٹ فارم ’سلسیئس‘ نے بھی 150 ملازمین کو فارغ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی کرپٹو مارکیٹ اس وقت بد ترین بحران سے گزر رہی ہے، جس کی وجہ سے کرپٹو پلیٹ فارمز ملازمین کا بوجھ کم کرنے لگے ہیں، اب امریکی اسرائیلی کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم سلسیئس نے بھی ڈیڑھ سو ملازمین کو ملازمت سے فارغ کر دیا ہے۔

    گزشتہ ماہ سیلسیئس نے مارکیٹ کی خراب حالت کے پیش نظر کرپٹو کرنسی کی سبھی نکاسی پر بھی روک لگا دی تھی، فارغ کیے گئے ملازمین سیلسیئس کی افرادی قوت کا ایک چوتھائی ہے۔

    سلسیئس نے گزشتہ سال کے آخر میں 75 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ جمع کی تھی، کمپنی کا ویلویشن اس وقت تین ارب ڈالر تھا، نیز کمپنی نے اس سال مئی تک 8.2 ارب ڈالر قیمت کا قرض پروسیس کیا تھا اور اس کے پاس 11.8 ارب ڈالر کی ملکیت تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کرپٹو کرنسی ایکسچینج والڈ نے بھی اپنے تقریباً 30 فی صد ملازمین کی چھانٹی کا فیصلہ کیا تھا، سنگاپور میں واقع کرپٹو کرنسی ایکسچینج بائبٹ نے 2000 ملازمین کی چھانٹی کی ہے، اسی طرح کائنبیس، جیمنی، کرپٹو ڈاٹ کام اور دیگر کرپٹو ایکسچینجز نے بھی ملازمین کی چھانٹی کے اعلانات کیے ہیں۔

  • سوئی سدرن گیس کمپنی نے 2 ہزار ملازمین کو فارغ کردیا

    سوئی سدرن گیس کمپنی نے 2 ہزار ملازمین کو فارغ کردیا

    کراچی : سوئی سدرن گیس کمپنی نے 2ہزارملازمین کو فارغ کردیا ، پیپلزپارٹی کے دور میں مجموعی طور پر 2 ہزار 7 سو سے زائد ملازمین کو ایکٹ کے تحت بحال کئے گے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی سدرن گیس نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں 2ہزارملازمین کو فارغ کردیا ، 2ہزار برطرف ملازمین میں سے1600 جونئیر رینک مزدور ، ڈرائیور، اسٹاف اور 400 افسران شامل ہیں ، اس حوالے سے سوئی سدرن گیس کمپنی نے حکم نامہ بھی جاری کردیا ہے۔

    ملازمین نے برطرفی کے خلاف ایس ایس جی سی ہیڈ آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ایم ڈی اور انتظامیہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی ، ملازمین نے نوکری سے نکالنے کا نوٹی فکیشن فوری واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

    خیال رہے پیپلزپارٹی کے دور میں مجموعی طور پر 2 ہزار 7 سو سے زائد ملازمین کو ایکٹ کے تحت بحال کئے گئے تھے۔

  • پیپلز پارٹی کا اسٹیل ملز ملازمین کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلان

    پیپلز پارٹی کا اسٹیل ملز ملازمین کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلان

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو فارغ کرنے کے فیصلے کی مزاحمت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملازمین کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج کراچی میں پریس کانفرنس میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اسٹیل مل کے ملازمین کے حوالے سے پارٹی کا مؤقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو فارغ کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، مل وفاق سے نہیں چلتی تو سندھ حکومت اسے چلانے کو تیار ہے، وفاق ہم سے بات کرے۔

    سعید غنی نے کہا ہم ضمانت دیں گے کہ پاکستان اسٹیل سے کسی ملازم کو نہیں نکالیں گے، یہ غلط تاثر دیا گیا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے بندے بھرتی کیے، پی پی دور میں پاکستان اسٹیل میں کوئی بھرتی نہیں ہوئی، صرف کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا گیا تھا، 1996 سے 2008 تک پی پی حکومت میں نہیں تھی، جب کہ بھرتیاں اسی دوران کی گئیں، ہو سکتا ہے پاکستان اسٹیل میں کوئی پی پی ہمدرد ہو مگر بھرتیاں ہم نے نہیں کیں۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا سپریم کورٹ آبزرویشن کو جواز بنا کر اسٹیل مل ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سپریم کورٹ نے 2006 میں اسٹیل ملز کی نج کاری کے فیصلے کو روک دیا تھا، سوال یہ ہے کہ کیا حکومت نے اسٹیل ملز معاملے پر سی سی آئی سے منظوری لی ہے، جو فیصلہ سی سی آئی پلیٹ فارم سے نہ ہو ہم اس پر مزاحمت کریں گے۔

    سعید غنی نے کہا پاکستان اسٹیل کے 9500 ملازمین اس فیصلے کو آرام سے منظور نہیں کریں گے، پیپلز پارٹی پاکستان اسٹیل کے ملازمین کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی، اسٹیل مل اپنے اے ٹی ایم کو دینے سے بہتر ہے سندھ حکومت کو دی جائے، توجہ کا مرکز دراصل پاکستان اسٹیل کی اربوں روپے مالیت کی زمین ہے لیکن اس کا مالک سندھ ہے، سندھ حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی فیصلہ کیا گیا تو اس کو نہیں مانیں گے، جس مقصد کے لیے زمین وفاق کو دی گئی اگر وہ پورا نہ ہو تو صوبہ واپس لے سکتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اسد عمر کا ماضی کا بیان ہے کہ پاکستان اسٹیل ملازمین کے ساتھ کھڑا ہوں گا، مجھے انتظار ہے کابینہ کی میٹنگ میں اسد عمر کیا مؤقف اختیار کرتے ہیں، ایم کیو ایم نے بھی اسٹیل ملز ملازمین کو نکالنے کے فیصلے کی مذمت کی، امید ہے کابینہ میں عملی مزاحمت کریں گے، امید نہیں مگر شاید جی ڈی اے اور کراچی سے پی ٹی آئی وزیر بھی فیصلے کی مخالفت کریں۔

    سعید غنی نے ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگی حکومت کا اسٹیل مل کی گیس بند کرنے کا فیصلہ نامناسب تھا، اسٹیل مل کی بندش کے وقت پیداوار 65 فی صد تھی، مل کی گیس بند نہ کی جاتی تو خسارہ کم یا ختم ہو سکتا تھا، ایس ایس جی سی کو پیسوں کی ضرورت تھی تو اسٹیل مل کی گیس بند کر دی گئی۔ ن لیگ دور ہی میں پی ٹی آئی، پی پی پی اور جماعت اسلامی نے اسٹیل مل کی نج کاری کی مخالفت کی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل کا خسارہ 200 ارب سے زائد ہے، کوئی بھی یہ خسارہ نہیں بھرے گا، پاکستان اسٹیل جسے بھی دی جائے گی، حکومت خسارہ ادا کر کے دے گی، وفاق ہم سے بات کرے، سندھ حکومت پاکستان اسٹیل کو چلانے کے لیے تیار ہے، جو فیصلہ سی سی آئی پلیٹ فارم سے نہ ہو ہم اس پر مزاحمت کریں گے۔

  • احتجاج کرنے والے پی آئی اے کے 20 ڈیلی ویجز ملازمین فارغ

    احتجاج کرنے والے پی آئی اے کے 20 ڈیلی ویجز ملازمین فارغ

    کراچی: پی آئی اے انتظامیہ کی ہڑتالی ملازمین کے خلاف کاروائی جاری، 20 ڈیلی ویجز ملازمین کو فارغ کردیا گیا ۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ نے ائر لائن کے مذید 26 ملازمین کو شو کاز نوٹسز جاری کیے ہیں جبکہ مجموعی طور پر 165 ملازمین کو شو کاز جاری کر دئیے گئے۔

    جن ملازمین کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں ان میں فضائی میزبانوں کی ایسوسی ایشن کے صدر نصراللہ خان ،پالپا کے جنرل سیکرٹری کیپٹن سہیل اور نائب صدر کیپٹن صادق الرحمان بھی شامل ہیں۔

    پی آئی اے انتظامیہ نے ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے 20 ملازمین کو بھی ملازمت سے فارغ کیا ہے، پیپلزپارٹی کے اطلاعات سیکریٹری وقار مہدی نے ملازمین کی برطرفی کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے ۔