Tag: ملازمین

  • وزیر اعلی ہاؤس خیبرپختونخوا  کے 6 ملازمین  کورونا وائرس کا شکار

    وزیر اعلی ہاؤس خیبرپختونخوا کے 6 ملازمین کورونا وائرس کا شکار

    پشاور : وزیر اعلی ہاؤس خیبرپختونخوا کے چھ ملازمین میں کوروناوائرس کی تشخیص ہوگئی ، جس کے بعد وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے معمول کی سرگرمیاں محدود کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی ہاؤس خیبرپختونخوا کے چھ ملازمین کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا ، جس کے بعد وزیر اعلی ہاؤس کے تمام ملازمین کے لیےکورونا ٹیسٹ لازمی قرار دیتے ہوئے عام ملاقاتیوں کی آمد پر مکمل پابندی عائد کردی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ملازمین میں کورونا کی تصدیق کے بعد وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے معمول کی سرگرمیاں محدود کردیں اور منتخب عوامی نمائندوں کے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی محدود کردیا۔

    وزیر اعلی ہاؤس کے ترجمان کے مطابق معمول کے سرکاری اجلاس ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد کئے جائیں گے اور وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاسوں میں احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل یقینی بنایا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ کےپی محمود خان کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کی شدت میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، عوام احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد اور فیس ماسک کے استعمال کو یقینی بنائیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا ٹیسٹ مثبت آنے والوں میں وزیراعلی کا کوئی قریبی ملازم شامل نہیں، وزیراعلی کے انتہائی قریبی افراد کے ٹیسٹ منفی آئے ہیں، قریبی افراد میں پی ایس او ، پریس سیکرٹری ،ایس او اور پرسنل ویٹر شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کورونا کا شکار ہونے والوں میں وزیراعلی ہاوس کا باروچی ، آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کا ایک اہلکار اور ٹیلی فون ایکسچینج کا بھی ایک اہلکار کورونا وائرس کا شکار ہوا۔

  • سعودی عرب: ملازمین کی بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کو ایک سال کی مہلت

    سعودی عرب: ملازمین کی بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کو ایک سال کی مہلت

    ریاض: سعودی عرب میں ملازمین کی بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کو ایک سال کی مہلت دی گئی ہے کہ وہ باقاعدہ طریقے سے کام کریں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود انجینیئر احمد الراجحی نے ریکروٹنگ ایجنسیوں کو آئندہ برس تک خود کو قانون کے دائرے میں لانے کی مہلت دی ہے۔

    ریکروٹنگ ایجنسیاں سنہ 2022 کے مارچ کے شروع تک مہلت سے فائدہ اٹھا سکیں گی، اس کا اصولی فیصلہ قانون محنت کے لائحہ عمل میں کرلیا گیا تھا۔

    الراجحی نے ریکروٹنگ ایجنسیوں کو سال رواں کے اختتام تک مہلت دی ہے کہ وہ خود کو ایجنسی کے زمرے سے نکال کر ریکروٹنگ کمپنی کے زمرے میں شامل کریں۔

    اس حوالے سے انہیں یہ رہنمائی دی گئی ہے کہ چھوٹی چھوٹی ریکروٹنگ ایجنسیاں خود کو ایک دوسرے میں ضم کر کے ریکروٹنگ کمپنی میں تبدیل کرلیں۔

    اس حوالے سے انہیں اپنا سرمایہ 10 لاکھ ریال تک بڑھانا ہوگا جبکہ ریکروٹنگ کمپنی کے لیے ضروری ہوگا کہ 2022 کا مارچ ختم ہونے سے قبل انہیں اپنا سرمایہ 25 لاکھ ریال تک بڑھانا ہوگا۔

  • کامیاب سال گزارنے پر کمپنی کا اپنے ملازمین کو شاندار تحفہ

    کامیاب سال گزارنے پر کمپنی کا اپنے ملازمین کو شاندار تحفہ

    چین کی ایک کمپنی نے اپنے ہر ملازم کو سال بھر نہایت محنت سے کام کرنے پر پلے اسٹیشن 5 بطور تحفہ دیا جس پر ملازمین خوشی سے نہال ہوگئے۔

    یہ شاندار تحفہ چین کی ایک گیمنگ کمپنی نے اپنے ملازمین کو دیا ہے، تحفے میں پلے اسٹیشن 5، گرافک کارڈز اور ننٹینڈو سوئچ کنسول شامل ہیں۔

    اس حوالے سے کمپنی کے ایک ملازم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس بارے میں ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ کمپنی میں سالانہ میٹنگ کے موقع پر ایک کامیاب سال کے لیے ملازمین کو یہ شاندار تحفہ دیا گیا۔

    مذکورہ گیمنگ کمپنی ان کمپنیوں میں شامل ہے جو کرونا وائرس وبا کے دوران نقصان میں جانے کے بجائے فائدے میں رہی اور اس نے گیمنگ گیجٹس کی فروخت میں اضافے کے باعث سال 2020 کے دوران بے تحاشہ منافع کمایا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں ریلیز کیا جانے والا پلے اسٹیشن 5 نہایت مقبول ہوچکا ہے اور اس کی فروخت لاٹری سسٹم کے ذریعے کی جارہی ہے۔

    پلے اسٹیشن 5 میں 8 کور سی پی یو، کاسٹیوم جی پی یو، تھری ڈی آڈیو، 8 کے گیمنگ سپورٹ، بجلی کے کم استعمال کا آپشن، پی ایس فور بیک ورڈز کمپیٹبلٹی اور الٹرا فاسٹ ایس ایس ڈی جیسے فیچرز شامل ہیں۔

  • اسٹیل مل ملازمین کو بقایا جات کی ادائیگی کے ساتھ پلاٹ دینے کی سفارش

    اسٹیل مل ملازمین کو بقایا جات کی ادائیگی کے ساتھ پلاٹ دینے کی سفارش

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو بقایا جات کی ادائیگی کے ساتھ پلاٹ دینے کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو نکالے جانے کا معاملہ زیر بحث آیا۔

    اجلاس میں وزارت صںعت کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اسٹیلز کے نقصانات 230 ارب سے تجاوز کر گئے تھے، حکومت ہر سال 35 سے 40 کروڑ ملازمین کو تنخواہوں کی مد میں فراہم کرتی تھی۔

    حکام نے بتایا کہ اسٹیل ملز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ کیا، نکالنے کا فیصلہ ملازمین سے حتمی مشاورت کے بعد کیا جانا تھا۔ عدالت نے بھی استفسار کیا کہ مل 5 سال سے بند ہے ترقیاں کیسے ہو رہی ہیں۔

    بریفنگ کے مطابق اسٹیل ملز کے ذمہ اربوں روپے واجب الادا ہیں، نیشنل بینک کو 51 ارب اور سوئی سدرن کو 62 ارب ادا کرنے ہیں۔ 4 ہزار 544 ورکرز اور ایک ہزار سے زائد آفیسر کیڈر ملازمین کو نکالا گیا ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ اسٹیل ملز کی 12 سو 68 ایکڑ اراضی لیز پر دی جائے گی، 30 سے 40 روز میں اراضی اور مشینری کی لاگت کا تخمینہ لگا دیا جائے گا۔ تخمینہ لگانے کے بعد کابینہ کمیٹی نجکاری کا فیصلہ کرے گی، حکومت کا اختیار ہوگا کہ انتظامی معاملات اپنے پاس رکھے۔

    12 کمپنیاں جن میں چین، روس، کوریا اور یوکرین شامل ہیں اسٹیل ملز خریدنا چاہتی ہیں، اسٹیل ملز کی 19 ہزار ایکڑ اراضی کو صنعتی مقاصد کے لیے استعمال میں لایا گیا ہے۔ 13 جون 2021 تک اسٹیل ملز سے متعلق حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا۔

    کمیٹی نے ملازمین کے بقایا جات کی ادائیگی کے ساتھ پلاٹ دینے کی سفارش کردی۔ کمیٹی کے رکن اسامہ قادری کا کہنا تھا کہ ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک کے نام پر ان کے بقایا جات دیے جا رہے ہیں۔

    ایڈیشنل سیکریٹری نے کہا کہ 6 سال سے مل بند ہے، ملازم کام نہیں کر رہے صرف تنخواہ لے رہے ہیں جس پر اسامہ قادری نے کہا کہ سینکڑوں ملازمین نے خودکشیاں کیں آپ کہہ رہے ہیں تنخواہ لے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت چیزیں بیچ کر خزانے بھر رہی ہے میں اتحادی ہوں لیکن سچ بولوں گا، اگر ملازمین کو فارغ کرنا ہے تو گولڈن ہینڈ شیک کی پالیسی کا بتایا جائے۔

    رکن کمیٹی آغا رفیع نے کہا کہ ان اداروں کو چلانے والوں نے اپنی زندگیاں لگائی ہیں، ادارے کو تباہ کرنے میں حکومت اور انتظامیہ کا ہاتھ ہوتا ہے مزدوروں کا کیا قصور ہے۔

  • سعودی عرب: ملازمین کے لیے میڈیکل انشورنس کے حوالے سے اہم وضاحت

    سعودی عرب: ملازمین کے لیے میڈیکل انشورنس کے حوالے سے اہم وضاحت

    ریاض: سعودی کونسل آف کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کا کہنا ہے کہ جس دن سے کارکن کسی ادارے یا کمپنی میں کام شروع کرتا ہے اس دن سے ہی آجر کی جانب سے اس کے لیے میڈیکل انشورنس لاگو ہو جاتی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق کونسل آف کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کا کہنا ہے کہ تجرباتی مدت کے دوران آجر کارکن کو میڈیکل انشورنس کی سہولت دینے کا پابند ہے۔

    کونسل آف کوآپریٹو ہیلتھ انشورنس کی جانب سے کہا گیا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کونسل سے انشورنس اسکیم کے حوالے سے 5 ہزار 200 استفسارات کیے گئے جن میں سے بیشتر کارکنوں کو فراہم کی جانے والی میڈیکل سہولتوں کے بارے میں تھے۔

    کیے جانے والے استفسارات میں سب سے اہم سوال تجرباتی مدت کے دوران کارکن کو میڈیکل انشورنس کی فراہمی سے متعلق تھا جس میں دریافت کیا گیا تھا کہ کیا آجر ایسے کارکن کو میڈیکل انشورنس فراہم کرنے کا پابند ہے جو تجرباتی مدت کے دوران اس کے پاس کام کر رہا ہو؟

    اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کونسل کی جانب سے وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا کہ جس دن سے کارکن کسی ادارے یا کمپنی میں کام شروع کرتا ہے اس دن سے ہی اس کے لیے میڈیکل انشورنس لاگو ہو جاتی ہے۔

  • سعودی عرب: ملازمت پیشہ افراد کے لیے خوشخبری

    سعودی عرب: ملازمت پیشہ افراد کے لیے خوشخبری

    ریاض: سعودی عرب میں تحفظ اجرت قانون کے آخری مرحلے کا آغاز کر دیا گیا، تحفظ اجرت کے قانون کی منظوری وزارت افرادی قوت نے سنہ 2017 میں دی تھی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت نے تحفظ اجرت قانون کے آخری مرحلے کا آغاز کر دیا ہے، اس میں ایسے چھوٹے اداروں کو شامل کیا جائے گا جن میں کم سے کم ایک اور زیادہ سے زیادہ 4 ملازمین ہیں۔

    وزارت افرادی قوت کی جانب سے سنہ 2017 میں تحفظ اجرت کے قانون کی منظوری دی گئی تھی، اس میں ابتدائی طور پر بڑی کمپنیوں اور اداروں کے کارکنوں کی اجرت کی وقت مقررہ پر ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے جامع منصوبے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    کارکنوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے قانون کے مطابق کمپنیوں یا اداروں کے مالکان کو اس امر کا پابند بنایا گیا تھا کہ وہ کارکنوں کی تنخواہیں بینک کے ذریعے ادا کریں جس کے لیے کارکنوں کا بینک اکاونٹ لازمی قرار دیا گیا تھا۔

    کارکنوں کی ماہانہ تنخواہ کا مکمل ریکارڈ وزارت کی ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کرنا لازمی ہے۔

    وزارت کی جانب سے مزید کہا گیا تھا کہ ایسے کارکن جن کے بینک اکاؤنٹ نہیں ہیں اور جب تک ان کے اکاؤنٹ نہیں کھل جاتے ان کی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے ادارے ماہانہ تنخواہوں کی ادائیگی کا چارٹ بنا کر وزارت کو پیش کرنے کے پابند ہیں۔

  • سعودی عرب میں افرادی قوت منگوانے کے نئے قواعد و ضوابط

    سعودی عرب میں افرادی قوت منگوانے کے نئے قواعد و ضوابط

    ریاض: سعودی حکومت نے بنگلہ دیش سے افرادی قوت منگوانے کے لیے ضوابط مقرر کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی شہری نے وزارت افرادی قوت وسماجی بہبود سے سوال کیا کہ بنگلہ دیش سے افرادی قوت درآمد کرنے کی کیا شرائط ہیں؟

    وزارت افرادی قوت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شہری کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش سے گھریلو کارکن کے طور پر کسی بھی غیر شادی شدہ شخص کی خدمات حاصل نہیں کی جاسکتیں البتہ نجی ڈرائیور اور فیملی میل نرس کا ویزہ جاری ہوسکتا ہے اس پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں‌ گھریلو ملازمین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔رواں سال گھریلو ملازمین کی تعداد 14 فیصد بڑھ کر 36 لاکھ 90 ہزار 90 ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے۔

  • سعودی عرب میں ملازمین کے لیے اہم اعلان

    سعودی عرب میں ملازمین کے لیے اہم اعلان

    ریاض: سعودی حکومت نے اداروں میں ملازمین کے لیے ڈریس کوڈ کی پابندی کو ضروری قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر افرادی قوت وسماجی بہبود احمد الراجعی نے ڈریس کوڈ کی پابندی کو تمام اداروں کے ملازمین کے لازمی قرار دیا ہے۔

    وزیر افرادی قوت نے ڈیوٹی سے متعلق لائحہ عمل کی دفعہ 38 کی پہلی شق میں ترمیم کی ہے جس کے بعد یہ ضروری ہوگیا ہے کہ ہر ادارہ اپنے مرد اور خواتین ملازمین کے لیے ڈریس کوڈ کا تعین کرے اور اس کے استعمال کا پابند بنائے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈریس سے متعلق ہدایات بورڈ پر تحریر کی جائیں اور بورڈ نمایاں جگہ پر رکھا جائے، ملازمین کو تنبیہ کر دی جائے کہ جو بھی اس کی پابندی نہیں کرے گا اس کے خلاف تادیبی کارروائی ہوگی۔

    احمد الراجعی کا کہنا تھا کہ جو ادارہ ڈریس کوڈ کا نظام رائج نہیں کرے گا اور اس کی پابندی نہیں کرائے گا اس کے خلاف باقاعدہ کارروائی ہوگی۔

    یاد رہے کہ وزارت افرادی قوت نے نئے ضوابط کے ذریعے سعودی لیبر مارکیٹ کا ماحول بہتر بنانا چاہتی ہے۔

  • سعودی عرب: سرکاری اداروں کے ملازمین کے لیے اہم اعلان

    سعودی عرب: سرکاری اداروں کے ملازمین کے لیے اہم اعلان

    ریاض: سعود ی حکومت نے تمام سرکاری اداروں میں عوامی شعبے سے متعلق ملازمین ک ہدایت کی ہے کہ 30 اگست سے اداروں میں محتاط رہتے ہوئے ڈیوٹی کا آغاز کیا جائے۔

    سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود انجینئر احمد سلیمان الراجعی نے کہا کہ سرکاری اداروں کے ذمہ دار اپنے طور پر ان افراد کا انتخاب کریں جو گھروں سے ڈیوٹی ادا کر سکتے ہیں تاہم ورک فراہم ہوم کے کارکنوں کا تناسب 25 فیصد سے زائد نہ ہو

    انجینئر احمد سلیمان الراجعی کا کہنا ہے کہ دفتروں میں کام کا آغاز مرحلہ وار ہو رہا ہے تاہم حاضری کے لیے فنگر پرنٹ سسٹم معطل رکھا جائے، کارکنوں کی صحت کا خیال رکھا جائے۔

    وزیر افرادی قوت کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقررہ ایس او پیز پر عمل کو بھی یقینی بنایا جائے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں مارچ کے آخری ہفتے سے کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن اور کرفیو کے نفاذ کے سبب سرکاری اور نجی دفاتر کے ملازم گھر سے کام کر رہے تھے۔

  • کرونا وائرس: وزیر اعظم آفس کا اسٹاف محدود، افسران کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت

    کرونا وائرس: وزیر اعظم آفس کا اسٹاف محدود، افسران کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر وزیر اعظم آفس کا اسٹاف محدود کردیا گیا اور بیشتر افسران و ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر وزیر اعظم آفس کا اسٹاف محدود کردیا گیا، وزیر اعظم آفس کے افسران و ملازمین کے دفتری امور سے متعلق ہدایات جاری کردی گئیں۔

    جوائنٹ سیکریٹری ایڈمن کے علاوہ تمام جوائنٹ سیکریٹریز کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کردی گئی، ڈپٹی سیکریٹریز ہفتہ وار بنیاد پر دفتری امور انجام دیں گے۔ مختلف شعبوں کا اسٹاف ڈیوٹی روسٹر کے مطابق کام کرے گا۔

    جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ گھر سے کام کرنے والے جوائنٹ سیکریٹریز فائلز اور دستاویز کے لیے ملازم تعینات کریں۔

    ملازمین کو کہا گیا ہے کہ گھر سے کام کرنے والے افسران فون پر دستیاب رہیں، ایمرجنسی صورت میں افسران کو کسی بھی وقت بلایا جا سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں ہولناک اضافہ ہورہا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں مزید 83 اموات ہوئیں جس کے بعد اموات کی تعداد 2 ہزار 255 ہوچکی ہے۔

    ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 5 ہزار 385 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 1 لاکھ 13 ہزار 702 ہوگئی ہے۔