Tag: ملازمین

  • سعودی عرب نے غیر ملکی ملازمین کیلئے ویزوں میں 72 فیصد کمی کردی

    سعودی عرب نے غیر ملکی ملازمین کیلئے ویزوں میں 72 فیصد کمی کردی

    ریاض : حالیہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ دو برسوں میں سعودی لیبر مارکیٹ سے 16 لاکھ غیر ملکی نکل گئے، وطن واپس جانے والوں میں انڈین پہلے اور پاکستانی دوسرے نمبر پر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ برس غیر ملکی کارکنوں کے لیے ویزوں کی شرح میں 72.6 فیصد کمی کی گئی ہے۔

    سعودی وزارت محنت و سماجی فروغ کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال جاری ہونے والے ورک ویزوں کی تعداد 5 لاکھ 57 ہزار تین سو 25 تھی جبکہ اس کے مقابلے میں معاشی بحران سے قبل سنہ 2015 میں جاری ہونے والے ورک ویزوں کی تعداد 20 لاکھ 31 ہزار 2 سو اکیانوے رہی۔

    قبل ازیں رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ گذشتہ دو برسوں میں سعودی لیبر مارکیٹ سے 16 لاکھ غیر ملکی نکل گئے ہیں ۔ وطن واپس جانے والوں میں انڈین پہلے جبکہ پاکستانی دوسرے نمبر پر ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وطن واپس جانے والے ان غیرملکیوں کی وجہ سے سب سے زیادہ تعمیرات کا شعبہ متاثر ہوا ہے جبکہ گذشتہ برس سب سے زیادہ نئے ویزے بھی تعمیرات کے شعبے میں کام کرنے والے کارکنوں کو جاری کیے گئے۔

    ان تمام حقائق اور مسائل کے باوجود سعودی عرب آج بھی غیر ملکی کارکنوں کے پسندیدہ ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔

    مقامی اخبار میں جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے سروے میں 10 ملین افراد سے ملازمت کے لیے پسندیدہ ممالک کے متعلق رائے پوچھی گئی تھی۔

    سروے کے مطابق دنیا بھر کے ورکرز کے نزدیک امریکہ پسندیدہ ممالک کی فہرست میں پہلے جبکہ روس نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ اسی طرح سعودی عرب کارکنوں کے لیے پسندیدہ ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر رہا۔

    غیر ملکیوں پر عائد فیس کے علاوہ ان کے ہمراہ رہنے والے اہل خانہ میں سے ہر ایک فرد پر ماہانہ فیس مقرر کرنے کی وجہ سے نہ صرف لیبر مارکیٹ متاثر ہوئی بلکہ مجموعی معیشت پر اس کے اثرات دیکھے جاسکتے ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نئے ویزوں کے اجرا میں کمی کے علاوہ لیبر مارکیٹ سے بڑی تعداد میں پاکستانیوں سمیت غیر ملکیوں کا نکل جانا اس کی بڑی وجہ ہیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق جدہ، ریاض اور دمام سمیت بڑے شہروں میں پاکستانی علاقوں میں گھروں کے کرایوں میں کمی اور ہر عمارت میں کرایہ پر دستیاب اپارٹمنٹ کے بورڈ ظاہر کر رہے ہیں کہ یہاں سے بڑی تعداد میں لوگ جا چکے ہیں۔

  • دفتری ملازمین کے لیے 3 دن کا ویک اینڈ مالکان کے لیے فائدہ مند

    دفتری ملازمین کے لیے 3 دن کا ویک اینڈ مالکان کے لیے فائدہ مند

    ویک اینڈ کا آغاز ہوچکا ہے اور ہر ویک اینڈ کی طرح اس ویک اینڈ پر بھی آپ نے بہت سی تفریحات یا آرام کا منصوبہ بنا رکھا ہوگا لیکن ساتھ ہی کاموں کی ایک لمبی فہرست بھی اپنے انجام پانے کے لیے آپ کا انتظار کر رہی ہوگی۔

    ہم میں سے بہت سے افراد کو لگتا ہے کہ ایک یا 2 دن کا ویک اینڈ بہت جلدی گزر جاتا ہے اور انہیں مزید ایک دن کی تعطیل چاہیئے۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس قسم کے خیالات کا اظہار کرنے پر ایسے افراد کو بہت اجنبی نظروں سے دیکھا جاتا ہو۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں سائنسدانوں کا بھی یہی خیال ہے کہ ہر شخص کو ہفتے میں کم از کم 3 دن کا ویک اینڈ دیا جانا چاہیئے؟

    ان کا خیال ہے کہ 3 دن کا ویک اینڈ آپ کے کام کی استعداد اور کارکردگی میں اضافہ کرسکتا ہے۔

    کے اینڈرس ایرکسن نامی ماہر نفسیات کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ کسی شخص کی بہترین صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ اس سے دن میں صرف 4 سے 5 گھنٹے کام لیا جائے۔

    ان کا کہنا ہے کہ کام کے 8 گھنٹوں میں سے بیشتر وقت لوگ سوشل میڈیا پر بے مقصد اسکرولنگ کرنے میں گزار دیتے ہیں۔

    اس کی جگہ اگر انہیں 4 یا 5 گھنٹے اس طرح کام کرنے کا کہا جائے جس کے دوران وہ بیرونی دنیا سے مکمل طور پر کٹے رہیں، تو زیادہ بہتر اور معیاری نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

    کے اینڈرس ایرکسن کے علاوہ بھی دیگر کئی ماہرین طب و سائنس کا کہنا ہے کہ ہفتے کے آغاز کے بعد ابتدا کے 4 دن ہماری توانائی برقرار رہتی ہے اور ہم بڑے بڑے ٹاسک سر انجام دے سکتے ہیں۔

    اس کے بعد ہم تھکن اور بوریت کا شکار ہوجاتے ہیں اور ہماری کارکردگی میں کمی آنے لگتی ہے۔

    کچھ اسی طرح کی تحقیقوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سنہ 2008 میں امریکی ریاست اوٹاہ کے گورنر نے بھی ایسا منصوبہ تشکیل دیا تھا جس کے تحت ملازمین ہفتے میں صرف 4 دن کام کریں گے، لیکن ان 4 دنوں میں وہ 10 گھنٹے اپنے دفاتر میں گزاریں گے۔

    اس رواج کا آغاز ہونے کے بعد مجموعی طور پر نہ صرف بجلی اور توانائی کے استعمال میں کمی دیکھی گئی، بلکہ ملازمین کی کارکردگی اور ان کے کام کے معیار میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔

    اسی طرح ایک اور امریکی ریاست کولو راڈو میں بھی ایک اسکول نے چوتھی اور پانچویں جماعت کے طالب علموں کے لیے اوقات کار میں کمی کردی جس کے بعد طلبا کی ذہنی استعداد میں اضافہ دیکھا گیا۔ طلبا نے خاص طور پر سائنس اور ریاضی کے مضامین میں بہترین کارکردگی کا مظاہر کیا۔

    تو گویا ثابت ہوا کہ ایک یا 2 دن کا ویک اینڈ ہمارے لیے کافی نہیں، ہمارے اداروں کو ہماری بہترین کارکردگی حاصل کرنے کے لیے کم از کم 3 دن کی تعطیلات فراہم کرنی ہوں گی۔

    اس بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟

  • ایف بی آر کے کرپٹ ملازمین بھی قانون کے دائرے میں

    ایف بی آر کے کرپٹ ملازمین بھی قانون کے دائرے میں

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بلیک میلنگ اور کرپشن کے خاتمے کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے غیر قانونی اور خلاف ضابطہ کام کرنے والے ملازمین کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہریوں کو قانون کا پاسداربنانے کے لیے کوشاں ادارے کے ملازمین کو بھی اب قانون کے دائرے میں لانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ ایف بی آر نے کرپٹ، غیر قانونی اور خلاف ضابطہ کام کرنے والے ملازمین کے خلاف بھی ایکشن کا فیصلہ کرلیا۔

    ایف بی آر کے کرپٹ ملازمین کے خلاف شکایات درج کروانے کی سہولت متعارف کروادی گئی، شکایت پر عمل در آمد کرتے ہوئے کرپٹ ملازمین کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    ایف بی آر ملازمین کے خلاف 4 علیحدہ طریقوں سے شکایات درج کروائی جاسکتی ہے جس کے لیے کال، ای میل اور ویب سائٹ پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں 2 ہزار 566 ارب ٹیکس جمع کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا، جولائی سے فروری تک 2 ہزار 330 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا جاسکا۔

    ایف بی آر کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس یا رقم کی غیر قانونی منتقلی کے خلاف رواں ماہ کے آغاز سے آپریشن لاہور، کراچی اور اسلام آباد میں شروع کیا جا چکا ہے جس کے لیے اسٹیٹ بینک سے ڈیٹا حاصل کیا جارہا ہے۔

  • دفتر میں سونے کے لیے آرام دہ ڈیسک تیار

    دفتر میں سونے کے لیے آرام دہ ڈیسک تیار

    دفتر میں ایک طویل دن گزارنے کے دوران دن کے بیچ میں وقفہ کرنے اور آرام کرنے کا دل چاہتا ہے تاہم غیر آرام دہ کرسیاں ایسا کرنے میں رکاوٹ بن جاتی ہیں۔

    تاہم اب ایک ایسی ڈیسک بنا لی گئی ہے جو آرام کرنے کی سہولت بھی فراہم کرسکتی ہے۔ یونانی ڈیزائنر نینسی لیواڈٹ نے لکڑی، دھات اور لیدر سے ایسی ڈیسک بنائی ہے جو ضرورت کے وقت بستر بھی بن سکتی ہے۔

    یہ ڈیسک عام ڈیسکس کی طرح کام کرنے کی سہولت فراہم کرے گی، تاہم اس کے نچلے حصے میں آرام دہ بستر بھی موجود ہے جو تھکے ہوئے ملازمین کے آرام کرنے اور پھر سے تازہ دم ہونے کے لیے ہے۔

    یہ ڈیسک دفاتر کے ساتھ گھر میں بھی خوبصورت لگ سکتی ہے۔

    یاد رہے کہ ماہرین کا ماننا ہے کہ دن کو سونے والے افراد کے دفاتر کو چاہیئے کہ وہ انہیں دفتر میں سونے کا موقع دیں اور انہیں صبح اٹھ کر کام کرنے پر مجبور نہ کریں۔

    ماہرین کے مطابق ایسے افراد صبح اٹھ بھی جائیں تو وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ نہیں کرسکتے۔

    اس کے برعکس جب وہ اپنی نیند پوری کر کے دن ڈھلے اٹھتے ہیں تب وہ اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق راتوں کو جاگنے والے افراد کو زبردستی دن میں جاگ کر کام کرنے پر مجبور کیا جائے تو ایسے افراد میں قبل از وقت موت سمیت کئی امراض کا امکان بڑھ سکتا ہے۔

  • دفاتر کو ملازمین کے لیے سونے کی سہولت دینی چاہیئے!

    دفاتر کو ملازمین کے لیے سونے کی سہولت دینی چاہیئے!

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں دفاتر کو اپنے ملازمین کو سونے کا وقت دینا چاہیئے اور انہیں کام کرنے پر مجبور نہیں کرنا چاہیئے۔

    جان کر حیران ہوگئے نا؟

    دراصل یہ تجویز ان ملازمین کے لیے ہے جو دن بھر سوتے ہیں اور رات کو جاگتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بعض افراد کی جسمانی گھڑی قدرتی طور پر ایسی ہوتی ہے کہ وہ دن کو سوتے اور رات کو جاگتے ہیں۔

    جن لوگوں میں یہ عادت پائی جاتی ہے آپ انہیں اس کے مخالف جانے کے لیے مجبور نہیں کرسکتے کیونکہ وہ خود بھی اپنی اس فطرت کے آگے مجبور ہوتے ہیں۔

    ماہرین نے اس تحقیق کے لیے 5 لاکھ برطانوی افراد کا تجزیہ کیا۔ ان میں سے 9 فیصد افراد راتوں کو جاگنے والے نکلے جبکہ 27 فیصد نے کہا کہ انہیں صبح جلدی اٹھ کر کام کرنا اچھا لگتا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ دن کو سونے والے افراد کے دفاتر کو چاہیئے کہ وہ انہیں دفتر میں سونے کا موقع دیں اور انہیں صبح اٹھ کر کام کرنے پر مجبور نہ کریں۔

    ماہرین کے مطابق ایسے افراد صبح اٹھ بھی جائیں تو وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ نہیں کرسکتے۔

    مزید پڑھیں: قیلولے اور کافی کا امتزاج سستی بھگانے کے لیے مؤثر

    اس کے برعکس جب وہ اپنی نیند پوری کر کے دن ڈھلے اٹھتے ہیں تب وہ اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ راتوں کو جاگنے والے افراد میں ذیابیطس، امراض قلب، اعصابی امراض اور قبل از وقت موت کا خطرہ دیگر افراد کی نسبت زیادہ ہوتا ہے۔

    ایسے میں ان کی قدرتی جسمانی گھڑی میں خلل ڈالنا اور صبح اٹھنے کے لیے مجبور کرنا ان خطرات میں مزید اضافہ کرسکتا ہے۔

    کیا آپ کا دفتر ایسے افراد کو سونے کی سہولت دیتا ہے؟

  • مالک کی فراخ دلی، ملازمین کے لیے600 گاڑیوں اور گھروں کا تحفہ

    مالک کی فراخ دلی، ملازمین کے لیے600 گاڑیوں اور گھروں کا تحفہ

    نئی دہلی: ہیروں کی خرید و فروخت کرنے والے تاجر نے ملازمین کو 600 گاڑیاں، گھر اور قیمتی تحائف دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی شہر سورت سے تعلق رکھنے والے ’ہرے کرشنا ایکسپورٹس‘ کے مالک نے ہر سال کی طرح امسال بھی دیوالی کے موقع پر ملازمین کو بونس اور گاڑیاں دینے کا اعلان کیا۔

    ہیروں کی کمپنی کے مالک اچھی کارکردگی دکھانے والے ملازمین کو بونس (اضافی تنخواہ) گاڑی اور دیگر قیمتی تحائف دیتے ہیں۔

    کمپنی کی جانب سے جمعرات کے روز تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرنے والے وزیراعظم نریندر مودی نے خوش نصیب ملازمین میں گاڑیوں کی چابیاں تقسیم کیں، ان میں دو خواتین بھی شامل تھیں۔

    چیئرمین ہرے کرشنا ساؤجی ڈھولکیا کا کہنا تھا کہ ’رواں سال پانچ ہزار ملازمین میں سے 1600 ایسے افراد کا انتخاب کیا گیا جن کی کارکردگی بہتر رہی، ان تمام خوش نصیبوں کو پرفارمنس کی بنیاد پر کمپنی کی جانب سے گاڑیاں، مکان اور دیگر قیمتی تحائف دیے جائیں گے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’ملازمین میں قیمتی تحائف کی تقسیم کا سلسلہ کمپنی نے چار سال قبل شروع کیا، دیوالی کے موقع پر انتظامیہ کی جانب سے تمام ملازمین کو اضافی تنخواہ بھی دی جاتی ہے‘۔

    گاڑیاں حاصل کرنے والے خوش نصیبوں میں ایک معذور ’کاجل‘ نامی ملازمہ بھی ہے جبکہ دوسری خوش قسمت خاتون کا نام ہیرلیبن ہے۔

    چیئرمین ہرے کا کہنا تھا کہ ’کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے 300 خوش نصیب ملازمین کو فیلٹس بھی دیے گئے‘۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ہیرے پالش کرنے والے خوش نصیب ملازمین کو  کمپنی کی طرف سے ماروتی سوزوکی آلٹو اور ماروتی سوزوکی سیلیریو گاڑیاں دی جائیں گی۔

    کمپنی کے ترجمان کا کہناتھا کہ ’جو لوگ گاڑی لینے میں دلچسپی نہیں رکھتے ہم انہیں گھر یا اس کی رقم فراہم کردیتے ہیں تاکہ ہمارا ملازم مزید جانفشانی سے اپنے امور سرانجام دے‘۔

  • باسز کا دن: کیا آپ ایک اچھے باس ہیں؟

    باسز کا دن: کیا آپ ایک اچھے باس ہیں؟

    بڑے بڑے اداروں اور وہاں موجود باسز کو اکثر اپنے ملازمین سے وقت ضائع کرنے یا عدم دلچسپی سے کام کرنے کی شکایت ہوتی ہے۔ وہ ان سے ان کی استعداد سے بڑھ کر کام کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔

    انہیں شکوہ ہوتا ہے کہ ملازمین کام کو غیر دلچسپی سے کرتے ہیں جبکہ بعض دفعہ وہ ملازمت چھوڑ کر ان اداروں میں بھی چلے جاتے ہیں جن سے کاروباری مسابقت ہوتی ہے۔

    دراصل ملازمین انہی اداروں میں دل لگا کر اور محنت سے کام کرتے ہیں جہاں انہیں ان کا مطلوبہ ماحول اور تمام سہولیات ملیں اور ان کی قدر کی جاتی ہو۔

    آج جبکہ امریکا میں باسز کا دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد پورے سال اپنے باسز کی جانب سے تعاون کا شکریہ ادا کرنا ہے، وہیں ترقی پذیر ممالک میں ملازمین کو اپنے باسز سے بے تحاشہ شکایات ہیں۔

    یاد رکھیں کہ اگر آپ ایک اچھے باس نہیں تو آپ کو ہمیشہ قابل اور محنتی افراد کی قلت کا سامنا ہوگا کیونکہ وہ بہت جلد آپ کو چھوڑ کر چلیں جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: بہترین ملازم ملازمت چھوڑ کر کیوں جاتے ہیں؟

    لہٰذا آج ہم آپ کو اچھا باس بننے کے کچھ اصول بتا رہے ہیں جنہیں اپنے ادارے میں نافذ کر کے آپ اپنے ملازمین کا دل جیت سکتے ہیں۔


    بہترین ماحول

    آفس میں کام کرنے کے لیے ایک بہترین ماحول ملازمین کی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے۔ الجھے، بکھرے ہوئے کیبن، گندی دیواریں اور فرش ذہن کو الجھا دیتی ہیں اور ملازمین پرسکون ہو کر کام نہیں کر پاتے۔

    آفس میں صفائی ہونا بے حد ضروری ہے۔ سجانے کے لیے سجاوٹ کا سامان بھی ہونا چاہیئے لیکن وہ ایسا اور اتنا زیادہ نہ ہو کہ وہ ملازمین کی توجہ اپنی طرف مبذول کرلے۔ میٹنگ رومز کو خاص طور پر بہت سادہ ہونا چاہیئے۔

    ماحول کو خوشگوار اور ترو تازہ رکھنے کے لیے جا بجا سر سبز پودے بھی رکھے جاسکتے ہیں۔


    شعبہ کے ماہرین کو لائیں

    اگر کسی ادارے کے ملازمین کام میں دلچسپی نہیں لے رہے تو باسز کو چاہیئے کہ وہ اس شعبہ کے کامیاب افراد کو اپنے ہاں مدعو کریں اور اپنے ادارے کے ملازمین کو ان سے ملوائیں۔ ان کی مشکلات، پریشانیاں اور کامیابی کی داستان ملازمین کو ان کے کام کی طرف مائل کرے گی۔

    ملازمین کے لیے ہر 2 سے 3 ماہ بعد ٹریننگ بھی کروائی جاسکتی ہیں جس میں وہ شعبہ کے چوٹی کے افراد کے ساتھ مل سکیں اور ان کے تجربات سے سیکھیں۔


    انعامات دیں

    اگر کوئی ادارہ اپنے ملازمین کو زیادہ تنخواہیں نہیں دے سکتا تو بہترین کارکردگی دکھانے والے ملازمین کو انعامات دینے کی روایت ڈالنی چاہیئے۔

    ہر ماہ کے آخر میں انعام کی صورت میں اضافی رقم، سیر و سیاحت کے ٹکٹ، یا کھانے پینے، شاپنگ، فلم وغیرہ کے ٹکٹس اور واؤچرز ملازمین میں مسابقت پیدا کریں گے اور وہ کارکردگی میں ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی کوشش کریں گے۔


    حوصلہ افزائی کریں

    ملازمین کی حوصلہ افزائی کرنا ازحد ضروری ہے۔ وہ ملازم جو بہترین کارکردگی دکھائیں ان کا نام لینا اور سب کے سامنے ان کی کامیابی کا اعتراف کرنا ملازمین کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

    ہر ماہ کسی ملازم کو ’ایمپلائی آف دا منتھ‘ کا اعزاز دینا، مشکل حالات میں کام سنبھالنے والے ملازمین کے لیے تھینک یو نوٹ لکھنا، ان کی سالگرہ پر انہیں مبارکباد دینا، یہ وہ تمام طریقے ہیں جن سے ملازمین دل جمعی اور محنت سے کام کریں گے اور ادارے کو اپنا سمجھیں گے۔


    گفتگو کرنا

    ادارے کے سربراہان جب ملازمین سے ملتے جلتے اور گفتگو کرتے ہیں تو ملازمین کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ مختلف کاموں کے بارے میں ملازمین سے گفتگو کرنا، ان کی تعریف یا تنقید کرنا ان کی کام میں دلچسپی بڑھائے گی۔

  • بھارت: یونیورسٹی ملازمین کی بس کھائی جاگری، 33 افراد ہلاک

    بھارت: یونیورسٹی ملازمین کی بس کھائی جاگری، 33 افراد ہلاک

    نئی دہلی : بھارتی ریاست مہارشترا کی یونیورسٹی آف ایگریکلچر کے ملازمین کو لانے والی بس 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری، حادثے کے نتیجے میں 33 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست مہارشترا کے ضلع رائیگاڈ میں مسافر  بس گہری کھائی میں جاگری، حادثے کے نتیجے میں مہارشترا کی یونیورسٹی آف داپولی ایگریکلچر کے 33 ملازمین ہلاک ہوگئے۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار بس ممبئی سے گوا جانے والے ہائی وے پر سفر کررہی کے اچانک 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری، متاثرہ بس میں 34 افراد سوار تھے جو پکنک سے واپس آرہے تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق حادثے کی وجہ بارش کو بتایا جارہا ہے، بھارت میں گذشتہ کچھ دنوں شدید بارشیں جاری ہیں جس کے باعث گاڑی کھائی میں جاگری۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ بس حادثے میں زندہ بچ جانے والے ایک شخص کی شناخت پرکاش ساونٹ کے نام سے ہوئی ہے، جو کھائی سے زخمی حالت میں اوپر آیا اور مقامی پولیس کو حادثے کی اطلاع دی۔

    بھارتی میڈیا کہنا ہے کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی سرگرمیاں انجام دینے والے رضاکار جائے حادثہ پر پہنچ گئے ہیں تاہم شدید بارش کے باعث حادثے کا شکار بس کو ریسکیو کرنے میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔

    بھارت کی کانگریس پارٹی کے سربراہ راہول گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پارٹی کارکنان کو پیغام دیا ہے کہ ’حادثے کا شکار افراد کو اور واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے‘۔

    راہول گاندھی نے ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ ’مجھے بس حادثے کا سن کر بہت افسوس ہوا، جس میں درجنوں افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’میں کانگریس کے کارکنوں سے گزارش کرتا ہوں جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں اور ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو ہر ممکن امداد فراہم کریں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جب تک ملازمین کوتنخواہ نہیں ملتی، اپنی تنخواہ بھی نہیں لوں گا‘ چیف جسٹس

    جب تک ملازمین کوتنخواہ نہیں ملتی، اپنی تنخواہ بھی نہیں لوں گا‘ چیف جسٹس

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان میں پی ڈبلیو ڈی ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ جب تک ملازمین کو تنخواہیں نہیں مل جاتیں اس وقت تک اپنی تنخواہ بھی نہیں لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے پی ڈبلیو ڈی ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران اسپیشل سیکریٹری خزانہ اور اکاؤنٹنٹ جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملازمین کو تنخواہیں نا ملنے تک اپنی تنخواہ نہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا جب تک ملک بھر کے پی ڈبلیو ڈی ملازمین کو تنخواہیں نہیں ملتیں میرے اکاؤنٹ میں چیک نہیں آنا چاہیے۔

    انہوں نے ایڈیشنل رجسٹراد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایڈیشنل رجسٹرار صاحب یہ حکم ہے، میرے اکاؤنٹ میں چیک ڈیپازٹ نہیں کرانا۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ پہلے دیکھوں گا تمام ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی ہوگئی، پھراپنے اسٹاف کو کہوں گا کہ چیک جمع کرا دیں۔

    ملازمین 3 ماہ میں کیسے گزرا کریں گے، لوگوں کے ساتھ پیٹ لگا ہوا ہے‘ چیف جسٹس

    خیال رہے کہ گزشتہ روزسپریم کورٹ میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی سےمتعلق کیس میں جیوکے مالک میر شکیل الرحمٰن نے تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے3 ماہ کا وقت مانگا تھا جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارت: ریلوے کی ملازمت کے لیے ڈھائی کروڑ سے زائد امیدوار سامنے آگئے

    بھارت: ریلوے کی ملازمت کے لیے ڈھائی کروڑ سے زائد امیدوار سامنے آگئے

    ممبئی: بھارت میں بے روزگاری عروج پر پہنچ گئی حکومت کی جانب سے ریلوے کی ملازمت کے لیے امیدواروں کی بھرتی کا اعلان کیا گیا تو ڈھائی کروڑ سے زائد امیدوار سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں سرکاری ادارہ ریلوے کی ملازمت کے لیے بھرتیاں جاری ہیں تاہم جب حکومت کی جانب سے اشتہارات شائع کرائے گئے تو جواب میں تقریباً ڈھائی کروڑ (پچیس ملین) سے زائد لوگوں نے درخواستیں جمع کرائیں۔

    حکومت کی جانب سے جن پوسٹوں میں بھرتی کے لیے اشتہارات شائع کیے گئے ہیں ان میں انجن ڈرائیور، ریلوے پروٹیکشن فورس، ریلوے اسپیشل پروٹیکشن فورس، کارپینٹر اور ریلوے ٹریک انسپکٹر شامل ہیں۔

    لکھنو: بھارت کی ریاست اترپردیش میں ٹرین کی بوگیاں الٹنے سے23 افراد ہلاک اور 50 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔

    بھارتی ریلوے نے ایک ماہ قبل مذکورہ پوسٹوں میں ملازمت کے لیے آن لائن درخواستوں کا سلسلہ شروع کیا ہے تاہم پہلے نوے ہزار پوسٹوں کے لیے درخواستیں طلب کی گئیں لیکن گزشتہ روز یعنی 29 مارچ کو ان میں مزید بیس ہزار کا اضافہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بعد یہ تعداد بڑھ کر اب ایک لاکھ دس ہزار ہوچکی ہے۔

    دوسری جانب بھارتی ریلوے کے وزیر پیوش گائل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ ریلوے میں نوجوان ملازمین کی شمولیت کو ترحیح دے رہے ہیں، جس کے لیے بڑی تعداد میں درخواستیں موصول ہورہی ہیں۔

    بھارت میں نسلی فسادات پھوٹ پڑے، پرتشدد مظاہرے، نظام زندگی مفلوج

    مقامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت میں ملازمت کے لیے اتنی بڑی تعداد میں لوگوں نے درخواستیں جمع کرائیں اس سے اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بھارت میں بے روزگاری انتہا کو چھو رہی ہے اور لوگ سرکاری ملازمت کو زیادہ ترجیح دیے رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔