Tag: ملاپ

  • زہرہ اور مشتری کا ملاپ: جھلملاتے ستاروں سے گھبرا کر امریکیوں نے پولیس کو کال کردی

    زہرہ اور مشتری کا ملاپ: جھلملاتے ستاروں سے گھبرا کر امریکیوں نے پولیس کو کال کردی

    گزشتہ دنوں دنیا بھر میں لوگوں نے اپنے آسمان پر پورے چاند کے ساتھ ساتھ دو روشن ستاروں کو بھی دیکھا جو دراصل سیارہ زہرہ اور مشتری تھے، لیکن امریکی ریاست کیلی فورنیا میں لوگوں نے اس نظارے سے گھبرا کر ایمرجنسی سروس کو کالز کرنا شروع کردیں۔

    جمعرات کی شام سے زہرہ اور مشتری آسمان پر دو جھلملاتے ستاروں کی صورت چمکتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

    دونوں سیاروں کا ملاپ مغربی افق پر صرف نصف ڈگری کے زاویے سے دیکھا گیا جسے دوربین کے بغیر عام آنکھ سے دیکھا جا سکتا ہے۔

    عموماً زہرہ اور مشتری کا ملاپ سال میں ایک بار یا ہر 13 ماہ بعد ہوتا ہے لیکن اس سال دونوں سیاروں کے درمیان واضح فاصلہ پچھلے سال کے مقابلے میں خاصا کم تھا۔

    دنیا بھر میں فلکیات سے دلچسپی رکھنے والے افراد کے ساتھ ساتھ عام افراد نے بھی اس نظارے کو دلچسپی سے دیکھا تاہم امریکی ریاست کیلی فورنیا کے رہائشیوں نے گھبرا کر ایمرجنسی سروس کو فون گھما دیے۔

    کیلی فورنیا کے قانون نافذ کرنے والے حکام نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ لوگ 911 کو کال کر کے انہیں آسمان پر چمکنے والے دو ستاروں کے بارے میں بتانے سے گریز کریں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ لوگ انہیں کال کر کے بتا رہے ہیں کہ آسمان پر 2 غیر معمولی روشنیاں دکھائی دے رہی ہیں جو اپنی جگہ ساکت ہیں، ان کے خیال میں یہ کوئی مشتبہ چیز ہوسکتی ہے جس کے بارے میں حکام کو تحقیق کرنے کی ضرورت ہے۔

    کال کرنے والوں کو بتایا گیا کہ یہ ایک معمول کا فلکیاتی مظہر ہے جس کے بارے میں پہلے ہی خبریں دی جاچکی ہیں۔

    سوشل میڈیا پر حکام کی جانب سے ہدایات دیے جانے کے بعد 911 پر کی جانے والی کالز میں خاصی کمی آئی۔

  • سعودی عرب: آسمان پر اچانک کیا نظر آیا؟

    سعودی عرب: آسمان پر اچانک کیا نظر آیا؟

    ریاض: سعودی عرب کے آسمان پر چاند اور مریخ کے قریب آنے کا منظر دیکھا گیا، ایسا مریخ کی گردش کی وجہ سے ہوا۔

    العربیہ نیوز کے مطابق سعودی عرب اور عرب دنیا کے آسمان میں جمعہ کی نصف شب کے بعد گھٹتا ہوا چاند سیارہ مریخ کے سامنے سے گذرا، اس منظر کو دیکھ کر ایسے محسوس ہو رہا تھا کہ گویا چاند اور مریخ قریب ہوگئے ہیں۔

    جدہ میں فلکیاتی سوسائٹی کے سربراہ انجینیئر ماجد ابو زاہرہ نے وضاحت کی کہ چاند اور مریخ کو شمال مشرقی افق کی طرف دیکھا جائے گا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ٹیلی اسکوپ کے میدان میں ایک ساتھ نظر نہیں آئیں گے کیونکہ ان کے درمیان بظاہر فاصلہ وسیع ہے۔ لیکن یہ دوربین کے ذریعے دیکھا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہفتہ وار بنیادوں پر مریخ کی چمک کا مشاہدہ کرنا بہت ضروری ہے کہ یہ کیسے ڈرامائی طور پر تبدیل ہوگا۔

    ابو زاہرہ نے مزید کہا کہ مریخ کی چمک زمین کے آسمان میں بہت زیادہ مختلف ہوتی ہے۔ یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مریخ بہت بڑا نہیں ہے، جس کا قطر صرف 6 ہزار 790 کلو میٹر ہے اور مشتری کے برعکس ہے جو ہمارے نظام شمسی کا سب سے بڑا سیارہ ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مشتری کا قطر 1 لاکھ 40 ہزار کلو میٹر ہے، مریخ کے سائز کے 20 سے زیادہ سیارے مشتری کے سامنے ایک ساتھ کھڑے ہو سکتے ہیں، اس لیے مشتری ہمیشہ روشن دکھائی دیتا ہے، کیونکہ یہ بہت بڑا ہے، لیکن ایسا نہیں ہے۔

    چھوٹے مریخ کے لیے، جس کی چمک اس کی قربت یا زمین سے فاصلے سے متعلق ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مریخ زمین کے مدار سے باہر سورج کے گرد گھومتا ہے اور زمین اور مریخ کے درمیان فاصلہ بدل جاتا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بعض اوقات زمین اور مریخ نظام شمسی کے ایک ہی طرف ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کے قریب ہوتے ہیں۔

    زیادہ تر 2021 میں مریخ اور زمین ایک دوسرے سے سورج کے تقریباً مخالف سمتوں پر تھے۔

    سرخ سیارے کی چمک کو بعض اوقات زمین کے سورج کے گرد ایک بار گردش کرنے سے منسوب کیا جاتا ہے جس میں ایک سال لگتا ہے جبکہ مریخ کو ایک بار گردش کرنے میں تقریباً 2 سال لگتے ہیں۔

    جب زمین مریخ اور سورج کے درمیان سے گزرتی ہے تو دونوں کے گرد اس کے گذرنے کا دورانیہ مختلف ہوتا ہے، سورج کے گرد یہ ایک سال میں چکر کاٹتی ہے جبکہ مریخ کے گرد 2 سال اور 50 دن میں اس کی گردش مکمل ہوتی ہے۔