Tag: ملا اختر منصور

  • ملامنصور کی نعش افغانستان بھیج دی گئی، وفاقی وزیرداخلہ

    ملامنصور کی نعش افغانستان بھیج دی گئی، وفاقی وزیرداخلہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ تحریک طالبان افغان کے امیر ملا اختر منصور کی نعش اُن کے ورثاء کے حوالے کر کے افغانستان روانہ کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا بورڈ کے اہم اجلاس کی صدرات کرتے ہوئے چوہدری نثارعلی خان کا کہنا تھا ’’ کہ امریکی ڈرون پاک فضائیہ کے ریڈارمیں نہیں آیا، پاک فضائیہ کا ریڈار سسٹم بہت مضبوط ہے اس لیے یہ کہا جاسکتا ہے کہ ڈرون نے سرحد پار سے گاڑی کو نشانہ بنایا ہے۔

    اس موقع پر چوہدری نثار علی خان نے نادرا حکام  کو ہدایت کی کہ ’’نادرا ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہیں، فوری طور پر شناختی کارڈز کی تصدیق کے لیے اب ڈھائی کرورڑ نہیں بلکہ ساڑھے دس کروڑ شناختی کارڈز کے عمل کو شروع کیا جارہا ہے، اس  دوران عوام کو تنگ کرنے سے باز رکھا جائے اور نادرا اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی مرحلے میں جہاں قومی جعلی شناختی کارڑز حاصل کرنے والے افغان باشندے رہائش پذیر ہیں اُن علاقوں کی نشاندہی کی جائے، ازخود شناختی کارڈ نادرا کے حوالے کرنے والے افغانیوں کی حکومت کی جانب سے سہولت فراہم کی جائے گی۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے نادرا حکام کو کہا کہ جعلی شناختی کارڈ بنانے اور ان کی معاونت کرنے والے افراد کے لیے چودہ سال کی سزا دی جائے گی جبکہ اس بات کی نشاندہی کرنے والے کو حکومت کی جانب سے دس ہزار روپے انعام دیا جائے گا اور اُس کی معلومات کو مکمل صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔

     چوہدری نثار نے کہا کہ اب نادرا میں کرپشن کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، نادرا میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف بلاتفریق سخت کارروائی کی جائے گی، انہوں نے بتایا کہ ملاء منصور کے شناختی کارڈ کی تصدیق اور اجراء کرنے والے تمام افراد کوگرفتار کرلیا گیا ہے اور اُن سے تفتیش جاری ہے۔

    مزید پڑھیں :         نوشکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والا شخص ملا منصور تھا، وزارتِ داخلہ

    واضح رہے وفاقی وزیر داخلہ کی جانب باضابطہ اعلان جاری کرتے ہوئے نوشکی ڈرون حملے میں جاں بحق ہونے والے دوسرے شخص کی شناخت کا اعلان کیا گیا تھا۔

  • نوشکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والا شخص ملا منصور تھا، وزارتِ داخلہ

    نوشکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والا شخص ملا منصور تھا، وزارتِ داخلہ

    اسلام آباد: ترجمان وفاقی وزارتِ داخلہ نے اپنے حالیہ جاری ہونے والے بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نوشکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والا دوسرا شخص تحریک طالبان افغان کا امیر ملا اختر منصور تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارتِ داخلہ کی جانب سے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ آنے کے بعد تصدیق کی گئی ہے کہ نوشکی ڈرون حملے میں قتل ہونے والے شخص کی شناخت ملا اختر منصور کے نام سے ہوئی ہے۔

    وزارتِ داخلہ کے حکام نے مزید بتایا کہ مقتول کا ڈی این اے اُس کے قریبی افغان عزیز سے مماثلث رکھتا ہے، مشتبہ شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ تحریک طالبان کے امیر کا قریبی عزیز ہے۔

    واضح رہے رواں ماہ کی 21 تاریخ کو بلوچستان کے علاقے نوشکی میں امریکی ڈرون طیارے نے میزائل فائرکرکے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا تھا، جس میں امریکہ کی جانب سے دعویٰٰ کیا گیا تھا ہلاک ہونے والے دو افراد میں سے ایک شخص تحریک طالبان افغان کا ملا اختر منصورہے۔

    امریکی دعوے کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ پاکستان چوہدری نثار کی جانب سے ملا اختر منصور کی ہلاکت کے حوالے سے ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد باضابطہ بیان جاری کرنےکا اعلان کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب حملے میں قتل ہونے والے ڈرائیور محمد اعظم کے بھائی محمد قاسم کی جانب سے امریکی حکام کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے۔  ایف آئی آرمیں 427،109، اور 302 کی دفعات لگائی گئی ہیں، جس کے ساتھ خصوصی 3،4،7 اور 7 اے ٹی اے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں : نوشکی ڈرون حملے کی ایف آئی آر امریکی حکام کے خلاف درج کر لی گئی ہے

    مقتول ڈرائیور کے بھائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اُن کا بھائی بے گناہ تھا، اُس کا کسی جہادی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا، وہ اپنے خاندان کا واحد کفیل تھا اور گاڑی چلا کر اپنے اہل خانہ کی کفالت کرتا تھا۔

    محمد قاسم نے پاکستانی عدالتوں سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مقتول کے چار بچے انصاف کے متلاشی ہیں۔

  • نوشکی ڈرون حملے کی ایف آئی آر امریکی حکام کے خلاف درج کر لی گئی ہے

    نوشکی ڈرون حملے کی ایف آئی آر امریکی حکام کے خلاف درج کر لی گئی ہے

    نوشکی: نوشکی میں امریکی ڈرون حملے میں ملامنصور کے ساتھ رینٹ اے کار کی گاڑی چلانے والے محمد اعظم کی ہلاکت کی ایف آئی آر ڈرائیور کے بھائی محمد قاسم کی مدعیت میں تھانہ لیویز مل نوشکی میں امریکی حکام کے خلاف درج کرلی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نوشکی کے مقام پر امریکی ڈرون حملے کی ایف آئی آر درج کرادی گئی ہے، رپورٹ حادثہ میں ہلاک ہونے والے ڈرائیور محمد اعظم کے بھائی محمد قاسم کی مدعیت میں درج کرائی گئی ہے،ایف آئی آرمیں 427،109، اور 302 کی دفعات لگائی گئی ہیں،جس کے ساتھ خصوصی 3،4،7 اور 7 اے ٹی اے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

     

    Fir

    یاد رہے 21 مئی کو نوشکی کے مقام پر ایک گاڑی پر امریکہ نے ڈرون حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں کار میں سوار دونوں افراد ہلاک ہوگئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں امریکہ کو نہایت مطلوب افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصوراور گاڑی چلانے والا ڈرائیور محمد اعظم شامل تھے۔


    افغان انٹلی جنس نے طالبان رہنما ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق کردی


    رپورٹ میں محمد قاسم نے موقف اپنایا کہ 21 مئی کو دن کے3 بجے اطلاع ملی کہ بھائی کی گاڑی دھماکے سے اُڑادی گئی ہے، گاڑی میں ولی محمد اور میرا بھائی سوار تھا، گاڑی پر ڈرون حملے کی ذمہ داری امریکی صدر نے خود قبول کی تھی اس لیے میں ایف آئی آر امریکی صدر بارک اوبامہ کا نام شامل کروانا چاہتا تھا، تاہم پولیس نے رپورٹ میں ’’امریکی حکام‘‘ کو نامزد کیا۔

    car

    امریکہ کے صدر بارک اوبامہ کا نوشکی ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کیا کہنا تھا،یہ جاننے کے لیے درج ذیل لنک پر کلک کیجیے۔


    امریکی صدر بارک اوبامہ نے ملا اختر منصور کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی


    اس موقع پر مقتول ڈرائیور کے بھائی محمد قاسم نے انصاف کی دہائی دیتے ہوئے کہا کہ ہم غریب لوگ ہیں،میرا بھائی بے گناہ تھا،گاڑی چلا کر روزی روٹی چلاتا تھا اور اس کا کسی جہادی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا، اُس کے چار چھوٹے چھوٹے بچے ہیں،اور وہ گھر کا واحد کفیل تھا،بھائی کے اہلِ خانہ کے لیےانصاف چاہتے ہیں۔

     

  • شناختی کارڈ کی تصدیق کرانا لازمی ہوگا،چوہدری نثار

    شناختی کارڈ کی تصدیق کرانا لازمی ہوگا،چوہدری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ملک کی شناخت کسی غیر ملکی کو چند روپوں کے عوض بیچ دینا ناقابل برداشت عمل ہے،چھ مہینوں میں شناختی کارڈ کی تصدیق کا عمل مکمل کر لیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں  نادرا اور پاسپورٹ حکام سے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ملا منصور کے جعلی دستاویزات پر پاکستان میں موجودگی اور بیرون ملک سفر کرنے سے بین الاقوامی طور پر سبکی اُٹھانی پڑی ہے، یہ مسئلہ محض جعلی کاغذات کی فراہمی کا نہیں بلکہ ملک کی سیکیورٹی، عزت اور شہرت کا ہے،جو ہر قیمت سے مقدم ہونا چاہئیے۔

    اس موقع پر وزیر داخلہ نے ’’نادرا‘‘ اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2006 سے 2012 تک صرف 435 پاسپورٹ منسوخ ہوئے تھے جب کہ ہماری حکومت نے چھان پھٹک کے بعد محض دو سال میں 29000پاسپورٹ منسوخ کیے اور اس عمل کو مزید شفاف اور تیز کیاجارہا ہے۔

    نادرا کے حوالے سے اپنی حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کی تفصیل بتاتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ صرف پچھلے پانچ ماہ میں ہماری حکومت نے ایک لاکھ بارہ ہزارجعلی شناختی کارڈز منسوخ کیے، اس سے حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ جعلی شناختی کارڈز بنانے والے نادرا کے اہلکاروں کو برطرف نہیں کیا گیا، 2001 سے 2012 تک محض 18 ملازمین کے خلاف کارروائی کی گئی، جب کہ ہمارے دور حکومت میں دو سال میں 826 ’’نادرا‘‘ اہلکاروں کو جعلی شناختی کارڈ بنوانے پربرطرف کیا گیا۔

    ملا منصور کو جاری جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حوالے سے ان کا مؤقف تھا کہ ملا منصور کو شناختی کارڈ کا اجراء 2002 میں ہوا، جب کہ پاسپورٹ 2005 میں جاری ہوا، جس کی 2012 میں دوبارہ تجدید کی گئی، اب اس کا پاسپورٹ 2016 میں ’’رینیو‘‘ ہونا تھا، اگر وہ آتا تو گرفتار ہو جاتا۔

    انہوں نے نادرا اور پاسپورٹ حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کسی کی بھی ہو، جعلی شناختی کارڈز اور جعلی پاسپورٹ تو ادارے نے جاری کیا، جس کے ذمہ دار ادارے کے ڈی جی ہیں، یہ مؤقف برداشت نہیں کیا جائے گا کہ پاسپورٹ و شناختی کارڈ کے اجراء کے وقت سیاسی حکومت کوئی اور تھی۔

    اس موقع پر انہوں نے ’’نادرا‘‘ کے 36 ڈی جییز میں 16 کو برطرف کرنے کا اعلان کیا، اس طرح نادرا میں اب صرف 20 ڈائریکٹر جنرلز کام کریں گے۔

    وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے مطابق جعلی شناختی کارڈ اور جعلی پاسپورٹ کی سرکوبی کے لیے درج ذیل اقدامات کیے جائیں گے

    1- چھ ماہ میں تمام شناختی کارڈز کی تصدیق کیا جائے گی، جس کے لیے خاندان کے سربراہ کو اس کے فیملی ممبرز کے نام بھیجیں جائیں گے، اگر کسی غیر متعلقہ افراد کا اندراج ان کے خاندان میں ہوگیا ہے تو فوری طور پر تصیح کروا لیں، اس طرح تمام لوگوں کے ’’ڈیٹا‘‘ کی تصدیق ہو جائے گی۔

    2- اگر کسی شخص نے جعلی شناختی کارڈ بنا رکھا ہے، تو دوماہ کے اندر اسے منسوخ کروا کے شناختی کارڈ جمع کرادے،تو کوئی پوچھ گچھ نہیں ہو گی،تاہم دو ماہ کی دی گئی مہلت کے بعد اگر کسی کے پاس سے جعلی شناختی کارڈ برآمد ہوا تو 7 سال قید کی سزا بھگتنی پڑے گی۔

    3- نادرا اہلکار بھی اگر کسی جعلی شناختی کارڈ بنانے میں ملوث رہا ہے تو دو ماہ کے اندر ازخود تفصیلات مہیا کر کے وہ شناختی کارڈز منسوخ کراوئے،مہلت پوری ہونے کے بعد کسی کے ملوّث ہونے کے ثبوت ملے تو اہلکار کی محض معطلی یا بر طرفی نہیں ہوگی بلکہ قانون کے مطابق 14 سال کی قید ملے گی۔

    4- غیرملکی افراد کی موجودگی یا جعلی شناختی کارڈز رکھنے کی اطلاع دینے والوں کو حکومت پاکستان انعامات سے بھی نوازے گی۔

    5- یہ ہی تمام نکات ڈائریکٹر امیگریشن کو بھی ارسال کیے جائیں گے،اورامیگریشن بھی ان ہی خطوط پر کام کرے گی۔

    6- نادرا میں 36 ڈائریکٹر جنرلز کے بجائے محض 20 ڈائریکٹر جنرل کام کریں گے، 16 ڈی جیز کو ہٹا دیا گیا ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نےکہا کہ ان نکات پر سختی سے عمل در آمد  کیا جائے گا،اس سلسلے میں کسی قسم کی سفارش قابل قبول نہیں ہو گی، انہوں نے کہا کہ کوئی کسی خوش فہمی میں نہ رہے، ملک کی شہریت، ساکھ اور عزت کو بیچنے والوں کو جیل میں ہونا چاہیے۔

     

  • ملا منصور کی ہلاکت امریکہ و ایران کی مشترکہ کاروائی ہے،گلبدین حکمت یار

    ملا منصور کی ہلاکت امریکہ و ایران کی مشترکہ کاروائی ہے،گلبدین حکمت یار

    کابل: افغانستان کی معروف جہادی تنظیم حزب اسلامی کے سربراہ افغانستان گلبدین حکمت یار نے ملا اختر منصور کی ہلاکت کو امریکہ اور ایران کی مشترکہ کاروائی کا نتیجہ قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملا اختر منصور کی ڈرون حملے کے بعد افغانستان کی کسی جہادی تنظیم کے سربراہ کی طرف سے پہلا مذمتی بیان سامنے آگیا ہے،تنظیم حزبِ اسلامی کے سربراہ اور اور سابقہ وزیرِ اعظم گلبدین حکمت یار کا کہنا تھا کہ ملا منصور اختر کو ایرانی خفیہ ایجینسی کی اطلاع پر ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    Rahimullah-Mullah-Mansoor

    افغان مجاہدین کے رہنما گلبدین حکمت یار نے الزام عائد کیا کہ ایران کی حکومت نے ملا اختر منصور کی نقل و حرکت سے امریکہ کو آگاہ کیا، جیسے ہی ملا اختر منصور ایران سے پاکستان میں داخل ہوئے،ایران کی خفیہ ایجینسی نے امریکہ کو اطلاع دے دی اور عین اسی وقت ڈرون نے افغانستان سے پرواز بھرکرنوشکی کے مقام پر ملا اختر منصور کو نشانہ بنا کر قتل کر دیا۔


    طالبان رہنما ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق 


    انہوں نے ملا اختر منصور کی ہلاکت پر غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملا اختر منصور کی ہلاکت ناقابلِ تلافی نقصان ہے،جس کا خمیازہ ایران کو بھگتنا پڑے گا۔

    Mulla

    یاد رہے افغان طالبان کے مقتول امیر ملا اختر منصور کو چند روز قبل امریکی ڈرون طیارے نے نوشکی کے مقام پر اس وقت نشانہ بنایا جب وہ ایران سے پاکستان آرہے تھے ملا منصور محمد ولی کے نام سے جعلی دستاویزات پر کئی بار پاکستان سے بیرون ملک سفر کیا تھا، ایران کا بہ راستہ سڑک یہ سفر ان کا آخری سفر ثابت ہوا۔

  • ڈرون حملہ طالبان کی مدد اور پاکستان کی مشکلات میں اضافہ کرگیا

    ڈرون حملہ طالبان کی مدد اور پاکستان کی مشکلات میں اضافہ کرگیا

    اسلام آباد : اوباما انتظامیہ نے بلوچستان میں ایک ڈرون حملہ کرکے اپنے کئی مفادات حاصل کرلئے۔ ایک جانب بین الاقوامی سطح پر پاکستان کاامیج خراب کرنےکی بھرپور کوشش کی گئی تو دوسری طرف طالبان کو بھی اپنے نئے امیرکا باضابطہ اعلان کرنے کا موقع مل گیا۔

    امریکی ڈرون حملہ طالبان کی مدد اورپاکستان کی مشکلات میں مزید اضافہ کرگیا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ نوشکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والا شخص ملا منصور اخترتھا تو تین دسمبر دوہزار پندرہ کوملا رسول کےساتھ  طالبان کی اندرونی جھڑپ میں کون سا شخص مارا گیا؟

    اطلاعات کےمطابق ملا اختر منصور ساڑھے پانچ ماہ قبل طالبان کی ذاتی لڑائی میں ہلاک ہوگیا تھا۔ جس کےبعد طالبان نےموت کی خبرکو چھپاتے ہوئے ہیبت اللہ امیر کو مقررکرکے با ضابطہ اعلا ن سےگریز کیا۔

    پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کرنے والی اوباما انتظامیہ نے مبینہ حملہ کرکے ایک ڈرون سے کئی مفادات حاصل کرلئے۔

    امریکہ نے پاکستان پر دباؤ بڑھا کر عالمی برادری میں غیر محفوظ ریاست قرار دینے کی کوشش کی تو دوسری جانب پاک چائنا راہداری پر بھی اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔

    ڈرون حملے کی  آڑ میں امریکہ نے  ساتھ ہی طالبان کی اس طرح مدد کرڈالی کہ وہ باضابطہ طورپر اپنے نئے امیرکا اعلان کرسکیں۔

     

  • افغان طالبان کے نو منتخب امیرملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کون ہیں؟

    افغان طالبان کے نو منتخب امیرملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کون ہیں؟

    افغان طالبان کے سابق امیر ملا اختر منصور کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد طالبان کی مجلس شوری کے تین دن سے جاری اجلاس میں متفقہ طور پر منتخب ہونے والے نئے امیر ملا ہیبت اللہ اخوند زادہ کا تعلق افغانستان میں ملا منصور کے قبیلے اسحاق زئی سے ہے۔

    ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ جنگی محاذ کے بجائے علمی محاذ میں ذیادہ متحرک نظر آتے ہیں،افغانستان کے علاقے ننگرہا میں مدرسہ چلانے والے ملاہیبت اللہ، طالبان کے لیے نہایت محترم اور مشفق ’’استاد‘‘ کی حثیت رکھتے ہیں۔

    اس وقت طالبان دھڑے بندی کا شکار ہیں،اندرونی خلفشار پر قابو پانے کے لیے نہایت ضروری تھا کہ نیا امیر کسی ایسے شخص کو منتخب کیا جائے،جو تمام دھڑوں کے لیے قابلِ قبول بھی ہو اور جو سب کو یکجا کر کے اپنے فیصلوں پر عمل در آمد کروا سکے،اسی لیے پہلی بار کسی غیرعسکری رہنماکو بہ طور امیر منتخب کیا گیا ہے۔

    چالیس سے پینتالیس سال کی عمر رکھنے والے ملا ہیبت اللہ افغان طالبان کے ڈپٹی سپریم لیڈر تھے، وہ سابق امیر ملا اختر منصور کے نہایت قریبی ساتھی تھے اور 2001 سے افغانستان میں قائم طالبان کے ’’عدالتی نظام‘‘ کے سربراہ بھی رہے ہیں۔

    درس و تدریس سے منسلک رہنے والے ملاہیبت اللہ اخوندزادہ جنگی کارروائیوں کے حق میں ہیں اوراس سلسلے میں فتوےبھی جاری کرتے رہے ہیں۔

    امریکہ کے نہایت مطلوب اور عسکری کاروائیوں کے ماہر سراج حقانی کے بجائے افغان طالبان کے لیے نئے امیر ملا ہیبت اللہ کی تقرری سے امید کی جا رہی ہے کہ طالبان کے تمام دھڑوں میں قدر کی نگاہ سے دیکھے جانے کے باعث وہ طالبان کے تمام دھڑوں کو منظم اور یکجا کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

  • ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ افغان طالبان کے نئے امیر مقرر

    ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ افغان طالبان کے نئے امیر مقرر

    کابل: طالبان کی 17 رکنی مجلس شوری نے تین دن سے جاری مشاورتی اجلاس کے بعد ملا ہیبت اللہ کو افغان طالبان کا نیا امیر مقررکر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کے ترجمان نے ملااختر منصور کی ہلاکت کی تصدیق کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ نئے امیر کے چناؤ کے لیے افغان طالبان کی 17 رکنی مجلس شوری کا اجلاس تین دن سے جاری تھا،اجلاس میں متفقہ طور پر ہیبت اللہ اخوندزادہ کو نیا امیر منتخب کر لیا گیاہے۔


    ملا اختر منصور کی ڈرون حملے میں ہلاکت 


    ذرائع کے مطابق افغان طالبان کے نئے امیر کے لیے مضبوط امیدوار ملا عمر کے بیٹے ملا یعقوب اور
    امریکہ کو نہایت مطلوب سراج حقانی تھے،تاہم ان دونوں حضرات نے امیر بننے سے معذرت کی،اور ملا ہیبت اللہ کے لیے اپنی حمایت کا یقین دلایا،جس کے بعد ملا ہیبت اللہ کو امیر مقرر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    جب کہ سابق امیر ملا عمر کے بیٹے ملا یعقوب اور سراج حقانی کو نو منتخب امیر کی معاونت کے لیے ’’افغان طالبان کے ڈپٹی سپریم لیڈر‘‘ کہ ذمہ داریاں دی گئیں ہیں۔

    یاد رہے نو منتخب ملا ہیبت اللہ حال ہی میں ڈرون حملے کے نتیجے ممیں ہلاک ہونے والے امیر ملا اختر منصور کے نائب تھے اور طالبان کی عدالتی نظام کے سربراہ رہ چکے ہیں۔

  • ملا منصور کی ہلاکت کا فیصلہ ڈی این اے رپورٹ کے بعد کیا جائے گا،  چوہدری نثار

    ملا منصور کی ہلاکت کا فیصلہ ڈی این اے رپورٹ کے بعد کیا جائے گا، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ امریکہ نے ڈرون حملہ کرنے کے 7 گھنٹے بعد پاکستانی حکام کو آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے حالیہ ڈرون حملے کے حوالے سے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ اتوار کی دوپہر 3:30 منٹ پر کیا گیا، حملے کے بعد ایف سی اور تحقیقاتی ادارے جائے وقوعہ پر پہنچے تو وہاں تباہ شدہ گاڑی سمیت 2 جلی ہوئی ناقابل شناخت نعشیں اور ایک پاسپورٹ برآمد ہوا۔

    حملے میں ہلاک ہونے والے ایک شخص کی شناخت ہوگئی ہے، جس کی نعش اہل خانہ کے حوالے کردی گئی ہے جبکہ دوسری نعش کے حوالے سے آج افغانستان سے ملا اختر منصور کے قریبی عزیز نے لاش حوالگی کے حوالے سے درخواست دی ہے، جس کو ڈی این اے کی رپورٹ آنے کے بعد حوالے کیا جائے گا۔

    افغانستان اور طالبان ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ڈرون حملے میں طالبان رہنماء کو ہی نشانہ بنایا گیا ہے مگر ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ آنے کے بعد ہی حتمی شناخت کا اعلان کیا جائے گا۔

    چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ گاڑی کو پاکستان میں نشانہ بنانے کی منطق سمجھ سے بالا تر ہے، باوثوق اطلاعات کے مطابق ڈرون طیاروں نے سرحدی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ حملہ کسی دوسرے ملک سے کیا گیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر ملا اختر منصور امریکہ کے لیے خطرہ تھا تو اُسے بحرین، افغانستان یا کسی دوسرے ملک میں نشانہ کیوں نہیں بنایا گیا؟ اگر پاکستانی ایجنسیز طالبان کو سہولت فراہم کر رہی ہوتیں تو اتنا بڑا رہنماء بغیر سیکورٹی کے عام گاڑی میں پاکستان کی حدود میں داخل کیوں ہوتا، ایسے شخص کے لیے تو بہترین انتظامات کیے جاتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان کی وطن واپسی کے بعد نیشنل سیکورٹی کے حوالے سے مٹینگ منعقد کی جائیگی اور پاکستانی سالمیت کے لیے واضح پالیسی کا اعلان کیا جائے گا۔

    چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سینکڑوں جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ منسوخ کیے گئے ہیں۔

    اداروں میں کرپٹ لوگ موجود ہیں کوئٹہ میں نادرا کے کچھ اعلیٰ عہدوں پر فائز ایسے لوگ گرفتار کیے گئے ہیں جنہوں نے افغانیوں کو قومی شناختی کارڈ جاری کیے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈرون حملے قابل مذمت ہیں، امریکہ نے جس بنیاد پر ڈرون حملہ کیا وہ غیرقانونی ہے اور ناقابل برادشت ہے، مشکل حالات کے باجود ہم طالبان کو مذاکرات کی میز پر لائے جس کی امریکہ نے خود بھی تعریف کی تھی۔

    انہوں نے امریکہ کو دو ٹوک الفاظ میں پیغام دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن کے لیے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں اور ہر مرتبہ پیشرفت ہونے پر ایسی خبریں سامنے لائیں گئی جن سے مذاکرات متاثر ہوئے ہیں۔

    چوہدری نثار نے دعویٰ کیا کہ محمد ولی کاشناختی کارڈ منسوخ کردیا گیاتھا لیکن نادرا کے سسٹم میں اب بھی محمد ولی کے نام کی رجسٹریشن موجود ہے۔

    اپنی پریس کانفرنس میں جس وقت چوہدری نثار علی خان دعویٰ کر رہے تھے کہ محمد ولی کاشناختی کارڈ منسوخ کردیا گیاتھا۔ اسی وقت اے آر وائی نیوز نے خبر دی کہ نادرا کے سسٹم میں اب بھی محمد ولی کے نام کی رجسٹریشن موجود ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے سوال اٹھا دیا کہ اگر محمد ولی کا شناختی کارڈ منسوخ کر دیا گیا تھا تو اس کا ریکارڈ ناردا کے سسٹم میں کیسے موجود ہے۔

    Wali Muhammad toured the world and was targeted… by arynews

  • امریکی صدر بارک اوبامہ نے ملا اختر منصور کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی

    امریکی صدر بارک اوبامہ نے ملا اختر منصور کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی

    ہنوئی : ویت نام کے دورے پر آئے امریکی صدر نے "افغان طالبان "کے امیر ملا اختر منصورکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر بارک اوبامہ نے اپنے ایک بیان میں امیرِ طالبان ملا اختر منصورکی ڈرون حملوں میں ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اُس تنظیم کے سربراہ کو مارا ہے جو افغانستان میں صرف امریکی اور اس کی اتحادی فوجوں کو ہی نشانہ نہیں بنارہی ہے بلکہ افغانستان کے معصوم شہری بھی ان دہشت گردوں سے محفوظ نہیں۔


    افغان انٹلی جنس نے طالبان رہنما ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق کردی


    ویت نام کے دورے پر آئے ہوئے امریکی صدر بارک اوبامہ نے ملا اختر منصورکی ہلاکت کی وجوہات بیان کرتےہوئے بتایا کہ ملا منصور نے امن مزاکرات کو مسترد کرکے دہشت گرد کاروائیاں جاری رکھتے ہوئے افغانستان کے معصوم بچوں اور خواتین تک کی جانیں لیں۔

    اس موقع پر امریکی صدر نے طالبان کی باقی ماندہ قیادت کو امن مزاکرات جاری رکھنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ مزاکرات ہی ہر تنازعے کے حل کا واحد اور حقیقی راستہ ہے۔

    یاد رہے ملا عمر کی ہلاکت کے بعد طالبان کے نئے امیر کے لیے ملا اختر منصورکا انتخاب ہوا تھا، امیر کے چناؤ کے لیے ان کو کافی جدوجہد کرنا پڑی تھی،جب کہ امیر کے چناؤ میں اختلاف رکھنے والے کچھ رہنماؤں کو اپنی جان سے ہاتھ بھی دھونا پڑا تھا۔


    طالبان نے ملا اختر منصور کو اپنا نیا امیر منتخب کر لیا


    امریکی صدر بارک اوبامہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کو دہشت گردوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہیں بننے دیں گے،امریکہ پاکستان کے ساتھ معلومات کے باہمی تبادلےکے ساتھ پاکستانی سرزمین پر موجود دہشت گردوں کا پیچھا کرتے رہیں گے۔

    دوسری جانب لندن میں موجود وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے پاکستان کی سرزمین پر ڈرون حملوں کو ملکی سالمیت اور خود مختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے،وزارتِ خارجہ نے پاکستان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وضاحت کی کہ ڈرون حملے کی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔