Tag: ملتان جلسہ

  • ملتان جلسہ : مریم نواز کے گارڈز نے اپنے امیدوار کے والد کو اسٹیج سے اتار دیا

    ملتان جلسہ : مریم نواز کے گارڈز نے اپنے امیدوار کے والد کو اسٹیج سے اتار دیا

    ملتان : مریم نواز کے گارڈز نے ملتان جلسے میں اپنے امیدوار سلمان نعیم کے والد کو اسٹیج سے اتار دیا، پی ٹی آئی منحرف رکن اسمبلی سلمان نعیم ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے ملتان جلسے میں اپنے امیدوار سلمان نعیم کے والد کو اسٹیج سے اتار دیا گیا۔

    امیدوار سلمان نعیم کی تقریر کے دوران ان کے بچے اور والد اسٹیج پر موجود تھے کہ مریم نواز کے گارڈز نے سلمان نعیم کے والد کو اسٹیج سے ہٹادیا۔

    سلمان نعیم کے والد مریم نواز کے گارڈز کو اپنا تعارف کراتے رہے۔

    یاد رہے پی ٹی آئی منحرف رکن اسمبلی سلمان نعیم ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔

    خیال رہے پنجاب کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخاب کا معرکہ کل ہوگا ، چودہ اضلاع کے تقریبا پینتالیس لاکھ اسی ہزار ووٹر ووٹ کاسٹ کریں گے۔

    واضح رہے ضمنی انتخابات کی بیس نشستیں پی ٹی آئی ارکان کے منحرف ہونے پر خالی ہوئی تھیں۔

  • ملتان میں اپوزیشن کو جلسہ کرنا چاہیے تھا نہ انتظامیہ کو روکنے کی کوشش: شاہ محمود

    ملتان میں اپوزیشن کو جلسہ کرنا چاہیے تھا نہ انتظامیہ کو روکنے کی کوشش: شاہ محمود

    ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملتان میں اپوزیشن کو جلسہ کرنا چاہیے تھا نہ انتظامیہ کو روکنے کی کوشش کرنی چاہیے تھی، کابینہ میں بھی اپوزیشن کو جلسوں سے نہ روکنے کا مشورہ دیا تھا۔

    آج ملتان میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کو ملتان کے قاسم باغ میں جلسے کی اجازت ہونی چاہیے تھی، کنٹینر نہیں لگانے چاہیے تھے، اپوزیشن اسٹیڈیم چلے جاتی تو بے نقاب ہو جاتی۔

    انھوں نے کہا کرونا تیزی سے پھیل رہا ہے، ملتان میں اپوزیشن کو جلسہ کرنا چاہیے تھا نہ انتظامیہ کو روکنے کی کوشش، کابینہ میں بھی اپوزیشن کو جلسوں سے نہ روکنے کا مشورہ دیا، ملتان میں کسی کی پکڑ دھکڑ میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں میں نے اپنا مؤقف سامنے رکھا تھا، میں نے برملا کہا کہ اپوزیشن کی سرگرمیوں کو نہ روکیں بلکہ مشورہ دیں، یہاں کچھ لوگوں نے تاثر دیا کہ مجھے محدود کیاگیا، اللہ جانتا ہے کس نے کیا کردار ادا کیا ہے، میری سوچ کبھی غیر سیاسی، غیر جمہوری نہیں رہی۔

    شاہ محمود نے کہا اپوزیشن کا یہ غیر فطری اور وقتی الائنس ہے، اپوزیشن کی جماعتوں میں نظریاتی ہم آہنگی نہیں ہے، یہ کنفیوژن کا شکار ہیں، اپوزیشن کو استعفے دینے ہیں تو کس نے روکا ہے دے دیں، پی ڈی ایم کا 8 دسمبر کو اجلاس ہے فیصلہ کریں اور استعفے دے دیں۔

    خطے کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان میں مذاکرات کی نوعیت پر اتفاق ہوا ہے، افغانستان میں امن عمل آگے بڑھ رہا ہے، پاکستان کے کردار کو نہ صرف دنیا بلکہ افغان قیادت بھی سراہ رہی ہے، ماضی میں افغانستان پاکستان پر انگلیاں اٹھاتا تھا، آج افغانستان نے 57 ممالک کے سامنے پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

  • ملتان میں پی ڈی ایم کا پاور شو، حکومت نے تمام رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دے دیا

    ملتان میں پی ڈی ایم کا پاور شو، حکومت نے تمام رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دے دیا

    ملتان: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے ملتان میں جلسے کے لیے حکومت نے تمام رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دے دیا ہے، اپوزیشن جماعتیں آج قاسم باغ اسٹیڈیم میں پاور شو دکھا رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے کارکنوں نے تمام رکاوٹیں ہٹا دی ہیں اور قلعہ کہنہ قاسم باغ اسٹیڈیم میں داخل ہو گئے ہیں، گھنٹہ گھر چوک پر بھی پی ڈی ایم کارکنوں نے پڑاؤ ڈال دیا ہے، پی ڈی ایم قیادت نے کارکنوں کو جلسے کے لیے جلد سے جلد اسٹیج تیار کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    پی ڈی ایم کے جلسے کے باعث ملتان کا سیاسی پارا ہائی ہو چکا ہے، رکاوٹیں ہٹنے پر سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کا قافلہ گھنٹہ گھر پہنچ گیا، کارکن قاسم باغ اسٹیڈیم میں داخل ہو چکے ہیں، بے نظیر بھٹو اور آصف زرداری کی بیٹی آصفہ بھٹو ریلی کی صورت میں گیلانی ہاؤس سے جلسہ گاہ کی جانب رواں دواں ہیں۔

    سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی گاڑی ڈرائیور کر رہے ہیں، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا قافلہ بھی ریلی کی صورت میں ملتان کی حدود میں داخل ہوگیا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ گرفتاریوں سے ڈرنے والی نہیں، بغیر کسی گناہ کے جیل کاٹ چکی، حکومت خوف زدہ ہے، جلسہ ہونے سے پہلے ہی کامیاب ہو چکا۔

    پی ڈی ایم جلسہ، آئی جی پنجاب نے کنٹینرز ہٹانے کا حکم دے دیا

    مولانا فضل الرحمان جلسہ گاہ پہنچ چکے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہم خاموش لاشیں نہیں، وہ بندوق سے مارے تو کیا ہم ڈنڈے سے بھی نہ ماریں۔

    ادھر حکومت نے ملتان میں تمام رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دے دیا ہے، فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اپوزیشن جو شور مچانا چاہتی ہے مچائے، حکومت رخنا نہیں ڈالے گی، ایس او پیز کی خلاف ورزی پر قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، جو قانون کے منہ پر تمانچے مارے گا تو قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا مریم نواز اپنی جماعت کی تباہی کے لیے کافی ہیں، جب کہ آصفہ زرداری کا سیاست میں آنا موروثی سیاست کا تسلسل ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مکمل لاک ڈاؤن کے نعرے لگانے والے ایس او پیز بلڈوز کر رہے ہیں، کرونا سے زندگیاں بچانا ہماری پہلی اور معیشت اٹھانا دوسری ترجیح ہے، معیشت سے متعلق تازہ اعداد و شمار حوصلہ افزا ہیں۔

  • پی ڈی ایم کا آج اسٹیڈیم میں ہر صورت جلسے کا اعلان، حکومت بھی ایکشن کے لیے تیار

    پی ڈی ایم کا آج اسٹیڈیم میں ہر صورت جلسے کا اعلان، حکومت بھی ایکشن کے لیے تیار

    ملتان: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے آج قاسم باغ اسٹیڈیم میں ہر صورت جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے، دوسری طرف صوبائی حکومت نے بھی جلسہ روکنے کے لیے تیاری کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق قلعہ کہنہ قاسم باغ اسٹیڈیم کا کنٹرول انتظامیہ نے سنبھال لیا ہے، اسٹیڈیم آنے والے راستے کنٹینر لگا کر سیل کر دیے گئے ہیں، گھنٹہ گھر چوک کے راستوں کو بھی رکاوٹیں کھڑی کر کے سیل کر دیا گیا۔

    شہر کے تمام داخلی راستوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں، شہر میں میٹرو اور اسپیڈو بس سروس معطل ہیں۔

    پی ڈی ایم جلسے کے پیش نظر رات کو پنجاب کی سب کابینہ برائے داخلہ کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ حکومت کی رٹ ہر صورت میں قائم رکھی جائے گی۔

    وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے واضح کیا کہ پی ڈی ایم جلسے سے ایس او پیز کی خلاف ورزی ہوگی جو برداشت نہیں، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتے، قانون ہاتھ میں لینے والے کی فوری گرفتاری کا حکم جاری کر دیا گیا۔

    اپوزیشن نے طبل جنگ بجا دیا

    اجلاس میں پولیس افسران نے بریفنگ میں کہا کہ آج مزید راستے بند کیے جائیں گے، جلسے میں آنے والے قافلوں کو راستے ہی میں منشتر کر دیا جائے گا۔

    اجلاس میں پولیس کو ہدایت کی گئی کہ ایم پی او کے تحت 310 سے زائد افراد جمع ہونے پر انھیں گرفتار کیا جائے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا پی ڈی ایم کو جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

    وزیراعلیٰ پنجاب کا پی ڈی ایم کو جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو ملتان میں جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سینئر وزرا اور بیورو کریٹ سے مشاورت کے بعد پی ڈی ایم کو جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ گرفتاریاں جلسے پر نہیں قانون ہاتھ میں لینے پر ہوئیں، کسی کو ریاست کی رٹ چیلنج کرنے نہیں دیں گے، مسترد عناصر نے پہلے کرپشن کو پھیلایا اب یہ کورونا پھیلا رہے ہیں۔

    دوسری جانب معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کی مثال بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ جیسی ہے، ریاست کے خلاف جو بھی کھڑا ہوتا ہے ان کا انجام بھی سامنے ہے۔

    مزید پڑھیں: اپوزیشن نے طبل جنگ بجا دیا

    وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ذاتی مفاد کے لیے ملک کی دشمن بن چکی ہے، حزب اختلاف مہلک وبا کے پھیلاؤ کا سبب بن رہی ہے، اپوزیشن پہلے لاک ڈاؤن اور اب جلسوں پر بضد ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ لاشوں کی معیشت کی تباہی پر سیاست چاہتے ہیں، وزیراعظم کے وژن سے پاکستان تباہی سے بچ گیا، تمام ادارے تباہ کرنے پر انہیں شرم آنی چاہئے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کوئی طاقت نہیں روک سکتی کل پی ڈی ایم کا جلسہ ہوکر رہے گا، حکومت اوچھے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے، جیلیں بھر دیں گے لیکن پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

  • ملتان اسٹیڈیم سے سیاسی جماعتوں کے جھنڈے اتار دیے گئے

    ملتان اسٹیڈیم سے سیاسی جماعتوں کے جھنڈے اتار دیے گئے

    ملتان: ضلعی انتظامیہ نے ملتان کرکٹ اسٹیڈیم سے سیاسی جماعتوں کے پرچم اتار دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان کی ضلعی انتظامیہ نے اسٹیڈیم میں لہرائے گئے سیاسی جماعتوں کے جھنڈوں پر ایکشن لیتے ہوئے تمام جھنڈے اتار دیے۔

    اسٹیڈیم کے اندر موجود اسکور بورڈ پر بھی سیاسی کارکنوں کی جانب سے پینا فلیکس لگائے گئے تھے، انتظامیہ نے یہ پینافلیکس بھی ہٹا دیے، اسٹیڈیم کے تمام دروازوں کو تالے بھی لگوا دیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر نے کرونا پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر پی ڈی ایم کو ملتان جلسے کی اجازت دینے سے انکار کیا تھا، ڈی سی کا کہنا تھا کہ ضلع ملتان میں کرونا وائرس کے کیسز مسلسل بڑھ رہے ہیں، نشتر اسپتال کے اعداد و شمار کے مطابق کرونا کی دوسری لہر میں شرح اموات زیادہ ہے۔

    دوسری طرف ملتان میں وسیع پیمانے پر گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں، ضلعی انتظامیہ نے کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بھی پوری تیاری کر لی، ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر ایک ایمرجنسی پلان تیار کیا گیا ہے، جس کے تحت اسٹیڈیم اور اس کے اطراف میں 3 ہیلی پیڈ تیار کر لیے گئے ہیں۔

    اپوزیشن نے طبل جنگ بجا دیا

    ادھر سندھ سے آنے والے کارکنوں کو کوٹ سبزل بارڈر پر روکنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، سندھ پنجاب بارڈر پر کنٹینر پہنچا دیے گئے اور پولیس کی نفری بھی تعینات کر دی گئی، سندھ سے آنے والی گاڑیوں کی مکمل چیکنگ کی جا رہی ہے۔

  • اپوزیشن نے طبل جنگ بجا دیا

    اپوزیشن نے طبل جنگ بجا دیا

    ملتان: آج ملتان میں پی ڈی ایم اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس میں کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جلسہ روکنے کے لیے اگر ڈنڈے کا استعمال کیا گیا تو آپ کو بھی ڈنڈا استعمال کرنے کی اجازت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان جلسے کے سلسلے میں لائحہ عمل طے کرنے کے لیے پی ڈی ایم اجلاس کی صدارت کے بعد جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے پریس کانفرنس میں طبل جنگ بجا دیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کل 30 نومبر کو ملتان میں عظیم الشان جلسہ ہونے جا رہا ہے، اس جلسے سے روکا گیا تو عوام کا سیلاب بہا کر لے جائے گا، کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے ڈنڈے کے جواب میں ڈنڈا استعمال کرنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا پولیس یا کوئی بھی قوت راستے میں آئے توان کی قوت توڑ دیں۔

    مولانا نے کہا کہ ہم لاقانونیت اور پولیس گردی کو قبول نہیں کریں گے، اگر ہم جلسے کا رخ نہ کر سکے تو جیلوں کا رخ کریں گے، میں جمعہ اور اتوار کو پورے ملک کے ضلعی ہیڈکوارٹرز پر احتجاج کا اعلان کرتا ہوں۔

    کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ملتان انتظامیہ نے تیاری کر لی

    انھوں نے کہا ہم ہر صورت حال کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں، کل میدان گرم ہو جائےگا، انھوں نے جنگ چھیڑ دی اور ہم نے بھی جنگ چھیڑ دی ہے۔

    فضل الرحمان کا کہنا تھا ملتان میں ہمارے لیے کرونا ہو رہا ہے لیکن دیر اور لاہور میں جلسہ ہو رہا ہے کیا وہاں کرونا نہیں، کو وِڈ 19 سے زیادہ کو وِڈ 18 خطرناک ہے، کل ملتان میں جلسہ نہ کرنے دیا گیا تو پاکستان کا ہر ضلع جلسہ گاہ بن جائے گا۔

    سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو علیل ہیں، تاہم آصفہ بھٹو کل ملتان جلسے میں شرکت اور خطاب کریں گی، حکومت کا مشکور ہوں ملتان جلسے سے پہلے ہی جلسہ کامیاب کر دیا، عمران خان نے کہا تھا جلسے کریں کنٹینر اور کھانا دیں گے، ملتان میں کنٹینر پہنچا کر حکومت نے آدھا وعدہ پورا کر دیا۔

  • بلاول بھٹو نے کارکنان کو ملتان پہنچنے کی ہدایت کر دی

    بلاول بھٹو نے کارکنان کو ملتان پہنچنے کی ہدایت کر دی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کارکنان کو ملتان پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ملتان قاسم باغ میں پولیس کے ساتھ پی پی کارکنان کی جھڑپ کے بعد رہنماؤں اور جیالوں کی گرفتاریوں سے پیدا شدہ سیاسی صورت حال میں بلاول بھٹو نے کارکنان کے ساتھ پارٹی کی قیادت کو بھی ملتان پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بلاول بھٹو نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو بھی ملتان پہنچنےکی ہدایت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس رکاوٹ بنی تو پی ڈی ایم کی تحریک مزید زور پکڑے گی۔

    ادھر سابق وزیر اعظم پاکستان یوسف رضاگیلانی کے صاحب زادے علی قاسم گیلانی کی 30 دن تک نظر بندی کے احکامات جاری ہو گئے۔ یہ احکامات ڈپٹی کمشنر نے 16 ایم پی او کے تحت جاری کیے۔

    علی قاسم گیلانی کی 30 دن تک نظر بندی کے احکامات جاری

    رات گئے انتظامیہ نے قاسم باغ کا کنٹرول سنبھال کر مرکزی راستہ کنٹینر پھر بند کر دیا ہے، اس دوران پولیس سے جھڑپ کے بعد متعدد پی ڈی ایم رہنما اور کارکن گرفتار کیے گئے، جلسہ گاہ سے شامیانے، کرسیاں اور دیگر سامان بھی ہٹا دیاگیا ہے۔

    قاسم باغ واقعے کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ٹویٹ کیا کہ حکومت پنجاب، ملتان میں پی پی کے یوم تاسیس سے بوکھلا اٹھی ہے، چاہے کچھ ہو جائے ہم 30 نومبر کو پی ڈی ایم کی میزبانی کریں گے، آصفہ بھٹو میری نمائندگی کے لیے ملتان پہنچ رہی ہیں، ملتان میں جلسہ ہو کر رہےگا۔

    واضح رہے کہ پی ڈی ایم کی جانب سے ملتان کے قاسم باغ میں 30 نومبر کو جلسے کا اعلان کیا گیا ہے، پنجاب حکومت نے کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر جلسے کی اجازت نہیں دی مگر پھر بھی سیاسی جماعتوں نے ہر حال میں جلسے کا اعلان کیا ہے۔

  • علی قاسم گیلانی کی 30 دن تک نظر بندی کے احکامات جاری

    علی قاسم گیلانی کی 30 دن تک نظر بندی کے احکامات جاری

    ملتان: سابق وزیر اعظم پاکستان یوسف رضاگیلانی کے صاحب زادے علی قاسم گیلانی کی 30 دن تک نظر بندی کے احکامات جاری ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنر ملتان نے 16 ایم پی او کے تحت پیپلز پارٹی کے رہنما علی قاسم گیلانی کی تیس دن تک نظر بندی کے احکامات جاری کر دیے۔

    علی قاسم گیلانی پر نقص امن اور ایس او پیز کی خلاف ورزی کے الزامات ہیں، مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ علی قاسم گیلانی کو 30 دن تک زیر حراست رکھا جائے۔

    یاد رہے کہ علی قاسم گیلانی کو گزشتہ رات قاسم باغ اسٹیڈیم سےگرفتار کیا گیا تھا، گرفتاری کے بعد انھوں نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہم کھانا لا رہے تھے کہ پولیس نےگرفتار کر لیا، ہم پر تشدد کیا گیا ہے۔

    رات گئے انتظامیہ نے قاسم باغ کا کنٹرول سنبھال کر مرکزی راستہ کنٹینر پھر بند کر دیا، اس دوران پولیس سے جھڑپ کے بعد متعدد پی ڈی ایم رہنما اور کارکن گرفتار کیے گئے، جلسہ گاہ سے شامیانے، کرسیاں اور دیگر سامان بھی ہٹا دیاگیا ہے۔

    ملتان جلسہ، پولیس کا کریک ڈاؤن، گیلانی کے بیٹے سمیت متعدد سیاسی کارکنان گرفتار

    ادھر علی قاسم گیلانی سمیت دیگر سیاسی کارکنان کی گرفتاری کے بعد سربراہ جے یو آئی (ف) فضل الرحمان ملتان پہنچ گئے ہیں، وہ آج پی ڈی ایم اجلاس کی سربراہی کریں گے، اجلاس میں سینئر پی پی رہنما یوسف رضا گیلانی، انس نورانی، ساجد میر، رانا ثنااللہ و دیگر شریک ہوں گے۔

    قاسم باغ واقعے کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ٹویٹ کیا کہ حکومت پنجاب، ملتان میں پی پی کے یوم تاسیس سے بوکھلا اٹھی ہے، چاہے کچھ ہو جائے ہم 30 نومبر کو پی ڈی ایم کی میزبانی کریں گے، آصفہ بھٹو میری نمائندگی کے لیے ملتان پہنچ رہی ہیں، ملتان میں جلسہ ہو کر رہےگا۔

    رہنما پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ نے ملتان جلسہ گاہ میں پولیس ایکشن کو فاشزم قرار دیا، حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ملتان میں حالات خراب نہ کریں۔

  • نوازشریف نےیوٹرن لیا،یہ ان کی پرانی عادت ہے، عمران خان

    نوازشریف نےیوٹرن لیا،یہ ان کی پرانی عادت ہے، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان کا کہنا ہے نوازشریف نےیوٹرن لیا،یہ ان کی پرانی عادت ہے، تیس نومبر کے بعد حکومت کو چلنے نہیں دیں گے۔

    دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں پر تشدد کیا گیا اس لئے حکومت کے ساتھ مذاکرات سے پیچھے ہٹے تھے، میں نے کل اپنے خطاب میں جو باتیں کہیں وہ سب مذاکرات میں طے تھا۔ حکومت نے تحریک انصاف کیساتھ مذاکرات میں طے کیا تھا کہ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے ایک جوڈیشل کمشن بنے گا جس میں آئین کے تحت کسی بھی ادارے سے تفتیشی لیا جا سکتا ہے۔ جوڈیشل کمشن کے پاس اختیار ہوگا کہ دھاندلی کی تفتیش میں کس کو شامل کیا جائے۔ حکومت نے کہا تھا کہ آپ دھرنا ختم کریں اور کمیٹی تحقیقات کرے گی تاہم مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ کی طرح یوٹرن لیا اور پیچھے ہٹ گئی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمشن 6 ہفتوں کے اندر دھاندلی کی تحقیقات کرے۔ اس دوران ہم بھی اپنا دھرنا جاری رکھیں گے اور وزیراعظم بھی حکومت کرتے رہیں لیکن اگر انتخابات 2013ء میں دھاندلی ثابت ہو جائے تو وزیراعظم کو نئے الیکشن کروانا ہونگے۔

     عمران خان نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب! آپ کا شکریہ کہ ہمارے ارکان کی بولیاں لگ رہی ہیں۔ اسمبلی میں استعفے منظور نہ کرنے کا ڈرامہ چل رہا ہے۔ میاں صاحب جتنی دیر کرینگے ہمیں اتنا ہی فائدہ ہوگا۔ میاں صاحب 30 تک نومبر تک فیصلہ کریں، نہیں تو مجھے فیصلہ کرنا پڑے گا۔