Tag: ملزمان کی شناخت

  • ٹک ٹاکر عائشہ نے 4 ملزمان کی شناخت غلط کی

    ٹک ٹاکر عائشہ نے 4 ملزمان کی شناخت غلط کی

    لاہور: گریٹر اقبال پارک میں افسوس ناک واقعے کی متاثرہ خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم نے کیمپ جیل میں شناخت پریڈ کے دوران 4 ملزمان کی غلط شناخت کی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ نے ٹک ٹاکر خاتون کی شناخت پریڈ کی رپورٹ جاری کر دی ہے، خاتون نے 6 اور گواہان نے 3 ملزمان کی شناخت کی، تاہم چار کی غلط شناخت کی گئی۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ کی رپورٹ کے مطابق خاتون نے 3 گواہان بلال، ریمبو اور صدام کی موجودگی میں 104 ملزمان میں سے 6 ملزمان کو شناخت کیا، شناخت کیے گئے ملزمان میں شہر یار، مہران، عابد، ارسلان، ساجد اور افتخار شامل ہیں۔

    خاتون نے چار ملزمان کو غلط شناخت کیا، چاروں ملزمان جیل میں 6 ماہ سے مختلف مقدمات میں قید تھے۔

    مینار پاکستان پر بد سلوکی واقعہ، عائشہ اکرم نے مزید ملزمان کو شناخت کرلیا

    خاتون نے بتایا کہ شناخت کیے گئے ملزمان میں سے افتخار نے میرے کپڑے پھاڑے اور ہاتھوں میں اٹھایا، ٹک ٹاکر عائشہ نے ملزم ارسلان پر تشدد کرنے کا الزام عائد کیا، جب کہ ملزم شہر یار نے دھکے دے کر جنگلے کے ساتھ مارا اور زد و کوب کیا، ملزم عابد نے سیلفیاں لیں اور غلط حرکات کیں، ملزم ساجد نے لڑکوں کو میری طرف اکسایا۔

    پولیس کے مطابق گواہوں نے بھی مزید تین ملزمان کو شناخت کر لیا ہے۔

  • سانحہ ساہیوال : جے آئی ٹی نے مقتول کے بھائی کو ملزمان کی شناخت کیلیے طلب کرلیا

    سانحہ ساہیوال : جے آئی ٹی نے مقتول کے بھائی کو ملزمان کی شناخت کیلیے طلب کرلیا

    لاہور : سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی نے مقتول خلیل کے بھائی جلیل کو ملزمان کی شناخت کے لیے ساہیوال طلب کرلیا، زیرحراست  سی ٹی ڈی  اہلکار لاہور سے ساہیوال منتقل کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال سے متعلق جےآئی ٹی کی مختلف پہلوؤں پر تحقیقات جاری ہیں، جے آئی ٹی اہلکار تھانہ یوسف والا میں درج مقدمے کی تفتیش کیلئے ساہیوال پہنچ گئے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ زیرحراست سی ٹی ڈی اہلکار لاہورسے ساہیوال منتقل کردیئے گئے، ساہیوال واقعے کے بعد سی ڈی اہلکاروں کو چوہنگ ٹریننگ سینٹر لاہور منتقل کیا گیا تھا۔

     ذرائع کا مزیدکہنا ہے کہ جےآئی ٹی نے مقتول خلیل کے بھائی جلیل کو ساہیوال طلب کرلیا ہے، جلیل کی مدد سے سی ٹی ڈی اہلکاروں کی شناخت کرائی جائے گی۔ واضح رہے کہ تھانہ یوسف والا میں درج مقدمہ نمبر33/2019 کا مدعی مقتول خلیل کا بھائی جلیل ہے۔

    علاوہ ازیں ساہیوال واقعے سے متعلق چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے وزارت داخلہ کو41 سوالات پر مشتمل ایک خط ارسال کیا ہے، چیئرمین قائمہ کمیٹی نے41سوالات پرمشتمل سوالنامہ سانحہ ساہیوال پرتیار کیا ہے۔

    چیئرمین قائمہ کمیٹی نے وزارت داخلہ، آئی جی پولیس اور ہوم سیکرٹری پنجاب سے جواب طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ان سوالات کے جوابات25 جنوری تک جمع کرائےجائیں۔

    چیئرمین کمیٹی کا کہنا ہے کہ21جنوری کو قائمہ کمیٹی کو ساہیوال سانحے کی تحقیقات کی ذمہ داری سونپی گئی، سینیٹ نے قائمہ کمیٹی کو ایک ہفتے میں رپورٹ جمع کرانے کے لئے کہا، قائمہ کمیٹی برائےداخلہ25جنوری کو جی آئی ٹی رپورٹ کا بھی جائزہ لے گی۔

  • سانحہ صفورا میں ملوّث ملزمان کو گواہان نے شناخت کرلیا

    سانحہ صفورا میں ملوّث ملزمان کو گواہان نے شناخت کرلیا

    کراچی: سانحہ صفورا کے ملزمان سعد صدیقی اور طاہر حسین کو گواہوں نے شناخت کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ صفورا کیس کی کارروائی جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں ہوئی۔

    دو مرکزی ملزمان سعد صدیقی اور طاہر حسین کو سخت حفاظتی انتظامات میں عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پانچ گواہان بھی عدالت میں پیش ہوئے جن میں تین خواتین اور دو مرد شامل تھے۔

    سانحہ صفورہ کے 5 زخمیوں جن میں دو خواتین، ایک نوعمر بچی اور 2 مردوں نے باری باری ملزمان کو شناخت کیا۔ ہر گواہ نے ملزمان کو تین تین بار شناخت کیا۔

    شناختی پریڈ کے دوران گواہوں نے ملزمان کو شناخت کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ دونوں ملزمان نے صفورا گوٹھ کے قریب پہلے بس رکنے کا اشارہ کیا پھر اس میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی ۔ جس کے نتیجے میں سینتالیس سے زائد افراد جاں بحق جبکہ چھ زخمی ہوئے ۔

    واضح رہے کہ سانحہ صفورہ کے 5 ملزمان کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کورٹ میں زیر سماعت ہے اور تمام ملزمان جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔

  • لاہور: بے گناہوں کو زندہ جلانے والے ملزمان کی شناخت کا عمل جاری

    لاہور: بے گناہوں کو زندہ جلانے والے ملزمان کی شناخت کا عمل جاری

    لاہور: سانحہ یوحنا آبا د کے دوران دو افراد کو زندہ جلانے والے سولہ افراد کی شناخت  کا عمل آخری مرحلے میں داخل ہو گیا ہے،تفصیلات کے مطابق سانحہ یوحنا آباد کے موقع پر مشتعل افراد نے دہشت گردی کے شبے میں دو افراد کو زندہ جلا دیا تھا،جو بے گناہ تھے۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں مقتولین کی شناخت بعد ازاں محمد نعیم اوربابر نعمان کے ناموں سے ہوئی تھی، محمد نعیم مقامی دکاندارجبکہ بابرنعمان فیکٹری ملازم تھا۔

    دونوں افراد کو زندہ جلانے والوں میں سے  چھ افراد سابقہ ریکارڈ یافتہ ملزمان ہیں ، پولیس نے 16افراد کی تصاویر میڈیا سے حاصل کی ہیں۔

    پولیس کی جانب سے نادرا کو ان تصاویر کے حوالے سے ریکارڈ فراہم کرنے کی باقاعدہ درخواست کردی گئی ہے۔واضح رہے کہ دونوں مقتولین کے اہل خانہ نے انصاف کے حصول کیلئے مقامی تھا نے میں درخواست دے رکھی ہے۔

  • قائد آباد پولیس مقابلے میں ہلاک ملزمان کی شناخت ہوگئی

    قائد آباد پولیس مقابلے میں ہلاک ملزمان کی شناخت ہوگئی

    کراچی: گزشتہ روز کراچی کے علاقے قائد آباد میں پولیس مقابلے میں ہلاک ملزمان کی شناخت ہوگئی۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزمان کالعدم تنظیم کے ارکان جبکہ جمعیت علمائےاسلام ف نے ایک ملزم کو اپنا علاقائی عہدیدار قراردیا ہے اور جعلی مقابلے کا الزام عائد کیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جمعےکی شام مقابلے کےبعد ہلاک کئےگئے تمام افراد دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے۔دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام ف کاکہناہےکہ ہلاک شدگان میں شامل مفتی شاہ فیصل ان کی جماعت کےعلاقائی عہدیدار تھے۔

    انہیں تین ماہ قبل تیسرٹاؤن سےحراست میں لیا گیاتھا اور کل جعلی پولیس مقابلے میں شہید کردیا گیا۔ جمعیت علمائے اسلام ف نےاعلان کیا کہ مقتول کارکن کی نماز جنازہ آج بعد نمازِظہر وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنےادا کی جائیگی جس کے بعد احتجاج کیا جائےگا۔