Tag: ملزم بری

  • 7 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل  کرنے والا ملزم بری

    7 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم بری

    لاہور : لاہورہائی کورٹ نے 7 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم کو ناکافی شہادتوں کی بنا پر بری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں 7سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کے ملزم کی عمر قید کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی ، جسٹس شہرام سرور نے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت کی۔

    وکیل نے بتایا ملزم نے7سالہ بچی کوزیادتی کےبعدقتل کرکےلاش بوری میں بندکردی، مدعی مقدمہ کا کہنا تھا کہ ملزم نے گاؤں کے چوہدری کے سامنے صلح کی غرض سے اقرارجرم بھی کیا، چوہدری بچی کا قریبی رشتہ دارتھا، جس کی وجہ سے ملزم نے ساری بات بتائی۔

    جس پر عدالت نے کہا بچی کا قتل اتنا بڑا سانحہ تھا، گاؤں کا چوہدری ظلم ہونے پر خاموش کیسے رہ سکتاتھا، ملزم نےاقرارجرم کیاتو چوہدری نےملزم کواسی وقت گرفتارکیوں نہیں کرایا، گاؤں والے کسی کے قتل اور ظلم پر خاموش نہیں رہ سکتے۔

    وکیل ملزم کا کہنا تھا کہ بے بنیاد الزام کے تحت ٹرائل عدالت نے عمر قید سنائی، جس کے بعد عدالت نے ملزم قمرعباس کوناکافی شہادتوں کی بناپربری کردیا۔

    خیال رہے ملزم کیخلاف تھانہ جھال چکیاں سرگودھا میں 7سالہ بچی کے قتل کا مقدمہ درج ہے۔

  • سپریم کورٹ نے زیادتی کے ملزم کو 5 سال بعد بری کر دیا

    سپریم کورٹ نے زیادتی کے ملزم کو 5 سال بعد بری کر دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے زیادتی کے ملزم کو 5 سال بعد بری کر دیا، چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس آصف کھوسہ نے کہا استغاثہ جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے زیادتی کیس کی سماعت کی، پولیس نے بتایا حسین احمد اور دیگر ملزمان نے2014 میں مانسہرہ میں 2 لڑکیوں سے زیادتی کی۔

    سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم کو بری کر دیا، یف جسٹس سپریم کورٹ نے ریمارکس میں کہا حسین احمد صرف گاڑی ڈرائیو کر رہا تھا، استغاثہ جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

    ٹرائل کورٹ نے ملزمان کو5 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ہائی کورٹ نےسزا کےخلاف حسین احمدکی اپیل مستردکردی تھی۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس نے لڑکی سے مبینہ زیادتی کے ملزم کو 8سال بعد بری کردیا

    یاد رہے 4 مارچ کو چیف جسٹس آصف کھوسہ نے سیشن جج نارووال کو جھوٹےگواہ اے ایس آئی خضر حیات کے خلاف کارروائی کاحکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ آج سےسچ کا سفر شروع کر رہے ہیں، آج سے جھوٹی گواہی کاخاتمہ ہوتاہے۔

    خیال رہے جنوری میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے لڑکی سےمبینہ زیادتی سےمتعلق کیس میں ملزم ندیم مسعودکو8سال بعد بری کردیا تھا اور ریمارکس دیئے تھے انصاف آج کل وہی ہےجومرضی کاہو، خلاف فیصلہ آجائےتوانصاف نہیں ہوتا۔

  • سپریم کورٹ نے 11سال کی بچی سے زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم کو بری کردیا

    سپریم کورٹ نے 11سال کی بچی سے زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم کو بری کردیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے عدم ثبوت کی بنا پر گیارہ سال کی بچی سے زیادتی کا ملزم کو بری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے 11سال کی بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنیوالے ملزم کو بری کردیا ، ملزم عدم شواہد کی بنا پر بری کیا گیا، عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ متاثرہ بچی کا طبی معائنہ ہی نہیں کرایا گیا، طبی معائنے کے بغیر زیادتی ہونا ثابت نہیں ہوسکتا۔

    سپریم کورٹ کا مزید کہنا تھا کہ چشم دید گواہ ہے نہ بچی کوملزم کےساتھ جاتےدیکھا گیا،ٹھوس شواہد کے بغیر کسی کو سزا نہیں دی جاسکتی۔

    بچی کا پوسٹمارٹم قبر کشائی کے بعد کیا گیا، قتل کیسے ہوا ٹرائل کورٹ میں کوئی چیز ثابت نہیں ہوئی۔

    یاد رہے کہ گیارہ سال کی نعلین کو سولہ جون 2012 کوتربت میں قتل کیا گیا تھا، ٹرائل کورٹ نے ملزم کو موت کی سزا سنائی تھی تاہم اسلام آبادہائی کورٹ نے ملزم کی سزا عمر قید میں تبدیل کردی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • امریکی صحافی ڈینئیل پرل قتل کیس کا ملزم بری

    امریکی صحافی ڈینئیل پرل قتل کیس کا ملزم بری

    حیدرآباد : انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے امریکی صحافی ڈینئیل پرل قتل کیس کے ملزم کو  بری کردیا ہے۔

    حیدرآباد امریکی صحافی ڈینئیل پرل قتل کیس کے ملزم قاری ہاشم عرف حارث کو حیدرآباد میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جرم ثابت نہ ہونے پر بری کردیا۔

    حیدرآباد میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں امریکی صحافی ڈینئیل پرل قتل کیس کے ملزم قاری ہاشم عرف حارث کے وکیل کی جانب سے 265 کے کے تحت درخواست دائر کی گئی تھی، جس کے بعد عدالت میں طویل عرصے سے سماعتوں کے بعد شواہد نہ ملنے اور جرم ثابت نہ ہونے پر ملزم قاری ہاشم عرف حارث کو بری کردیا ہے۔

    اس سے قبل امریکی صحافی ڈینئیل پرل قتل کیس کا ٹرائل جولائی 2002ء میں سینٹرل جیل حیدرآباد ہوا تھا، جس میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر احمد سعید عمر شیخ کو سزائے موت جبکہ 3ملزمان شیخ عادل، فہد نسیم اور سلمان ثاقب کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

    واضح رہے کہ عدالت کی جانب سے بری کئے گئے ملزم قاری ہاشم عرف حارث کو مذکورہ کیس میں کراچی سے گرفتار کیا گیا تھا۔