Tag: ملزم

  • ہمت ہے تو ڈھونڈ کر دکھاؤ: پولیس کی فیس بک پوسٹ پر ملزم کا کمنٹ

    ہمت ہے تو ڈھونڈ کر دکھاؤ: پولیس کی فیس بک پوسٹ پر ملزم کا کمنٹ

    برطانوی پولیس اس وقت عجیب و غریب صورتحال کا شکار ہوگئی جب ملزم کی تلاش کے لیے لکھی گئی فیس بک پوسٹ پر ملزم نے کمنٹ کرتے ہوئے کہا، ہمت ہے تو ڈھونڈ کر دکھاؤ۔

    انگلینڈ کی بریڈ فورڈ شائر کاؤنٹی میں مقامی پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک پوسٹ کی جس میں ایک ملزم کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے عوام سے اپیل کی گئی۔

    پولیس نے ملزم کا حلیہ بتاتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ملزم گزشتہ برس جنوری میں ہونے والی ایک واردات میں ملوث ہے، اگر کوئی اس کے بارے میں کوئی بھی معلومات رکھتا ہے تو وہ اس حوالے سے پولیس سے رابطہ کرے۔

    تاہم صورتحال اس وقت مضحکہ خیز ہوگئی جب ملزم نے پوسٹ پر کمنٹ کردیا، اگر ہمت ہے تو پکڑ لو۔

    ملزم کے اس کمنٹ پر ہزاروں لوگوں نے مختلف تاثرات کا اظہار کیا، بعض کو یہ صورتحال مزاحیہ لگی تو بعض افراد اس پر سخت افسوس کرتے دکھائی دیے۔

    پولیس کے مطابق ملزم 20 سالہ جورڈن کار اسی کاؤنٹی سے تعلق رکھتا ہے، اس کا قد 6 فٹ ہے، بال چھوٹے اور گھنگھریالے ہیں جبکہ بازو پر ایک ٹیٹو بھی موجود ہے۔

    پولیس نے لکھا کہ اگر کوئی شخص ملزم سے رابطے میں ہے اور کسی بھی طرح اس کی مدد کر رہا ہے تو اسے جان لینا چاہیئے کہ وہ ایک جرم میں شریک بن رہا ہے۔

    ترجمان پولیس کے مطابق وہ مختلف خطوط پر معاملے کی تفتیش کر رہے ہیں، اگر کوئی شخص ملزم کو کہیں دیکھے تو اس سے براہ راست رابطے سے گریز کرے اور فوری طور پر پولیس کو مطلع کرے۔

    پولیس نے اس کے لیے ایک نمبر بھی جاری کیا ہے۔

  • خواجہ سرا گل پانڑہ کے قتل میں ملوث ملزم گرفتار

    خواجہ سرا گل پانڑہ کے قتل میں ملوث ملزم گرفتار

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں مقتول خواجہ سرا گل پانڑہ کے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا گیا، دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کیپٹل سٹی پولیس کا کہنا ہے کہ 9 ستمبر کو تہکال میں خواجہ سرا گل پانڑہ کے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا گیا، واقعے میں ایک خواجہ سرا چاہت زخمی بھی ہوا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، ایس پی سٹی اور اے ایس پی گلبہار کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔ دونوں خواجہ سراؤں سے ملاقات اور ان کے مسائل حل کریں گے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق کسی بھی خواجہ سرا کے خلاف جرم پر فوری ایف آئی آر رجسٹر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، خواجہ سراؤں پر تشدد یا دھمکانے میں ملوث افراد کی ہسٹڑی شیٹ بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    علاوہ ازیں گلبہار تھانے میں وکٹم سپورٹ ڈیسک خواجہ سراؤں کے لیے بھی کام کرے گا جبکہ پولیس موبائل ایپ میں بھی خواجہ سراؤں سے متعلق خصوصی فیچر شامل کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گل پانڑہ کا قتل 9 ستمبر کو پشاور میں فائرنگ سے ہوا تھا، فائرنگ سے اس کے ساتھ موجود ساتھی چاہت کو بھی زخمی کردیا گیا تھا۔

    بعد ازاں پختونخواہ کے ایک اور شہر صوابی میں 19 سالہ خواجہ سرا کو اس کے بھائی نے ناچ گانے سے روکنے پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

    صدر خیبر پختونخواہ خواجہ سرا ایسوسی ایشن فرزانہ الیاس کا کہنا ہے کہ پچھلے 5 سال میں 1500 خواجہ سراؤں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ 68 کو قتل کر دیا گیا۔

  • 6 سالہ بچے کو اونچی عمارت سے پھینکنے والے شخص کو کتنے سال کی سزا ہوئی؟

    6 سالہ بچے کو اونچی عمارت سے پھینکنے والے شخص کو کتنے سال کی سزا ہوئی؟

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن میں 10ویں منزل سے 6 سالہ بچے کو نیچے پھینکنے والے شخص کو 15 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لندن کی ٹیٹ ماڈرن گیلری کی عمارت کی 10ویں منزل سے 6 سالہ بچے کو نیچے پھینکنے والے برطانوی نوجوان کو 15 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

    اولڈ بیلی کی عدالت میں جج میکگوان نے ملزم جونٹی بریوری کو سزا سناتے ہوئے کہا کہ اس دن جو کچھ تم نے کیا اس سے یہ بات واضح ہے کہ تم لوگوں کے لیے ایک سنگین خطرہ ہو۔

    خیال رہے کہ 6 سالہ بچہ فرانس سے لندن سیر کرنے اپنے والدین کے ساتھ آیا تھا،عدالت میں پیش کی جانے والی ویڈیو کے مطابق مجرم نے بچے کو اٹھایا اور بغیر کسی ہچکچاہٹ وہ جنگلے کی طرف گیا اور اسے جنگلے کے اوپر سے نیچے پھینک دیا، بچہ سر کے بل پانچویں منزل کی بالکونی پر آگرا۔

    ماں نے نومولود بچے کو کھڑکی سے باہر کیوں پھینکا؟

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے برازیل کے شہر ساؤ پالو میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں 20 سالہ ماں نے بچے کو جنم دینے کے بعد اپارٹمنٹ کی کھڑکی سے نیچے پھینک دیا تھا جس کے نتیجے میں نوزائیدہ بچہ جان کی بازی ہار گیا تھا۔

  • ناروے: مسجد پر فائرنگ کرنے والے شخص کو 21 سال قید

    ناروے: مسجد پر فائرنگ کرنے والے شخص کو 21 سال قید

    اوسلو: ناروے کی عدالت نے مسجد پر فائرنگ کرنے اور اپنی سوتیلی بہن کو قتل کرنے کے الزام میں فلپ مانشاؤس کو 21 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ناروے کی عدالت نے مسجد پر فائرنگ کرنے والے شخص فلپ مانشاؤس کو 21 سال قید کی سزا سنائی ہے جس میں سے اسے کم از کم 14 سال کی سزا پوری کرنا ہوگی۔

    جج انیکا لنڈسٹروئم نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ فلپ نے نیو نازی ویب سائٹس دیکھیں جن میں نسل پر مبنی خانہ جنگی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔جج کا کہنا تھا کہ وہ مسجد میں زیادہ سے زیادہ مسلمانوں کو قتل کرنے کے مقصد کے ساتھ داخل ہوا تھا۔

    عدالت کے سامنے فلپ مانشاؤس نے اپنے کیے پر افسوس کا اظہار نہیں کیا بلکہ اس نے کرائسٹ چرچ کے قاتل کی تعریف کی جس نے مسجد پر فائرنگ کی ویڈیو انٹرنیٹ پر براہ راست نشر کی تھی۔

    جج انیکا لنڈسٹروئم کی جانب سے سنائے جانے والے فیصلے میں جیل کی سزا کے علاوہ فلپ کو متاثرہ افراد کے لواحقین کو معاوضہ ادا کرنے اور قانونی کارروائی کا خرچ جو ایک لاکھ نارویجیئن کرون بنتا ہے ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں جب فلپ مسجد میں داخل ہوا تھا تو وہ ہتھیاروں سے لیس تھا، لیکن پاک فضائیہ کے ایک ریٹائرڈ افسر محمد رفیق نے اس پر قابو پا لیا تھا اور اسے غیر مسلح کرنے میں کامیاب رہے۔

    مسجد پر حملے کے فوراََ بعد فلپ مانشاؤس کی 17 سالہ چینی نژاد سوتیلی بہن یوہان ژانگجیہ اہلی ہینسن کی لاش اوسلو کے علاقے بیرم میں واقع ایک گھر سے ملی تھی

  • گھر میں بم بنانے کے دوران خوفناک دھماکہ، ملزم کا ہاتھ اڑ گیا

    گھر میں بم بنانے کے دوران خوفناک دھماکہ، ملزم کا ہاتھ اڑ گیا

    امریکی پولیس نے 23 سالہ شخص کو گھر میں بم بنانے کے جرم میں گرفتار کرلیا ہے، پولیس کو ملزم کے گھر سے دھماکہ خیز مواد کلیئر کرنے میں 40 گھنٹے کا وقت لگا۔

    یہ واقعہ امریکی ریاست ورجینیا میں پیش آیا جہاں 23 سالہ کول کیرینی ایک کلینک گیا، اس کا ہاتھ کٹا ہوا تھا اور گردن شدید زخمی تھی۔ کول نے ڈاکٹر سے کہا کہ وہ گھاس کاٹنے والی مشین سے زخمی ہوا ہے۔

    تاہم اس کے زخموں کی نوعیت نے پولیس کو اس کی طرف متوجہ کرلیا۔ پولیس جب اس کے گھر پہنچی تو اس کے گھر کے لان کی گھاس بڑھی ہوئی تھی اور اس پر مشین استعمال کرنے کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے تھے۔

    جلد ہی پولیس نے گھر میں ایک دھماکے کے آثار معلوم کرلیے، کول کے زخم بھی اس بات کو تقویت دے رہے تھے۔

    بعد ازاں پولیس نے گھر سے دھماکہ خیز مواد کی بڑی مقدار برآمد کرلی، کول اس سے بارودی سرنگ تیار کرنے کی کوشش کر رہا تھا جس کے دوران حادثہ پیش آیا۔

    پولیس کو گھر سے دھماکہ خیز مواد کلیئر کرنے میں 40 گھنٹے کا وقت لگا۔ اس دوران اسٹیٹ پولیس اور ایف بی آئی سمیت متعدد سیکیورٹی ادارے وہاں موجود رہے۔

    گھر کو کلیئر کرنے کے دوان سڑک کو بند کردیا گیا، جبکہ قریبی گھروں کو بھی عارضی طور پر خالی کروا دیا گیا۔

    گھر میں داخل ہونے کے بعد پولیس کو ڈرائیو وے میں خون بھی دکھائی دیا جو کول کے کمرے تک جارہا تھا، کول کے کمرے میں مزید خون اور گوشت کے ٹکڑے بھی موجود تھے جو دھماکے کے بعد کول کے جسم کے تھے۔

    ملزم کو سیکیورٹی اداروں نے تحویل میں لے کر مزید تفتیش شروع کردی ہے۔

  • بھارت: چہرے پر ماسک لگا کر ملزم پولیس کی حراست سے فرار

    بھارت: چہرے پر ماسک لگا کر ملزم پولیس کی حراست سے فرار

    نئی دہلی: بھارت میں ایک ملزم چہرے پر لگے ماسک کا فائدہ اٹھا کر پولیس کو چکمہ دے کر حراست سے فرار ہوگیا، ریاست میں ماسک پہننے کے لازمی قانون کی وجہ سے پولیس کو ملزم کی تلاش میں دشواری کا سامنا ہے۔

    بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع سہارنپور میں مقامی پولیس میڈیکل کروانے کے لیے ایک ملزم کو لے کر اسپتال پہنچی تو ملزم چہرے پر لگے ماسک کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگیا۔

    ریاستی حکومت نے باہر نکلنے والے افراد کے لیے ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا ہے جس کا فائدہ اس ملزم کو ہوا۔

    مذکورہ ملزم کو اسی روز گرفتار کیا گیا تھا، اس کے فرار کے بعد اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لیا جارہا ہے، پولیس کے مطابق ہر شخص کے ماسک پہننے کی وجہ سے ملزم کی تلاش میں دشواری پیش آرہی ہے۔

    ایس پی سٹی ونیت بھٹناگر کا کہنا ہے کہ ملزم کو رامپور پولیس کے ساتھ میڈیکل کے لیے ضلعی اسپتال لایا گیا تھا جہاں سے وہ پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہوگیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ملزم کی تصویر اور تفصیلات ضلع کے تمام تھانوں میں چسپاں کروا دی گئی ہیں اور بہت جلد ملزم کو حراست میں لے لیا جائے گا۔

  • کرونا کی آڑ لے کر گرفتاری سے بچنے کی کوشش ناکام

    کرونا کی آڑ لے کر گرفتاری سے بچنے کی کوشش ناکام

    واشنگٹن: امریکا میں ملزم کو گرفتاری سے بچنے کے لیے انوکھی چال مہنگی پڑگئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا میں سنگین مقدمات میں مطلوب ملزم نے گرفتاری سے بچنے کے لیے کروناوائرس کی آڑ لینے کی کوشش کی تاہم پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلوریڈا کے علاقے برڈن سے تعلق رکھنے والے ملزم نے پولیس کو چکما دینے کے لیے اپنے گھر کے دروازے پر وارننگ پیغام چسپاں کررکھا تھا تاکہ متعلقہ ادارے گرفتاری سے گریز کریں۔

    جعلی وارننگ پیغام میں لکھا تھا کہ وہ 8 اپریل سے کروناوائرس کا شکار ہے۔

    تاہم پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے کے لیے احتیاطی تدابیر اپنائی اور حفاظتی کٹس پہنچ کر مطلوب شخص کو گرفتار کرلیا۔ ٹیسٹ کے بعد پتہ چلا ملزم نے گرفتاری سے بچنے کے لیے نوسر بازی کی اور کرونا کا جھوٹا ڈھونگ رچایا۔

    ملزم کو پیشگی گرفتاری کے احکام کی خلاف ورزی اور فرار ہونے سمیت دیگر مقدمات کا بھی سامنا ہے۔

  • کرونا وائرس کے پیش نظر جیل سے رہا قیدی اگلے ہی دن قتل کر بیٹھا

    کرونا وائرس کے پیش نظر جیل سے رہا قیدی اگلے ہی دن قتل کر بیٹھا

    امریکی ریاست فلوریڈا میں جیل سے رہا ہونے والے شخص نے رہائی کے اگلے ہی دن پھر سے قتل کا ارتکاب کردیا، پولیس نے اس بار مذکورہ ملزم کو خطرناک مجرموں کی فہرست میں ڈال کر قید کردیا۔

    فلوریڈا کے رہائشی 26 سالہ جوزف کو 13 مارچ کو منشیات رکھنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا، تاہم ایک ہفتے سے بھی قبل اس کی رہائی عمل میں آگئی۔

    اس کی وجہ یہ تھی کہ کرونا وائرس کی وجہ سے جب کم خطرناک ملزمان کو جیل سے رہا کرنے کا حکم جاری کیا گیا تو جوزف بھی ان 164 قیدیوں میں شامل تھا جنہیں رہا کیا گیا۔

    جوزف کی رہائی صبح 8 بجے عمل میں آئی اور اگلے ہی دن صبح 10 بجے پولیس ایک بار پھر اس کے گھر کے باہر کھڑی تھی کیونکہ انہیں ایک شخص کو قتل کیے جانے کی اطلاع ملی۔

    پولیس کے مطابق مذکورہ شخص کی لاش کو پڑوسیوں نے دیکھا اور پولیس کو طلب کیا، جلد ہی تفتیش سے علم ہوا کہ جوزف ہی اس کا قاتل ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جوزف نے ایک بحران کے وقت کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا اور پھر سے جرائم میں ملوث ہوا جس کے بعد اب اس کی سزا مزید سخت کردی جائے گی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت جیل سے رہا کیے جانے والے قیدی وہ ہیں جو معمولی جرائم میں قید تھے، پرتشدد جرائم میں ملوث کسی قیدی کی رہائی نہیں کی گئی۔

    خیال رہے کہ صرف ریاست فلوریڈا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 21 ہزار 628 ہوچکی ہے جبکہ اب تک 571 افراد وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • کمسن بچی سے زیادتی کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد

    کمسن بچی سے زیادتی کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے 4 سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی، ملزم کی وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ 4 سالہ بچی کے بیان پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں 4 سالہ بچی سے زیادتی کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔

    جسٹس سردار طارق نے دریافت کیا کہ ملزم کی شناخت پریڈ کیوں نہیں کی گئی، اے جی اسلام آباد نے بتایا کہ ملزم نامزد ہونے کی وجہ سے شناخت پریڈ نہیں کی گئی۔

    ملزم کی وکیل تہمینہ محب اللہ نے کہا کہ یہ مزید انکوائری کا کیس ہے، کیس میں مزید ڈی این ایز کی تفصیلات نہیں دی گئیں، 4 سالہ بچی کے بیان پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ بہتر ہوگا درخواست واپس لی جائے ورنہ ٹرائل پر اثر ہوگا۔ بعد ازاں عدالت نے درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کردی۔

    خیال رہے کہ ملزم عباس عرف چیکو پر 4 سالہ بچی سے زیادتی کا الزام تھا، ملزم کے خلاف تھانہ بارہ کہو میں مقدمہ درج ہوا تھا۔

    اس سے 2 روز قبل ہی راولپنڈی سے بچوں سے زیادتی اور لائیو ویڈیو چلانے والے عالمی گینگ کے سرغنہ کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم سہیل ایاز عرف علی بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے پر برطانیہ میں بھی سزا کاٹ چکا ہے، ملزم کو برطانوی حکومت نے اسی جرم میں بے دخل کیا تھا۔

    سی پی او فیصل رانا کے مطابق ملزم اٹلی میں بھی بچوں سے زیادتی کے مقدمات میں ٹرائل بھگت چکا ہے جس کے بعد اٹلی سے بھی ملزم کو بے دخل کیا گیا۔ یہاں تھانہ روات کی حدود میں ملزم نے محنت کش بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور بچے سے زیادتی کی ویڈیو بھی بنائی۔

    فیصل رانا کے مطابق ملزم نے پاکستان میں 30 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا، ملزم برطانیہ میں بچوں کے تحفظ کے ادارے میں ملازمت کرتا تھا۔

  • بچوں سے زیادتی کا ملزم سرکاری ملازمت سے برطرف کردیا گیا

    بچوں سے زیادتی کا ملزم سرکاری ملازمت سے برطرف کردیا گیا

    پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے بچوں سے زیادتی کے ملزم، گورننس پالیسی پراجیکٹ کے کنسلٹنٹ سہیل ایاز کو عہدے سے بر طرف کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق 30 بچوں سے زیادتی کا اعتراف کرنے والے ملزم سہیل ایاز عرف علی کو خیبر پختونخوا حکومت نے برطرف کردیا، ملزم سہیل ایاز گورننس پالیسی پراجیکٹ کے پی میں بطور کنسلٹنٹ کام کر رہا تھا۔ سہیل ایاز کا محکمہ پی اینڈ ڈی کے ساتھ کنٹریکٹ جون 2020 تک تھا۔

    محکمے کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق سہیل ایاز کو کنٹریکٹ کی شق 12 کی خلاف ورزی پر ملازمت سے نکالا گیا۔ ملزم سہیل ایاز دھوکہ دہی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا جس کے بعد اسے برطرف کیا گیا۔

    خیال رہے کہ ملزم علی کو ایک روز قبل راولپنڈی سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے پر برطانیہ میں بھی سزا کاٹ چکا ہے، ملزم کو برطانوی حکومت نے اسی جرم میں بے دخل کیا تھا۔

    سی پی او فیصل رانا کے مطابق ملزم اٹلی میں بھی بچوں سے زیادتی کے مقدمات میں ٹرائل بھگت چکا ہے جس کے بعد اٹلی سے بھی ملزم کو بے دخل کیا گیا۔ یہاں تھانہ روات کی حدود میں ملزم نے محنت کش بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور بچے سے زیادتی کی ویڈیو بھی بنائی۔

    فیصل رانا کے مطابق ملزم نے پاکستان میں 30 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا، ملزم برطانیہ میں بچوں کے تحفظ کے ادارے میں ملازمت کرتا تھا۔