Tag: ملٹری ٹرائل

  • ’ملٹری ٹرائل کیخلاف سوسائٹی کا کھڑا ہونا خوش آئند بات ہے‘

    ’ملٹری ٹرائل کیخلاف سوسائٹی کا کھڑا ہونا خوش آئند بات ہے‘

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ ملٹری ٹرائل کیخلاف سوسائٹی کا کھڑا ہونا خوش آئند بات ہے۔

    تھنک فیسٹ 2025 میں 26ویں آئینی ترمیم کے موضوع پر نشست سے خطاب کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ عام شہریوں کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل آزادی پر سب سے بڑی قدغن ہے، نیشنل سیکیورٹی کیلئے چیلنج کا الزام لگاکر ملٹری ٹرائل نہیں ہونا چاہیے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمیں ایک طاقتور جوڈیشری کی ضرورت ہے، 26ویں آئینی ترمیم محض ایک ترمیم نہیں بلکہ تاریخی ٹریجیڈی تھی۔

    کس کا ملٹری ٹرائل ہوگا کس کا نہیں یہ کون طے کرے گا ؟ آئینی بینچ نے سوالات اٹھا دیے

    سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ قومی اسمبلی میں متعدد لوگوں سے پوچھا 26ویں ترمیم کیا ہے، کسی کو نہیں پتہ تھا کہ وہ کس پر دستخط کرنے جارہے ہیں، ایک چیز ماضی میں ہوئی تو وہ اس کا جواز نہیں بنتی کہ آگے بھی ویسے ہی ہوتی رہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے ساتھ جو ہوا وہ میں کیسے بھول جاؤں، وکیل ان چیزوں کو ہائی لائٹ کریں کہ اس کے پیچھے کیا چھپا ہوا ہے۔

    سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ جب بھی کوئی 26ویں ترمیم کا مسودہ لہرائے تو اسے پتہ لگے کہ یہ خونزدہ ہے، آئین کے بہت سے آرٹیکل موجود ہیں لیکن وہ کام نہیں کرتے۔

    https://urdu.arynews.tv/rana-sanaullah-imran-khan-military-trail-13-12-2024/

  • چیزیں بانی  پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کی طرف جارہی ہیں، مصطفی نواز کھوکھر

    چیزیں بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کی طرف جارہی ہیں، مصطفی نواز کھوکھر

    اسلام آباد : سابق رکن پارلیمنٹ مصطفی نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ چیزیں بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کی طرف جارہی ہیں، کیا ان چیزوں سے سیاسی استحکام آسکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق رکن پارلیمنٹ مصطفی نوازکھوکھر نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لگ رہا ہے چیزیں بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کی طرف جارہی ہیں ، اگر عمران خان کا اگر ملٹری ٹرائل ہوا تو دنیا اس کو اچھی نظرسے نہیں دیکھے گی۔

    مصطفیٰ نواز نے سوال کیا کہ کیا ان چیزوں سے سیاسی استحکام آسکے گا یہ ہمارے لئے بڑا سوال ہے، تحریک انصاف کو اتنی جلدی سول نافرمانی کی کال نہیں دینی چاہیے تھی، عمران خان کو ڈی چوک کی ناکامی سے کچھ سیکھنا چاہیے تھا۔

    تحریک انصاف کی جانب سے مذاکرات کے بیان پر انھوں نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی پی ٹی آئی نے بنائی ہے سب کو ایک قدم پیچھے ہٹنا چاہیے۔

    احتساب سے متعلق سابق رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں احتساب ہمیشہ عوام کیلئے لالی پاپ ہوتا ہے۔

  • بانی پی ٹی آئی کا  ملٹری ٹرائل ہوگا یا نہیں ؟ وفاقی حکومت نے بتا دیا

    بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل ہوگا یا نہیں ؟ وفاقی حکومت نے بتا دیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کردیا ، جس پر عدالت نے درخواست نمٹا دی۔۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے ممکنہ ملٹری ٹرائل کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل عدالت میں پیش ہوئے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کے روبرو بتایا ابھی تک وفاقی حکومت نے بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کا فیصلہ نہیں کیا۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ جب فوجی ٹرائل کرنا ہوا تو رول 549کے تحت پروسیجر کو فالو کیا جائے گا، اگر ایسا کوئی فیصلہ ہوا تو قانونی طریقہ کار اپنایا جائے گا۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ فوجی ٹرائل کا فیصلہ ہوا تو پہلے سول مجسٹریٹ کے پاس درخواست جائے گی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کے جواب پر بانی پی ٹی آئی کی درخواست نمٹا دی

  • بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل ہوگا یا نہیں ؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتا دیا

    بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل ہوگا یا نہیں ؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتا دیا

    اسلام آباد:۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا وزارتِ دفاع کے پاس آج کے دن تک بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل اور حراست کی کوئی اطلاع نہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کاممکنہ ملٹری ٹرائل اور حراست روکنےکی درخواست پر سماعت ہوئی، ہائیکورٹ کے جسٹس گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔

    جسٹس گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا ملٹری حراست میں دینے کا طریقہ کیا ہوتا ہے؟ کیسے سویلینز کو ملٹری کورٹس میں لے جاتے ہیں؟ تو نمائندہ وزارت دفاع نے بتایا متعلقہ مجسٹریٹ کو ملٹری اتھارٹی آگاہ کرتی ہے۔

    جسٹس گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے سیاستدانوں ،فوجی افسر کے بیانات ریکارڈپرلائےگئےہیں ، بیانات کسی افسر کی طرف سےآئیں توسنجیدہ ہیں۔

    جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وزارت دفاع کےپاس ابتک ملٹری حراست،ٹرائل کی اطلاع نہیں، وزارت دفاع کی طرف سے بیان دیتاہوں ایسی کوئی چیزابھی نہیں آئی، کوئی درخواست آتی ہے توپھر قانون کےمطابق کارروائی ہوگی۔

    جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ آپ کو نہیں لگتا آپکی درخواست قبل ازوقت ہے؟ آپکی درخواست پرنوٹس جاری نہیں کیابلکہ بیان طلب کیاتھا، جواب آتاکہ ہاں ملٹری ٹرائل ہونےجارہاہےتوپھربات آگےبڑھتی، ہم آج ایک الگ دور میں ہیں، الفاظ کی جنگ ہوتی ہے۔

    اسلام آبا ہائی کورٹ کے جج کا کہنا تھا کہ عدالت آپکی بےچینی سمجھتی ہے ہماری حدودکوبھی سمجھیں، میرے پاس کیس آگے بڑھانے کیلئےکچھ نہیں ہے۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے واضح بیان کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے وقت مانگ لیا، جس پر جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ آپ کو وقت دیتا ہوں اس سے متعلق ہدایات لے کرآ جائیں۔

    عدالت نے کہا ملٹری ٹرائل سے پہلےبانی پی ٹی آئی کونوٹس دیا جاتا ہے توپھرکیس نمٹادیتے ہیں، آپ کہتے ہیں بغیر نوٹس آسمانی بجلی کی طرح آناہےتو پھر ایسے نہیں ہو گا۔

    جسٹس حسن کا کہنا تھا کہ نیب قانون کو سپریم کورٹ نے ڈریکونین قرار دیا لیکن اس میں بھی طریقہ موجودہے،طریقہ کار یہ ہے کہ پہلے سول عدالت چارج فریم کرے گی ، ٹرائل عدالت کہےکیس ملٹری کورٹ بھیجناہےتوپھرنوٹس کرکےبھیجاجاسکتاہے، حکومت کی طرف سےملٹری ٹرائل پرواضح جواب نہیں آ رہا۔

    اسلام آبادہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل سے متعلق حکومت سے واضح بیان طلب کرلیا اور کیس کی سماعت آئندہ منگل تک ملتوی کردی۔

  • بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل ہوگا یا نہیں ؟  وفاقی حکومت سے وضاحت طلب

    بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل ہوگا یا نہیں ؟ وفاقی حکومت سے وضاحت طلب

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کے حوالے سے وفاقی حکومت سے سولہ ستمبر تک وضاحت طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی ممکنہ ملٹری حراست اور ٹرائل روکنے کی درخواست پرسماعت ہوئی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب درخواست پر اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔

    کمرہ عدالت میں موجود اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عظمت بشیر تارڑ روسٹرم پر طلب کیا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا اٹارنی جنرل آفس سے ہدایات لے کر عدالت کو آگاہ کیا جائے آپ کہہ رہے ہیں کہ کوئی کیس نہیں لیکن آگے ہو سکتا ہے؟

    جسٹس گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ وزرا کی طرف سےبانی پی ٹی آئی کےملٹری ٹرائل کی دھمکی دی گئی، بانی پی ٹی آئی سویلین ہیں،سویلین کاملٹری ٹرائل درخواست گزار اور عدالت کیلئے باعث فکر ہے،سپریم کورٹ کا فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق فیصلہ موجودہے۔

    اسلام آباد کے جج نے کہا کہ جواب دیں کیا بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کا معاملہ زیرغور ہے؟اگر ایسا کچھ نہ ہوا تودرخواست غیرموثر ہو جائے گی،اور اگر ایسا کچھ ہوا تو کیس سن کر فیصلہ کریں گے ۔

    بانی پی ٹی آئی کے وکیل عزیر بھنڈاری نے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے،بیان آیا ہے، حکومتی اعلیٰ عہدیداروں کی طرف سے بھی بیانات دیے گئے، جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ یہ سیاست ہے وہ بھی سیاست ہے، اگر ایسا ہے تو فیڈریشن سے واضح موقف آناچاہیے، آج ہم کہہ دیں کہ ابھی کچھ نہیں ہے،کل آپ ملٹری ٹرائل کا آرڈر لےآئیں پھرکیاہوگا؟

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کے حوالے سے وفاقی حکومت سے سولہ ستمبر تک وضاحت طلب کرلی اور اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کو وفاقی حکومت سے ہدایات لے کر پیر کو عدالت کو واضح طور آگاہ کرنے کا حکم دے دیا

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر اعتراضات دور کر دیے اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے رجسٹرار آفس کو درخواست پر نمبر لگانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت سولہ ستمبر تک ملتوی کر دی۔

  • خواجہ آصف نے بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کا اشارہ دے دیا

    خواجہ آصف نے بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کا اشارہ دے دیا

    وزیر دفاع خواجہ آصف نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ملٹری کورٹ میں ٹرائل کا اشارہ دے دیا ہے۔

    ایک مقامی نجی ٹی وی کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف شواہد ملٹری ٹرائل کی طرف جا رہے ہیں اور فیض حمید کی خواہش ہوگی کہ سارا ملبہ عمران خان پر ڈالا جائے۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی منصوبہ بندی کہیں سے تو ہوئی تھی، یہ لازمی طور پر بانی پی ٹی آئی کی ہدایات تھیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اقتدار چھن جانے کا غم تھا تو فیض حمید کو بھی آرمی چیف نہ بننے کا غم تھا۔ اس سلسلے میں فیض حمید نے ن لیگی قیادت سے رابطہ کیا اور ضمانتیں بھی دی تھیں۔

  • بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل ہو سکتا ہے، خواجہ آصف

    بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل ہو سکتا ہے، خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل ہو سکتا ہے۔

    نجی نیوز چینل کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی جب تک 9 مئی پر قوم سے معافی نہیں مانگتی بات نہیں بڑھے گی، 9 مئی کا احتساب 200 فیصد ہونا چاہیے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی دورِ حکومت میں 24 سویلینز کے کیس ملٹری کورٹ میں چلائے گئے جبکہ متعدد کو سزائے موت سنائی گئی۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ایوان میں 3 بار بانی پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش کی تھی لیکن اس وقت مذاکرت کیلیے ماحول سازگار نہیں ہے۔

    اپنی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں حکومت کے پاس محفوظ نمبر رہنے چاہئیں۔

    پچھلے دنوں نجی نیوز چینل کے ساتھ گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا تھا کہ اگر ملٹری کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل ہوا تو اوپن ہوگا۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ قوم کو پتا لگنا چاہیے کہ بانی پی ٹی آئی کا 9 مئی واقعات میں کیا کردار تھا، 9 مئی کے ٹارگٹ کس نے چنے؟ کسی جنرل کے اوپن ٹرائل کی نظیرہماری تاریخ میں نہیں ملتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کل سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کو بھی سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید سے متعلق وضاحت دینی پڑی، بانی سے وزارت عظمیٰ گئی اور فیض حمید آرمی چیف نہ بن سکے۔

    خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ان دونوں کا ایک مقصد تھا جس کی وجہ سے ان کے رابطے رہے، 9 مئی کو افرادی قوت بانی پی ٹی آئی نے دی، سازشی تانے بانے فیض حمید نے بنے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے بعد بھی بانی اور فیض حمید کے رابطے جاری و ساری رہے، میرا نہیں خیال کہ یہ خیبر پختونخوا سے لوگوں کو جمع کر کے لا سکیں گے۔