Tag: ملکہ الزبتھ

  • ملکہ الزبتھ جنھیں دو سال کی عمر میں شاہی دربار سے نکال دیا گیا!

    ملکہ الزبتھ جنھیں دو سال کی عمر میں شاہی دربار سے نکال دیا گیا!

    الزبتھ دو سال کی تھی جب اسے شاہی دربار سے نکال دیا گیا۔ اپنی والدہ سے محروم ہو جانے کے بعد اسے بادشاہ ہنری ہشتم کی نظروں سے بھی دور ہونا پڑا جو اس کے والد تھے۔

    الزبتھ بادشاہ کی دوسری بیوی کے بطن سے پیدا ہوئی تھی۔ وہ بعد میں انگلستان کی ملکہ بنی۔ اسے تاریخ میں الزبتھ اوّل کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ الزبتھ اوّل ہندوستان کے شہنشاہ جلال الدّین اکبر کی ہمعصر فرماں روا تھی۔ اس کے فہم و فراست اور تدبر سے برطانیہ نے بڑا عروج پایا۔ ادب اور فنون میں ترقی کی، لیکن مغل شہنشاہ کے برعکس برطانیہ نے ملکہ کے عہد میں ہندوستان اور دیگر مشرقی ممالک میں تجارتی کمپنیاں بھی قائم کیں اور بعد میں وہاں حکومت کی۔ الزبتھ اوّل نے 1603ء میں وفات پائی۔

    ہندوستان میں بنگال، بہار اور اڑیسہ کے حکم راں آزاد تھے، لیکن 1757ء میں ان کی شکست کے بعد برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی نے یہاں اپنے قدم جمائے اور پھر جنگِ‌ پلاسی نے انگریزوں کے قبضے کی راہ ہموار کی۔ بنگال کے نواب سراج الدّولہ کا قتل ایسٹ انڈیا کمپنی کے غلبے کی بڑی وجہ بنا۔ اس کے بعد ایسٹ انڈیا کمپنی نے جسے ملکہ الزبتھ کی طرف سے صرف پندرہ سال کے لیے تجارت کا اجازت نامہ ملا تھا، ہر بار تاجِ‌ برطانیہ سے مدّتِ اجارہ میں توسیع کرواتی رہی اور وہ وقت آیا جب اس کی آڑ میں انگریز برصغیر پر قابض ہو گیا۔ کمپنی کے بارے میں‌ کارل مارکس نے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے:

    ’’ایسٹ انڈیا کمپنی نے صرف اپنے ایجنٹوں کے لیے تجارتی مراکز اور اپنے سامان کے لیے گودام قائم کرنے سے ابتدا کی تھی۔ اپنے تجارتی مرکزوں اور گوداموں کی حفاظت کے لیے اس نے کئی قلعے تعمیر کر لیے تھے۔ اگرچہ 1689ء ہی میں ایسٹ انڈیا کمپنی نے ہندوستان میں علاقائی ملکیت کی بنیاد ڈالنے اور علاقائی آمدنی کو اپنے نفع کا ذریعہ بنانے کا خیال کیا تھا۔ پھر بھی 1744ء تک اس کی ملکیت میں بمبئی اور کلکتہ کے مضافات میں کچھ غیر اہم علاقے ہی تھے۔ اس کے بعد کرناٹک میں جو لڑائی ہوئی اس میں نوبت یہاں تک پہنچی کہ چند تصادم کے بعد کمپنی ہندوستان کے اس حصے کی مالک بن بیٹھی۔ بنگال کی جنگ اور کلائیو کی فتوحات نے اور کہیں زیادہ اہم پھل دیے۔ ان کا نتیجہ بنگال، بہار اور اڑیسہ پر حقیقی قبضہ تھا۔‘‘

    تاجِ برطانیہ کو ہندوستان میں‌ سلامی اور اس کا اقبال دیکھنے کے لیے اگرچہ الزبتھ اوّل دنیا میں نہیں رہی تھی، لیکن اپنی زندگی میں مقبول ہونے والی اس ملکہ کو اس کی وفات کے بعد بھی ہمیشہ بہت احترام اور عزّت حاصل رہی کہ اسی کے عطا کردہ پروانۂ تجارت اور سیاسی فہم و تدبر کی بدولت انگریز بعد میں ہندوستان پر قابض ہوا تھا۔

    شاہ ہنری ہشتم کی دوسری بیوی نے ستمبر 1533ء میں بیٹی کی پیدائش کے بعد شاہِ انگلستان کی ناخوشی اور عتاب دیکھا، کیوں کہ وہ اپنے تخت کا وارث چاہتا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ اسی پاداش میں شہنشاہ نے اپنی بیوی پر مختلف الزامات عائد کر کے اسے انجام کو پہنچا دیا اور دو سالہ الزبتھ کو دربار سے نکال دیا گیا۔ بادشاہ کی چھٹی بیوی نے الزبتھ کی پرورش کی اور اس دور کے مشہور دانا راجر ایشام کو الزبتھ کا اتالیق مقرر کیا گیا جس نے تربیت اور تعلیم دینے کے ساتھ الزبتھ کو حکومت کے اسرار و رموز سے بھی سکھائے۔

    الزبتھ ابھی 14 برس کی تھی کہ اس کے والد ہنری ہشتم کی موت واقع ہوگئی اور اس کی جگہ نو سالہ ایڈورڈ ششم تخت پر بیٹھا، لیکن سازشوں کے بعد الزبتھ کی سوتیلی بہن میری اوّل کو تاج پہنا دیا گیا اور 1558 میں اس کی موت کے بعد الزبتھ ملکہ بن گئی۔ وہ سیاسی فہم و شعور رکھنے والی باتدبیر خاتون ثابت ہوئی جس نے اس وقت اس خوبی سے ملک کا نظم و نسق چلایا کہ مخالفین اور مفسدین نے بھی خاموشی اختیار کر لی۔

    الزبتھ نے 45 سال بڑی شان و شوکت سے برطانیہ پر حکم رانی کی اور انگلستان میں ترقی اور خوش حالی کا دور دورہ ہوا۔

  • کیا برطانوی شاہی خاندان کی رنجشیں اب ختم ہو جائیں گی؟

    کیا برطانوی شاہی خاندان کی رنجشیں اب ختم ہو جائیں گی؟

    ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال کے بعد یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ اب شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل اور شاہی خاندان کے درمیان رنجشیں ختم ہونے کے امکانات ہیں۔

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شہزادہ ہیری و میگھن کی ہفتے کے روز ونڈزر کیسل میں شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ کے ساتھ ملاقات ہوئی تھی، اور 2020 کے بعد انھیں پہلی بار ساتھ دیکھا گیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ملکہ کے انتقال کے موقع پر سب نے سوگوار سیاہ لباس زیب تن کر رکھا تھا، دونوں شہزادوں اور ان کی بیویوں نے ایک ساتھ کیمروں کا سامنا کیا، اور محل کے باہر عوام کی جانب سے رکھے گئے پھولوں کو ایک ساتھ دیکھا تھا۔

    اب اس سب کو بری طرح سے ٹوٹے ہوئے تعلقات کو ٹھیک کرنے میں پیش رفت کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ تاہم اس سے قبل جمعرات کو دونوں بھائی الگ الگ آئے تھے، 37 سالہ ہیری پُرنم آنکھوں سے اکیلے گاڑی میں بالمورل سٹیٹ پہنچے تھے۔

    ملکہ الزبتھ کے انتقال کے بعد نئے بادشاہ کون بن گئے؟

    شاہی ماہر رچرڈ فٹز ویلیمز کا کہنا ہے کہ ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال کے بعد شاہی خاندان کے درمیان مفاہمت کے امکانات روشن دکھائی دے رہے ہیں۔ تاہم شاہی ماہر ہیری اور میگھن کو شاہی خاندان کو نقصان پہنچانے کے لیے ذمہ دار بھی سمجھتے ہیں۔

    یاد رہے کہ ہیری نے امریکی ٹی وی شو کی میزبان اوپرا ونفرے کے سامنے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ان کے بھائی اور والد بادشاہت میں ’پھنسے‘ ہوئے ہیں۔

    دوسری طرف جب چارلس برطانیہ کے نئے بادشاہ کے طور پر اپنی پہلی تقریر کر رہے تھے، تو وہ اپنے خود ساختہ جلا وطن بیٹے کے ساتھ صلح کرنے کے لیے تیار نظر آئے۔

    واضح رہے کہ ہیری اور میگھن نے جنوری 2020 میں اچانک شاہی خاندان سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا، اس کے بعد شاہی جوڑا اعزازی فوجی تقرریوں اور شاہی سرپرستی سے بھی دست بردار ہو گیا تھا۔

  • برطانیہ کے نئے بادشاہ اور ملکہ کون ہوں گے؟ ملکہ الزبتھ نے بتا دیا

    برطانیہ کے نئے بادشاہ اور ملکہ کون ہوں گے؟ ملکہ الزبتھ نے بتا دیا

    لندن: برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم نے اپنی تخت نشینی کے 70 سال مکمل ہونے پر ایک بار پھر یہ واضح کردیا ہے کہ ان کے بعد شہزادہ چارلس ملک کے بادشاہ اور ان کی اہلیہ کمیلا پارکر ملکہ ہوں گی۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملکہ الزبتھ دوم کی تخت نشینی کے 70 سال مکمل ہوگئے ہیں، یہ برطانیہ میں کسی بھی بادشاہ یا ملکہ کے عہد کا سب سے طویل عرصہ ہے۔

    اس تاریخی دن پر ملکہ نے ایک اہم اعلان بھی کیا ہے۔

    ملکہ نے اپنی تخت نشینی کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اپنے اہل خانہ اور برطانوی عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے بعد ملک کے آئندہ بادشاہ ان کے بیٹے شہزادہ چارلس ہوں گے اور برطانیہ کی نئی ملکہ، شہزادہ چارلس کی اہلیہ کمیلا پارکر ہوں گی، اور یہ دونوں اپنی شاہی ذمہ داریاں بخوبی نبھائیں گے۔

    ملکہ کے فرمان اور شاہی قوانین کے مطابق شہزادہ چارلس کے بادشاہ بننے کے بعد کمیلا پارکر کوئین کنسورٹ بنیں گی، کوئین کنسورٹ کا خطاب بادشاہ کی شریک حیات کے لیے مختص ہے۔

    ملکہ برطانیہ نے ڈچز آف کارنیوال یعنی کمیلا پارکر کے مستقبل کی ملکہ بننے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے اس حوالے سے تمام ابہام کا خاتمہ کردیا ہے۔

    اس سے قبل برطانوی میڈیا اور عوام میں مستقل یہ قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ ولی عہد شہزادہ چارلس کے بادشاہ بننے کے بعد ان کی اہلیہ کو ملکہ کا خطاب نہیں دیا جائے گا۔

    یہ بھی کہا جارہا تھا کہ ملکہ اپنے بعد، بیٹے چارلس کے بجائے پوتے شہزادہ ولیم کو بادشاہ نامزد کرسکتی ہیں، تاہم اب اس حوالے سے تمام قیاس آرائیاں دم توڑ گئی ہیں۔

  • ملکہ برطانیہ کا میگھن مارکل کے ساتھ رویہ کیسا تھا؟

    ملکہ برطانیہ کا میگھن مارکل کے ساتھ رویہ کیسا تھا؟

    لندن: شاہی خاندان چھوڑنے والی امریکی اداکارہ میگھن مارکل اپنے ساتھ ملکہ الزبتھ کے رویے کے بارے میں کہتی ہیں کہ سب کچھ ٹھیک تھا جب شاہی اداروں نے حالات بگاڑ دیے، ملکہ برطانیہ کا رویہ میرے ساتھ بہت اچھا تھا۔

    امتیازی سلوک پر اپنے شوہر برطانوی شہزادہ ہیری کے ساتھ محل اور شاہی خاندان چھوڑنے والی میگھن مارکل نے چند دن قبل معروف میزبان اوپرا ونفرے کو ایک تہلکہ خیز انٹرویو میں کئی شاہی رازوں سے پردہ اٹھایا ہے۔

    شاہی خاندان اور محل کے انتظامات کنٹرول کرنے والے اداروں سے متعلق میگھن نے بہت کچھ کہا، لیکن ان سب کے برعکس ملکہ الربتھ کا رویہ انھوں نے ’اچھا‘ قرار دیا۔

    انٹرویو میں شاہی خاندان کے افراد سے متعلق انھوں نے کہا ’شاہی خاندان کے افراد کا رویہ میرے ساتھ بہت اچھا تھا، حالات تو شاہی اداروں کے سبب بگڑے، جنھوں نے مجھے نیچا دکھایا۔‘

    شاہی محل میں رہنے کے دوران خودکشی کرنا چاہتی تھی: میگھن مرکل کا تہلکہ خیز انٹرویو

    میگھن کا کہنا تھا کہ ایک طرف شاہی خاندان کے ارکان تھے، دوسری طرف شاہی اداروں کو چلانے والے افراد تھے، یہ دونوں ہی مختلف چیزیں ہیں، شاہی خاندان کے ارکان میں سب سے اہم ملکہ الزبتھ بھی میرے ساتھ بہتر رویہ رکھتی تھیں۔

    اس سنسنی خیز انٹرویو میں شاہی خاندان کی بہو میگھن مارکل نے نسلی تعصب کا بھی ذکر کیا، انھوں نے کہا جب وہ پہلی بار ماں بننے والی تھیں، تو اُس وقت گہری رنگت کے سبب اُن کی اولاد کو شہزادہ یا شہزادی کا درجہ دینے سے انکار کر دیا گیا تھا، یہ بحث بھی شروع ہو گئی کہ آیا اُن کی اولاد کو شاہی القاب، سیکیورٹی اور پروٹوکول دیا جائے گا یا نہیں۔

    برطانوی شاہی خاندان میں ساس بہو کے جھگڑے عروج پر

    رنگ و نسل پر ہونے والی یہ بحث کس کی جانب سے کی گئی تھی، میگھن نے کہا کہ یہ بتانا بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہوگا۔

  • شاہی پروٹوکول کی خلاف ورزی: ملکہ برطانیہ پوتے سے سخت ناراض

    شاہی پروٹوکول کی خلاف ورزی: ملکہ برطانیہ پوتے سے سخت ناراض

    لندن: شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل کی جانب سے شاہی پروٹوکول کی خلاف ورزی کے بعد ملکہ برطانیہ سخت آرزدہ ہیں اور جوڑے کے خلاف سخت کارروائی کا امکان دکھائی دے رہا ہے، جس کے بعد شاہی خاندان جوڑے سے ہر قسم کا تعلق ختم کردے گا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل کی جانب سے شاہی پروٹوکول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے امریکی انتخابات سے متعلق تبصرے کے بعد ملکہ برطانیہ الزبتھ، جوڑے سے سخت رنجیدہ اور ناراض ہیں۔

    شاہی تبصرہ نگار انجیلا لیوین نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ان تبصروں سے یہ جوڑا اس جگہ پہنچ گیا ہے جہاں سے واپسی ناممکن ہے، اور نتیجتاً ہوسکتا ہے کہ ملکہ اس پر سخت ایکشن بھی لیں۔

    جب میزبان نے انجیلا لیوین سے پوچھا کہ کیا وہ سمجھتی ہیں کہ اب جوڑے سے ڈیوک، ڈچز اور ہز اور ہر رائل ہائنس کے شاہی خطابات بھی واپس لے لیے جائیں گے تو انجیلا کا جواب تھا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ نہ صرف نان ورکنگ رائل ممبر بلکہ انہیں مکمل طور پر شاہی خاندان سے الگ ہی کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ جوڑے کو جلد ہی ہر قسم کے اعزازات اور شاہی رکنیت چھوڑنا پڑے گی۔ انجیلا کا کہنا تھا کہ انہیں شہزادہ ہیری سے ہمدردی ہے کیونکہ میگھن ان کے لیے مشکلات کھڑی کر رہی ہیں۔

    دوسری جانب برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ حالیہ حرکت سے جوڑے نے ملکہ کے ساتھ کیے جانے والے اس معاہدے کی بھی خلاف ورزی کی ہے جس میں انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ علیحدہ ہونے کے بعد بھی شاہی اصول و اقدار کی پاسدری کریں گے۔

    خیال رہے کہ برطانوی روایات کے مطابق شاہی خاندان کے افراد کے لیے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا ممنوع ہے، تاہم چند روز قبل شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل نے امریکی صدارتی انتخابات میں عوام سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کی تھی۔

    جوڑے نے اے بی سی ٹیلی ویژن کے اپنے پہلے پرائم ٹائم ٹی وی شو کے موقع پر امریکی شہریوں پر زور دیا کہ وہ اپنے ووٹ کے حق کا استعمال کریں۔

    شہزادہ ہیری نے ووٹرز سے کہا تھا کہ وہ نفرت پر مبنی تقریر، غلط اطلاعات اور آن لائن منفی چیزوں کو مسترد کردیں، جبکہ میگھن نے ووٹرز سے کہا کہ صدارتی انتخابات ان کی زندگی کے اہم پولز میں شامل ہیں۔

    اس موقع پر شاہی جوڑے نے کسی بھی امیدوار کی توثیق نہیں کی تھی۔

  • ملکہ برطانیہ کی پوتی سادگی سے رشتہ ازدواج میں منسلک

    ملکہ برطانیہ کی پوتی سادگی سے رشتہ ازدواج میں منسلک

    ملکہ برطانیہ کی پوتی شہزادی بیٹریس برطانوی بزنس مین ایڈورڈ ماپیلی موزی کے ساتھ سادگی سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئیں، شادی کی تقریب میں ملکہ نے بھی شرکت کی۔

    برطانوی شہزادے اینڈریو اور سارہ فرگوسن کی بیٹی شہزادی بیٹریس ایک نجی تقریب میں برطانوی بزنس مین ایڈورڈ ماپیلی موزی کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئیں۔ شادی کی تقریب رائل لاجز ونڈسر میں رائل چیپل آف آل سینٹس میں منعقد ہوئی۔

    تقریب میں ملکہ برطانیہ اور ان کے شوہر شہزادہ فلپ سمیت خاندان کے قریبی افراد نے شرکت کی۔

    اپنی زندگی کے اہم موقع پر شہزادی نے اپنی دادی کا لباس زیب تن کیا جبکہ انہوں نے تاج بھی وہی پہنا جو ملکہ برطانیہ نے اپنی شادی کے موقع پر پہنا تھا۔

    شہزادی بیٹریس کی شادی 29 مئی کو ہونا قرار پائی تھی تاہم کرونا وائرس کی وجہ سے یہ تاخیر کا شکار ہوگئی۔

    انگلینڈ میں 23 مارچ سے کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے بعد سے ہر طرح کی شادی کی تقریبات پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاہم 4 جولائی کے بعد سے 30 لوگوں پر مشتمل تقاریب کی اجازت دے دی گئی تھی، اسی اجازت کے تحت شہزادی بیٹرس کی شادی انجام پائی۔

    31 سالہ شہزادی بیٹریس ملکہ برطانیہ کے چھوٹے بیٹے اینڈریو اور ان سابق اہلیہ سارہ فرگوسن کی بڑی بیٹی ہیں، شہزادی بیٹریس تخت کے وارثوں کی فہرست میں 9 ویں نمبر پر ہیں۔

    شہزادی کسی قسم کی شاہی ذمہ داری نبھانے کے بجائے ایک کمپیوٹر کمپنی میں ملازمت کرتی رہی ہیں۔

  • شاہی خاندان سے علیحدگی کے بعد ہیری اور میگھن کو بڑا جھٹکا

    شاہی خاندان سے علیحدگی کے بعد ہیری اور میگھن کو بڑا جھٹکا

    لندن: ملکہ برطانیہ، ملکہ الزبتھ نے شاہی خاندان سے الگ ہوجانے والے اپنے پوتے ہیری اور ان اہلیہ میگھن مرکل کو شاہی لقب ’سسکیس رائل‘ استعمال کرنے سے روک دیا ہے جس سے جوڑے کی فلاحی و کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل شاہی خاندان سے علیحدہ ہونے کے باوجود سسکیس رائل کا لقب استعمال کر رہے تھے۔ یہ وہ لقب ہے جو تخت نشینی کی قطار میں موجود افراد کو ان کی شادی کے موقع پر دیا جاتا ہے۔

    اس لقب کا اعلان ہیری اور میگھن مرکل کی شادی کے روز صبح کے وقت کیا گیا تھا کہ ملکہ کی جانب سے دیے گئے لقب کے تحت ان دونوں کو اب سے ڈیوک اینڈ ڈچز آف سسکیس کہا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہی خاندان سے علیحدگی کے بعد اب یہ جوڑا اس نام کو ایک برانڈ کے طور پر استعمال کر رہا تھا۔

    علیحدگی کے اعلان کے فوراً بعد جوڑے نے اس نام سے اپنی ویب سائٹ بھی تیار کروالی تھی، ان کے سوشل میڈیا کے دیگر اکاؤنٹس بھی اسی نام سے ہیں، جبکہ وہ اپنی فلاحی و کاروباری سرگرمیوں میں اس نام کے استعمال کے لیے رجسٹریشن پر خطیر رقم بھی خرچ کر چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: برطانوی شاہی جوڑے نے ’چوری شدہ زمین‘ پر گھر لے لیا

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جوڑا اس نام سے اپنا فلاحی ادارہ بھی قائم کرنے کے مراحل سے گزر رہا تھا۔

    تاہم اب ملکہ نے انہیں اس نام کے استعمال سے روک دیا ہے جس کے بعد جوڑے کو اپنی برانڈنگ کے لیے نیا نام چننا ہوگا۔

    یہ فیصلہ ملکہ کی زیر صدارت ایک اور بیٹھک میں کیا گیا جس میں ہیری بھی شریک تھے، ہیری نے دیگر شرائط کی طرح اس شرط پر بھی رضا مندی کا اظہار کردیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکہ نے یہ ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ یہ دونوں اب شاہی خاندان کا حصہ نہیں ہیں لہٰذا اب یہ دونوں خود کو بطور شاہی افراد پیش نہیں کر سکیں گے۔

    شاہی خاندان سے علیحدگی کے بعد ہیری اور میگھن ’ہز اینڈ ہر رائل ہائی نیس‘ کے شاہی القابات، سرکاری مالی امداد اور دیگر شاہی مراعات سے پہلے ہی ہاتھ دھو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل نے رواں برس کے آغاز پر شاہی خاندان سے علیحدگی اور معاشی طور پر خود مختاری کا فیصلہ کیا تھا۔

    شاہی جوڑے نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ شاہی پروٹوکول چھوڑ کر عام انسانوں کی طرح زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں اور اب وہ مستقبل میں اپنے فلاحی و دیگر کاموں پر توجہ دیں گے۔

    شاہی خاندان چھوڑنے کے بعد جوڑا اب کینیڈا منتقل ہوچکا ہے۔

  • ملکہ برطانیہ کے شوہر کو سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر پولیس کی وارننگ

    ملکہ برطانیہ کے شوہر کو سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر پولیس کی وارننگ

    لندن: برطانوی ملکہ الزبتھ کے شوہر اور شاہی خاندان کے سربراہ پرنس فلپ کو ٹریفک پولیس نے سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر وارننگ دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لندن کے محکمہ پولیس نے پرنس فلپ کو دورانِ ڈرائیونگ سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آئندہ قانون کی خلاف ورزی کی گئی تو چالان کاٹ دیا جائے گا۔

    برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پرنس فلپ حال ہی میں کار حادثے کا شکار ہوئے تھے جس میں اُن کی گاڑی کو نقصان پہنچا تھا البتہ وہ مکمل طور پر محفوظ رہے تھے۔

    پولیس نے شاہی محل کو ایک تنبیہ خط ارسال کیا جس میں پرنس فلپ کو آسان الفاظ میں سمجھانے کی کوشش کی گئی کہ دورانِ ڈرائیونگ سیٹ بیلٹ باندھنا بہت ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں:ملکہ برطانیہ کے خاندانی معالج ٹریفک حادثے میں ہلاک

    ہفتے کی شپ پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’فلپ نے گاڑی چلاتے وقت سیٹ بیلٹ نہیں باندھی، اُن کی تصویر محکمہ ٹریفک کو موصول ہوئی جس کے بعد انہیں تنبیہ کی گئی کہ قانون کی خلاف ورزی پر محکمہ معمول کے مطابق ہی رد عمل دے گا‘۔

    اس سے قبل ملکہ الزبتھ دوئم کے 97 سالہ خاوند کی چند ایسی تصاویر منظر عام پر آئی تھیں جن میں وہ گاڑی چلاتے وقت سیٹ بیلٹ نہیں باندھے ہوئے تھے، چند اور تصاویر میں حالیہ حادثے کی بھی منظر عام پر آئیں تھیں۔

    برطانیہ کے اخبارات نے پرنس فلپ کی تصویر شائع کی تھیں جن میں پولیس پر تنقید بھی کی گئی تھی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق پرنس فلپ کی گاڑی کو حادثہ جمعرات 17 جنوری کو شاہی محل کے باہر ہی پیش آیا جس میں اُن کے ساتھ گاڑی میں سوار خاتون اور نومولود بچہ معمولی زخمی ہوئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: لندن: ملکہ برطانیہ کے شریک حیات شہزادہ فلپ اسپتال داخل

    دوسری جانب شاہی خاندان نے پولیس کی جانب سے ملنے والی تنبیہ کو پرنس فلپ کا ذاتی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ہر شخص کے خلاف قانون ضرور حرکت میں آئے گا‘۔

  • ملکہ برطانیہ کے شوہر شاہی مصروفیات سے ریٹائر

    ملکہ برطانیہ کے شوہر شاہی مصروفیات سے ریٹائر

    لندن: ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کے شوہر شہزادہ فلپ نے شاہی مصروفیات سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ فیصلے کا اطلاق رواں برس موسم خزاں سے ہوگا۔

    شاہی محل کی جانب سے میڈیا کے لیے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق شہزادہ فلپ شاہی مصروفیات سے ریٹائر ہورہے ہیں اور اب وہ عوامی اجتماعات میں حصہ نہیں لیں گے۔

    مزید پڑھیں: ناچتا گاتا شاہی خاندان

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ شہزادہ فلپ پہلے سے طے شدہ تقریبات میں شرکت کریں گے۔ اب وہ مزید کسی قسم کی تقریبات میں شرکت یا دوروں کی دعوت قبول نہیں کریں گے، البتہ وقتاً فوقتاً خصوصی تقریبات میں شرکت کرتے رہیں گے۔

    شاہی محل کے مطابق شہزادہ فلپ 780 مختلف اداروں کے صدر، سرپرست یا رکن ہیں، جن کے ساتھ وہ منسلک تو رہیں گے، تاہم اب وہ پہلے کی طرح ان کے لیے فعال نہیں رہیں گے۔

    یاد رہے کہ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل ملکہ برطانیہ اور ان کے شوہر فلپ کی صحت کے بارے میں قیاس آرائیاں سامنے آرہی تھیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق شاہی محل کے عملے کا ہنگامی اجلاس بلایا گیا تاہم انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ اجلاس معمول کی بات ہیں اور اس میں تشویش کی کوئی بات نہیں۔

    بعد ازاں شاہی عملے کے ارکان نے کچھ تصاویر بھی میڈیا کو جاری کیں جن میں ملکہ برطانیہ اور شہزادہ فلپ مختلف سرگرمیوں میں شریک نظر آرہے ہیں۔

    طویل ترین شاہی


    یاد رہے کہ شہزادہ فلپ کی عمر 95 سال ہے جبکہ ملکہ الزبتھ 91 سال کی ہیں۔ ملکہ الزبتھ سنہ 2015 میں تاریخ کی سب سے طویل عرصے تک سربراہی کرنے والی شخصیت بھی بن چکی ہیں۔

    ملکہ الزبتھ سے قبل یہ ریکارڈ ملکہ وکٹوریہ کے پاس تھا جو 64 سال تک تخت پر براجمان رہیں۔ ملکہ الزبتھ کی شاہی سربراہی کو 65 سال مکمل ہوچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • محل میں مشکوک نقل و حرکت، ملکہ برطانیہ محافظ کی گولی سے بچ گئیں

    محل میں مشکوک نقل و حرکت، ملکہ برطانیہ محافظ کی گولی سے بچ گئیں

    لندن: برطانوی ملکہ الزبتھ اپنے ہی محافظ کے ہاتھوں موت کے منہ میں جانے سے بچ گئیں، رات کے آخری پہر محل میں مشکوک انداز میں چہل قدمی کی آواز سُن کر محافظ نے اپنے پستول کو لوڈ کر کے تان لیا تاہم ملکہ کی شکل دیکھ کر حیران رہ گیا۔

    برطانوی اخبار کے مطابق برطانیہ کی ملکہ الزبتھ رات کے آخری پہر محل میں چہل قدمی کررہی تھیں کہ ڈیوٹی پر مامور سیکیورٹی اہلکار کو مشکوک چہل قدمی کی آواز سنی اور الرٹ ہوگیا۔

    ڈیوٹی پر مامور محافظ نے جب رات کی تاریکی میں ایک سائے کو بکنگھم پیلس میں دیکھا تو وہ سمجھا کہ شاید کوئی درانداز مشکوک انداز میں محل کے اندرونی حصے تک داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

    king-alebeth-1

    اس تمام تر صورتحال کو دیکھتے ہوئے محافظ الرٹ ہوا اور زور دار آواز میں پوچھا کہ ’’یہ کون ہے؟‘‘، اس دوران ملکہ برطانیہ اس کے سامنے آئیں تو وہ حیران رہ گیا کہ رات کے اس پہر ملکہ الزبتھ محل میں چہل قدمی کررہی ہیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق محافظ نے ملکہ کے سامنے اعتراف کیا کہ ’’اگر مجھے آپ فوری طور پر جواب نہ دیتی تو میں اگلے ہی لمحے ہتھیار کا استعمال کر تا کیونکہ میں بہت قریب پہنچ چکا تھا‘‘۔

    ملکہ برطانیہ نے محافظ کا اعتراف سننے کے بعد ازراہِ مذاق کہا کہ ’’آئندہ جب میں رات کے وقت بستر سے نکلوں گی تو اُس سے پہلے گھنٹیاں بجا دوں گی تاکہ تم مجھے ہلاک نہ کرسکو‘‘، ساتھ ہی ملکہ نے محافظ کو شاباش دی اور اُس کے عمل کو درست قرار دیا۔

    king-alebeth-2

    خیال رہے لندن کا مقامی شہری 22 اگست کو بکنگھم پیلس میں داخل ہونے کی کوشش میں گرفتار ہوچکا ہے ، علاوہ ازیں 41 سالہ شخص محل کی دیوار پھلانگ کر اندر پہنچنے میں کامیاب ہوچکا ہے۔