Tag: ملکی تاریخ

  • سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

    سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

    کراچی: ملک میں سونے کی قیمت میں آج بھی اضافی ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے بعد قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونا 1600 روپے مہنگا ہوگیا، جس کے بعد فی تولہ سونے کی قیمت 2 لاکھ 90 ہزار 300 روپے پر پہنچ گئی۔

    اسی طرح 10 گرام سونا 1372 روپے اضافے سے 2 لاکھ 48 ہزار 885 روپے کا ہوگیا، عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافے کا رجحان رہا اور 15 ڈالرکے اضافے کے بعد 2778 ڈالر فی اونس کا ہوگیا۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    گزشتہ روز بھی پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 2300 روپے کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد فی تولہ سونا 2 لاکھ 88  ہزار 700 ہوگئی تھی، اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت میں 1972 روپے کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد 10 گرام کی قیمت2 لاکھ 47 ہزار 513 روپے تک جا پہنچی تھی۔

    یاد رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

    اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

    پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

  • ایف بی آر کی ملکی تاریخ میں پہلی بار ریکارڈ محصولات کی وصولی

    ایف بی آر کی ملکی تاریخ میں پہلی بار ریکارڈ محصولات کی وصولی

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) نے ملکی تاریخ میں پہلی بار ریکارڈ محصولات اکٹھا کرلیا۔

    وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جون میں  اب تک جمع ہونے والے محصولات سے متعلق بیان جارری کیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ایف بی آر نے 26 جون تک محصولات مد میں 7000 ارب اکٹھا کر لیا۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مزید بتایا کہ 30 جون تک اس میں مزید اضافہ ہوگا۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بہت سی ترمیم کی ہے، حکومت نے بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9 ہزار 200 سے بڑھا کر 9 ہزار 415 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

     پنشن ادائیگی 761 ارب سے بڑھا کر 801 ارب کردی گئی ہے اس کے علاوہ فنانس بل میں مزید ترمیم کے تحت 215 ارب کے نئے ٹیکس عائدکیےگئے ہیں۔

  • ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹیکس وصولی قومی تحریک بن چکی ہے، فردوس عاشق اعوان

    ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹیکس وصولی قومی تحریک بن چکی ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ثابت کیا ہم قوم بن کر محتاجی کی دلدل سے نکل سکتے ہیں، وزیراعظم نے سیاسی نہیں، قومی مفاد میں جرات مندانہ فیصلے کیے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹیکس وصولی قومی تحریک بن چکی ہے، ٹیکس وصولی کو تحریک کی شکل دینے کا کریڈٹ وزیراعظم کو جاتا ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کو خود انحصاری کی منزل سے ہمکنار کرنے کی جانب قدم کپتان نے اٹھایا، عمران خان نے ثابت کیا ہم قوم بن کر محتاجی کی دلدل سے نکل سکتے ہیں، قومی مفاد میں جرات مندانہ فیصلے کیے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہمت اور حوصلے کے ساتھ کڑی دھوپ سے گزر گئے تو روشن مستقبل منزل ہوگا، عمران خان کے اس وژن کو سیاسی مخالفین بھی تسلیم کر رہے ہیں۔

    سب کوٹیکس دینا ہے اگراس سے کوئی ناراض ہوتا ہے تو ہو، مشیر خزانہ

    یاد رہے کہ 14 جون کو مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ خسارہ کم کرنے کے لیے 5500 ارب کا ہدف طے کیا، مشکل ہدف ہے لیکن ہمیں یہ کرنا ہوگا، سب کوٹیکس دینا ہے اگراس سے کوئی ناراض ہوتا ہے تو ہو۔

  • وفاقی وزیر مراد سعید نے ملکی تاریخ کا تیز  ترین ریکارڈ ریونیو حاصل کر لیا

    وفاقی وزیر مراد سعید نے ملکی تاریخ کا تیز ترین ریکارڈ ریونیو حاصل کر لیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مراد سعید نے نا ممکن کو ممکن کر دکھایا اور دونوں وزارتوں میں ملکی تاریخ کا تیز ترین ریکارڈ ریونیو حاصل کر لیا، وزارت مواصلات کا ریونیو 4 ماہ میں 9 ارب 54 کروڑ روپے تک جا پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کا ملکی اداروں کو خسارے سے نکال کر منافع بخش بنانے کا عزم، پاکستان پوسٹ اور وزارت مواصلات میں اربوں روپے کا منافع ریکارڈ کیا گیا، مراد سعید نے دونوں وزارتوں میں ملکی تاریخ کاتیز ترین ریکارڈریونیوحاصل کیا۔

    وزارت مواصلات کا ریونیو 4 ماہ میں 9 ارب 54 کروڑ روپے تک پہنچ گیا، ادارے میں احتساب کےعمل سے 4 ارب 32 کروڑ سےزائد کی وصولی ہوئی۔

    پاکستان پوسٹ میں بھی ملکی تاریخ کا ریکارڈ ریونیو حاصل کیا اور 3ماہ میں انقلابی اقدامات سے ریونیو میں 184 فیصد تک کا اضافہ کیا۔

    ایکسپورٹ پارسل،الیکٹرانک منی آرڈر اور ای کامرس پر عوام کا بھرپور اعتماد حاصل ہوا ، ارجنٹ میل اورسیم ڈے ڈیلیوری سروس بھی ریونیو میں اضافے کی بڑی وجہ ہے ، سروسز کے آغازکےچند دن میں پاکستان پوسٹ کو ایک ارب 17 کروڑ کی آمدن ہوئی۔

    یاد رہے وفاقی وزیر مراد سعید نے پاکستان پوسٹ میں ای کامرس سروس کا افتتاح کیا تھا، صارفین آن لائن شاپنگ اور کیش آن ڈیلیوری کی سہولت حاصل کر سکیں گے، مراد سعید کا کہنا تھا نئی سروس سےادارہ معاشی خود کفالت کی طرف گامزن ہوگا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان پوسٹ میں ای کامرس سروس کا افتتاح، مراد سعید کا وزیر اعظم کا خواب پورا کرنے کا عزم

    اس سے قبل گزشتہ سال نومبر میں وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے ملک بھر میں ون ڈے ڈیلیوری سسٹم کا افتتاح کیا تھا۔

    واضح رہے تحریک انصاف کی حکومت کے 100 دن پورے ہونے پر وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا تھا، جس میں وزیر مملکت مراد سعید کی کارکردگی متاثر کن رہی تھی۔

    مراد سعید نے 100 روز میں وزارت مواصلات کے اخراجات میں 50 فیصد کمی کی تھی اور 46 کروڑ روپے کی ریکوری کر کے ریونیو میں 3 ارب 72 کروڑ روپے کا اضافہ کیا تھا۔

    بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان نے مراد سعید کو وفاقی وزیر بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • پی ٹی آئی حکومت ملکی تاریخ کی کامیاب ترین انسداد پولیومہم چلانے میں کامیاب

    پی ٹی آئی حکومت ملکی تاریخ کی کامیاب ترین انسداد پولیومہم چلانے میں کامیاب

    اسلام آباد : تحریک انصاف حکومت نے شعبہ صحت میں تاریخ رقم کر دی اور ملکی تاریخ کی کامیاب ترین انسدادپولیومہم چلانےمیں کامیابی حاصل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی پولیومہم سے متعلق ڈبلیو ایچ او کی غیرجانبداررپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ قومی انسداد پولیو مہم تاریخ کی کامیاب ترین مہم ثابت ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے ملکی تاریخ میں پہلی بار 98 فیصد بچوں کوپولیو قطرےپلائے گئے اور گزشتہ قومی پولیومہم میں 2 فیصد بچے ویکسین سے محروم رہے۔

    ڈبلیو ایچ او رپورٹ کے مطابق پولیومہم کا حصہ93 فیصد بچوں کی انگلی پر تصدیقی نشان پائے گئے، پنجاب 98.1 ، سندھ 97.8 ، کے پی 98.6 ، بلوچستان 97.4 فیصد بچوں کو پولیو ویکسین پلائی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا فاٹا اضلاع کے 98.8 فیصد جی بی 99.2، آزاد کشمیر 97 فیصد بچوں میں پولیو ویکسی نیشن کی تصدیق ہوئی جبکہ اسلام آباد کے 95.3فیصد بچوں کو پولیو قطرے پلائے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی پولیومہم کی کارکردگی جانچنے کیلئے تھرڈ پارٹی سروے کرایا جاتا ہے۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں  وزیراعظم عمران خان نے ملک کے طول و عرض سے پولیو کے خاتمے کے لیےپانچ سالہ پلان کی منظوری دی تھی اور ہدایت کی تھی کہ ہنگامی اقدامات کیے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم نے پولیو کے خاتمے کے لیے 5 سالہ پلان کی منظوری دے دی

    خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پولیو سے بچاؤ کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ بچوں کے لیے پولیو سے پاک، محفوظ اور صحت مند پاکستان بنائیں گے، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ 2 سال میں پاکستان نے انسداد پولیو کے لیے نہایت بہترین اور منظم اقدامات اٹھائے ہیں جن کے باعث ان 2 سالوں میں پولیو کیسز کی شرح میں خاصی کمی آئی ہے۔

  • جمعے کے روز آنے والے ملکی تاریخ کے بڑے عدالتی فیصلے

    جمعے کے روز آنے والے ملکی تاریخ کے بڑے عدالتی فیصلے

    اسلام آباد: ملکی تاریخ میں سپریم کورٹ آف پاکستان اور دیگر ماتحت عدالتوں کی جانب سے  جمعے کے روز بڑے فیصلے سنائے گئے آئیے ان پر ایک مختصر نظر ڈالتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ 10 برسوں کے دوران عدالت عظمیٰ (سپریم کورٹ آف پاکستان)  اور دیگر عدالتوں کی جانب سے ویسے تو کئی فیصلے سنائے گئے تاہم ان میں سے ملکی تاریخ کے 7 بڑے فیصلے درج ذیل ہیں۔

    20 جولائی 2007              

    سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی جانب سے افتخار چوہدری کو بطور چیف جسٹس عہدے سے ہٹانے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا اور انہیں عدالتِ عظمیٰ کا سربراہ مقرر کرنے کے احکامات جاری کیے۔

    31 جولائی 2009

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کی جانب سے 3 نومبر 2007 کو لگائے جانے والے مارشل لاء کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سابق صدر کو ملزم نامزد کیا۔

    28 جولائی 2017

    سپریم کورٹ آف پاکستان کے پانچ رکنی بینچ نے پاناما کیس کا تاریخی فیصلہ بھی جمعے کے روز سنایا اور نوازشریف کو بطور وزیراعظم عہدے سے ہٹانے کے ساتھ عوامی عہدہ پر نااہل کرنے کے احکامات جاری کیے۔

    15 دسمبر 2017

    سپریم کورٹ میں جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے حدیبیہ پیپرملزکیس  دوبارہ کھولنے سے متعلق دائر کی سماعت کی، سپریم کورٹ کے3رکنی بینچ نے مختصرفیصلہ سناتے ہوئے نیب کی اپیل مسترد کردی اور کہا کہ عدالت نیب کےدلائل سےمطمئن نہیں ہوئی جبکہ درخواست مسترد کرنے کی وجہ تحریری فیصلےمیں بتائی جائےگی۔

    15 دسمبر 2017

    جمعے کے روز ہی سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماء حنیف عباسی کی جانب سے دائر عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے جہانگیر ترین کو اثاثے ظاہر نہ کرنے پر عوامی عہدے سے نااہل قرار دیا۔

    13 اپریل 2018

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے 13 اپریل بروز جمعے کے روز آئین کے آرٹیکل 62 (1) ایف کے تحت نوازشریف اور جہانگیر ترین کو تاحیات عوامی عہدے کے لیے نااہل قرار دیا، عدالتی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ ’صادق اور امین نہ رہنے والا شخص عوامی عہدہ رکھنے اور پارلیمنٹ کا رکن بننے کا اہل نہیں ہے‘۔

    06 جولائی 2018

    قومی احتساب بیورو میں جاری ایون فیلڈر ریفرنس کا نیب نے کچھ دیر قبل تفصیلی فیصلہ جاری کیا جس میں نوازشریف کو 10 سال ، مریم نواز کو 7 اور کپیٹن صفدر کو 1 سال کی سزا سنائی جبکہ سابق نااہل وزیراعظم کو پر 80 لاکھ اور مریم نواز کو 20 لاکھ پاؤنڈ ادا کرنے کا حکم جاری کیا۔

    ایون فیلڈ ریفرنس کا پس منظر

    خیال رہے کہ گزشتہ سال 28 جولائی کو سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ کی روشنی میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو نا اہل قرار دیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے مذکورہ فیصلے کی روشنی میں نیب کو نوازشریف، مریم نواز، حسن ، حسین نواز اور داماد کیپٹن محمد صفدر کے خلاف ریفرنسزدائر کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ ان ریفرنسز پر6 ماہ میں فیصلہ سنانے کا بھی حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کے وہ بڑے فیصلے جو جمعے کے روز سنائے گئے

    بعدازاں قومی احتساب بیورو نے نوازشریف ان کے بچوں اور داماد کے خلاف گزشتہ سال 8 ستمبر کو ایون فیلڈ ریفرنس دائر کیا تھا۔ سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن صفدر پر 19 اکتوبر2017 کو فرد جرم عائد کی گئی تھی جبکہ نوازشریف کی عدم موجودگی پر ان کے نمائندے ظافرخان کے ذریعے فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    احتساب عدالت نے نوازشریف کے بیٹے حسن نواز اور حسین نواز کو اس ریفرنس میں عدم حاضری پراشتہاری قرار دیا تھا۔

    نوازشریف 26 ستمبر2017 کو پہلی بار احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوئے تھے جبکہ 9 اکتوبر کو مریم نواز عدالت کے روبرو پیش ہوئی تھیں اور کیپٹن محمد صفدر کو ایئرپورٹ سے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

    احتساب عدالت کی جانب سے مسلم لیگ ن کے قائد کے 26 اکتوبرکو نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے جس کے بعد 3 نومبر2017 کو نوازشریف پہلی بار مریم نواز کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف پر8 نومبر2017 کو احتساب عدالت کی جانب سے براہ راست فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کا فیصلہ 6 ماہ میں کرنے کی مدت رواں سال مارچ میں ختم ہوئی تھی تاہم احتساب عدالت کی درخواست پرعدالت عظمیٰ نے نیب ریفرنسز کی ٹرائل کی مدت میں 2 ماہ تک توسیع کردی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کےلیےیہ سب نیا نہیں‘ وہ پہلےبھی سزائیں بھگت چکے‘ مریم نواز

    احتساب عدالت کی جانب سے مئی میں نیب ریفرنسز کی توسیع شدہ مدت مئی میں ختم ہوئی تو جج محمد بشیر کی جانب سے ٹرائل کی مدت میں مزید توسیع کی درخواست کی گئی تھی۔

    عدالت عظمیٰ نے احتساب عدالت کی درخواست منظور کرتے ہوئے ٹرائل کی مدت میں 9 جون 2018 تک توسیع کی تھی۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ ماہ 10 جون کو سماعت کے دوران احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسزپرایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے کہ پیپلزپارٹی کے بانی اور سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے دورِ اقتدار میں جمعے کے روز سرکاری تعطیل کا اعلان کیا تھا جس کے بعد نوازشریف نے جمعے کی تعطیل ختم کرکے اتوار کے روز سرکاری چھٹی کا اعلان کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔