Tag: ملکی زرمبادلہ

  • پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید کمی

    پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید کمی

    کراچی: گذشتہ ہفتے  کے دوران پاکستان کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر میں 13 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اسٹیٹ  بینک کی جانب سے جاری کردی تفصیلات کے مطابق 13 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز کی کمی سے  ملکی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 13 ارب 3 کروڑ ڈالرز کی سطح پر آگئے۔

    مرکزی بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں 2 کروڑ 13 لاکھ ڈالرز کی کمی  ہوئی جس کے بعد مرکزی بینک کے ذخائر  7 ارب 61 کروڑ 54 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

    کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 10 کروڑ 97 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد ان کے مجموعی ذخائر  کی مالییت  5 ارب 41 کروڑ 54 لاکھ ڈالرز  رہ گئی۔

  • ملکی زرمبادلہ میں خطرناک کمی، حکومت کی 165 لگژری گاڑیوں کی بکنگ

    ملکی زرمبادلہ میں خطرناک کمی، حکومت کی 165 لگژری گاڑیوں کی بکنگ

    اسلام آباد: ملکی زرمبادلہ ذخائر میں خطرناک حد تک کمی کے باوجود حکومت نے 165 لگژری گاڑیوں کی بکنگ اور ان کے لیے ایل سیز کھولنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں خطرناک حد تک کمی کے باوجود لگژری گاڑیوں کے لیے ایل سیز کی پابندی میں نرمی کا عندیہ دے دیا گیا ہے۔

    ذرائع وزرات صحت کا کہنا ہے کہ 165 لگژری گاڑیوں کے لیے ایل سیز کا گرین سگنل دے دیا گیا، لگژری گاڑیوں کی قیمت 5 کروڑ کے لگ بھگ ہے۔

    ذرائع کے مطابق لگژری گاڑیوں کی بکنگ جنوری اور ڈلیوری مارچ میں ہوگی، پہلے مرحلے میں 65 اور دوسرے مرحلے میں 100 گاڑیوں کی بکنگ کی گئی ہے۔

    دوسری جانب مقامی کار مینو فیکچررز کو خام مال کی ایل سیز کھولنے میں مشکلات کا سامنا ہے، ملک میں تین بڑی کار مینو فیکچررز نے اپنی پیداوار بند کر رکھی ہے۔

    ایل سیز کے لیے پریشان مقامی کار مینو فیکچررز نے متعلقہ وزارتوں اور وزیر اعظم سے ایل سیز کھولنے کی اپیل کی ہے۔

  • ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں ریکارڈ اضافہ

    ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں ریکارڈ اضافہ

    اسلام آباد: ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 7 کروڑ  50 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے زرمبادلہ کے ذخائر سے متعلق ہفتہ وار اعداد و شمار جاری کئے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گیارہ نومبر دوہزار بائیس تک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں سات کروڑ باون لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ ہوا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق 4 نومبرکو پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب 72 کروڑ ایک لاکھ ڈالرتھے، ایک ہفتے کے دوران غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں 7 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق 11 نومبر کو اسٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر 7 ارب 95 کروڑ 90 لاکھ ڈالرتھے، 4 سے 11 نومبر کے دوران زرمبادلہ کے ذخائرمیں 20 لاکھ 50 ہزار ڈالر کا اضافہ ہوا۔

    11 نومبر کو کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 83 کروڑ 60 لاکھ 70 ہزار ڈالر تھے۔

    ایک جانب تو کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ بتایا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔

  • ملکی زرمبادلہ ذخائر 2 سال کی کم ترین سطح پر

    ملکی زرمبادلہ ذخائر 2 سال کی کم ترین سطح پر

    اسلام آباد: زرمبادلہ ذخائر میں کمی کا سلسلہ نہ رکا، بیرونی قرضوں کی ادئیگی کی وجہ سے زرمبادلہ کی سطح بیس ارب ڈالر کی سطح سے نیچے آگئی اور ستائیس کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر کی کمی سے زرمبادلہ ذخائر چودہ ارب ڈالر سے بھی کم ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی زرمبادلہ ذخائر دو سال کی کم ترین سطح پر آگئے ، غیر ملکی قرضوں اور برآمدی بل کی ادائیگیاں زرمبادلہ ذخائر میں مسلسل کمی کا باعث بن گئی۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق ایک ہفتے کے دوران ملکی زرمبادلہ کے زخائر میں ستائیس کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی اور مرکزی بینک کے پاس موجود ذخائر کا حجم تیرہ ارب چھیاسی کروڑ ڈالر ہوگیا، اکتوبر دوہزار سولہ میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر اٹھارہ ارب نوے کروڑ ڈالر کی بلند ترین سطح پر تھے تاہم اس کے بعد ذخائر میں مسلسل کمی ریکارڈ کی جارہی ہے۔

    تیس جون کو ختم ہونے والے مالی سال میں حکومت نے آٹھ ارب ڈالر قرضوں کی ادائیگی میں صرف کئے۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ ذخائر میں کمی روپےکی قدر میں کمی کومزیدضروری بنارہی، عالمی مالیاتی ادارے بھی روپے کی قدر میں کمی کا مشورہ دے چکے۔

    دوسری جانب ملک کے جاری کھاتوں کا خسارہ بارہ ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا ہے۔


    مزید پڑھیں : زرمبادلہ ذخائر میں کمی، حکومت نے23کروڑ ڈالر کے نئےقرضے لےلئے


    زرمبادلہ ذخائر میں کمی کے بعد حکومت نے مزید قرضوں کے انبار لگا دیئے، تیل درآمدات کیلئے اسلامک ڈیویلپمنٹ بینک سے بھی قرضہ لے لیا گیا، قرضے کا حجم سات کروڑ ستر لاکھ ڈالر ہے۔

    یہ رقم بینک براہ راست تیل بیچنے والے ملک کو دئیے جائیں گے، پاکستان سعودیہ عرب سے تیل برآمد کرتا ہے۔

    حکومت کا رواں مالی سال آئی ڈی بی سے میں ایک ارب پچپن کروڑ ڈالر کے قلیل مدتی قرضے لینے کا پلان ہے، اسکےعلاوہ زرمبادلہ ذخائر میں جاری مسلسل کمی کو روکنے کیلئے حکومت نے غیرملکی بینک سے پندرہ کروڑ تیس لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں شدید کمی کا خدشہ

    ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں شدید کمی کا خدشہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال پاکستان کو 7 ارب 40 کروڑ ڈالر کی قرضوں کی ادائیگیاں کرنی ہیں جس کے بعد خدشہ ہے کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید کمی آجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ہاکستان کو رواں مالی سال 7 ارب 40 کروڑ ڈالر قرض ادا کرنا ہے جس میں 1 ارب 60 کروڑ ڈالر کا سود بھی شامل ہے۔

    قرضوں کی ادائیگیوں کے بعد ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں مزید کمی متوقع ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 4 ارب ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    اس وقت ملکی زرمبادلہ ذخائر کا حجم 14 ارب 37 کروڑ ڈالر کی سطح پر ہیں۔

    ورلڈ بینک اور دیگر مالیاتی اداروں نے شرط عائد کر رکھی ہے کہ مزید قرضوں کے حصول کے لیے کم ازکم 3 ماہ کے برآمدی بل کے برابر ذخائر موجود ہونے چاہیئے۔


  • ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تاریخی سطح پر پہنچ چکے ہیں، اسحاق ڈار

    ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تاریخی سطح پر پہنچ چکے ہیں، اسحاق ڈار

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تاریخی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کہا ہے کہ مالیاتی پالیسی کے نتائج سامنے آرہے ہیں ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تاریخی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔

    وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک کو دیوالیہ قراردینے والے پنڈتوں کی پیش گوئیاں غلط ثابت ہوئیں، ملکی کرنسی مستحکم جبکہ ریٹنگ میں اضافہ ہوا ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ معاشی ترقی کے لیے سخت فیصلے کیے ہیں کبھی سمجھوتہ نہیں کیا ،ایف بی آر کو ہر قسم کے دباؤ سے آزاد کردیا ہے تاہم مستقبل میں معاشی استحصالی کا عمل جاری رہے گا۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ تین سال میں بجٹ خسارہ 8.8سے 4.5پر لے آئے جبکہ تین سال میں ٹیکس محاصل میں 60فیصد اضافہ ہوا ہے۔