Tag: ملکی زرمبادلہ ذخائر

  • ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 13 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی کمی

    ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 13 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی کمی

    اسلام آباد: ملک میں حالیہ ایک ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 13 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی جس کے بعد مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 7 ارب 82 کروڑ 57 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق حالیہ ہفتے میں ملک کے پاس مجموعی طور پر13 ارب 64 کروڑ 50لاکھ ڈالر کے ذرمبادلہ کے ذخائر ہیں۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس مجموعی طور پر7 ارب 82کروڑ 57 لاکھ ڈالر جبکہ دیگر بینکوں کے پاس مجموعی طور پر5 ارب81 کروڑ 93لاکھ ڈالر کا زرمبادلہ موجود تھا۔

    اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ اس ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں تیرہ کروڑ چالیس لاکھ ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔

  • ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 30 کروڑ ڈالرز کی کمی

    ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 30 کروڑ ڈالرز کی کمی

    کراچی: ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر میں 30 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی جس کے بعد مجموعی ذخائر 13 ارب 76 کروڑ 19 لاکھ ڈالر کے رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر میں 23 ستمبر تک 30 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب 76 کروڑ 19 لاکھ ڈالر کے رہ گئے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 23 ستمبر تک 34 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی جس کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب 59 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

    علاوہ ازیں بینکوں کے پاس زرمبادلہ ذخائر میں 3 کروڑ 25 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا جس کے بعد بینکوں کے پاس زرمبادلہ ذخائر 5 ارب 75 کروڑ 60 لاکھ ڈالر ہوگئے۔

  • پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر14 ارب 80 کروڑ ڈالرز کی حد سے تجاوز کرگئے

    پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر14 ارب 80 کروڑ ڈالرز کی حد سے تجاوز کرگئے

    کراچی: ملکی زرمبادلہ ذخائر میں تین کروڑ اسی لاکھ ڈالر کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیا، جس کے بعد مرکزی بینک کے ذخائرکا حجم آٹھ ارب بیس کروڑ ڈالر ہوگیا جبکہ ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر کا حجم چودہ ارب اٹھاسی کروڑاکیاون لاکھ ڈالر تک جا پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق دوست ممالک نے پاکستان کے مسلسل کم ہوتے زرمبادلہ ذخائر کو سنبھالا دے دیا، اکتیس جنوری کو ختم ہوئے ہفتے میں اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں تین کروڑ اسی لاکھ ڈالر کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیا، جس کے بعد مرکزی بینک کے ذخائرکا حجم آٹھ ارب بیس کروڑ ڈالر ہوگیا۔

    [bs-quote quote=”مرکزی بینک کے ذخائرکا حجم آٹھ ارب بیس کروڑ ڈالر ہوگیا” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر کا حجم چودہ ارب اٹھاسی کروڑاکیاون لاکھ ڈالرہوگیا، کمرشل بینکوں کے پاس چھ ارب انہترکروڑ چھبیس لاکھ ڈالر ہیں ۔

    ماہرین کے مطابق دوست ممالک سے ملنے والی رقم کے باعث زرمبادلہ ذخائر میں ہوتی مسلسل کمی کو بریک لگ گیا ہے، زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ روپے کی قدر میں بہتری کا باعث بنتا ہے۔

    اس سے قبل چوبیس جنوری کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے میں زرمبادلہ ذخائر کا حجم چودہ ارب اسی کروڑ ڈالر ہوگیا تھا، مرکزی بینک کے پاس آٹھ ارب پندرہ کروڑ چالیس لاکھ ڈالراور کمرشل بینکوں کے پاس چھ ارب چونسٹھ کروڑ ڈالر موجود تھے۔

    خیال رہے پاکستان کو سعودی عرب سے تین ارب ڈالر موصول ہو چکے ہیں، متحدہ عرب امارات سے پیکج کے تحت اب تک دو ارب ڈالر ملےہیں، پاکستان کو رواں ماہ مزید ایک ارب ڈالرمل جائیں گے۔

    اسٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا تھا یہ رقم زرمبادلہ ذخائر میں مسلسل کمی کو روکنے کیلئے دی گئی ہے، یہ رقم امداد نہیں بلکہ سرمایہ کاری ہے، اس پرسالانہ تین فیصد منافع دینا ہوگا۔

  • ملکی زرمبادلہ ذخائر 17 ارب ڈالر سے بھی کم ہوگئے

    ملکی زرمبادلہ ذخائر 17 ارب ڈالر سے بھی کم ہوگئے

    کراچی : ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ذخائر سترہ ارب ڈالر سے بھی کم ہوگئے اور حجم سولہ ارب پیبسٹھ کروڑ بیس لاکھ ڈالر ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق زرمبادلہ ذخائر میں کمی کا سلسلہ نہ رک سکا، سترہ مئی کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے میں ملکی زرمبادلہ ذخائر میں سینتالیس کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی اور زر مبادلہ ذخائر کا حجم سولہ ارب پیبسٹھ کروڑ بیس لاکھ ڈالر ہوگیا۔

    مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ کمی صرف اسٹیٹ بینک کے زرخائر میں ہوئی ہے، مرکزی بینک کے پاس موجود ذخائر کا حجم دس ارب بتیس کروڑ ڈالر ہوگیا۔

    مئی کے مہینے میں اسٹیٹ بینک نے ایک ارب انیس کروڑ ڈالر کی غیر ملکی ادائیگیاں کی ہیں جبکہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ذخائر میں کمی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔


    مزید پڑھیں : دس ماہ سے پاکستان کے مسلسل گرتے ڈالر ذخائر میں  پہلا اضافہ


    یاد رہے کہ رواں ماہ کے  آغاز میں پاکستان نے دوست ملک چین سے ایک ارب ڈالر کا قرضہ لیا تھا، جو دس ماہ سے پاکستان کے مسلسل گرتے ڈالر ذخائر میں  پہلا اضافہ تھا ۔

    معاشی ماہرین کے مطابق زرمبادلہ ذخائر اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی ملکی معیشت کی بیرونی کمزوریوں کی عکاس ہے، غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کےباعث زرمبادلہ ذخائر پر مزید دباؤ بڑھے گا اور روپے کی قدر میں بھی مزید گراوٹ متوقع ہے۔

    گذشتہ ماہ کے آخر میں غیر ملکی جریدے کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور یہ کمبوڈیا سے بھی کم ہو جائیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ ذخائر میں یہ کمی ایشیا کے تمام ممالک سے زیادہ تیز ہے، پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر ایک سال میں 20 فیصد کم ہوئے، فروری میں پاکستان کے زر مبادلہ ذخائر کا حجم 13 ارب 50 کروڑ ڈالر ہوگیا۔

    دوسری جانب عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں جون 2018 تک 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کی مزید کمی متوقع ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایک ہفتے میں ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 28کروڑ 35لاکھ ڈالر کی کمی

    ایک ہفتے میں ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 28کروڑ 35لاکھ ڈالر کی کمی

    اسلام آباد: ملکی زر مبادلہ ذخائر دباؤ کا شکار ہے، ایک ہفتے میں زرمبادلہ ذخائر میں دو فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی اور زرمبادلہ ذخائر کا حجم 13کروڑ79لاکھ ڈالر ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق  زرمبادلہ ذخائر میں کمی کا سلسلہ نہ رکا، گزشتہ ہفتے کے خاتمے پربارہ جنوری کو ملکی زرمبادلہ ذخائر میں اٹھائیس کروڑ پینتیس لاکھ ڈالر کمی ہوئی، ملکی زرمبادلہ ذخائر کا حجم تیرہ ارب انہتر کروڑ ڈالر رہ گیا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق رزمبادلہ ذخائر میں کمی کی وجہ غیر ملکی قرضوں سمیت دیگر ادائیگیاں ہیں، رواں ماہ اسٹیٹ بینک نے پچاس کروڑ ڈالر کی چینی بینک کو ادائیگی کی ہے۔

    حال ہی میں ایشیائی ترقیاتی بینک،عالمی بینک کی جانب سے باہتر کروڑ اسی لاکھ ڈالر پاکستان کو حاصل ہوئے تھے، رواں مالی سال میں ملکی زرمبادلہ ذخائر میں اٹھاسی کروڑ چوراسی لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ملکی زرمبادلہ کے ذخائر گرنے پر مالیاتی اداروں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔


    مزید پڑھیں : مسلم لیگ ن نے ساڑھے4 سال میں 43 ارب ڈالر کاغیر ملکی قرضہ حاصل کیا


    یاد رہے کہ  قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے اعداد و شمار کے مطابق نون لیگ نے ساڑھے چار سال میں تینتالیس ارب ڈالر کا غیر ملکی قرضہ حاصل کیا جبکہ عالمی بینک سمیت دیگر اداروں سے پندرہ ارب ڈالر کے قرضے حاصل کئے گئے۔

    خیال رہے کہ سال 2018 میں بننے والی نئی حکومت کو مجموعی طور پر پچیس ارب ڈالر کے قرضے اتار نے ہونگے۔

    قرضوں کی واپسی کے حکومتی شیڈول کے مطابق پہلے سال چار ارب چھپن کروڑ ڈالر ، دوسرے سال چار ارب چھیاسی کروڑ ڈالر ، تیسرے سال چھ ارب تریپن کروڑ ڈالر ،چوتھے سال تین ارب نوے کروڑ ڈالر جبکہ پانچویں سال پانچ ارب پندرہ کروڑ ڈالر ادا کرنے ہونگے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملکی زرمبادلہ ذخائر پندرہ ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے

    ملکی زرمبادلہ ذخائر پندرہ ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے

    اسلام آباد: ملکی زر مبادلہ ذخائر پندرہ ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے ہیں، حکومتی دعویٰ اپنی جگہ لیکن پندرہ ارب ڈالر کا بڑا حصہ بیرونی قرضہ جات کا ہے جو سود سمیت واپس کرنا ہے۔

    وزیرِ خزانہ نے دسمبر دو ہزار چودہ کے اختتام پر ملکی زرمبادلہ ذخائر کا حجم پندرہ ارب تک لے جانے کا وعدہ کیا تھا اور مقررہ وقت سے پہلے ہی یہ وعدہ پورا بھی کر دیا گیا، درحقیقت زرمبادلہ ذخائر میں اضافے میں کا بڑا حصہ عالمی مالیاتی اداروں سے لئے گئے قرضے ہیں۔ جو کہ مقررہ وقت پر سود سمیت واپس کرنے ہونگے۔

    گزشتہ سال کے دوران حکومت کو آئی ایم ایف سے دوارب بیس کروڑ ڈالر ملے، یورو بانڈز کی نیلامی سے حاصل ہونے والے قرضے کا حجم دو ارب ڈالر ہے ، اس کے بعد حکومت نے سکوک بانڈز کی فروخت سے بھی ایک ارب ڈالر حاصل حاصل کئے، کُل ملا کر یہ پانچ ارب بیس کروڑ ڈالر ہوئے۔

    پندرہ ارب ڈالر میں دوست ملک سعودیہ عرب نے ڈیڑھ ارب ڈالر کا تحفہ بھی شامل ہے، اب اگر کمرشل بینکوں کے ڈالرز ، قرضے اور تحائف کو پندرہ ارب سےمنہیٰ کر دیا جائے تو ملک کے اپنے زرمبادلہ ذخائر صرف ڈھائی ارب ڈالر بنتے ہیں۔

    عالمی قرضوں کی حد ختم ہوجانے کے بعد اب حکومت غیر ملکی سرمایا کاری کی مد میں چین سے چوالیس ارب ڈالر لینے کی تگ و دو میں لگی ہوئی ہے۔