Tag: ملکی قرضے

  • پہلی ششماہی: قرضوں، اخراجات، ٹیکس وصولی اور خسارے کی تفصیلات جاری

    پہلی ششماہی: قرضوں، اخراجات، ٹیکس وصولی اور خسارے کی تفصیلات جاری

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے مالی سال کی پہلی ششماہی کی فسکل آپریشن رپورٹ جاری کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزارت خزانہ نے رپورٹ میں کہا ہے کہ جولائی تا دسمبر بجٹ خسارہ 1138 ارب روپے ہوگیا ہے، مالی سال کی پہلی ششماہی میں بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 2.5 فی صد رہا۔

    وزارت خزانہ کے مطابق جولائی تا دسمبر مجموعی اخراجات 4489 ارب روپے رہے، پہلی ششماہی میں سود کی مد میں 1475 ارب سے زائد کی ادائیگیاں ہوئیں، دفاعی اخراجات 486 ارب 58 کروڑ 50 لاکھ روپے رہے۔

    رپورٹ کے مطابق جولائی تا دسمبر مجموعی آمدن 3351 ارب روپے رہی، اس دوران ٹیکس آمدن 2455 ارب 90 کروڑ روپے رہا، وفاق نے 2210 ارب اور صوبوں نے 245 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا۔

    جولائی تا دسمبر 1138 ارب روپے کا ملکی و غیر ملکی قرض لیا گیا، جس میں بیرونی قرض 454 ارب 45 کروڑ روپے ہے جب کہ اندرونی قرض 683 ارب 39 کروڑر وپے کا ہے۔

    جولائی سے دسمبر تک 830 ارب کے براہ راست ٹیکس وصول کیے گئے، اس دوران 337 ارب روپے کسٹمز ڈیوٹی وصول کی گئی، سیلز ٹیکس مد میں 918 ارب، ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 123 ارب وصول کیے گئے۔

    جولائی سے دسمبر تک 895 ارب روپے کا نان ٹیکس وصول کیا گیا، 6 ماہ میں 47 ارب 54 کروڑ روپے کی پٹرولیم لیوی وصول کی گئی، اسٹیٹ بینک کا منافع 372 ارب روپے رہا، جب کہ گیس ڈویلپمنٹ سرچارج کی مد میں 275 ارب روپے وصول کیے گئے۔

  • معشیت پر قرضوں کا بوجھ بڑھ گیا

    معشیت پر قرضوں کا بوجھ بڑھ گیا

    اسلام آباد: وزارتِ خزانہ نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں معیشت پر قرضوں کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ جون 2019 میں معیشت پر قرضوں کا بوجھ 86.1 فی صد تھا، جو دسمبر 2019 میں کم ہو کر 84 فی صد ہو گیا۔

    وزارت خزانہ کے مطابق کرونا وبا کے بعد معیشت متاثر ہوئی ہے، جس کی وجہ سے جون 2020 میں معیشت پر قرضوں کا بوجھ 87.2 فی صد ہے، فروری 2020 میں اخراجات میں کمی کی گئی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ کرونا وبا سے قبل کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پا لیا گیا تھا لیکن وبا کی وجہ سے محصولات شدید متاثر ہوئے، کرونا کی وجہ سے معاشی ترقی کی شرح متاثر ہوئی۔

    ترجمان وزارت خزانہ نے بتایا کہ معیشت میں قرضوں کا حجم کم کرنے کے لیے ہم متحرک ہیں، اور معاشی نظم و ضبط پر سختی سےعمل درآمد کیا جا رہا ہے۔

    اقتصادی سروے رپورٹ

    جون میں مشیر خزانہ نے اقتصادی سروے رپورٹ 20- 2019 پیش کرتے کہا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار آمدنی زیادہ اور اخراجات کم رہے، 20 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کر کے 3 ارب ڈالر تک لایا گیا، اور ماضی کے قرضوں کی مد میں 5 ہزار ارب کے قرضے واپس کیے گئے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کرونا وبا کے باعث ٹیکسوں کا ہدف حاصل نہ ہو سکا لیکن حجم میں بہتری آئی۔