Tag: ملکی معیشت

  • معیشت کیلئے اچھی خبر، سندھ میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت

    معیشت کیلئے اچھی خبر، سندھ میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت

    کراچی: ملکی معیشت کیلئے ایک اور اچھی خبر آئی ہے، سندھ میں گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔

    ماڑی انرجیز کے مطابق سندھ میں سجاول کے علاقے میں گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے گئے ہیں، لوئر گورو فارمیشن سوہو 1 سجاول بلاک میں گیس کا ذخیرہ ملا ہے اور یہاں گیس کی پیداوار کا اندازہ 30.01 ایم ایم سی ایف یومیہ لگایا گیا ہے۔

    ماڑی انرجیز ترجمان کا کہنا ہے کہ پہلی مرتبہ ریتیلی چٹانوں کے نچلے حصے سے گیس دریافت ہوئی ہے، اس دریافت نے لوئر گوروفارمیشن میں مزید دریافت کے امکانات روشن کیے ہیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ مقامی وسائل سے گیس کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی، ذخائر کے مکمل امکانات کو بروئے کار لانے کے لیے مزید فارمیشنز کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔

  • این ایچ ایس انگلینڈ : برطانیہ میں ہزاروں ملازمتیں قبل از وقت ختم

    این ایچ ایس انگلینڈ : برطانیہ میں ہزاروں ملازمتیں قبل از وقت ختم

    لندن : برطانیہ کی قومی ہیلتھ سروس ’این ایچ ایس انگلینڈ‘ کے خاتمے کو ملکی معیشت کے لیے تشویشناک صورتحال قرار دیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کی جانب سے این ایچ ایس انگلینڈ کو ختم کرنے کے اعلان پر میڈیا اور مختلف عوامی حلقے شدید تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔

    برطانوی میڈیا نے اس ادارے کو ختم کرنے کے حوالے سے سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے، رپورٹس کے مطابق حکومت کے اعلان کردہ منصوبے پر ایک بلین کی ادائیگیاں کرنا ہوں گی، اس منصوبے سے 20 سے 30ہزار ملازمتوں کے قبل از وقت ختم ہونے کا اندیشہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ہزاروں ملازمتوں کے خاتمے پر ایک بلین پونڈ کی ادائیگیاں کرنا ہوں گی، اس کے علاوہ ہیلتھ کیئر اور کارپوریٹ سیکٹر میں بھی کئی ہزار ملازمتیں ختم ہوں گی، گزشتہ سال بھی رضاکارانہ ملازمتیں چھوڑنے پر ملازمین کو 450 ملین پونڈ ادا کیے گئے تھے۔

    این ایچ ایس انگلینڈ کیا ہے؟

    یہ ایک اہم سرکاری ادارہ ہے جو انگلینڈ میں صحت کی خدمات (جیسے ہسپتال، ڈاکٹرز، ویکسینیشن وغیرہ) کو چلانے کا ذمہ دار ہے۔ اسے 2012 میں اس لیے بنایا گیا تھا تاکہ صحت کا نظام سیاست سے آزاد ہو کر بہتر طریقے سے کام کرے۔

    ابتدائی طور پر اسے این ایچ ایس کمیشننگ بورڈ کہا جاتا تھا لیکن 2013 میں اس کا نام این ایچ ایس انگلینڈ رکھ دیا گیا بعد میں اس کے ساتھ تین اور ادارے بھی ملا دیے گئے، جس سے یہ ایک بہت بڑا اور طاقتور ادارہ بن گیا۔

    ایک حالیہ سرکاری رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ ادارہ اب بہت پیچیدہ اور غیر مؤثر ہوگیا ہے۔ اس لیے حکومت اسے ختم کرکے صحت کے نظام کو سادہ اور مؤثر بنانا چاہتی ہے۔

  • کروڑوں روپے مالیت کی منشیات اور ڈیزل ضبط

    کروڑوں روپے مالیت کی منشیات اور ڈیزل ضبط

    ملکی معیشت کی بحالی کیلئے کسٹمز انفورسمنٹ کلکٹریٹ کراچی کے اینٹی اسمگلنگ اسکواڈ کی اسمگلنگ کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کسٹمز انفورسمنٹ کلکٹریٹ کراچی کے اینٹی اسمگلنگ اسکواڈ نے کروڑوں روپے مالیت کی منشیات اور ڈیزل ضبط کر لیا۔

    کسٹم انفورسمنٹ خضدار کلکٹریٹ کا غیر قانونی پٹرول ڈیزل پمپوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں ہزاروں لیٹرز غیر قانونی پیٹرول اور ڈیزل برآمد کرلیا۔

    کسٹمز اینٹی اسمگلنگ اسکواڈ کراچی نے موچکو چیک پوسٹ بلوچستان سے آنے والے ٹرکوں سے پلاسٹک کی تھیلیوں میں چھپائی گئی چرس برآمد کرلی، برآمد شدہ چرس اور ٹرک کی کل مالیت ایک کروڑ بیس لاکھ روپے ہے۔

    دوسری کارروائی میں دو ٹرکوں سے 50 لاکھ روپے مالیت کا ڈیزل برآمد کرکے دونوں ٹرکوں کو ضبط کر لیا گیا، ساتھ ہی ایک ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا۔

    خضدار میں حب بھوانی کے مقام پر غیر ملکی ایرانی پٹرول ڈیزل کے خلا ف کارروائی میں 30 مختلف مقامات پر 34 غیر قانونی پمپ کو بند کردیا گیا۔

    چیف کلکٹر کسٹم بلوچستان یعقوب ماکو کے مطابق کارروائی میں 51 ہزار 300 لیٹر پیٹرول ڈیزل ضبط کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔

  • ملکی معیشت کے لئے اچھی خبر

    ملکی معیشت کے لئے اچھی خبر

    ملکی معیشت کیلئے اچھی خبر ہے کہ پاکستان سے چین کو 2 ماہ میں 20 ملین ڈالر مالیت کے بوائل میٹ(ابلے ہوئے گوشت) کی ایکسپورٹ کی جاچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سے چین کو بوائل میٹ کی ایکسپورٹ شروع ہوگئی، پاکستان سے گزشتہ دو ماہ میں چین کو 20 ملین ڈالر کا بوائل میٹ ایکسپورٹ کیا جا چکا ہے۔

    چیف ایگریکٹو ٹریڈ ڈیلولیپمنٹ آف پاکستان زبیر موتی والا نے کہا کہ پاکستان سے دو سلاٹر ہاوس کو چین نے منظور کیا ہے جبکہ تیسرے سلاٹر ہاوس کی منظوری کا عمل جاری ہے، امید ہے وہ بھی رواں ماہ تک منظور ہوجائے گا۔

    کراچی میں اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے  سی ای ٹی ڈیپ زبیر موتی والا نے کہا کہ رواں برس پاکستان کے فریش، فروزن میٹ اور بوائل میٹ کی ایکسپورٹ میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے اگلے  مالی سال کے اختتام تک چین کو بوائل میٹ کی ایکسپورٹ 60 ملین ڈالر تک پہنچ جائے گی، چین کا وفد پچھلے دنوں آیا تھا وہ مزید سلاٹر ہاؤس کی مانگ کر رہا تھا۔

    زبیر موتی والا نے کہا کہ فریش اور فروزن میٹ کی ایکسپورٹ میں بھی رواں سال زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، گزشتہ سال 31 ملین ڈالر کی فریش اور فروزن میٹ کی ایکسپورٹ ہوئی تھی، رواں سال اس کی ایکسپورٹ دگنی سے زیادہ ہو کر 65 ملین ڈالر ہوجائے گی۔

    زبیر موتی والا نے کہاکہ پاکستان سے یو اے ای، سعودی عرب، امریکا، یورپ کو فروزن اور فریش میٹ ایکسپورٹ کیا جاتا ہے پاکستانی میٹ کے یورپ میں بہت اچھے ریٹ مل رہے ہیں آگر پورے یورپ کی منڈی تک رسائی مل جائے تو فریش میٹ کی ایکسپورٹ سے کثیر ذرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔

  • غیر ملکیوں کی ملک بدری سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات

    غیر ملکیوں کی ملک بدری سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات

    اسلام آباد: غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونا شروع ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر قانونی افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، 19 نومبر کو 2 ہزار 62 غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی عمل میں آئی، واپس جانے والوں میں 591 مرد، 443 خواتین اور 1,028 بچے شامل ہیں، 214 گاڑیوں میں 376 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی ہوئی۔

    پاکستان نے ہمیشہ ایک ذمہ دار اور بہترین ہمسایہ ملک ہونے کا کردار ادا کیا جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی، پاکستان نے جس فراخ دلی سے افغان باشندوں کو اپنے ملک میں پناہ دینے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع مہیا کیے اس امر کو عالمی سطح پر سراہا گیا۔

    31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد صرف غیر قانونی افغان باشندوں کا پاکستان سے محفوظ اور باعزت انخلا یقینی بنایا گیا، افغان باشندوں کی باعزت طریقے سے افغانستان واپسی کے لیے دیگر اقدامات کے علاوہ ان کی عارضی رہائش کے لیے مختلف اضلاع میں تمام سہولیات سے آراستہ ٹرانزٹ کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔

    چمن اور طورخم بارڈر پر روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں اور پاکستان کی فراخ دلی کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔

    غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری سے ملکی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

  • پی ٹی آئی کی معاشی ٹیم نے ملکی معیشت پر وائٹ پیپر جاری کردیا

    پی ٹی آئی کی معاشی ٹیم نے ملکی معیشت پر وائٹ پیپر جاری کردیا

    پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کی معاشی ٹیم نے گزشتہ 20 ماہ کے دوران ملکی معیشت پر وائٹ پیپر جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کردہ وائٹ پیپر میں تحریک انصاف حکومت کی 3.5 سال میں معاشی کارکردگی کا بھی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی ترجمان کے مطابق پی ٹی آئی نے 2018 میں حکومت سنبھالی تو معیشت بدترین بحران کی زد میں تھی، پی ٹی آئی کو ن لیگ حکومت کی نااہلی کی بدولت 1.6کھرب روپےکا گردشی قرضہ ملا۔

    ترجمان نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے حکومت کے تیسرے اور چوتھے سال میں 6 فیصد شرح نمو حاصل کی، ملکی تاریخ میں  برآمدات 32 ارب ڈالر جبکہ ترسیلاتِ زر 31 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے 16 ماہ کے دوران اچھی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا، پی ٹی آئی کے دور میں 31.3 ارب ڈالر کے مقابلے ترسیلات زر کم ہو کر 27 ارب ڈالر رہ گئیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ برآمدات 31.7 ارب ڈالر کے مقابلے میں 27.7 ارب ڈالر تک گر گئیں، پی ڈی ایم نے 16 ماہ کے عرصے میں بیرونی قرض میں تقریباً 20 کھرب روپے کا اضافہ کیا، پی ٹی آئی حکومت نے 40 ماہ کے دوران کورونا کے باوجود 18.3 کھرب کا قرض لیا۔

  • حکومتی اورعسکری مشترکہ کاوشوں کی بدولت ملکی معیشت پر مثبت اثرات نمایاں

    حکومتی اورعسکری مشترکہ کاوشوں کی بدولت ملکی معیشت پر مثبت اثرات نمایاں

    اسلام آباد : ملکی  زرمبادلہ کے ذخائر 67 ملین ڈالر بڑھ کر  7.7بلین ڈالر تک پہنچ گئے جبکہ ستمبر 2023 میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کےذریعے بیرونی ترسیلات زر 6.75 بلین ڈالرسے تجاوز کر گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مثبت اقتصادی پالیسیوں کے زرمبادلہ اور روزگار پر اثرات نمایاں ہونے لگے، حکومتی اورعسکری مشترکہ کاوشوں کی بدولت مثبت ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

    گزشتہ چند مہینوں میں زرمبادلہ کے ذخائرمیں ہفتہ واربنیادوں پر 67 ملین ڈالر کا اضافہ ہوااور زرمبادلہ کےذخائر 7.7بلین ڈالر تک پہنچ گئے۔

    ستمبر 2023 میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کےذریعے بیرونی ترسیلات زر 6.75 بلین ڈالرسے تجاوز کر گئیں جبکہ مالی سال 2023-24 کے پہلے تین ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری 72.7 ملین ڈالر تک تھی۔

    حال ہی میں چینی سرمایہ کاری کے بعد کُل غیر ملکی سرمایہ کاری 126.3 ملین ڈالر تک جا پہنچی ہے۔

  • سیلاب سے ملکی معیشت کو 30 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان

    سیلاب سے ملکی معیشت کو 30 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان

    اسلام آباد: رواں برس ملک بھر میں آنے والے سیلاب سے ملکی معیشت کو 30 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان پہنچا، سیلاب زدگان کی ریکوری و بحالی کے لیے 16 ارب 26 کروڑ ڈالر کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیلاب کی تباہ کاریوں سے ملکی معیشت کو ہونے والے نقصانات پر وزارت منصوبہ بندی نے اپنی رپورٹ جاری کر دی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سیلاب کے باعث ملکی معیشت کو 30 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان پہنچا، مختلف سیکٹرز کو 14 ارب 90 کروڑ ڈالرز کا نقصان پہنچا۔

    رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث 15 ارب 23 کروڑ ڈالر کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا، سیلاب کی وجہ سے خوراک سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    وزارت منصوبہ بندی کا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث 1 کروڑ 50 لاکھ سے زائدافراد میں مزید غربت بڑھی، 76 لاکھ افراد کو غذائی اجناس کی کمی کا خدشہ ہے۔

    سیلاب سے 1 کروڑ 70 لاکھ خواتین اور بچوں میں بیماریاں پیدا ہونے جبکہ 43 لاکھ افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سیلاب زدگان کی ریکوری و بحالی کے لیے 16 ارب 26 کروڑ ڈالر کی ضرورت ہے، صوبہ بلوچستان کو ریکوری کے لیے 491 ارب روپے، سندھ اور خیبر پختونخواہ کو 168، 168 ارب جبکہ پنجاب کو ریکوری کے لیے 160 ارب روپے کی ضرورت ہے۔

  • سیلاب ملکی معیشت کے اہداف کو لے ڈوبا

    سیلاب ملکی معیشت کے اہداف کو لے ڈوبا

    اسلام آباد : ملک میں سیلاب کے باعث رواں مالی سال کے دوران شرح نمو کی گروتھ 2.3 فیصد تک محدود ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیلاب ملکی معیشت کے اہداف کولے ڈوبا، سیلاب کے باعث رواں سال معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل نہیں ہو سکے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ کو سیلاب کے باعث نقصانات اور تباہی پر نئی حکمت علمی تیار کرنا پڑے گی۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران شرح نمو کی گروتھ 2.3 فیصد تک محدود ہونے کا خدشہ ہے ، سیلاب سے ملکی معیشت کو 2 ہزار ارب سے زائد کا نقصان ہوا۔

    وزارت خزانہ نے مزید کہا کہ رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 25 سے 27 فیصد تک رہنے کا خدشہ ہے۔

    رواں مالی سال 2022-23 کیلئے معاشی شرح نمو کا ہدف 5 فیصد مقرر کیا گیا تھا۔

    سیلاب کے باعث سالانہ ترقیاتی پلان میں دیے گئے اہداف بھی حاصل نہیں کیے جا سکیں گے، رواں مالی سال اہم فصلوں کا ہدف 3.9 فیصد سے کم ہو کر 0.7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    دستاویز کے مطابق صنعتی شعبے میں گروتھ کاہدف 5.9فیصد سےکم ہو کر1.9 فیصد ، خدمات کے شعبے میں گروتھ کا ہدف 5.1 فیصد سے کم ہو کر 3.5 فیصد رہ سکتا ہے۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ بیلنس آف پیمنٹ اور قرضوں تلے دبی ملکی معیشت سیلاب سےمزید متاثر ہو گئی اور سیلاب سے تباہی کے باعث مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہو گا۔

    دستاویز میں بتایا گیا کہ ملکی معیشت کو سنبھالا دینے کیلئے دوست ممالک اور ڈیولپمنٹ پارٹنرسےتعاون درکارہوگا۔

  • ملکی معیشت کے کئی شعبے بہتری کی راہ پر گامزن

    ملکی معیشت کے کئی شعبے بہتری کی راہ پر گامزن

    اسلام آباد : وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کے کئی شعبے بہتری کی راہ پر گامزن ہے، ڈالر کے مقابلے روپے میں استحکام اور مہنگائی میں کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آوٴٹ لک رپورٹ جاری کردی ، جس میں کہا گیا ہے کہ ملکی معیشت کےکئی شعبےبہتری کی راہ پرگامزن ہے ، مالی سال کےابتدائی4ماہ میں اقتصادی اشاریوں میں بہتری آئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈالرکےمقابلےروپےمیں استحکام،مہنگائی میں کمی ہوئی جبکہ رواں مالی سالی کےپہلے4ماہ میں بجٹ خسارہ484ارب روپےتک پہنچ گیا، جس سے کاروباری طبقے، صارفین کا اعتماد بحال اور معاشی شرح نمو میں بہتری متوقع ہے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ترسیلات زر26.5فیصداضافےسے9.4ارب ڈالرتک پہنچ گئی اور مالی سال کے4ماہ میں کرنٹ اکاوٴنٹ1.2 ارب ڈالرسرپلس اور کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس جی ڈی پی کا1.3فیصدسرپلس رہا۔

    رپورٹ کے مطابق برآمدات میں10.3فیصداوردرآمدات میں4فیصدکمی رہی جبکہ تجارتی خسارہ4 فیصد اضافے سے 6.7 ارب ڈالررہا اور براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں50.7فیصد کمی واقع ہوئی۔

    زرمبادلہ ذخائر20.55ارب ڈالرسےتجاوزکرگئے جبکہ جولائی سےاکتوبرٹیکس ریونیو1340ارب،نان ٹیکس ریونیو 356 ارب روپے اور حکومتی اخراجات1ہزار963ارب روپےرہے۔