Tag: ملک بدر

  • غیر قانونی طور پر ترکی جانے والے ہوشیار !

    غیر قانونی طور پر ترکی جانے والے ہوشیار !

    اسلام آباد: ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم 42 پاکستانیوں کو ترک حکام نے پکڑ کر ملک بدر کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم 42 پاکستانی ملک بدر کر دیے گئے ہیں، پاکستانیوں کو ترک ایئر لائن ٹی کے 710 سے اسلام آباد پہنچا دیا گیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ملک بدر کیے جانے والے پاکستانی ملازمتوں کی تلاش میں غیر قانونی طور پر ترکی گئے تھے، پکڑ میں آنے کے بعد انھیں اسلام آباد پہنچا کر سیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں برس فروری میں ترک حکومت نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم 50 ہزار پاکستانیوں کی واپسی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، اس سلسلے میں پاکستانی سیکریٹری خارجہ نے وزارت خارجہ کو خط بھی لکھا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سعودی عرب کا غیر قانونی مقیم پاکستانیوں کیلئے بڑا فیصلہ

    خیال رہے کہ گزشتہ چند برسوں سے پاکستان ترکی میں غیر قانونی تارکین کا سب سے بڑا مرکز بن چکا ہے، ترک اداروں کے مطابق ترکی میں پچاس ہزار سے زائد پاکستانی شہری غیر قانونی طور پر موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ سعودی عرب میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستانی سفارت خانے نے بھی ہم وطنوں کو رابطہ کرنے کی ہدایت کی تھی تاکہ انھیں وطن واپس لایا جا سکے۔

    ویلفئیر اتاشی محمود لطیف نے کہا تھا کہ اسکیم کے تحت وطن جانے والے افراد پھر سعودی عرب نہیں جا سکیں گے۔

  • آسٹریلیا، جج نے ملک بدر ہونے والے سری لنکن خاندان کو بچالیا

    آسٹریلیا، جج نے ملک بدر ہونے والے سری لنکن خاندان کو بچالیا

    سڈنی : آسٹریلوی عدالت کے نے حکم صادر کیا ہے کہ سری لنکن تارکین وطن کے چاررکنی خاندان کو ملک کے شمالی شہر ڈارون میں حکام کے حوالے کیاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا میں سری لنکا کی تامل آبادی سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کے دو شیر خوار بچوں سمیت ایک چار رکنی خاندان کی جبری ملک بدری کے خلاف ایک جج نے طیارے کے پائلٹ کو فون کر کے اس ہوائی جہاز کو دوران پرواز ہی واپس بلا لیا۔

    انسانی حقوق کے آسٹریلوی کارکنوں کی طرف سے وزیر داخلہ پیٹر ڈتن پر سیاسی فیصلوں کے ذریعے انسانوں کے بالواسطہ قتل کا الزام لگایا جاتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ ڈرامائی واقعہ گزشتہ روز پیش آیاجب آسٹریلوی حکومت نے یہ حکم کی تکمیل کےلیے تامل نسل کے ایک سری لنکن خاندان کے چاروں افراد کو، جن میں دو آسٹریلیا ہی میں پیدا ہونے والے شیر خوار بچے بھی شامل تھے، میلبورن ہی میں تارکین وطن کے ایک حراستی مرکز سے نکال کر بذریعہ ہوائی جہاز ملک بدر کر کے واپس سری لنکا پہنچا جارہا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس حکومتی فیصلے پر ملکی عوام، خاص کر تارکین وطن سے ہمدردی رکھنے والے حلقوں میں شدید غصہ پایا جاتا تھا۔

    سرکاری حکم پر عمل کرتے ہوئے حکام نے اس خاندان کے چاروں افراد کو ملک بدر کر بھی دیا اور انہیں لے کر جانے والا ہوائی جہاز فضا میں بلند بھی ہو چکا تھاکہ دوران پرواز میلبورن ہی کی ایک خاتون وفاقی جج نے اس بہت متنازعہ معاملے کو مزید ڈرامائی رنگ دے دیا۔

    جج ہیتھر رائلی نے رات گئے ایک فیصلہ کیا اور پھر خود ہوائی جہاز کے پائلٹ کو اس وقت فون کیا، جب یہ طیارہ پرواز میں تھا۔

    اس وفاقی جج نے پائلٹ کو حکم دیا کہ وہ اپنے طیارے کو دوبارہ زمین پر اتارے اور سری لنکن تارکین وطن کے اس خاندان کو ملک کے شمالی شہر ڈارون میں حکام کے حوالے کر دے۔

    اس واقعے میں جس تامل جوڑے اور اس کے بچوں کو جج نے ملک بدر کیے جانے سے کم از کم عارضی طور پر روک دیا، اس میں دو چھوٹی بچیاں بھی شامل ہیں،یہ تامل مرد اور عورت 2012ءاور 2013ءمیں پناہ کی تلاش میں دو مختلف واقعات میں کشتیوں کے ذریعے آسٹریلیا پہنچے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان کی دونوں بیٹیوں کی عمریں چار اور دو سال ہیں اور وہ دونوں آسٹریلیا ہی میں پیدا ہوئی تھیں،یہ دونوں شیر خوار بچیاں آج تک کبھی سری لنکا نہیں گئیں لیکن انہیں آسٹریلیا میں پیدا ہونے کے باوجود آسٹریلوی شہریت کے حصول کا حق حاصل نہیں ہے۔

    اس بارے میں ملکی وزیر داخلہ پیٹر ڈٹن نے کہا تھاکہ یہ خاندان کوئی مہاجروں کا خاندان نہیں ہے اور اسی لیے اسے یہ استحقاق حاصل نہیں کہ آسٹریلوی حکومت اسے تحفط فراہم کرے۔

    تارکین وطن کے اس خاندان کی ملک بدری کے حکومتی فیصلے اور پھر ایک وفاقی جج کی طرف سے اسے لے جانے والے ہوائی جہاز کو واپس بلائے جانے کا یہ واقعہ اس امر کی ایک تازہ مثال ہے کہ ملکی حکومت کی تارکین وطن کے خلاف انتہائی سخت گیر پالیسیاں کتنی متنازعہ ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ انہی پالیسیوں کی وجہ سے اقوام متحدہ تک بھی آسٹریلوی حکومت کے کئی فیصلوں کی شدید مذمت کر چکا ہے۔

  • روس سے میزائل کیوں خریدے؟ امریکا نے ترک پائلٹس کو ملک بدر کردیا

    روس سے میزائل کیوں خریدے؟ امریکا نے ترک پائلٹس کو ملک بدر کردیا

    واشنگٹن : امریکا نے ترکی کو روس سے ایس 400 میزائل سسٹم خریدنے سے منع کیا تھا ٹرمپ انتظامیہ کی بات نہ ماننے پر امریکا نے ترکش پائلٹس کو ملک بدر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے روس سے ایس 400 میزائل سسٹم خریدنے پر نالاں امریکا نے صدر طیب اردگان کے ساتھ کیے گئے ایف35 طیاروں کے معاہدے کو منسوخ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے ترک پائلٹس کو ملک بدر کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا اور ترکی کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا ہے، ترکی امریکی دھمکیوں کے باوجود روس سے جدید میزائل سسٹم ایس 400 کی خریداری پر قائم ہے جس پر امریکا نے ترکی کے ساتھ ایف35 ڈیل جزوی طور پر منسوخ کردی۔

    امریکا نے ترکی کی ثابت قدمی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ترک امریکا ایف35 ڈیل خاتمے کا آغاز کردیا ہے، اس معاہدے کے تحت امریکا ترکی کو ایف35 طیارے فراہم کرے گا اور ان طیاروں کے لیے ترک پائلٹس کو تربیت بھی فراہم کرنی تھی۔

    اس حوالے سے امریکا نے ترکی کو لکھے گئے خط میں ایف-35 ڈیل سے علیحدگی سے آگاہ کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر روس سے ایس 400 دفاعی نظام خریدے گئے تو امریکا بھی ترکی کو ایف 35 طیارے نہیں دے سکتا۔

    اس ضمن میں ابتدائی طور پر امریکی وزارت دفاع نے ایف 35 طیاروں کے لیے تربیت لینے والے ترک پائلٹس کو رواں ماہ کے آخر تک امریکا چھوڑنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ترکی باز نہ آیا تو ایف35 ڈیل مکمل طور پر منسوخ کردی جائے گی۔

  • سعودی عرب کا کینیڈا کےسفیرکوملک چھوڑنےکا حکم

    سعودی عرب کا کینیڈا کےسفیرکوملک چھوڑنےکا حکم

    ریاض : سعودی عرب نے کینیڈا کے سفیر کونا پسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے 24 گھنٹوں میں ملک چھوڑے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے کینیڈا سے سفیر واپس بلالیا جبکہ کینیڈین سفیر کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر 24 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔

    سعودی عرب کی جانب سے کینیڈین سفیر کو ملک بدرکرنے کا فیصلہ کینیڈا کی جانب سے سعودی میں سماجی کارکنوں کی گرفتاری پرتشویش کے اظہارکے بعد کیا۔

    اس سے قبل کینیڈا کی وزارت خارجہ اورریاض میں سفارت خانے کی جانب سے سعودی عرب میں گرفتارسماجی کارکنان کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا۔

    سعودی عرب کے مطابق معاملے پرکینیڈا کا موقف ملکی معاملات میں واضح مداخلت ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اندورنی معاملات میں مداخلت قبول نہیں کی جاسکتی، گرفتاریاں قانون کے مطابق مجازاتھارٹی کی جانب عمل میں لائی گئیں۔

    وزارت خارجہ نے سفارتی سطح پراٹھائے گئے اقدامات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈا سے اپنا سفیرواپس بلالیا گیا ہے۔

    سعودی عرب نے کینیڈا سے حالیہ سرمایہ کاری، کاروباری لین دین بھی منجمد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    سعودی عرب: انسانی حقوق کی دو سرگرم خواتین کارکن گرفتار

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں انسانی حقوق باالخصوص خواتین کےلیےآوازاٹھانے والی دو سرگرم خواتین کو گرفتار کیا گیا تھا۔

  • دبئی: شراب کے نشے میں پولیس آفیسر پر تشدد کرنے کے جرم میں پاکستانی کو جیل

    دبئی: شراب کے نشے میں پولیس آفیسر پر تشدد کرنے کے جرم میں پاکستانی کو جیل

    ابو ظہبی : متحدہ عرب امارات کی عدالت نے غیر قانونی طور پر شراب پینے اور نشے کی حالت میں پولیس آفیسر پر تشدد کرنے کے جرم میں پاکستانی شہری کو 3 ماہ قید اور 1 ہزار درہم جرمانہ کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت نے شراب ہی کر پولیس آفیسر پر تشدد کرنے کے جرم میں 36 سالہ پاکستانی شہری کو 3 مہینے کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دبئی کے پبلک پراسیکیوشن کی دستاویزات کے مطابق 36 سالہ پاکستانی شہری دبئی میں رئیل اسٹیٹ کا کام کرتا ہے.

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص غیر قانونی طور پر شراب پی رہا، جسے پولیس آفیسر نے روکا تو ملزم نے مزاحمت کی اور بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہری نے عدالت میں ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکار پر تشدد کرنے اور غیر قانونی طور پر شراب نوشی کرنے کے الزامات سے انکار کردیا، لیکن عدالت نے اسے مجرم قرار دیتے ہوئے 3 ماہ سزا اور 1 ہزار درہم جرمانہ ادا کرنے کے بعد ملک بدر کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق شراب پی کر پولیس آفیسر پر تشدد کرنے کا مقدمہ دبئی کے علاقے ال راشدہ پولیس اسٹیشن میں درج ہوا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے پر برطانیہ کو منہ توڑ جواب دیں گے: روسی وزارت خارجہ

    سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے پر برطانیہ کو منہ توڑ جواب دیں گے: روسی وزارت خارجہ

    ماسکو: برطانیہ اور روس کے درمیان جاری تنازعات اور سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے پر روسی وزارت خارجہ نے برطانیہ کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں برطانوی سرزمین پر روسی جاسوس اور ان کی بیٹی کو زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی جس کے بعد برطانوی حکومت نے براہ راست روس کو مورد الزام ٹہراتے ہوئے ان کے 23 سفارت کارروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعد ازاں برطانوی حکومت کے اس اقدام کے نتیجے میں روس نے بھی رد عمل میں اپنی سرزمین سے 23 برطانوی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد روس اور برطانیہ کے تعلقات میں شدید تناؤ کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔

    روس کا بھی برطانوی سفیروں کو ملک بدرکرنے کا فیصلہ

    ترجمان روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حالات کا جائزہ لے رہے ہیں تاہم جوابی اقدامات کا فیصلہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کریں گے، امریکا سمیت 20 سے زائد مغربی ممالک سے اپنے سفیروں کی بے دخلی کا بھرپور جواب دیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ روسی حکومت پہلے بھی وضاحت اور تصدیق کرچکی ہے کہ برطانیہ میں مقیم سابق روسی جاسوس کو زہر دینے میں اس کا کوئی ہاتھ نہیں لیکن اس کے باوجود ہمارے سفارت کارروں کو ملک بدر کیا گیا۔

    برطانوی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے سے حقائق نہیں چھپ سکتے: برطانوی وزیر اعظم

    خیال رہے کہ روس اور برطانیہ کے درمیان جاری تنازعات میں امریکا نے برطانیہ کی حمایت کی ہے بعد ازاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی گذشتہ دنوں امریکا میں مقیم روس کے 60 سفارتی اہلکاروں کو ملک سے نکلنے اور سیاٹل میں واقع روسی قونصل خانہ بند کرنے کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برطانیہ نے 23 روسی سفارت کاروں کو ملک بدرکرنے کا حکم جاری کر دیا

    برطانیہ نے 23 روسی سفارت کاروں کو ملک بدرکرنے کا حکم جاری کر دیا

    لندن : برطانوی وزیراعظم نے23روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کردیا، سفارت کاروں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ ایک ہفتے میں برطانیہ چھوڑکر چلے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق روس اور برطانیہ کے درمیان تعلقات میں شدید تناؤ کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے، برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی کو زہر دینے پر روس کے23سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کردیا۔

    برطانوی وزیر اعظم کی جانب سے یہ حکم برطانیہ میں مقیم روسی جاسوس اور اس کی بیٹی  کو زہر دینے سے متعلق وضاحت دینے سے انکار پر جاری کیا گیا، اس کے علاوہ تھریسا مے نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروو کو برطانیہ کا دورہ کرنے کی دعوت بھی منسوخ کردی ہے۔

     تھریسا مے نے حکم دیا ہے کہ روس میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کی تقریب میں برطانوی شاہی خاندان شرکت نہیں کرے گا۔

    دوسری جانب 23روسی سفارت کاروں کی ملک بدری کے احکامات پر روسی حکومت اور برطانیہ میں سفارتخانہ نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    روسی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ برطانیہ کو اس کے اس اقدام کا جواب دس دن کے اندر دیں گے، اس حوالے سے روسی سفیر نے بتایا کہ سفارتکاروں کو بے دخل کرنے کا اقدام غیر منصفانہ،جارحانہ ہوگا، برطانوی سفارتکاروں کو بے دخل کیا تو اس کا بھرپور ردعمل دیا جائے گا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانوی وزیراعظم نے اقوام متحدہ سے سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی کردیا ہے۔


    مزید پڑھیں: برطانیہ میں سابق روسی جاسوس پرقاتلانہ حملہ


    یاد رہے کہ دس مارچ کو برطانوی شہر سلسبری میں 66 سالہ سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپل اور ان کی بیٹی 33 سالہ یولیا اسکریپل کو زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔


    مزید پڑھیں: ممکن ہے سابق روسی جاسوس کوروس نےزہردیا ہو‘ برطانوی وزیراعظم


    اس حوالے سے برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ دونوں باپ بیٹی کو اعصاب متاثر کرنے والے کیمیکل مواد سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

  • کینیڈا کا وینزویلا کےسفیرکوملک چھوڑنے کا حکم

    کینیڈا کا وینزویلا کےسفیرکوملک چھوڑنے کا حکم

    اوٹاوا: کینیڈا نے وینزویلا کے سفیر کو نا پسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا نے وییزویلا کے سفیر کو نا پسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا، دو روز قبل وینزویلا نے کینیڈا اوربرازیل کے سفیروں کوملک چھوڑنےکاحکم دیا تھا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برازیل اور کینیڈا پر ملک کے اندورنی معاملات میں مداخلت اورقوانین کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے برازیل کے سفیر روئے پریرا اور کینیڈا کے سفارت خانے کے ناظم الامور کریب کوالک کو ملک بدر کردیا تھا۔


    وینزویلا نے برازیل اور کینیڈا کے سفارت کاروں کو ملک بدر کردیا


    خیال رہے کہ برازیل کے سفارت کار کو ملک بدرکرنے کا فیصلہ ان کے حالیہ الزام کے بعد آیا جس میں برازیل کے سفیر نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو پرحزب اختلاف کے اراکین کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

    دوسری جانب کینیڈا نے چند ماہ قبل وینزویلا کے اعلیٰ حکام کے ملک میں داخلے پرپابندی لگائی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارت کا روہنگیا مہاجرین پر آئی ایس آئی سے رابطوں‌ کا الزام

    بھارت کا روہنگیا مہاجرین پر آئی ایس آئی سے رابطوں‌ کا الزام

    نئی دہلی: بھارتی حکومت نے الزام عائد کیا ہے کہ یہاں موجود روہنگیا مسلمانوں کے آئی ایس آئی اور جہادی تنظیموں سے رابطے میں ہیں، یہ مہاجرین ہمارے لیے خطرہ ہیں سپریم کورٹ روہنگیا کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ حکومت پر چھوڑ دے۔

    یہ بات بھارتی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے بیان میں کہی گئی۔

    بھارتی حکومت نے ملک میں 2012ء سے آباد 40 ہزار سے زائد روہنگیا مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے جواب میں روہنگیا کے دو شہریوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور بھارتی حکومت سے جواب مانگا جو حکومت نے آج جمع کرادیا۔

    بی بی سی کے مطابق بھارتی حکومت نے اپنے فیصلے کے دفاع میں سپریم کورٹ میں کہا ہے کہ میانمار سے یہاں آنے والے روہنگیا مسلمان ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

    جواب میں بھارت نے کہا ہے کہ ہمارے خفیہ اداروں نے رپورٹ دی ہے کہ بعض روہنگیا مہاجرین پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی اور شدت پسند تنظیموں سے رابطے میں ہیں جب کہ شدت پسند روہنگیا دلی، حیدر آباد، میوات اور جموں میں سرگرم ہیں جن کی طرف سے بھارت میں آباد بدھسٹ باشندوں پر حملوں کا خدشہ ہے۔

    بھارتی حکومت نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ روہنگیا باشندوں کو غیر قانونی طریقے سے بھارت لانے کے لیے برما، بنگال اور تری پورہ میں منظم گروہ کام کررہے ہیں۔

    روہنگیا مسلمانوں کے وکیل نے بی بی سی کو بتایا کہ حکومت نے روہنگیا مسلمانوں کو خطرہ تو قرار دیا لیکن شواہد پیش نہیں، روہنگیا مسلمان برما سے جان بچا کر یہاں پہنچے ہیں انہیں اس طرح سے نکالنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    دوسری جانب حکومتی وکیل نے کہا ہے کہ تین اکتوبر کو آئندہ ہونے والی سماعت پر اس معاملے کی مزید تفصیلات پیش کی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ بھارتی حکومت نے ان مہاجرین کو ملک سے نکالنے کا اعلان ایسے وقت میں کیا ہے کہ جب چار لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بے گھر ہوچکے ہیں اور میانمار میں برمی فوجیوں کی جانب سے مسلمانوں پر حملے اور کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت میں عارضی کیمپوں میں آ مقیم روہنگیا مسلمانوں کو کسی قسم کی مالی امداد نہیں ملتی اور ان کا حال برا ہے، وہ کسمپرسی کے عالم میں محنت مزدوری کرکے اپنا اور بچوں کا پیٹ بھرنے پر مجبور ہیں۔

    اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں نے بھارت کے اس اعلان کی سخت مخالفت کی ہے ۔

  • ملائیشیا نےشمالی کوریا کے سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا

    ملائیشیا نےشمالی کوریا کے سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا

    کوالالمپور: ملائیشیا نےشمالی کوریا کےسربراہ کم جونگ کےسوتیلے بھائی کم جونگ نیم کی ہلاکت کےمعاملے پر بیان بازی کےبعد شمالی کوریا کےسفیر کوملک بدر کردیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق ملائیشین وزارتِ خارجہ کی جانب سےجاری کیےجانےوالےایک بیان میں شمالی کوریا کے سفیر کینگ چول کو اس وقت ’ناپسندیدہ شخصیت‘ قرار دیا جب انہوں نےکم جونگ نیم کی ہلاکت کےحوالے سے کی جانے والی تفتیش پرتحفظات کا اظہارکیاتھا۔

    ملائیشین وزیرِ خارجہ انیفا عمان نےکہا ہے کہ ان کے ملک نے شمالی کوریا کےسفیر سے ان کی جانب سے دیے جانے والے بیان پر معافی کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نےکہاکہ ملائیشیااس کی ساکھ کو تباہ کرنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف اپنا شدید ردِعمل دے گا۔

    مزید پڑھیں: زہریلےمادےکا استعمال‘کم جونگ نیم کی ہلاکت 20منٹ میں ہوئی

    خیال رہےکہ ملائیشیا کی وزارتِ خارجہ نے شمالی کوریا کے سفیر کینگ چول کو 48 گھنٹے کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔

    مزید پڑھیں:کم جونگ نیم کوقتل کرنے کے90ڈالر ملے‘سیتی ایسیاہ

    یاد رہے کہ شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ کے سوتیلے بھائی کم جونگ نیم 13 فروری کو ملائیشیا میں ہلاک ہوئے تھے۔ان کے چہرے پر ایک اعصاب شکن کیمیکل پھینکا گیا تھا جس سے ان کی موت ہو گئی تھی۔

    مزید پڑھیں:ملائیشیا نے شمالی کوریا کے سفارت کار تک رسائی مانگ لی

    واضح رہےکہ رواں ماہ ملائیشیا نے شمالی کوریا کے سفارت خانے کے ایک سینیئر اہلکار کو تلاش کرنے اور ان سے تفتیش کے لیے رسائی حاصل کرنے کی درخواست کی تھی۔