Tag: ملک متورکئی

  • شہید ’ملک متورکئی‘ کی نماز جنازہ ادا، کوئی پی ٹی ایم رہنما شریک نہیں ہوا

    شہید ’ملک متورکئی‘ کی نماز جنازہ ادا، کوئی پی ٹی ایم رہنما شریک نہیں ہوا

    شمالی وزیرستان : ملک دشمن تنظیم ’پی ٹی ایم‘ کی سازش کو بےنقاب کرنے والے شہید ’ملک متورکئی‘ کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، نماز جنازہ و تدفین میں پی ٹی ایم کی کسی شخصیت یا رہنما نے شرکت نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے گابیچی میں شہید’’ملک ماتوڑکے‘‘کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، اس موقع پر علاقہ معززین کی بڑی تعداد موجود تھی لیکن نمازجنازہ میں پی ٹی ایم کی کسی شخصیت یا رہنما نے شرکت نہیں کی۔

    واضح رہے کہ پی ٹی ایم کی جانب سے پاک فوج کے افسران پر خواتین سے بدسلوکی کے الزامات پر جرگے کے سامنے حلفیہ طور پر ان الزامات کا دفاع کرنے والے ملک متورکئی کو گزشتہ رات قتل کردیا گیا تھا.

    ماتوڑکے نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ چھاپے کے وقت وہ فوج کے ہمراہ تھا فوجی جوانوں نے خواتین سے کسی قسم کی کوئی بد تمیزی نہیں کی اور نہ ہی وہ زبردستی گھروں میں داخل ہوئے، ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا تھا جیسا کہ پی ٹی ایم کی جانب سے بیان کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : ملک دشمن ’پی ٹی ایم‘ کو بے نقاب کرنے والا ’ملک متورکئی‘ قتل

    یاد رہے کہ پی ٹی ایم کو بےنقاب کرنے والے ملک ماتوڑکے کو ان کے گھر میں ہی قتل کیا گیا تھا، اس حوالے سے ان سوالات نے جنم لیا کہ افغانستان میں مقتول کی غائبانہ نمازجنازہ کیوں ادا نہیں کی گئی؟

    نمازجنازہ افغانستان میں ادا نہ ہونے سے قتل کا پردہ چاک ہوگیا ہے جبکہ مقتول کے لواحقین نے بھی منظور پشتین، محسن داوڑ اور علی وزیر کو قتل کاذمہ دارقرار دیا ہے۔

  • ملک دشمن ’پی ٹی ایم‘ کو بے نقاب کرنے والا ’ملک متورکئی‘ قتل

    ملک دشمن ’پی ٹی ایم‘ کو بے نقاب کرنے والا ’ملک متورکئی‘ قتل

    میرانشاہ: ملک دشمن تنظیم ’پی ٹی ایم‘ کی ملک دشمن سازش کو بےنقاب کرنے والے’ملک متورکئی‘کو ٹارگٹ کلنگ میں موت کی نیندسلا دیاگیا، مقتول نے حلفیہ بیان دیا تھا کہ خیسور میں فوج کے چھاپے کے دوران بدسلوکی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی ایم کی جانب سے پاک فوج کے افسران پر خواتین سے بدسلوکی الزامات پر جرگے کے سامنے حلفیہ طور پر ان الزامات کرنے والے ملک متورکئی کو قتل کردیا گیا ہے، ماتوڑکے نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ چھاپے کے وقت وہ فوج کے ہمراہ تھا اور ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا تھا، جیسا کہ پی ٹی ایم کی جانب سے بیان کیا جارہا ہے۔

    متورکئی نے جرگےکوبتایا تھا کہ خیسورمیں شریعت اللہ کے گھر پر چھاپے کے دوران خواتین کے احترام کا پورا خیال رکھا گیا، مقتول مطابق چھاپے کےوقت وہ سیکورٹی فورسزکےہمراہ تھااوراس نےخود خواتین کوپردےکے لیے کہا تھا، جس کےبعد سیکورٹی فورسز نے کارروائی کی سیکورٹی فورسز نے چوبیس اکتوبر کو شریعت اللہ کے گھر پیٹرولیم کمپنی کے ملازم کو بازیاب کرانےکے لیے کارروائی کی تھی ۔

    یاد رہے کہ ملزم شریعت اللہ نےاغوا کے بعد زاہد اللہ کو اپنےگھرمیں قیدکررکھاتھا ،جسے بعد میں شمالی وزیرستان منتقل کردیا گیا۔18جنوری کوپی ٹی ایم کاکارندہ نورالاسلام ، شریعت اللہ کےگھر پہنچااوراس کےچھوٹےبھائی کوسیکورٹی فورسزکےخلاف ورغلایا جس پرحیات اللہ نےسیکورٹی فورسز کےخلاف جھوٹاویڈیوپیغام دیا۔حیات اللہ کےویڈیو پیغام کےدو دن بعد پی ٹی ایم نےفوج کے خلاف جھوٹامظاہرہ بھی کروایا ۔

    حیات اللہ کےبیان کےبعدحیات اللہ کےبھائی عرفان اللہ سےرابطہ کیا گیا،دوماموؤں اورعلاقہ کےلوگوں سےمعلومات حاصل کی گئی ۔دہشت گرد خاندان سےمشران اورقریبی رشتہ داروں کےذریعہ رابطے کیےگے۔ رابطہ کرنے پر حیات اللہ کی والدہ نے تمام الزامات مسترد کردئے ، جس کے بعد سچائی جاننے کے لیے اس کےوالدجلات خان کوعثمان زئی جرگہ کےحوالہ کیاگیا تھا۔

    چھبیس جنوری کوگرینڈجرگہ میں سوشل میڈیاپرلگائےگئےالزمات کی تردیداورغیرمقامی کارندوں کےخلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا، دو فروری کو اکسٹھ مشران کے میرانشاہ میں ہونےوالے جرگے میں مقامی انتظامیہ بھی شریک ہوئی تھی ۔

    جرگہ ارکان اور پاک فوج کے جی او سی حقائق جاننے کے لیے حیات اللہ کے گھر گئے،اس اقدام کا مقصد حیات اللہ کے گھر سے مغوی زاہد اللہ کو بازیاب کرانا تھا ،دہشت گرد بیٹے کی گرفتاری اور مغوی کی بازیابی کے لیے جلات خان کو جرگے کے حوالے کیا گیا تھا۔