Tag: ملیر شمسی سوسائٹی

  • ملیر شمسی سوسائٹی میں قتل کی واردات ،  ملزم کا بیان سامنے آنے کے بعد پولیس کا بڑا فیصلہ

    ملیر شمسی سوسائٹی میں قتل کی واردات ، ملزم کا بیان سامنے آنے کے بعد پولیس کا بڑا فیصلہ

    کراچی : پولیس نے شمسی سوسائٹی میں بیوی بچوں کے قتل کے واقعے میں ملزم کے انویسٹرز کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شمسی سوسائٹی میں بیوی بچوں کے قتل کے واقعے کی تحقیقات جاری ہے ، پولیس نے ملزم کے انوسٹرز کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    پولیس حکام نے کہا کہ انویسٹرز کا 164 کا بیان لیا جائے گا، ملزم کے فون سے ڈیٹا حاصل کیا جارہا ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ ملزم نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے اپنے انویسٹرز کو تصاویر بھیجی ہے، ڈاکٹرز نے ایک ماہ کا وقت دیا ہے کہ ملزم بیان دینے کے قابل ہوجائے گا۔

    اس سے قبل پولیس نے بتایا تھا کہ ملزم فوادگزشتہ 5سال سےلوگوں کےپیسےانویسٹ کررہاتھا، ملزم فواد نے 7 انویسٹرز کے نام بھی پولیس کو بتا دیے ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم نے کچھ انویسٹرز کو ویڈیوکال اور کچھ کو لاشوں کی تصاویر بھیج کر آگاہ کیا۔

    گذشتہ روز کراچی کےعلاقےملیرشمسی سوسائٹی میں گھرسےتین بچیوں اور ان کی والدہ کی لاشیں ملیں تھیں ،چاروں کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔

    ایس ایس پی کورنگی ساجدامیرسدوزئی نے بتایا تھا کہ فواد نامی شخص نے بیوی بچوں کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کی کوشش کی۔

    قتل کیے گئے افرادمیں زخمی فواد کی اہلیہ ہما،سولہ سالہ بیٹی نیہا، بارہ سالہ بچی فاطمہ اور دس سالہ بچی ثمرہ شامل تھیں۔

  • تین بیٹیوں اور بیوی کو کیسے قتل کیا ؟  گھر کے سربراہ کے پولیس بیان میں اہم انکشافات

    تین بیٹیوں اور بیوی کو کیسے قتل کیا ؟ گھر کے سربراہ کے پولیس بیان میں اہم انکشافات

    کراچی: کراچی میں تین بیٹیوں اور بیوی کو قتل کرنے والے گھر کے سربراہ نے پولیس بیان میں انکشاف کیا کہ بیوی کو سمجھاتے سمجھاتے تنگ آگیا تو سوچا سب کو مارکے خودکشی منصوبہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر شمسی سوسائٹی میں تین بیٹیوں اور بیوی کو قتل کرنے والے گھر کے سربراہ نے پولیس کو دیئے گئے بیان کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

    زخمی فواد نے بیان میں کہا کہ دوپہر ایک بجے میں گھر گیا تو نیچے والدہ سے ملنے گیا، سلام کرنے کے بعد واپس اوپر اپنی بیوی اور بچوں کے پاس چلا گیا۔

    ملزم کا کہنا تھا کہ میری بیوی لڑنے لگی کہ ہر بار آپ نیچے امی سے مل کر اوپر کیوں آتے ہیں، یہ بات کافی بڑھنے لگی میں نے ٹھنڈے دماغ سے کافی سمجھانے کی کوشش کی۔

    فواد نے بتایا کہ اسی دوران میری دوسری بیٹیاں اسکول سے واپس آگئیں ، ملکر کھانا کھایا، میری بیوی نے ہمارے ساتھ کھانا نہیں کھایا اور بدتمیزی کرتی رہی، میرا اپنی بیوی سے جھگڑا چل رہا تھا۔

    گھر کے سربراہ نے کہا کہ کھانا کھانے کے بعد میری بیوی نے مجھ سے بدتمیزی شروع کردی، میری بڑی بیٹی جو کہ پڑھ رہی تھی وہ رونے لگی اور کہنے لگی آپ لوگوں کے جھگڑے میں ہم پریشان ہوتے ہیں۔

    ملزم نے بتایا کہ میری دوسری دونوں بیٹیاں سونے کیلئے لیٹ گئی تھیں، میں باہر والے روم میں تھا بیوی نے نہانے جانا تھا، بیوی نہانے جانے سے پہلے پھر لڑنے لگی، میں اس کو سمجھاتے سمجھاتے تھک گیا تھا، تو سوچا سب کو مار کے خودکشی منصوبہ بنایا اوراپنے بھائی کو بھی بتایا۔

    فواد کا کہنا تھا کہ میں پیسوں کی وجہ سے سخت ڈپریشن میں تھا، آخر میں نے فیصلہ کیا کہ سب کو ختم کرکے خودکشی کرلوں گا۔

    ملزم نے بیان میں کہا کہ جب بیوی واش روم گئی تو میں نے بڑی بیٹی کے گلے پر چھری پھیری، پھر دونوں بیٹیاں جو سو رہی تھیں ان کے گلے پر چھری پھیری ، پھر بیوی کو بولا باہر آجاؤ،اس کے باہر آتے ہی گلے پر چھری پھیر دی۔

    ملزم کا کہنا تھا کہ اپنی بیٹیوں کی تصاویر میں نے انویسٹرز کو بھیجی ، انویسٹرز کو لکھا میں نے اپنی فیملی کو ختم کردیا ہے اور میں اب اپنی جان لینے لگا ہوں، پھر میں نے اپنے گلے پر چھری پھیر دی۔

    فواد نے بتایا کہ انویسٹرز میں مزمل، فیصل، نعمان بھائی ہیں جبکہ مقبول الٰہی، حامد نواز اور ریاض بھائی بھی انویسٹرز میں شامل ہیں۔