Tag: ملیر صالح محمد گوٹھ

  • ’ہم لوگ بات کرنے گئے تو خیر محمد نے اپنے بیٹوں سے کہا ان کو مار دو‘ ملیر فائرنگ واقعے کا مقدمہ درج

    ’ہم لوگ بات کرنے گئے تو خیر محمد نے اپنے بیٹوں سے کہا ان کو مار دو‘ ملیر فائرنگ واقعے کا مقدمہ درج

    کراچی: منگل کے روز کراچی کے علاقے ملیر، صالح محمد گوٹھ میں فائرنگ کے واقعے کا مقدمہ زخمی ریاض کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر صالح محمد گوٹھ میں 18 جولائی کو فائرنگ کے واقعے میں 3 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوئے تھے، پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ دو گروپوں میں جھگڑے کے دوران کی گئی تھی، جو صالح محمد گوٹھ ہی کے رہائشی ہیں۔

    پولیس حکام نے بتایا تھا کہ علاقے میں ایک گروپ کی جانب سے منگل بازار لگایا گیا تھا، دوسرے گروپ کے ایک شخص فراز نے بازار لگانے سے منع کیا، جس پر مبینہ ملزم نشے کی حالت میں مخالف گروپ کے گھروں پر گیا، تلخ کلامی ہوئی اور ملزم نے فائرنگ کی۔

    اس واقعے کا مقدمہ شاہ لطیف تھانے میں زخمی ریاض کی مدعیت میں قتل، اقدام قتل اور دیگر دفعات کے تحت درج کر دیا گیا ہے، جس میں مدعی ریاض نے بتایا کہ وہ گھر پر موجود تھا کہ ماموں کے بچوں نے فائرنگ کا بتایا اور کہا کہ خیر محمد کے بیٹے فراز نے بچوں کو گالیاں دیں اور فائرنگ کی۔

    مدعی کے مطابق ’’فراز کی فائرنگ کے بعد جب ہم لوگ بات کرنے گئے تو خیر محمد نے اپنے بیٹوں کو کہا ان کو مار دو، اس وقت خیر محمد کے بیٹے فراز، صدام، شاہد، شیراز اور محبوب بھی آ گئے، خیر محمد کا بھتیجا بلال اور اس کا دوست سجاد بھی وہاں موجود تھا۔‘‘

    مدعی ریاض نے کہا ’’ان لوگوں نے گھر سے نکل کر اور چھتوں پر چڑھ کر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی، گولیاں لگنے سے میں، میرا کزن شاہنواز، اور عزیز شدید زخمی ہو گئے، اُن کی والدہ لال بی بی محلے کے لڑکے اختر اور ممتاز بھی زخمی ہوئے، جس پر ہمیں فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔‘‘

    مقدمے کے متن کے مطابق گولیاں لگنے سے ریاض کے دونوں زخمی کزن شاہنواز اور عزیز انتقال کر گئے۔ ریاض نے مقدمے میں لکھوایا کہ ان کا دعویٰ خیر محمد اور اس کے بیٹوں، بھتیجے اور دوست کے خلاف قتل اور زخمی کرنے کا ہے۔