Tag: ملیر کراچی

  • نوجوان کی مزاحمت، لٹیرے نے پستول کا ٹریگر کئی بار دبایا، شہری معجزانہ طور پر بچ گیا (ویڈیو دیکھیں)

    نوجوان کی مزاحمت، لٹیرے نے پستول کا ٹریگر کئی بار دبایا، شہری معجزانہ طور پر بچ گیا (ویڈیو دیکھیں)

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ملیر الفلاح میں اسٹریٹ کرائم کی ایک واردات میں ایک نوجوان مزاحمت کے دوران موت کے منہ سے معجزانہ طور پر بچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملیر کراچی میں لٹیروں نے خراب پستول سے واردات کی، لٹیرے کی جانب سے کئی بار ٹریگر دبانے کے باوجود گولی نہ چلنے کے سبب نوجوان موت کے منہ میں جانے سے بچ گیا۔

    واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، اس واردات میں 2 لٹیرے شہری سے 3 لاکھ روپے اور موبائل فون لوٹ کر فرار ہو گئے۔

    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لٹیرا مزاحمت کے بعد 2 قدم کے فاصلے پر بار بار گولی چلانے کی کوشش کرتا رہا لیکن معجزانہ طور پر پستول نہ چلی اور شہری محفوظ رہا۔

    فوٹیج کے مطابق نوجوان گھر کے سامنے موٹر سائیکل پر آ کر رکا تو عین اسی وقت اس کا پیچھا کر کے آنے والے موٹر سائیکل سوار 2 لٹیروں نے اسے گھیر لیا، ایک لٹیرا اس سے موبائل چھیننے لگا جب کہ دوسرا پستول پکڑے اس کے قریب موجود رہا۔

    تلاشی کے دوران اچانک نوجوان نے مزاحمت شروع کر دی اور لٹیرے سے چمٹ گیا، اس پر دوسرا لٹیرا گھبرا گیا اور پستول چلانے کی کوشش کرنے لگا، لیکن گولی نہیں چلی، وہ متعدد بار ٹریگر دباتا رہا۔

    اس دوران نوجوان کو بھی اندازہ ہو گیا کہ پستول خراب ہے لیکن اس نے ڈاکوؤں کو پکڑنے کی مزید ہمت نہیں کی، دونوں لٹیرے مزاحمت سے خوف زدہ ہو کر بھاگنے لگے تو نوجوان بھی ڈرتے ہوئے ان کے پیچھے چلنے لگا۔

    متاثرہ شخص اور ملزمان کو گلی کے کونے تک لڑتے دیکھا جا سکتا ہے، اس دوران گھر کی خواتین بھی باہر نکل آئیں اور ڈاکوؤں کے پیچھے بھاگیں۔

  • ملیر ٹنکی مارکیٹ کے قریب دکانوں میں آگ، کروڑوں کا مال جل گیا

    ملیر ٹنکی مارکیٹ کے قریب دکانوں میں آگ، کروڑوں کا مال جل گیا

    کراچی: ملیر ٹنکی مارکیٹ کے قریب دکانوں میں آگ لگ گئی، جس کے باعث کروڑوں روپے کا مال جل کر راکھ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح ملیر ٹنکی کی مارکیٹ میں آتش زدگی کے باعث کروڑوں روپے کا مال جل گیا، متاثرہ تاجروں نے حکومت سے ازالے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مارکیٹ میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے، آگ لگنے کے بعد ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان نے ہائیڈرنٹس پر ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا تھا، ایم ڈی نے کہا کہ لانڈھی اور صفورا ہائیڈرنٹس سے بھی متعدد ٹینکروں کے ذریعے سیکڑوں گیلن پانی آتش زدگی کے مقام پر پہنچایا گیا۔

    ایم ڈی واٹر بورڈ کا کہنا تھا کہ انھوں نے فائر ٹینڈرز کو پانی کی فراہمی کے جاری آپریشن کی خود نگرانی کی۔ تاہم دوسری طرف مارکیٹ کے متاثرہ تاجروں نے کہا ہے کہ فائر بریگیڈ کا عملہ ڈیڑھ گھنٹے تاخیر سے پہنچا۔

    تین ہٹی آتش زدگی، متاثرہ خاندانوں کی بڑی تعداد کھلے آسمان تلے موجود

    تاجروں کا کہنا تھا کہ پہلی گاڑی جو موقع پر پہنچی اس میں بھی پانی فوری ختم ہو گیا، ملیر فائر اسٹیشن میں تمام گاڑیاں خراب کھڑی ہیں، دیگر اسٹیشنز سے گاڑیاں تاخیر سے پہنچیں۔

    متاثرہ تاجروں نے کہا کہ 14 دکانوں میں کروڑوں کا مال جل گیا، حکومت اس نقصان کا ازالہ کرے، چیف جسٹس بھی اس صورت حال کا نوٹس لیں۔

    یاد رہے کہ 21 جنوری کو بھی کراچی کے علاقے تین ہٹی پل کے نیچے واقع جھگیوں میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی، جس کے باعث 150 جھونپڑیاں جل کر راکھ ہو گئی تھیں، متاثرین کی بحالی کے لیے تاحال مستقل انتظام نہیں کیا جا سکا ہے۔

  • ملیر کراچی میں منہدم عمارت کے ملبے سے ایک اور لاش نکال لی گئی

    ملیر کراچی میں منہدم عمارت کے ملبے سے ایک اور لاش نکال لی گئی

    کراچی: ملیر جعفر طیار میں تین منزلہ منہدم عمارت کے ملبے سے ایک اور لاش نکال لی گئی، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 4 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے علاقے ملیر جعفر طیار میں 3 منزلہ عمارت گر گئی تھی جس کے نتیجے میں 2 خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    [bs-quote quote=”منہدم عمارت کے ملبے میں ایک اور 12 سالہ لڑکے کی تلاش بھی جاری ہے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    عمارت کے ملبے سے 16 گھنٹے بعد لاش نکالی گئی، جاں بحق نوجوان کی شناخت شبیہ حیدر کے نام سے ہوئی ہے۔

    منہدم عمارت کے ملبے میں ایک اور 12 سالہ لڑکے کی تلاش بھی جاری ہے۔

    خیال رہے کہ یہ حادثہ گزشتہ روز صبح پیش آیا تھا، حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد میں مالک مکان میاں بیوی بھی شامل ہیں، عمارت گرنے کے بعد مکینوں نے خود ملبہ ہٹانا شروع کر دیا تھا جب کہ شہری انتظامیہ تین گھنٹے بعد پہنچی تھی۔

    امدادی کاروائیوں میں فوجی جوانوں نے بھی حصہ لیا، میئر کراچی نے کہا کہ علاقہ دور اور گلیاں تنگ ہونے کے باعث مشینری پہنچانے میں وقت لگا۔

    مزید تفصیل پڑھیں:  کراچی: ملیرجعفرطیارمیں 3منزلہ عمارت گرگئی‘ 3 افراد جاں بحق

    ریسکیو ذرائع نے بتایا تھا کہ عمارت کے ملبے سے اسکول یونی فارم پہنے ایک بچے سمیت 3 افراد کو نکال کر اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔

    کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ مذکورہ عمارت 20 سے 25 سال پہلے تعمیر کی گئی تھی، علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ عمارت میں دو خاندان رہائش پذیر تھے اور عمارت پرانی نہیں تھی۔