Tag: ممالک

  • سعودی شہری کتنے ممالک کا سفر کر سکتے ہیں؟

    سعودی شہری کتنے ممالک کا سفر کر سکتے ہیں؟

    دنیا بھر کے پاسپورٹس کی رینکنگ میں سعودی عرب کا 59 واں نمبر ہے اور اس کے شہری دنیا کے متعدد ممالک کا بغیر ویزہ سفر کر سکتے ہیں۔

    دنیا بھرکے ممالک کے پاسپورٹس کی رینکنگ جاری کرنے والے ادارے ’ہینلے اینڈ پارٹنرز‘ سال 2025 میں پاسپورٹ کی تازہ رینکنگ جاری کی ہے جس میں سنگاپور کے پاسپورٹ کو دنیا کا مضبوط ترین پاسپورٹ قرار دیا گیا ہے اور اس پاسپورٹ کے حامل شہری دنیا کے 193 ممالک کا بغیر ویزہ دورہ کر سکتے ہیں۔

    جاپان اور جنوبی کوریا مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہیں اور ان ممالک کے پاسپورٹ پر شہری دنیا کے 190 ممالک میں بغیر ویزہ داخل ہو سکتے ہیں۔

    ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، آئرلینڈ، اٹلی اور اسپین تیسرے نمبر پر ہیں۔ ان ممالک کے ویزے کے حامل شہری ویزے کے بغیر 189 ممالک میں داخل ہو سکتے ہیں۔

    خطہ عرب میں سب سے اہم ملک سعودی عرب کا دنیا کے مضبوط ترین پاسپورٹ کی فہرست میں 59 واں نمبر ہے اور یہ پاسپورٹ رکھنے والے سعودی شہریوں کو دنیا کے 89 ممالک کے سفر کے لیے پیشگی ویزہ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

    رینکنگ کے مطابق سعودی عرب کا 59 واں نمبر ہے اور اس کا پاسپورٹ رکھنے والے افراد کو دنیا کے 89 ممالک کا بغیر ویزہ سفر کرنے کی سہولت حاصل ہے۔

    فہرست میں امریکا کا 10 واں نمبر ہے۔ روس اور ترکیہ 49 ویں،عمان 61 ویں، بحرین 60 ویں اور چین 64 ویں نمبر پر موجود ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistans-passport-secures-spot-in-top-100-with-32-visa-free-countries/

  • سب سے زیادہ تنخواہ حاصل کرنی ہے تو کس ملک میں جانا چاہیئے؟

    سب سے زیادہ تنخواہ حاصل کرنی ہے تو کس ملک میں جانا چاہیئے؟

    ہم میں سے ہر شخص اپنی آمدنی کو بڑھانا اور زندگی کو بہتر کرنا چاہتا ہے، اس مقصد کے لیے لوگ ہجرت بھی کرتے ہیں اور ترقی یافتہ ممالک میں جا کر بس جاتے ہیں جہاں ان کی زندگی بہتر ہوسکے۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں دنیا میں وہ کون سے ممالک ہیں جہاں ماہانہ آمدنی کی اوسط سب سے زیادہ ہے؟

    حال ہی میں ورلڈ آف سٹیٹسٹکس نے ٹویٹر پر سب سے زیادہ اوسط تنخواہ والے ممالک کی فہرست جاری کی ہے۔ اس میں سوئٹزر لینڈ، لکسمبرگ، سنگاپور، امریکا، آئس لینڈ، قطر، ڈنمارک، متحدہ عرب امارات، ہالینڈ اور آسٹریلیا جیسے ممالک شامل ہیں۔

    اس معاملے میں سوئٹزر لینڈ دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے جہاں لوگوں کی اوسط نیٹ ماہانہ تنخواہ 6 ہزار 96 ڈالر ہے۔

    دوسرے نمبر پر لکسمبرگ ہے جہاں اوسط آمدنی 5 ہزار 15 ڈالرز، سنگاپور میں 4 ہزار 989 ڈالرز، امریکا میں 4 ہزار 245 ڈالرز اور آئس لینڈ میں 4 ہزار7 ڈالرز تنخواہ ہے۔

    ان کے علاوہ قطر اور آسٹریلیا بھی اس فہرست میں شامل ہیں، یاد رہے کہ جن ممالک کا تذکرہ کیا گیا ہے وہاں ملازمین کو ملنے والی سہولیات بھی دیگر ممالک سے زیادہ ہیں۔

  • نہایت کم خرچ میں کن ممالک کی سیر کی جاسکتی ہے؟

    نہایت کم خرچ میں کن ممالک کی سیر کی جاسکتی ہے؟

    ہم میں سے تقریباً ہر شخص گھومنے پھرنے کا شوق رکھتا ہے لیکن مہنگائی کے اس دور میں اخراجات کی لمبی فہرست کی وجہ سے ہر شخص یہ شوق پورا نہیں کر پاتا۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں اس مہنگائی کے دور میں اب بھی ایسی جگہیں موجود ہیں جہان پر کم قیمت میں گھومنے جایا جاسکتا ہے۔ ان جگہوں کے بارے میں جاننا یقیناً آپ کے لیے دلچسپی کا باعث ہوگا۔

    مالدیپ

    اس فہرست میں سب سے پہلا مالدیپ کا ہے، خوبصورتی اور چھٹیاں گزارنے کے لحاظ سے مالدیپ بہت اچھی جگہ ہے۔

    اس کا ٹرپ پیکج 1 سے ڈیڑھ لاکھ میں مل جاتا ہے تو فیملیز یا جوڑے اپنے لیے اس جگہ کا انتخاب کر سکتے ہیں۔

    ترکی

    بیرون ملک کم خرچے کے ساتھ سفر کرنے کے لیے ترکی کا آپشن بھی اچھا ثابت ہوسکتا ہے، گزشتہ کچھ سال سے لوگ یہاں کا رخ کر رہے ہیں جس کی اصل وجہ اس کی خوبصورتی ہے۔

    ترکی کا پیکج 2 سے ڈھائی لاکھ میں آسانی سے مل سکتا ہے جہاں پر ہر قسم کی اعلیٰ سہولیات بھی ملیں گی۔

    دبئی

    کم خرچے کے ساتھ بیرون ملک گھومنے کے شوقین افراد دبئی کا بھی رخ کر سکتے ہیں، دبئی ایک ایسی جگہ ہے جہاں پر لوگ دنیا بھر سے سیر و تفریخ اور شاپنگ کرنے آتے ہیں۔

    اگر آپ دبئی جانے کے خواہش مند ہیں تو صرف 1 لاکھ یا اس سے بھی کم قیمت میں یہاں کا پیکج حاصل کر سکتے ہیں۔

  • ایران دنیا بھر میں سب سے زیادہ سزائے موت دینے والے ممالک میں ہے، اقوام متحدہ

    ایران دنیا بھر میں سب سے زیادہ سزائے موت دینے والے ممالک میں ہے، اقوام متحدہ

    نیویارک : ایران میں سال 2017 میں منشیات سے متعلق جرائم کے سلسلے میں سزائے موت کی تعداد 231 تھی جو 2018 میں کم از کم 24 تک آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے ذمے دار جاوید رحمن کا کہنا ہے کہ ایران میں گذشتہ برس آزادی اظہار کے حق پر قدغن اور شخصی آزادی اور منصفانہ عدالتی کارروائی کے حوالے سے خلاف ورزیوں میں اضافہ دیکھا گیا، اس دوران بالغ افراد اور بچوں کے خلاف سزائے موت پر عمل کی 253 کارروائیاں رپورٹ کی گئیں۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقسیم کی گئی رپورٹ میں جاوید رحمن نے بتایا کہ اگرچہ سزائے موت کی کارروائیاں 2007 کے بعد کم ترین تعداد میں تھیں تاہم ایران میں سزائے موت کا تناسب اب بھی دنیا بھر میں بلند ترین سطح کے حامل ممالک میں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سزائے موت کے تناسب میں واضح کمی 2017 میں انسداد منشیات کے قانون میں ہونے والی ترمیم کا نتیجہ ہے، سال 2017 میں منشیات سے متعلق جرائم کے سلسلے میں سزائے موت کی تعداد 231 تھی جو 2018 میں کم از کم 24 تک آ گئی۔

    جاوید رحمن نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ ایران میں 80 سے زیادہ جرائم ہیں جن کی سزا موت ہے جب کہ ان میں کئی جرائم ایسے ہیں جو شہری اور سیاسی حقوق سے متعلق بین الاقوامی میثاق (آئی سی سی پی آر) کی رو سے خطرناک جرائم شمار نہیں ہوتے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے ذمے دار کے مطابق اپریل 2018 میں ایران میں جن سات قصوروار کم عمر بچوں کو سزائے موت دی گئی ان میں دو کی عمر 17 برس تھی۔ ان پر عصمت دری اور چوری کے الزام عائد کیے گئے تھے اور اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ دونوں کم عمر افراد کو تشدد کے ذریعے اعتراف جرم پر مجبور کیا گیا۔

    جاوید رحمن نے اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر پیچلیٹ مچل کے اس بیان کو دہرایا کہ جرم کے مرتکب بچوں کو موت کی سزا دینا مکمل طور پر ممنوع ہے اور اسے فوری طور پر ختم کیا جانا چاہیے۔

    مزید برآں جاوید رحمن نے دہری شہریت کے حامل ایرانیوں اور غیر ملکی افراد کی جبری گرفتاری اور حراست، ان کے ساتھ برے برتاو اور انہیں طبی دیکھ بھال سے محروم کیے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اندازہ لگاتے ہوئے بتایا کہ اس طرح کے 30 کیس موجود ہیں۔

  • امریکا نے وینزویلا سے تجارت کرنے والے ممالک کو خبردار کردیا

    امریکا نے وینزویلا سے تجارت کرنے والے ممالک کو خبردار کردیا

    لیما:امریکا نے روس اور چین سمیت دیگر ممالک کوتنبیہ کی ہے کہ وہ وینزویلا کے صدر نکولس کی حکومت کے ساتھ تجارتی روابط رکھنے سے گریز کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک روز قبل امریکاکے صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی امریکہ میں موجود وینزویلا کے اثاثے منجمد کر چکے ہیں،خیال رہے کہ امریکہ صدر نکولس مدورو کی حکومت کو تسلیم نہیں کرتا جو گزشتہ سال ہونے والے انتخابات کے بعد صدر منتخب ہوئے تھے امریکانے ان انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دے دیا تھا۔

    امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن ان دنوں جنوبی امریکہ کے ملک پیرو کے دارالحکومت لیما میں موجود ہیں جہاں وہ وینزویلا کے مسئلے کے حل کےلئے بلائے گئے 60 ممالک کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔

    اپنے خطاب میں جان بولٹن نے کہا کہ ہم ایسے ممالک کو تنبیہ کرتے ہیں جو نکولس مدورو کی حکومت کے ساتھ تجارتی روابط رکھنے کے خواہشمند ہیں۔

    جان بولٹن نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ کوئی بھی ملک وینزویلا کی بدعنوان اور کمزور حکومت کے ساتھ تجارت کے عوض امریکا کے ساتھ اپنے تجارتی مفادات کو خطرے میں نہیں ڈالے گا۔

    اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق وینزویلا کے 3 کروڑ سے زائد شہریوں کو امداد کی ضرورت ہے جبکہ بحران کے باعث لگ بھگ 33 لاکھ شہری ملک چھوڑ چکے ہیں۔

  • بحرین بھی پلاسٹک پر پابندی عائد کرنے والے ممالک میں شامل

    بحرین بھی پلاسٹک پر پابندی عائد کرنے والے ممالک میں شامل

    منامہ : بحرینی حکومت نے ملک بھر میں آئندہ ماہ سے پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کردی، خلاف ورزی کرنے والوں کو بھاری جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    گو کہ دنیا بھر کے دیگر ممالک میں بھی پلاسٹک کے استعمال کو روکنے کے لیے پابندیاں عائد کی گئی ہیں جس کے بعد آئندہ ماہ جولائی سے ملک بھر میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی ہوگی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ بحرین پہلی ریاست ہے جس نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے پلاسٹک بیگز کے استعمال پر ملک بھر میں پابندی عائد کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پابندی کے تحت ملک میں پلاسٹک بیگ، پلاسٹک کے شاپرز و دیگر پلاسٹک مصنوعات کا استعمال ممنوع ہوگا۔

    وزارتی احکامات میں کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں ملک بھر میں درآمد کی جانے والی پلاسٹک پر پابندی عائد کی جائے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں شاپنگ مالز اور سپر مارکیٹز میں سمیت ملک بھر میں پلاسٹک بیگز کا خاتمہ کردیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متعلقہ حکام وزارت احکامات پر عمل درآمد کے لیے اپنی ذمہ داری انجام دے رہے ہیں۔

    بحرینی حکام کا کہنا تھا کہ پلاسٹک بیگز تیار اور درآمد کرنے والے اداروں کو پلاسٹک بیگز پر پابندی سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے۔

    بحرینی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین بھی ان ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے کہ جنہوں نے اقوام متحدہ کی درخواست پر ماحولیات کی تبدیلی اور سمندر کو آلودگی سے بچانے کے لیے پلاسٹک کے استعمال پر پابندی کی ہے۔

  • جوہری ڈیل میں‌ شامل ممالک معاہدے کی بقاء کیلئے زبانی دعوے کررہے ہیں، جواد ظریف

    جوہری ڈیل میں‌ شامل ممالک معاہدے کی بقاء کیلئے زبانی دعوے کررہے ہیں، جواد ظریف

    تہران : امریکی پابندیوں میں سختی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سفارتی کوششیں مزید تیز کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری معاہدے میں شامل ممالک معاہدے کو بچانے کیلئے صرف زبانی دعوے کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران پر نئی پابندیوں کے نفاذ اور یورپی ممالک کی طرف سے ایران کو بچانے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ نے جوہری پروگرام کے معاہدے میں شامل ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے زبانی دعووں سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کریں۔

    ایرانی ٹی وی کے مطابق یورپی یونین کی طرف سے ایران کے ساتھ تجارتی امور جاری رکھنے کے لیے یورپی لائحہ عمل کے نام سے ایک نیا پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا مگر اب تک ایسے کسی پروگرام پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    دوسری جانب امریکا کی ایران پر پابندیوں میں سختی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سفارتی کوششیں مزید تیز کردیں۔

    گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں جواد ظریف نے جوہری معاہدہ کرنے والے دوست ممالک جس میں یورپی یونین، فرانس، برطانیہ، چین اور روس شامل ہیں، کی سست روی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ اب تک جوہری معاہدے کے شراکت دار ممالک اس معاہدے کو بچانے کے لیے صرف زبانی دعوے کرتے رہے ہیں، انہوں نے عملی طور پر کوئی قدم نہیں اٹھایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر عالمی برادری، جوہری معاہدے میں شامل ممالک اور چین اور روس جیسے دوست ممالک چاہیں تو جوہری معاہدے کو بچا سکتے ہیں، اس حوالے سے ایران کی طرف سے موثر اقدامات کئے گئے مگر معاہدے کے دوسرے شراکت داروں کی طرف سے ابھی تک کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا گیا۔

  • بدعنوان ممالک کی فہرست میں سات ممالک کا اضافہ

    بدعنوان ممالک کی فہرست میں سات ممالک کا اضافہ

    برسلز : یورپی کمیشن نے سعودی عرب سمیت سات ممالک کو بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کےلیے یورپی یونین کو تجویز پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپین کمیشن نے یورپی یونین سعودی عرب سمیت سات ممالک کو دہشت گردی اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت روکنے میں ناکامی پر بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز دی ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپین کمیشن کی بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل ہونے والے ممالک پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں کی جاتی، لیکن ان ممالک کے اداروں سے تجارت احتیاط سے کرنی ہوتی ہے۔

    یورپی کمشنر برائے انصاف ویرا جورووا کا کہنا تھا کہ ’یورپی یونین نے بدعنوانی کے خلاف جنگ میں دنیا کا بہترین معیار قائم کیا ہے‘۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ویرا جورووا نے فرانسیسی شہر اسٹراس بورگ میں میڈیا کو بتایا کہ ’ہم دوسرے ممالک کی ناجائز طور پر حاصل کی گئی رقوم کو اپنے مالی سسٹم میں داخل نہیں ہونے دیں گے کیوں کہ ناجائز طور پر حاصل کی گئی رقم دہشت گردی میں اہم کردار ادا کرتی ہے‘۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یورپی کمیشن کی بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل ممالک جلد اپنے مالی نظام میں موجود خرابیوں کو درست کریں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی کمیشن کی جانب سے نشانہ بنائے جانے والے نئے ممالک میں پانامہ,  سعودی عرب, نائجیریا سمیت سات ممالک شامل ہیں جبکہ پاکستان، ایران، عراق، شمالی کوریا اور ایتھوپیا سمیت 16 ممالک پہلے اس فہرست میں شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور دیگر سات ممالک کے مذکورہ فہرست میں شامل ہونے کے بعد بدعنوان ممالک کی تعداد 23 ہوگئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ تجویز پر عمل درآمد کےلیے یورپی یونین کے رکن 28 ممالک کو ووٹ کے ذریعے منظوری دینی ہوگی۔

    فرانسیسی میڈیا کے مطابق برطانیہ اور فرانس نے یورپین کمیشن کی مذکورہ تجویز کی مخالفت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدام ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں جمال خاشقجی کے دردناک قتل کے بعد سعودی حکومت اور یورپی یونین کے مابین کشیدگی کے بعد سامنے آیا تھا۔

  • سیلفی کے رجحان کی حوصلہ شکنی کرتی انوکھی سیاحت

    سیلفی کے رجحان کی حوصلہ شکنی کرتی انوکھی سیاحت

    آج کل سیلفی کھینچنا ایک عمومی عمل بن چکا ہے۔ آپ کہیں بھی جائیں، کچھ بھی کھائیں، سیلفی ایک لازمی جزو ہے۔

    ماہرین کے مطابق ہر وقت سیلفی کھینچنا اور انہیں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا ایک ایسا عمل ہے جو بالآخر آپ کو دماغی طور پر بیمار کرسکتا ہے۔ معروف اداکار جارج کلونی نے ایک بار کہا، ’آج کے دور میں ہمیں خوبصورت لمحوں کو جینے سے زیادہ انہیں محفوظ کرنے کی فکر ہے‘۔

    آپ کی زندگی میں آنے والا ایک خوبصورت اور خوشی کا لمحہ بغیر لطف اندوز ہوئے گزارنا اور اسے بعد کے لیے ’محفوظ‘ کرلینا کہاں کی عقلمندی ہے۔ بعد میں آپ جتنی بار بھی اس لمحے کو دیکھیں آپ کو وہ خوشی حاصل نہیں ہوسکتی جو اس لمحے میں حاصل کی جاسکتی تھی۔

    مزید پڑھیں: دنیا کی سب سے پہلی سیلفی

    اسی خیال کو اجاگر کرنے کے لیے ایک سیاح نے کچھ انوکھے انداز میں سیاحت کی۔ اس نے مختلف جگہوں کا دورہ کیا اور وہاں اپنی تصاویر کھینچنے کے بجائے کاغذ سے بنائے ہوئے دو ڈوڈلز کی تصاویر کھینچیں۔

    ان ڈوڈلز کا نام اس نے ابنگ اور نینگ رکھا اور ان کی مختلف مقامات پر مختلف لمحات کی تصویر کشی کی۔ ان ڈوڈلز نے اپنی سیلفیز ہرگز نہیں کھینچیں بلکہ تصاویر میں وہ مختلف لمحات سے لطف اندوز ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔

    آپ بھی ان تصاویر سے لطف اندوز ہوں۔

    1

    2

    3

    4

    5

    6

    8

    9

    10

    11

    12

    18

    13

    14

    15

    16

    17