Tag: ممبئی حملے

  • اجمل قصاب بھارتی شہری نکلا، ڈومیسائل سامنے آنے پر انتظامیہ پریشان

    اجمل قصاب بھارتی شہری نکلا، ڈومیسائل سامنے آنے پر انتظامیہ پریشان

    نئی دہلی: اجمل قصاب کے پاکستانی ہونے کا بھارتی دعویٰ ڈھونگ نکلا، ممبئی حملوں کا مرکزی کردار بھارتی شہری تھا، اجمل قصاب کا بھارتی ڈومیسائل سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اجمل قصاب پاکستانی نہیں بھارت کی ریاست یو پی کا رہائشی نکلا، اصل ڈومیسائل منظرِ عام پر آنے کے بعد بھارتی حکام سٹپٹا گئے۔

    [bs-quote quote=”بھارت نے اجمل قصاب نامی کردار کو 6 سال پہلے پھانسی دے کر دفن تو کر دیا لیکن اس کے بھارتی ہونے کے ثبوت دفن کرنا بھول گیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سچ سامنے آنے پر بھارتی حکومت نے فوری طور پر اجمل قصاب کا ڈومیسائل منسوخ کر کے دستاویزات جعلی قرار دے دیے اور سچ سامنے لانے والے متعلقہ ریونیو افسر کو بھی عہدے سے ہٹا دیا۔

    ممبئی حملوں کے مرکزی کردار کی حقیقت کھلنے پر بھارتی میڈیا کو بھی سانپ سونگھ گیا، ہر واقعے کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانے والے بھارتی میڈیا نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر لی۔

    معلوم ہوا ہے کہ اجمل قصاب کا ڈومیسائل بننے سے پہلے 20 کے قریب مختلف دستاویزات بھی بنے، کیوں کہ بھارت میں ڈومیسائل بنوانے کے لیے 11 دستاویزات درکار ہوتے ہیں، جن میں شناختی کارڈ، ووٹر آئی ڈی، پاسپورٹ، ڈرائیونگ لائسنس، راشن کارڈ، بجلی کا بل، گھر اور پانی کے ٹیکس کا بل، بینک کی پاس بُک اور دیگر دستاویزات شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ بھارت ممبئی حملوں کے بعد سے اجمل قصاب کو ان حملوں کا ماسٹر مائنڈ اور پاکستانی شہری بتاتا رہا ہے، تاہم حملوں کے دس سال بعد آخر کار سچ سامنے آ گیا اور وہی ماسٹر مائنڈ اُتر پردیش کا نکل آیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  اجمل قصاب ممبئی حملے میں ملوث نہیں تھا، بھارتی افسر کا انکشاف


    بھارتی میڈیا میں دکھائے جانے والے ڈومیسائل کے مطابق اجمل قصاب یو پی کے ضلع اورایا کی تحصیل بدھونا سے تعلق رکھتا تھا، ڈومیسائل سرٹیفکیٹ وہیں سے جاری ہوا۔ ڈومیسائل سامنے آنے کے بعد یہ سوال اٹھ گیا ہے کہ اتنے سارے دستاویزات کوئی باہر سے آ کر کیسے بنوا سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ ممبئی حملوں کے بعد منظرِ عام پر آنے والی اجمل قصاب کی ویڈیو نے بھی کئی سوال اٹھائے تھے، اجمل قصاب کا لہجہ کسی صورت پاکستانی پنجاب کے رہنے والے کا نہیں تھا۔

    بھارت نے اجمل قصاب نامی کردار کو 6 سال پہلے پھانسی دے کر دفن تو کر دیا لیکن اس کے بھارتی ہونے کے ثبوت دفن کرنا بھول گیا تھا۔ پولیس افسر ہیمنت کرکرے کی پُر اسرار موت بھی کئی سوال اٹھا رہی ہے کہ کیا بھارت اپنے ہی لوگوں کا قاتل ہے؟

  • قومی سلامتی کمیٹی نے نوازشریف کا بیان متفقہ طور پر مسترد کردیا

    قومی سلامتی کمیٹی نے نوازشریف کا بیان متفقہ طور پر مسترد کردیا

    اسلام آباد :   قومی سلامتی کمیٹی نے نوازشریف کابیان متفقہ طور پر مسترد کردیا اور نوازشریف کے بیان کو غلط اور گمراہ کن قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہدخاقان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ، جس میں کہا گیا کہ اجلاس میں ممبئی حملوں پر 12مئی کو روزنامہ ڈان میں شائع بیان کا جائزہ لیا گیا۔

    اعلامیہ کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کی جانب سے نواز شریف کے بیان کی متفقہ طور پر مذمت کی گئی اور نواز شریف کا بیان متفقہ طور پر مسترد کرتے ہوئے نوازشریف کے بیان کو غلط اور گمراہ کن قرار دیا۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ  ممبئی حملوں کی تحقیقات کاذمہ داربھارت ہےپاکستان نہیں ، نوازشریف کابیان حقیقت کے منافی اور غلط فہمی پیدا کرتا ہے، ممبئی حملوں پر بھارت نے تحقیقات کیلئے شواہد پیش نہیں کئے۔

    نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے عناد کو اجاگر کرنے پر افسوس کا اظہار کیا، شرکاء کی جانب سے  بھی متفقہ طور بیان کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ حقیقت کو پس پشت ڈال کرذاتی ،جھوٹی اختراعات کومسترد کرتے ہیں، بھارت نے تفتیش کے دوران متعدد بار تعاون سے انکار کیا، بھارت نے مرکزی ملزم تک رسائی دینے سے بھی انکار کیا۔

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ  اجمل قصاب کی عجلت میں پھانسی کیس مکمل نہ ہونے کا سبب بنی، پاکستان سمجھوتہ ایکسپریس پر بھارتی تعاون کا تا حال منتظر ہے، کلبھوشن یادیوکےمعاملےپربھی بھارتی تعاون کےمنتظرہیں۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا کہ  دہشت گردی کیخلاف جنگ میں کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سمیت مسلح افواج کے سربراہان شریک ہوئے۔

    اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی ملٹری آپریشنز میجرجنرل ساحرشمشاد مرزا ، مشیر قومی سلامتی سمیت وفاقی وزرا اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے کہا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ممبئی حملوں پر متنازع بیان کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس بلانے کی تجویز پیش کی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ممبئی حملوں کے حوالے سے میڈیا میں جو بیانات آئے ہیں وہ حقائق کے منافی ہیں۔


    مزید پڑھیں :ممبئی حملوں میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں‘ نوازشریف


    واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف مقامی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں پاکستان میں متحرک عسکریت پسند تنظیمیں ملوث تھیں، یہ لوگ ممبئی میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انہیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کردیں۔

    جس کے بعد نواز شریف کے متنازعہ بیان کو بھارتی میڈیا نے بھارت کی فتح قرار دیا تھا۔

    نوازشریف کے ممبئی حملوں سے متعلق متنازع بیان پرملک کے سینئردفاعی، سیاسی تجزیہ کاروں اور سیاست دانوں کا شدید ردعمل سامنے آیا تھا،  جس میں بیان کو ملک دشمنی قرار دیا گیا ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • بھارتی دہشتگرد کی آزادی پرعالمی برادری کیوں خاموش ہے، چوہدری نثار

    بھارتی دہشتگرد کی آزادی پرعالمی برادری کیوں خاموش ہے، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ممبئی حملے کا شور کرنے والا بھارت سمجھوتہ ایکسپریس جلانے کے مرکزی ملزم کی رہائی پر خاموش کیوں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اڑسٹھ بے گناہ پاکستانیوں کے مبینہ قاتل اور سمجھوتہ ایکسپریس جلانے کا مرکزی کردار سوامی آسیم آنند کی بھارت میں رہائی پرپاکستان نے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہناہے کہ ممبئی حملے پر وادیلا کرنے والے بھارت نے سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کےمرکزی ملزم کورہا کرایا۔

    آسیم آنند کی رہائی میں بھارتی سرکار کے ملوث ہونے کے ثبوت موجودہیں، جس نے سرکاری گواہان کو منحرف کرایا گیا، چوہدی نثار نے کہا کہ بھارت میں دہشت گرد کی آزادی پر عالمی برادری کیوں خاموش ہے؟ کیا یہ اس کا دُہرا معیار نہیں؟۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برادری جو پاکستان کو دہشت گردی پر لیکچر دیتے ہے، اس نے سوامی اسیم آنند کی رہائی کو نظرانداز کردیا ہے۔ اس سے کئی سوالات جنم لیتے ہیں۔

    وزیر داخلہ نے سوال کیا کہ اپنے ملک میں دہشتگردوں کی آزادی پر بھارتی سرکار کی آنکھیں کیوں بند کرلیتی ہے؟

  • پاک بھارت کرکٹ سیریز:  بھارت ایم او یو معاہدے پر برقرار

    پاک بھارت کرکٹ سیریز: بھارت ایم او یو معاہدے پر برقرار

    لاہور: پاک بھارت کرکٹ روابط کی بحالی پر بی جے پی کے سائے منڈلانے لگے، بھارت نے واضح کیا ہے کہ ایم او یو برقرار ہے، لیکن کلیرنس بھارتی حکومت سے مشروط ہے۔

    پاک بھارت کرکٹ روابط ایک بار پھر کھٹائی میں پڑتے نظر آرہے ہیں، بھارتی بورڈ نے بھی گیند کو مودی سرکارکی کورٹ میں پھینک دیا ہے۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیئرمین شہریارخان کا کہنا تھا کہ بھارت ایم او یو پر برقرار ہے، لیکن کرکٹ روابط کی بحالی کیلئے حکومتی اجازت بھی مشروط ہے۔

    شہریار خان نے کہا کہ ایم او یو پر دستخط گذشتہ حکومت کے ساتھ کیے،اب وقت اور حالات بدل چکے ہیں۔امید ہے مودی سرکار معاہدے کی پاسداری کرے گی۔

    پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے ایم او یو میں دونوں ممالک آئندہ آٹھ سالوں میں چھ سیریز کھیلی جائیں گی، چار میچز کی میزبانی پاکستان اور دو میچ کی بھارت کرے گا۔

  • پاک بھارت کرکٹ ممبئی حملوں سے متاثرہوئی،شہریارخان

    پاک بھارت کرکٹ ممبئی حملوں سے متاثرہوئی،شہریارخان

    کراچی: چیئرمین پی سی بی شہریارخان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ روابط ممبئی حملوں کی وجہ سے متاثر ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کو جمہوری انداز میں چلایا جائیگا۔

    نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ پاک بھارت کرکٹ ممبئی حملوں کی وجہ سے متاثر ہو ئی ہے۔ پی سی بی چئیرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کے کچھ کھلاڑیوں میں مشکل حالات میں کھیلنے کی خوبی نہیں ہے اور انہیں فواد عالم سے سیکھنا چاہیے۔

    شہریار خان کا کہنا تھا کہ بورڈ میں ڈاؤن سائزنگ کے سلسلے کو شروع کیا جائے گا۔ شہریار خان نے اس بات کی تردید کی وہ ڈمی چیئرمین ہیں اور سابق چیئرمین نجم سیٹھی سارے فیصلے کرتے ہیں۔ پی سی بی چیئرمین نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان کا اعلان جلد ہوگا۔