Tag: ممتاز زہرا بلوچ

  • پاکستان کا کالعدم خوارج ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں، ترجمان دفترخارجہ

    پاکستان کا کالعدم خوارج ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں، ترجمان دفترخارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا کالعدم خوارج ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں، افغان حکومت ٹی ٹی پی سمیت پاکستانی عوام کی خونریزی میں ملوث گروہوں اور افراد کے خلاف کارروائی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، پاکستانی حکومت اپنے شہریوں کے تحفظ کے حوالے سے پر عزم ہے ، افغان سرزمین کےپاکستان کیخلاف استعمال کا معاملہ اٹھایا
    ہے۔

    ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دہشتگردگروہوں کی موجودگی عالمی اداروں سےثابت ہیں، پاکستان نے افغانستان کو دہشت گردی پر انٹیلی جنس معلومات فراہم کی ہیں، پاکستان اور افغانستان کے درمیان متعدد رابطوں کے چینلز موجود ہیں، دہشت گردی پر افغانستان کیساتھ شواہد کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کا کالعدم خوارج ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں، افغان حکومت ٹی ٹی پی سمیت پاکستانی عوام کی خونریزی میں ملوث گروہوں اور افراد کے خلاف کارروائی کرے۔

    ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ افغانستان کو دہشت گردی پر انٹیلی جنس معلومات فراہم کردی ہیں، افغان عبوری حکومت اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے۔

  • بھارت کے ساتھ کسی قسم کے بیک ڈور مذاکرات نہیں چل رہے، ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کردیا

    بھارت کے ساتھ کسی قسم کے بیک ڈور مذاکرات نہیں چل رہے، ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کردیا

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ کسی قسم کے بیک ڈور مذاکرات نہیں چل رہے، بھارت کے ساتھ تجارتی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے واضح کیا کہ بھارت کے ساتھ کسی قسم کے بیک ڈور مذاکرات نہیں چل رہے، کسی نجی فردکوبھارت سے تعلقات معمول پرلانےکی کوئی ذمہ داری نہیں سونپی گئی۔

    بھارت سے تجارتی تعلقات

    ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ بھارت سے تجارتی تعلقات نارمل کرنے کی فی الوقت کوئی اطلاع نہیں ، پاکستان کی بھارت کےساتھ تجارتی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
    پاک افغان تعلقات

    پاک افغان تعلقات کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کےدیرینہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے درمیان کمیونیکیشن کے چینلز موجود ہیں، ہم کثیر الجہتی فورم پر کہہ چکےہیں کہ افغانستان دوحہ معاہدےپر ذمہ داریاں مکمل کرے۔

    وزیر اعظم کا دورہ چین

    انھوں نے بتایا کہ وزیر اعظم کے دورہ چین پر ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے، وقت آنے پر اس کی تفصیلات جاری کریں گے۔

    امریکی انسانی حقوق پر رپورٹ مسترد

    ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی انسانی حقوق پر رپورٹ 2023 کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان نے چند حصوں کونہیں بلکہ مکمل رپورٹ کومستردکیا، رپورٹ کی تیاری میں موزوں طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا، بھارت میں چند برسوں میں مسلمانوں کیخلاف حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

    غزہ میں دو اجتماعی قبروں کا ملنا المناک قرار

    غزہ میں ملنے والی اجتماعی قبروں کے حوالے سے دفتر خارجہ نے کہا کہ غزہ میں دو اجتماعی قبروں کا ملنا المناک ہے، پاکستان اسرائیلی جارحیت اور غزہ میں قتل عام کی مذمت کرتا ہے، پاکستان جنگی جرائم کے ارتکاب پر اسرائیل کے محاسبے کا مطالبہ کرتا ہے، غزہ کے عوام پر مسلط جنگ کو اور فلسطینیوں کے قتل عام کو بند ہونا چاہیے۔

    افغان سرزمین سے دہشت گردی

    ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشتگردی پر افغان حکام کو مسلسل آگاہ کرتے ہیں اور چاہتےہیں افغان حکومت یقینی بنائےپاکستان کیخلاف انکی سرزمین استعمال نہ ہو۔

  • پاکستان دہشت گرد ٹی ٹی پی کیساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں کررہا ، ترجمان دفتر خارجہ

    پاکستان دہشت گرد ٹی ٹی پی کیساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں کررہا ، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے واضح کیا کہ پاکستان دہشتگرد ٹی ٹی پی کیساتھ کسی قسم کےمذاکرات نہیں کررہا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشتگرد ٹی ٹی پی کیساتھ کسی قسم کےمذاکرات نہیں کررہا، ہم افغان انتظامیہ سے توقع کرتے ہیں کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف ایکشن لے۔

    داسو واقعے کے حوالے سے ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ داسو واقعے پر قانون نافذ کرنیوالے ادارے تحقیقات کررہے ہیں، واقعے کی تحقیقات مکمل ہونے پر میڈیا کو آگاہ کریں گے۔

    پاک ایران تعلقات سے متعلق ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران نےجنوری کےبعد دوبارہ دوطرفہ تعلقات کےتمام چینلز کھولے ہیں، ایران کا اعلیٰ سطح وفد اسلام آباد میں موجود ہے، ایرانی صدر کے جلد دورہ پاکستان متوقع ہے۔

    ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان شام میں ایرانی سفارتخانے پر حملے اور غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہیں، غزہ سے متعلق عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پرعملدرآمد کا مطالبہ کرتےہیں اور اسرائیل کوعالمی عدالت انصاف کےاحکامات نہ ماننے پر زیر احتساب لایا جائے۔

  • پاکستان کا 18مارچ کا آپریشن افغانستان حکومت نہیں بلکہ دہشت گردوں کیخلاف تھا،  ترجمان دفتر خارجہ

    پاکستان کا 18مارچ کا آپریشن افغانستان حکومت نہیں بلکہ دہشت گردوں کیخلاف تھا، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا 18مارچ کا آپریشن افغانستان حکومت نہیں بلکہ دہشت گردوں کیخلاف تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کی میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 18مارچ کو پاکستان نے افغانستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں۔

    ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ 16مارچ کے دہشتگردحملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی رابطہ ہواتھا ، ایک ڈیمارچ جاری کیا گیا جس میں خدشات کے بارےمیں آگاہ کیا گیا تھا اور وزیر خارجہ کی جانب سے افغان وزیر خارجہ کو ٹیلیفون پربھی خدشات کا اظہار کیا گیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ آپریشن کا ہدف گلبہادر گروپ کے دہشت گردوں کوٹارگٹ کرنا تھا ، افغانستان میں آپریشن کے بعد دونوں ممالک کے درمیان رابطہ ہے، پاکستان نے متعدد بارافغانستان کیساتھ دہشتگردی سےمتعلق ٹھوس شواہد شیئرکئے، یہ حقیقت ہےکہ دہشتگردوں بالخصوص کالعدم ٹی ٹی پی کی افغانستان میں بیسزہیں۔

    انھوں نے واضح کیا کہ پاکستان کا18مارچ کاآپریشن افغانستان حکومت نہیں بلکہ دہشتگردوں کیخلاف تھا، یہ ٹارگٹڈ آپریشن دہشتگردوں کے خلاف تھا ، یہ آپریشن افغان عوام اور انکے اداروں کے خلاف نہیں تھا۔

    ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستان نے کئی مرتبہ افغانستان کے ساتھ دہشت گردوں کی تفصیلات شیئرکی اور دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کا بھی افغانستان کو کہا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان عبوری حکومت کے ترجمان کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان تھا، ابھی تک غیر ذمہ دارانہ بیان جاری کرنے کی وجہ بھی سمجھ نہیں سکی۔

  • حملوں کا ہدف ایران نہیں بلکہ دہشت گرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہیں تھیں، ترجمان دفتر خارجہ

    حملوں کا ہدف ایران نہیں بلکہ دہشت گرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہیں تھیں، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ حملوں کا ہدف ایران نہیں بلکہ دہشتگردگروہوں کی محفوظ پناہ گاہیں تھیں، سلامتی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے پاکستانی کی جوابی کارروائی کے حوالے سے بتایا کہ کہا کہ پاکستان پہلے بھی کئی ڈوزیئر ایران کو ان دہشت گردوں کے حوالے سے دے چکا ہے۔

    ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران سمیت خطے کے تمام ممالک کیساتھ پرامن تعلقات چاہتاہے لیکن پاکستان کی سلامتی اور خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ، پاکستان ہر حملے کا بھرپور جواب دینے کیلئے تیار ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ حملوں کا ہدف ایران نہیں بلکہ دہشتگردگروہوں کی محفوظ پناہ گاہیں تھیں، ایران کے حملےسےمتعلق معلومات جلد شیئر کی جائیں گی، پچھلے 2سے 3گھنٹے کےدوران کوئی سفارتی رابطہ نہیں ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایرانی عوام کو اپنابھائی سمجھتی ہے تاہم ایران کے گزشتہ حملوں سے تعلقات میں مشکلات ہوئیں، پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات پر زور دیا اور اسکےطریقہ کار کواپنایا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم ہمسائیہ ممالک کیساتھ دہشتگردی کےخاتمے کیلئے بات چیت کیلئے تیارہیں، پاکستان چاہتا ہے کہ خطے میں امن برقرار رہے، ایران کیساتھ امن کے فروغ کیلئےاقدامات کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ پاکستان اور ایران میں مختلف سطح پر رابطےہیں تاہم پاکستان اور ایران میں کسی تیسرے ملک کی ثالثی کی پیشکش کا علم نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران پر اس معاملےسے رابطے میں تھے اور دہشتگردوں کی معلومات شیئر کی تھیں، تاہم ایران میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پرآپریشن کی تفصیلات آئی ایس پی آر جاری کرے گا۔

    ترجمان نے واضح کیا کہ ہم اپنی خودمختاری کا تحفظ کریں گے، یقین ہے ہندوستان سمجھ گیا ہوگاکہ پاکستان نےآج کارروائی اپنے دفاع میں کی۔

    ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان ایران کو قریبی دوست سمجھتا ہے، ہم ایرانی عوام کا احترام کرتے ہیں۔

  • پاکستان کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ ڈائیلاگ میں  دلچسپی نہیں رکھتا، ترجمان دفتر خارجہ

    پاکستان کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ ڈائیلاگ میں دلچسپی نہیں رکھتا، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ ڈائیلاگ میں دلچسپی نہیں رکھتا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات کا ذمہ دار ہے ، پاکستان کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ ڈائیلاگ میں دلچسپی نہیں رکھتا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ مسائل مذاکرات سے حل کرنا چاہتا ہے، افغان حکام کے سامنے ہمارے مطالبات وہی پرانے ہیں کہ افغان حکام کالعدم ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائی کریں جودہشتگردی میں ملوث ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان کے دورہ افغانستان کے حوالے سے ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا دورہ افغانستان حکومت پاکستان یادفتر خارجہ کی جانب سے نہیں، ان کو دورہ پر جانے سے پہلے دفتر خارجہ نےبریفنگ دی تھی، فضل الرحمان اپنے مرضی سے گئے ہیں حکومت پاکستان کی ترجمانی نہیں کررہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سمجھتا ہے دہشتگردی خطےکے تمام ممالک کیلئے خطرہ ہے، ایران میں دہشت گردی حملوں میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا، افغانستان میں بھی دھماکے پر پاکستان نے افسوس کا اظہار کیا۔

    ملک میں دہشت گردی کے واقعات کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ پاراچنار فائرنگ اور مولانا مسعودعثمانی کے قتل کے واقعات کا وزارت داخلہ بہتر بتا سکتی ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اسرائیل کوعالمی عدالت انصاف میں لے جانے کو سراہتا ہے، غزہ میں فوری جنگ بندی اورفلسطینیوں کے قتل عام کورکوانے کا مطالبہ کرتا ہے۔

  • ہندوتوا سے متاثرہ بی جے پی نے تعلقات میں پیش رفت میں رکاوٹیں ڈالیں، ترجمان دفتر خارجہ

    ہندوتوا سے متاثرہ بی جے پی نے تعلقات میں پیش رفت میں رکاوٹیں ڈالیں، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے رواں برس جنوبی ایشیا کے تمام ممالک سے اچھے تعلقات کے لیے کام کیا، تاہم بھارت کے ساتھ تعلقات میں کوئی خصوصی پیش رفت نہ ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دی، جس میں انھوں نے کہا کہ 2023 میں پاکستان نے اپنے شراکت داروں کے ساتھ تعاون جاری رکھا، اور او آئی سی کانٹیکٹ گروپ برائے کشمیر و فلسطین میں فعال کردار جاری رکھا۔

    انھوں نے کہا پاکستان نے رواں برس جنوبی ایشیا کے تمام ممالک سے اچھے تعلقات کے لیے کام کیا، لیکن بھارت کے ساتھ تعلقات میں کوئی خصوصی پیش رفت نہ ہو سکی، ہندوتوا سے متاثرہ بی جے پی نے تعلقات میں پیش رفت میں رکاوٹیں ڈالیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام پر مظالم کا سلسلہ جاری رکھا، جب کہ او آئی سی نے بھی کشمیر پر حمایت جاری رکھی، او آئی سی نمائندہ خصوصی اور برطانوی پارلیمینٹیرین کے وفود نے آزاد کشمیر کا دورہ کیا۔ انھوں نے کہا نائیجراور اٹلی میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو وطن واپس لایا گیا۔

    نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے بھی دفتر خارجہ میں سال کے اختتام پر بریفنگ دی، انھوں نے کہا کشمیر کی حیثیت سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ خلاف قانون ہے، بھارتی قانونی ماہرین نے بھی اس فیصلے کو غیر قانونی کہا۔

    انھوں نے کہا پاکستان نے رواں برس سفارتی اور بین الاقوامی سطح پر متحرک کردار ادا کیا، نگراں وزیر اعظم نے چین کا اہم دورہ کیا، جس میں سی پیک کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے اہم معاہدے ہوئے، پاکستان اور کویت کے درمیان بھی اہم معاہدے ہوئے، اور آنے والے مہینوں میں مزید اہم معاہدے ہوں گے۔

    نگراں وزیر خارجہ نے کہا سعودی عرب کے ساتھ بھی متعدد معاہدے ہونے جا رہے ہیں۔

  • امریکا خود بھارت کو جدید اسلحہ کی ٹیکنالوجی منتقل کررہا تو دوسروں پر پابندی کیسے لگا سکتا ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    امریکا خود بھارت کو جدید اسلحہ کی ٹیکنالوجی منتقل کررہا تو دوسروں پر پابندی کیسے لگا سکتا ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد : دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ امریکا خود بھارت کو جدید اسلحہ کی ٹیکنالوجی منتقل کررہا ہے تو کیسے کسی ملک یا ادارے پر دوسرے ملک کو ٹیکنالوجی منتقلی پر پابندی لگا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کےاصلاحات کوجمہوری انداز میں آگےبڑھاناچاہتاہے، غیر قانونی افغانوں یا تارکین وطن کے بارےمیں تاحال کوئی اعدادوشمار نہیں تاہم پاکستان افغانستان و دیگر ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکاخود بھارت کو جدید اسلحہ کی ٹیکنالوجی منتقل کررہا ہے، امریکاکیسے کسی ملک یا ادارے پردوسرےملک کو ٹیکنالوجی منتقلی پر پابندی لگاسکتا ہے، بھارت کو ٹیکنالوجی ٹرانسفر خود امریکا کی اپنی پالیسی کے برخلاف ہے۔

    یوکرائن کو اسلحہ فراہمی کے حوالے سے کہا کہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان اپنے اسلحے کی ایکسپورٹ پروٹوکول کے ذریعے کرتا ہے، یوکرائن کو پاکستان نےکوئی اسلحہ فراہم نہیں کیا، ہمارے علم میں نہیں کہ یوکرائن میں پاکستان کابنا کون سا اسلحہ استعمال ہوا ہے، بیرون ممالک کے لوگوں کو شکار کے لئے صوبے لائسنس فراہم کرتے ہیں۔

    غزہ کی صورتحال پر ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے، غزہ محاصرےمیں ہے ، مصر کے راستے فلسطینیوں کے لئے امداد بھجوا رہے ہیں، گزشتہ ہفتے 100 ٹن امدادی سامان فلسطینی جنگ زدہ متاثرین کیلئے بھجوایا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ یو این جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا، امید ہے جنگ بندی پر پیش رفت ہوگی۔

  • بھارتی وزیر خارجہ امور کے بیان پر ترجمان دفتر خارجہ  کا ردِ عمل

    بھارتی وزیر خارجہ امور کے بیان پر ترجمان دفتر خارجہ کا ردِ عمل

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر خارجہ امور کے بیان پر درعمل دیتے ہوئے کہا بھارتی قیادت پاکستان پر غیر ضروری بیانات کا سلسلہ ختم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ امور کے بیان پر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی قیادت اپنے اندرونی سیاسی معاملات کے زیر اثر ہے، بھارتی قیادت بھارتی عوام کو درپیش چیلنجز پر توجہ مرکوزکرے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی قیادت پاکستان پر غیر ضروری بیانات کا سلسلہ ختم کرے۔

    کشمیر میں جاری جارحیت کے حوالے سے ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، عالمی تنظیموں نےجی 20ممالک کی توجہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق خلاف ورزیوں پرمبذول کرائی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے جی 20 ممالک کو خط لکھ کر آگاہ کیا ہے، خط میں بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں کشمیر میں آزادی اظہار رائے پر پابندیوں سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ نگران وزیر خارجہ کے دورہ برطانیہ کےمعاملات کو حتمی شکل دے رہے ہیں، نگران وزیر خارجہ 12سے 15ستمبرلندن میں کامن ویلتھ یوتھ کانفرنس کی صدارت کریں گے اور کانفرنس میں شریک مختلف ممالک کے رہنماؤں سے بھی ملیں گے۔

  • آزاد جموں وکشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہ رہا ہے نہ ہو گا، دفتر خارجہ

    آزاد جموں وکشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہ رہا ہے نہ ہو گا، دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ آزاد جموں وکشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہ رہا ہے نہ ہو گا، گوا ایس سی او وزرائےخارجہ کانفرنس کےموقع پر بھارت نے بیانات دے کر پہل کی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا، یہ کسی بھی یوکرینی وزیر خارجہ کا پہلا پاکستان کا دورہ تھا، اس دوران تجارت،سرمایہ کاری سمیت دیگرشعبوں میں تعلقات کے فروغ پربات ہوئی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے بحراسودکےتنازع کےپر امن حل اور یوکرین روس تنازع کوبات چیت سےحل کرنے پر زوردیا۔

    دفتر خارجہ نے بتایا کہ امریکی صدر کی معاون خصوصی اعلیٰ وفد کے ہمراہ پاکستان کے دورے پر ہیں، امریکی معاون خصوصی نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی۔

    قرآن کی بے حرمتی پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سویڈن میں اسلاموفوبیا ،توہین قرآن پاک کے بار بار واقعات کی پرزورمذمت کرتا ہے اور سویڈش حکام سے ایسے واقعات کو روکنے کیلئےاقدامات کرنے پر زور دیتا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی پاکستان کے لیے سنجیدہ مسئلہ ہے، دہشت گردی کو بار ہا افغانستان سےمتعددفورمز پر اٹھایا ہے جبکہ آصف درانی کے دورہ افغانستان پر باہمی تحفظات کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ سہ فریقی مذاکرات کی دستاویزمیں بھی افغانستان نےیقین دہانی کرارکھی ہے اور افغانستان نے اپنی زمین دہشت گردی کیلئ ےاستعمال نہ کرنے دینےکی یقین دہانی کرائی تھی تاہم افغان عبوری حکومت کے2ترجمانوں کے بیانات کے متن ،ملاقاتوں کےمتن کاانتظار کر رہے ہیں۔

    سفائر کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ امریکا سے متعلق سائفر ایک خفیہ دستاویز ہے، پاکستان کا آفیشل سیکرٹ ایکٹ مجھےاس حوالے سےکسی بھی قسم کے تبصرے سے روکتا ہے،

    ترجمان نے بتایا کہ مسلح افواج کے دورہ ایران کا مقصدایرانی عسکری قیادت سےملاقاتیں تھا، ان کو دورے کی دعوت ایرانی قیادت نےدی تھی، ان ملاقاتوں میں ہمارے باہمی تعلقات کے تمام شعبوں پر بات چیت کی گئی۔

    آزاد جموں وکشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہ رہا ہے نہ ہو گا، گوا ایس سی او وزرائےخارجہ کانفرنس کےموقع پر بھارت نے بیانات دے کرپہل کی، اسی طرح وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے بھارتی صحافیوں،میڈیا کے سوالات کے جواب دیے ، بھارت کو ایس سی او میں سیاست کو نہیں لانا چاہیے۔