Tag: مملکت

  • کروناوائرس: سعودی حکومت نے اہم اعلان کردیا

    کروناوائرس: سعودی حکومت نے اہم اعلان کردیا

    ریاض: سعودی حکومت نے اعلان کیا کہ کروناوائرس کے پیش نظر مملکت میں نیلام گھروں کو بند کردیا گیا ہے۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں اب کسی بھی قسم کی اشیاء، برقی آلات یا گاڑیوں کی فروخت سے سلسلے میں نیلامی پر پابندی ہوگی۔ محکمہ امن عامہ نے اعلان کردیا ہے۔

    کرونا وائرس سے بچاﺅ اور اس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے تمام نیلام گھر بند کردیے گئے ہیں۔

    سعودی عرب کے بڑے شہروں خصوصاً جدہ، ریاض، مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ، دمام اور خمیس مشیط میں کاروں، ٹرکوں اور مختلف قسم کی گاڑیوں کے نیلام گھر کھلے ہوئے ہیں۔ تاہم نئے حکم کے تحت اب نیلامی پر پابندی ہوگی۔

    کروناوائرس: سعودی عرب سے اچھی خبر آگئی

    نیلام گھروں میں مخصوص دن میں لوگ جمع ہوکر اشیاء فروخت کرتے تھے جس سے کروناوائرس کے پھیلنے کے مواقع بڑھ جاتے ہیں۔ محکمہ صحت نے شہریوں کے ہجوم پر پابندی عائد کررکھی ہے۔

    مختلف شہروں میں سبزی منڈی میں بھی کرونا وائرس کے پھیلنے کا امکان کے تحت منڈیوں میں نیلامی کا سلسلہ بند کردیا گیا ہے۔ متعلقہ اداروں نے خبردار کیا ہے کہ حکم کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ اور سزا ہوسکتی ہے۔

  • سعودی شہریوں کو برسر روزگار کرنے کا مشن، غیرملکی ملازمین پریشان

    سعودی شہریوں کو برسر روزگار کرنے کا مشن، غیرملکی ملازمین پریشان

    ریاض: سعودائزیشن کے تحت زیادہ سے زیادہ سعودی شہریوں کو برسر روزگار کرنے کے مشن پر کام جاری ہے، مملکت کی وزارت محنت وسماجی بہبود قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں بھی کررہی ہے۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے مختلف شہروں میں وزارت محنت وسماجی بہبود کی تفتیشی ٹیم نے مختلف کارروائیاں کیں اس دوران 404 کیسز ریکارڈ کی گئیں، مذکورہ کارروائیوں کے دوران سعودائزیشن سمیت دیگر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا گیا۔

    گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 404 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئیں۔ یہ کارروائیاں الخرج، الافلاج، وادی الدواس، الزلفی، شقرا اور الدوادمی کی مارکیٹوں میں کی گئیں۔مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متعلقہ ادارے کے رکن کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد مملکت میں سعودائزیشن کو عملی شکل دینا ہے۔

    سعودی عرب میں غیرملکیوں کیلئے خطرے کی گھنٹی

    انہوں نے کہا کہ سعودائزیشن پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت تادیبی کارروائی کی جاتی ہے۔ خیال رہے کہ سعودائزیشن کا لائحہ عمل نجی سیکٹر میں کامیاب ہوچکا ہے جبکہ اسے دیگر شعبوں میں بھی کامیاب بنانے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔

  • سعودی خاتون نے منفرد اعزاز اپنے نام کرلیا

    سعودی خاتون نے منفرد اعزاز اپنے نام کرلیا

    ریاض: سعودی خاتون انجینئر شہلا صالح العزایزی کی صلاحیتوں کا ڈنکا بجنے لگا، سعودی ملٹری انڈسٹری اتھارٹی میں خاتون نے اہم اور منفرد اعزاز اپنے نام کرلیا۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین کو بھی ہر میدان میں مواقع فراہم کیے جارہے ہیں جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا کر سب کو حیران کررہی ہیں۔ ان میں سعودی خاتون انجینئر شہلا صالح العزایزی بھی ہیں، جنہوں نے سعودی ملٹری انڈسٹری اتھارٹی کی سب سے کم عمر ملازمہ ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔

    ملکی تاریخ میں‌ پہلی بار وزارت انصاف میں‌ سعودی خاتون کی تقرری

    سعودی ملٹری انڈسٹری اتھارٹی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایئرانجینئر شہلا صالح العزازی کی تعارفی وڈیو جاری کی۔ ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ امریکا سے ایرو اسپیس انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی اور سعودی ملٹری انڈسٹری اتھارٹی میں ملازمت اختیار کرکے سب سے کم عمر ترین ملازمہ بن چکی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ وہ نہیں جانتی تھیں کہ وہ سعودی عرب میں یہ اعزاز اپنے نام کرلیں گی، زمانہ طالب علمی میں لوگ ان کی محنت اور کاوشوں پر شک کرتے ہوئے ہنستے بھی تھے، تاہم وہ ہمت نہیں ہاریں اور ناممکن کو ممکن کردکھایا۔

    ایئرانجینئر کا مزید کہنا تھا کہ سعودی ملٹری انڈسٹری اتھارٹی سے میرا تعلق 10 ماہ قبل قائم ہوا۔ خوش قسمتی سے مجھے اچھی ٹیم مل گئی، میں اسی طرح ملک کی خدمت کرنا چاہتی ہوں۔

  • خبردار! سعودی عرب میں چھیڑچھاڑ پر سخت سزا ہوگی

    خبردار! سعودی عرب میں چھیڑچھاڑ پر سخت سزا ہوگی

    ریاض: سعودی عرب میں چھیڑخانی کرنے والوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی پبلک پراسیکیوشن نے متنبہ کیا ہے کہ مملکت میں چھیڑ خانی کی سزا 3 برس قید اور ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوگی۔

    انسداد چھیڑخانی کے قانون کے تحت جو شخص شہریوں کو تنگ کرے گا اسے سخت سزا ملے گی۔

    سعودی پبلک پراسیکیوشن نے قانون سے متعلق وضاحت کی ہے کہ مملکت میں جو بھی ملکی یا غیرملکی شخص چھیڑ خانی کرتے ہوئے پایا جائے گا اسے مذکورہ قانون کے تحت 3 سال قید اور ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوگا۔

    سعودی عرب : سگریٹ پینے پر کتنی سزا ہوگی؟ نیا قانون منظور

    جرم کی نوعیت دیکھتے ہوئے مجرم کو جرمانہ یا پھر قید میں سے کوئی ایک سزا بھی ہوسکتی ہے۔ پبلک پراسیکیوشن کے اعلامیے کے مطابق چھیڑ خانی میں بدکلامی، کسی بھی طریقے سے زیادتی کے ارتکاب کا اشارہ شامل ہوگا۔

    اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی بھی شہری کو نقصان پہنچانے کی دھمکی بھی چھیڑخانی شمار کی جائے گی، غیر اخلاقی بات کہنے اور کرنے پر بھی چھیڑ خانی کی سزا لاگو ہوگی۔

  • سعودی عرب میں غیرملکیوں کیلئے خطرے کی گھنٹی

    سعودی عرب میں غیرملکیوں کیلئے خطرے کی گھنٹی

    ریاض: سعودی عرب میں غیرملکیوں کے لیے ملازمت کے دروازے آہستہ آہستہ بند ہونے لگے، حکومت نے سعودائزیشن سے متعلق نئی حکمت عملی تیار کرلی۔

    عرب میڈیا کی رپوٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت محنت وسماجی بہبود نے سعودائزیشن سے متعلق 20 نئے فارمولے تیار کیے ہیں، جس کے بعد مملکت میں مقیم غیرملکیوں کو شدید خدشات ہیں، انہیں ڈر ہے کہ آہستہ آہستہ سعودی عرب کے دیگر ملازمتی شعبے سے بھی انہیں فارغ کردیا جائے گا۔

    وزارت محنت و سماجی بہبود نے سعودائزیشن کی رفتار اور تعداد بڑھانے کے لیے 20 نئے فارمولے تیار کیے ہیں جس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اس فارمولے کے تحت مزید غیرملکی ملازمین سے نوکریاں چیھن لی جائیں گی یا نہیں۔ البتہ انتطامیہ کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد نجی اداروں اور کمپنیوں میں کام کے ماحول کو بہتر بنانا ہے۔

    سعودی عرب میں خواتین مردوں پر سبقت لے گئیں

    نئے فارمولے کے تحت سعودی عرب کے مقامیوں کی افرادی قوت ملازمت کے شعبوں میں بڑھائی جائے گی۔ اور نئی پالیسیاں بھی سامنے آسکتی ہیں جس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ نئی حکمت عملی کے تحت اس بات کا اہتمام کیا جائے گا کہ نجی اداروں کو اپنے یہاں زیادہ سے زیادہ سعودی رکھنے کے لیے ترغیبات دی جائیں۔

    خیال رہے کہ وژن 2030 کے تحت سعودی عرب میں خواتین کی نمائندگی اور ملازمت کے تمام شعبوں میں کردار نمایاں نظر آرہا ہے۔ سعودی عرب میں ملازمت کے مختلف شعبوں میں خواتین بڑھ چڑھ کرحصہ لے رہی ہیں جبکہ سعودائزیشن کے تحت بھی عورتوں کو بھرپور مواقع فراہم کیے جارہے ہیں۔

  • غیرملکیوں کے لیے خوشخبری، سعودی عرب سے ساڑھے 3 لاکھ ویزے جاری

    غیرملکیوں کے لیے خوشخبری، سعودی عرب سے ساڑھے 3 لاکھ ویزے جاری

    ریاض: سعودی عرب نے غیرملکیوں کو سنہری موقع فراہم کرتے ہوئے گزشتہ سال کے آخری تین ماہ کے دوران ساڑھے تین لاکھ سیاحتی ویزے جاری کیے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ سیاحت و قومی ورثے کے سربراہ احمد الخطیب نے بتادیا۔ سوئٹزرلینڈ میں ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے احمد الخطیب کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے 2019 کے آخری تین ماہ کے دوران ساڑھے 3 لاکھ سیاحتی ویزے جاری کیے ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق محکمہ سیاحت وقومی ورثے کے سربراہ نے عزم کا اظہار کیا کہ سعودی عرب رواں سال سیاحتی شعبے میں مزید اہداف حاصل کرے گا، محکمہ سیاحت کے فروغ کے لیے ہرممکن اقدامات کررہا ہے۔

    سعودی عرب میں سیاحت کا فروغ، صرف دس دن میں 24 ہزار سیاحوں کی آمد

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیاحوں کے سعودی عرب میں قیام، ہوٹلوں کے معیار اور پالیسی کا بھی جائزہ لے رہے ہیں، انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ مذکورہ شعبے سے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ممکن ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں تیل کے علاوہ دیگر شعبوں سے منافع حاصل کرنے کے لیے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان تاریخی فیصلے کررہے ہیں، غیرملکی سیاحوں کو ویزا دینا اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

    گزشتہ سال 27 ستمبر کو سعودی حکام نے سیاحتی ویزا پالیسی کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد صرد دس دن کے اندر چوبیس ہزار غیر ملکی سیاحوں نے سعودی عرب کی سرزمین پر قدم رکھا۔

    اس سے قبل سعودی حکام صرف حج اور عمرہ زائرین، غیر ملکی سفارتی معاملات کے لیے افسران کو ویزا فراہم کرتے تھے، لیکن اب سیاحت کے لیے بھی سعودی عرب کے دروازے کھل چکے ہیں۔

  • امریکا کا 500 امریکی فوجی سعوی عرب بھینجے کا اعلان، سعودیہ کا خیرمقدم

    امریکا کا 500 امریکی فوجی سعوی عرب بھینجے کا اعلان، سعودیہ کا خیرمقدم

    واشنگٹن /ریاض :امریکا کے وزیرِ دفاع نے سعودی عرب میں امریکی فوجی بھیجنے کی منظوری دے دی ہے، پینٹاگون نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں امریکی فورسز کا استقبال ہماری صلاحیت اور قدرت کو مضبوط بنائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب میں امریکی فوجیوں کی موجودگی سعودی عرب کو لاحق خطرات سے نمنٹنے میں مدد دے گی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں امریکہ اپنے 500 فوجی سعودی عرب بھیجنا چاہتا ہے، یہ 500 اہلکار اس دستے کا حصہ ہوں گے جو تہران اور واشنگٹن کے درمیان حالات کشیدہ ہونے کے بعد سے امریکہ گزشتہ دو ماہ میں مشرقِ وسطیٰ بھیج چکا ہے۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ فوجی پرنس سلطان ایئربیس پر رکیں گے جو امریکہ اس سے قبل 1991 اور 2003 میں استعمال کر چکا ہے تاہم سعودی اور امریکی حکام نے ابھی اس کی تصدیق نہیں کی ہے، سعودی عرب پہلے بھی کہہ چکا ہے کہ وہ خطے کی سکیورٹی اور استحکام کے لیے امریکی فوج کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دو ماہ میں خلیجِ عُمان کے قریب چھ تیل بردار بحری جہازوں پر حملے ہوئے ہیں۔ امریکہ ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو قرار دیتا ہے جب کہ ایران ان الزامات کی تردید کرتا رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ ایران نے امریکہ کا ڈرون طیارہ مار گرایا تھا جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے۔

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملوں کا عندیہ بھی دیا تھا، گزشتہ روز امریکہ نے بھی ایران کا ایک ڈرون طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا جس کی ایران نے تردید کی ہے۔

    یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایران سے کشیدہ حالات کے باعث دو ہزار فوجی مشرقِ وسطیٰ پہلے ہی بھیج چکی ہے جس کا مقصد خطے میں ایران کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا ہے جب کہ مزید فوجی بھیجنے سے مشرقِ وسطیٰ میں پہلے سے موجود فوج کی استعداد میں بھی اضافہ ہو گا۔

    امریکا مشرقِ وسطیٰ میں اپنے جنگی طیارے اور ہوا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم کی تنصیب بھی کرچکا ہے،صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ ایران سے جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر انہیں جنگ پر مجبور کیا گیا تو امریکہ ایسا جواب دے گا جو پہلے کسی نے نہیں دیکھا ہوگا۔

    یاد رہے کہ امریکا کے صدر سعودی عرب کو آٹھ ارب ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کا معاہدہ بھی کر چکے ہیں، جس کی مخالفت میں امریکہ کے ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ میں تین قراردادیں منظور کی جا چکی ہیں۔

    امکان یہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ صدر ٹرمپ اپنے صدارتی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ کی قرار دادوں کو ویٹو کر دیں گے۔

    دوسری جانب سعودی وزارت دفاع نے بتایا کہ خادم حرمین شریفین اور تمام افواج کے سپریم کمانڈر شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی جانب سے مملکت میں امریکی فورسز کے خیر مقدم کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    سعودی وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے گزشتہ روز جاری کیے گئے بیان میں کہاکہ اس اقدام کا مقصد خطے کے دفاع اور امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ عمل کی سطح کو بڑھانا ہے۔ سعودی عرب اور امریکا خطے کی سلامتی کو مضبوط بنانے کی انتہائی خواہش رکھتے ہیں۔

  • منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری سے مملکت کو فوائد پہنچیں گے، وزارت محنت

    منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری سے مملکت کو فوائد پہنچیں گے، وزارت محنت

    ریاض : سعودی وزارت محنت کا کہنا ہے کہ منفرد اقامہ پروگرام کے مملکت میں متعدد اقتصادی سرگرمیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور مرد و خواتین شہریوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں محنت اور سماجی ترقی کی وزارت کے سرکاری ترجمان خالد ابا الخیل کا کہنا ہے کہ کابینہ کی جانب سے منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری سے مملکت کو فوائد پہنچیں گے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان فوائد میں مسابقت میں اضافہ، سرمایہ کاروں کے لیے کشش اور تجارتی پردہ پوشی پر روک شامل ہے جب کہ اس سے سعودی مرد اور خواتین شہریوں کی ملازمتوں کے مواقع متاثر نہیں ہوں گے۔

    وزارت کے سرکاری ترجمان نے عرب ٹی وی سے گفتگو میں بتایا کہ منفرد اقامہ پروگرام کے مملکت میں متعدد اقتصادی سرگرمیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور مرد اور خواتین شہریوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

    ابا الخیل نے باور کرایا کہ وزارت محنت کی جانب سے مملکت میں بہت سے پیشوں، سرگرمیوں اور سیکٹروں میں کام کو سعودی مرد اور خواتین تک محدود رکھنے کی پالیسی جاری رہے گی۔

    سعودی وزارت محنت میں باخبر ذرائع نے عرب ٹی وی کو بتایا تھا کہ کابینہ کی جانب سے منظور ہونے والا منفرد اقامہ پروگرام سعودی شہریوں کی ملازمتوں کو ہر گز متاثر نہیں کرے گا۔

    مذکورہ ذرائع کے مطابق منفرد اقامہ پروگرام سے مستفید ہونے والوں پر سعودیوں کے لیے مخصوص پیشوں میں کام کرنے پر پابندی ہو گی۔سعودی عرب میں منفرد اقامہ پروگرام کا فیصلہ ملک میں اقتصادی ترقی اور معاشی تنوع سے متعلق اصلاحات کے نفاذ کاحصہ ہے۔

    گذشتہ بدھ کو سعودی شوریٰ کونسل نے منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری دی تھی جس کے تحت کاروباری اداروں، غیر ملکی سرمایہ کاروں اور باصلاحیت تارکین وطن کو مملکت میں محدود پیمانے پر کفیل سے آزاد رہ کر زندگی گذارنے اور کاروبار کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    منفرد اقامہ پروگرام دائمی اور عارضی دو اقسام پر مشتمل ہو گا۔ عارضی اقامہ پروگرام محدود اور مخصوص فیس ادا کر کے حاصل کیا جا سکے گا۔ مملکت میں رائج کئے جانے والے منفرد اقامہ پر مقیم تارک وطن کو سعودی عرب میں بعض اضافی مراعات حاصل ہوں گی۔ وہ محدود پیمانے پر سعودی عرب میں کاروباری سرگرمیوں میں حصہ لے سکے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ منفرد اقامہ پروگرام رکھنے والے غیر ملکی کو اپنے خاندان کو ساتھ رکھنے، رشتے داروں کو ملاقات کے لیے بلانے، مزورد منگوانے، جائیداد بنانے، نقل وحمل کے وسائل کی ملکیت حاصل کرنے کی اجازت ہو گی۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ اس کے عوض طے شدہ ضوابط کے مطابق فیس ادا کرنا ہو گی۔ منفرد اقامہ حاصل کرنے والے کو سعودی عرب میں آمد و رفت کی اجازت ہو گی۔ دائمی اقامہ غیر معینہ مدت کے لیے ہو گا، یا اس کی تجدید کرائی جا سکے گی۔