Tag: ممنوعہ ممالک

  • ممنوعہ ممالک سے کویت آنے کے شرائط و ضوابط

    ممنوعہ ممالک سے کویت آنے کے شرائط و ضوابط

    کویت سٹی: حکام نے کویت میں ممنوعہ ممالک سے داخلے کے لیے شرائط و ضوابط کے چارٹ جاری کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کویت میں داخلے کے لیے ممنوعہ ممالک سے آنے والے تارکین وطن کو نیچے دیے گئے چارٹس کی ہدایات پر عمل کرنا ہوگا۔

    یہ طریقہ کار وزارت صحت کی جانب سے پیش کردہ اصولوں کے مطابق ہے، جس کی منظوری کویت کی وزرا کونسل نے دی ہے۔

    چارٹس میں دی گئی ہدایات اور ضوابط ان تمام تارکین وطن پر لاگو ہوتے ہیں، جو ممنوعہ ممالک سے کویت میں داخلے کے خواہش مند ہیں، اور کویت کا جائز رہائشی اقامہ رکھتے ہیں۔

    دوسری جانب کویت ایئر پورٹ پر پہنچنے والے ممنوعہ ممالک کے تارکین وطن کو کس طرح وصول کیا جائے گا، اور ان کی انٹری وغیرہ کس طرح کی جائے گی، اس کی ہدایات فی الحال کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے کے حکام کو ابھی تک جاری نہیں کی گئیں، جو کہ ممکنہ طور پر جلد ہی جاری کر دی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ کویت وزرا کونسل نے 6 ممنوعہ ممالک پاکستان، بھارت، مصر، بنگلا دیش، سری لنکا اور نیپال سے کویت کے لیے براہ راست پروازیں چلانے کی منظوری دے دی ہے، جن کا آغاز آئندہ چند دنوں میں کر دیا جائے گا۔

  • کویت نے ممنوعہ ممالک کی براہ راست پروازیں بحال کر دیں

    کویت نے ممنوعہ ممالک کی براہ راست پروازیں بحال کر دیں

    کویت سٹی: کویت نے ممنوعہ ممالک کی براہ راست پروازیں بحال کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق کویت نے ممنوعہ ممالک کی فہرست میں موجود تمام ممالک کو نکال کر ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل کر دیا ہے جس سے اب ان ممالک کو بھی براہ راست کویت آنے کی اجازت ہوگی۔

    سول ایوی ایشن کی جنرل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نئے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر نئے اقدامات کیے گئے ہیں، ان اقدامات کا اطلاق اتوار 21 فروری 2021 سے کیا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق کویتی سول ایوی ایشن نے پاکستان اور بھارت سمیت دیگر 35 ممالک کو ’ممنوعہ‘ کی بجائے ’اعلیٰ خطرہ‘ کی فہرست میں شامل کیا ہے، نئے ممالک کی مذکورہ فہرست میں شمولیت سے ہائی رسک ممالک کی تعداد 60 سے زیادہ ہو گئی ہے۔

    کویتی صحت حکام نے جن 33 ممالک کو فہرست میں شامل کرنے کی درخواست کی وہ درج ذیل ہیں:

    جنوبی افریقا، پرتگال، انگولا، بوٹسوانا، جمہوری کانگو، کیپ وردے، ایسواتینی لیسوتھو، ملاوی، زمبابوے، ترکی، جاپان، ماریشس، سیچلز، بولیویا، موزمبیق، نمیبیا، تنزانیہ، زمبیا، سورینام، سویڈن، آئر لینڈ، سوئٹزرلینڈ، وینزویلا، پیراگوئے، ایکواڈور، گیانا، فرانسیسی گیانا، یوراگوئے، ٹرینیڈاڈ، ٹوباگو، متحدہ عرب امارات، جرمنی اور امریکا۔

    ان ممالک کو ان سابقہ ممالک کی ​فہرست میں شامل کیا گیا ہے جو درج ذیل ہیں:

    ایران، چین، برازیل، کولمبیا، آرمینیا، بنگلہ دیش، فلپائن، شام، اسپین، بوسنیا اور ہرزیگوینا، سری لنکا، نیپال، بھارت، عراق، میکسیکو، انڈونیشیا، چلی، پاکستان، مصر، لبنان، ہانگ کانگ، اٹلی، شمالی مقدونیہ، مالڈووا، پاناما، پیرو، سربیا، مونٹی نیگرو اور ڈومینیکنز، کوسوو، افغانستان، ارجنٹائن، فرانس، یمن اور برطانیہ۔

    واضح رہے کہ سول ایوی ایشن نے ہائی رسک ممالک کے مسافروں پر لازم کیا ہے کہ وہ ’کویت مسافر‘ پلیٹ فارم کے ذریعے مقامی ہوٹل میں اپنے خرچ پر 14 دن کے قرنطینہ کے لیے بکنگ کریں گے۔

    ان ممالک کے علاوہ دیگر ممالک سے آنے والے مسافر صرف 7 دن کے قرنطینہ کے لیے بکنگ کریں گے، جب کہ بقیہ سات دن اپنے گھر میں مکمل کرنا ہوں گے۔

    حکام نے واضح کیا ہے کہ ’کویت مسافر‘ پلیٹ فارم http://kuwaitmosafer.gov.kw پر اندراج کیے بغیر کویت آنے والی پروازوں پر کسی بھی مسافر کو قبول نہیں کیا جائے گا۔