Tag: ممکنہ ماورائے آئین اقدام

  • سپریم کورٹ:دھرنوں کے خلاف حکم جاری کرنے کی استدعا مسترد

    سپریم کورٹ:دھرنوں کے خلاف حکم جاری کرنے کی استدعا مسترد

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نےدھرنوں کے خلاف حکم جاری کرنے کی درخواست مسترد کردی، عدالت نےغیرآئینی اقدام سے متعلق کیس میں تحریک انصاف سے کل تحریری جواب طلب کرلیا ہے۔

    سپریم کورٹ میں ممکنہ ماورائے آئین اقدام اوردھرنوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالتی بینچ نے کی۔ اعلیٰ عدالت کے نوٹس پر تحریک انصاف کے وکیل حامد خان پیش ہوئے جبکہ پاکستان عوامی تحریک کی جانب سےکوئی وکیل حاضر نہیں ہوا۔

    اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ عوامی تحریک کے ورکرز نے شاہراہ بلاک کر رکھی ہے، ان کی تقریر بھی اشتعال انگیز ہے، اُنہیں روکا جائے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس حوالے سے حکم جاری نہیں کریں گے، یہ معاملات ہینڈل کرنا حکومت کا کام ہے۔

    چیف جسٹس ناصر الملک نے حامد خان سے کہا کہ آپ کےجو بھی سیاسی مطالبات ہے، ہمارا اس سےکوئی تعلق نہیں اور نہ ہی ہم اس میں مداخلت کریں گے، جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ آپ اپنے مطالبات سے بیشک ایک انچ پیچھے نہ ہٹیں لیکن شاہراہ دستور سے چند فٹ پیچھے ہٹ جائیں تاکہ آمد و رفت کا راستہ کھل جائے۔

    جس پر حامد خان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے شاہراہ دستور پر راستہ روکا ہے نہ ہی کسی شخص کو کسی بھی عمارت میں آنے جانے سے روکا جارہا ہے، جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ کا موقف قابل ستائش ہے لیکن اس پر عمل درآمد بھی یقینی بنائیں، اعلیٰ عدالت نے تحریک انصاف سےتحریری جواب طلب اور پی اے ٹی کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • ممکنہ ماورائے آئین اقدام،حکومت سے20اگست تک جواب طلب

    ممکنہ ماورائے آئین اقدام،حکومت سے20اگست تک جواب طلب

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے ممکنہ ماورائے آئین اقدامات کیخلاف پٹیشن پر حکومت سے بیس اگست کو تفصیلی جواب طلب کرلیا ہے۔

    سپریم کورٹ میں ممکنہ ماورائے آئین اقدامات کیخلا ف درخواست کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالتی بینچ نے کی، جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ آئین کے آرٹیکل پانچ اور چھ کے تحت کیا کوئی فرد یا ادارہ غیرآئینی اقدام کرنے کی جرات کرسکتا ہے۔

    جس پر درخواست گزار سپریم کورٹ بار کے صدر کامران مرتضی نے بتایا کہ آئین کےتحت کوئی جرات نہیں کرسکتا لیکن پھر بھی ایسا امکان نظر آرہا ہے، دارالحکومت کے ریڈ زون کی طرف بڑھنے کا اعلان کیا گیا ہے، ریڈ زون میں سفارتخانے بھی ہیں جنکی حفاظت ضروری ہے۔

    چیف جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیئے کہ یہ معاملات حکومت کے ہیں وہ خود نمٹ لے گی، عدالت نے پٹیشن پرحکومت سے تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے سماعت بدھ تک ملتوی کردی ہے۔