Tag: ممی دریافت

  • کھدائی کے دوران رسیوں سے بندھا 800 سال قدیم انسان برآمد (ویڈیو دیکھیں)

    کھدائی کے دوران رسیوں سے بندھا 800 سال قدیم انسان برآمد (ویڈیو دیکھیں)

    جنوبی امریکا کے ایک ملک پیرو میں کھدائی کے دوران رسیوں سے بندھا 800 سال قدیم انسان برآمد ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہرین آثار قدیمہ نے جمعے کو بتایا کہ ان کی ایک ٹیم کو پیرو کے وسطی ساحل پر ایک ممی ملی ہے، جس کی قدامت کا اندازہ کم از کم آٹھ سو سال لگایا گیا ہے۔

    سان مارکوس کی اسٹیٹ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ماہر آثار قدیمہ وان ڈیلن لونا نے کہا کہ ممی کی بنیادی خصوصیت یہ ہے کہ اس کے پورے جسم کو رسیوں سے باندھا گیا تھا، اور اس نے ہاتھوں سے چہرے کو ڈھانپ رکھا ہے، ہو سکتا ہے کہ اُس وقت مقامی طور پر مردوں کا اسی طرح کفن دفن کیا جاتا ہو۔

    ماہرین کے مطابق ممی شدہ باقیات اُس ثقافت سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی تھیں، جو جنوبی امریکی ملک کے ساحل اور پہاڑوں کے درمیان پروان چڑھی تھی۔

    ماہر آثار قدیمہ پیٹر وان ڈیلن لونا نے بتایا کہ یہ ممی، جس کی جنس کی شناخت نہیں ہو سکی ہے، لیما کے علاقے میں دریافت ہوئی۔

    انھوں نے کہا کہ باقیات ایک ایسے شخص کی ہیں جو ملک کے اونچے پہاڑی علاقے میں رہتا تھا، اس کی ریڈیو کاربن ڈیٹنگ کی جائے گی تاکہ زیادہ درست طور پر یہ معلوم ہو کہ یہ کتنی پرانی لاش ہے۔

    یہ ممی لیما شہر کے مضافات میں ایک زیر زمین جگہ کے اندر سے ملی تھی، قبر میں مٹی کے برتن، سبزیوں کی باقیات اور پتھر کے اوزار بھی موجود تھے۔

    واضح رہے کہ پیرو ایک مشہور سیاحتی مقام ماچو پچو کا گھر ہے، سلطنتِ اِنکا سے پہلے اور بعد میں جنم لینے والی ثقافتوں کے سیکڑوں آثار قدیمہ یہاں موجود ہیں، سلطنتِ اِنکا کا 500 سال قبل جنوبی امریکا کے جنوبی حصے پر غلبہ تھا، اور یہ سلطنت جنوبی ایکواڈور اور کولمبیا سے لے کر وسطی چلی تک پھیلی ہوئی تھی۔

  • قدیم ممی کی دریافت، ماہرین ممی کی زبان دیکھ کر حیران رہ گئے

    قدیم ممی کی دریافت، ماہرین ممی کی زبان دیکھ کر حیران رہ گئے

    قاہرہ: مصر میں ماہرین آثار قدیمہ کو ایسی ممی ملی ہے جس کی زبان ٹھوس سونے کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہرین نے یہ ممی تاپوسیرس میگنا میں کھدائی کے دوران دریافت کی جو ایک ایسا شہر ہے جسے 270-280 قبل مسیح کے درمیان قائم کیا گیا تھا، اس مہم کی قیادت یونی ورسٹی آف سینٹو ڈومنگو نے کی۔

    تاپوسیرس میگنا کی یہ تدفین کی جگہ 2 ہزار سال پرانی ہے، جو ممی یہاں سے دریافت ہوئی اس کی زبان ٹھوس سونے کی ہے، یہ ممی 15 دیگر ممیوں کے ساتھ برآمد ہوئی جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بھی اُسی دور کی ہیں۔

    سونے کی زبان کے علاوہ ممیوں میں سے ایک کو طلائی ڈیکوریشنز کے ساتھ تابوت میں بند کیا گیا تھا۔

    ماہرین کے مطابق ممی کی اپنی اصلی زبان ہٹا کر سونے کی اس لیے رکھی گئی تھی کیوں کہ قدیم حکمران اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ اس سے مردے کو مردوں کے خدا اوسیریز کے ساتھ بات کرنے کا موقع ملے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں آثار قدیمہ کے ماہرین نے مصر میں ایک تدفین کی جگہ سے 13 تابوت دریافت کیے تھے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ڈھائی ہزار سال سے مہر بند ہیں۔

    چند ہفتوں بعد ماہرین آثار قدیمہ نے مصر میں لوگوں کے سامنے 2500 سال قدیم تابوتوں میں سے ایک کو کھولا، اس ممی کو تدفین کے چمک دار کپڑے میں لپیٹا گیا تھا، اور اسے اس طرح سجایا گیا تھا کہ مرنے والے مذہبی پیشوا کے چہرے کا عکس معلوم ہوتا تھا۔

    ابتدائی تحقیق سے یہ معلوم ہوا کہ یہ تابوت مکمل طور پر بند تھے اور جب سے انھیں دفن کیا گیا تھا تب سے انھیں نہیں کھولا گیا۔

    اس کے بعد نومبر میں ایک اور مقام سے 100 سے زیادہ تابوت اور تقریباً 40 مجسمے کھدائی میں دریافت ہوئے۔

  • میاں بیوی کی 2 ہزار سال قدیم حنوط شدہ ممیوں کے پاس قدیم چوہے بھی دریافت

    میاں بیوی کی 2 ہزار سال قدیم حنوط شدہ ممیوں کے پاس قدیم چوہے بھی دریافت

    سوہگ: فرعونوں کی سرزمین کہلائے جانے والے ملک مصر کے علاقے سوہگ کے ایک قدیم مقبرے سے 2 ہزار برس پرانی حنوط شدہ ممیاں اور درجنوں چوہے دریافت ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کے ایک علاقے سے کھدائی کے دوران دو ہزار برس قدیم دو ممیاں دریافت ہوئی ہیں جن کے قریب برتن اور حنوط شدہ چوہے اور دیگر جانور رکھے گئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا میں شایع شدہ رپورٹس کے مطابق مقبرے سے برآمد ہونے والی دو ممیوں کے اطراف میں حنوط شدہ چوہوں سمیت دیگر چھوٹے جانور ترتیب سے رکھے ہوئے تھے، کہا جا رہا ہے کہ یہ مقبرہ مصر کے ایک سینئر حاکم ٹوٹو اور اس کی بیوی کا ہے۔

    مقبرے سے ملنے والے پتھر کے تابوت سے متعدد فن پارے بھی برآمد ہوئے جن میں کفن دفن کے طریقے واضح کیے گئے تھے، آثار قدیمہ کے ماہرین نے بتایا کہ مقبرہ تقریباً 2 ہزار سال پرانا ہے۔

    آثار قدیمہ کے ماہرین نے بتایا کہ مقبرہ اس وقت دریافت ہوا جب اکتوبر میں اسمگلرز غیر قانونی طور پر نوادرات کے حصول کے لیے کھدائی کر رہے تھے۔

    آثار قدیمہ کی سپریم کونسل کے سیکریٹری جنرل مصطفیٰ وزیری نے بتایا کہ برآمد ہونے والا مقبرہ بہت خوب صورت اور رنگ برنگا ہے جو اب تک ہونے والی کئی دریافتوں کے مقابلے میں زیادہ قابل توجہ ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل مصر کے جنوبی علاقے سقارہ کے قریب مقبروں سے 6 ہزار برس پرانی درجنوں بلیوں اور بھنوروں کی حنوط شدہ لاشیں دریافت ہوئی تھیں۔