Tag: مناسک حج کی ادائیگی

  • مناسک حج کی ادائیگی آج سے شروع ہورہی ہے

    مناسک حج کی ادائیگی آج سے شروع ہورہی ہے

    مکہ مکرمہ : مناسک حج کی ادائیگی کا آغاز آج سے ہورہا ہے، کورونا وائرس کے باعث اس بار خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مناسک حج کی ادائیگی آج سے شروع ہورہی ہے، منیٰ تک عازمین حج کو پہنچانے کا باقاعدہ آغاز آج شام سے ہوگا۔ کورونا وائرس کے باعث اس بار خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔

    حج سے قبل خانہ کعبہ کی صفائی کی گئی، دیواروں اور فرش کو کیمیکل سے صاف کیا گیا، اس سال ایک ہزار افراد فریضہ حج ادا کریں گے، ان میں کورونا وائرس سے صحتیاب ہیلتھ ورکز اور سیکیورٹی اہلکار موجود ہیں۔

    یاد رہے حرمین شریفین کے امور کی کمیٹی کے سربراہ الشیخ عبدالرحمان السدیس نے اعلان کیا تھا کہ اسلام کا پیغام دنیا بھر میں پہنچانے کے لیے خطبۂ حج کو دس عالمی زبانوں میں نشرکیا جائے گا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد حج کے خطبے کی اہمیت اور اس کے ذریعے دیے جانے والے پیغام کو دنیا بھر کے مسلمانوں میں پہنچانا ہے۔

    خیال رہے سعودی عرب نے کورونا کی وبا کے پیش نظر محدود پیمانے پر حج کا اعلان کیا تھا۔ رواں سال صرف دس ہزار افراد کو فریضہ مقدسہ کی ادائیگی کی سعادت حاصل ہوگی۔

    عازمین کا انتخاب خودکار طریقے سے کیا گیا، جن میں 30 فیصد مقامی اور 70 فیصد غیر ملکی تارکین ہیں، منتخب عازمین کے پہلے گروپ کو ہفتے کے روز مکہ مکرمہ پہنچا دیا گیا ہے، جہاں وہ ایامِ حج کے آغاز سے قبل ایک ہوٹل میں علیحدہ علیحدہ کمروں میں مقیم ہیں۔

  • مناسک حج کی ادائیگی کا آخری روز، رمی کا سلسلہ جاری

    مناسک حج کی ادائیگی کا آخری روز، رمی کا سلسلہ جاری

    منیٰ : سعودی عرب میں حجاج کرام کی مناسک حج کی ادائیگی کا آخری روز  ہے، حجاج کرام آج منیٰ میں تینوں جمرات کی بالترتیب رمی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر سے آئے ہوئے لاکھوں حجاج کی مناسک حج کی ادائیگی آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے، حجاج کرام زوال اورغروب آفتاب کے درمیان تینوں جمرات کی رمی کریں گے۔

    جس کے بعد عازمین حج منیٰ سے مسجد حرام کی طرف لوٹ جائیں گے اور طوافِ وداع کریں گے، جس کے بعد مناسک حج اختتام پذیر ہو جائیں گے۔

    مناسک حج ختم ہونے کے بعد زیادہ سے زیادہ ذکر و اذکار کرنے کا حکم ہے جبکہ حج کی سعادت نصیب ہونے کے بعد کئی حجاج کرام مکہ اورمدینہ میں اہم مقامات کی زیارت کریں گے۔

    سعودی حکام کے مطابق اس سال 23 لاکھ 71 ہزار سے زائد عازمین نے فریضہ حج ادا کیا جبکہ عیدالاضحیٰ کا سب سے بڑا اجتماع مسجد الحرام اور مسجدنبوی ﷺ میں ہوا۔

    حجاج کی جانب سے تقریباً 20 لاکھ سے زائد جانور قربان کیے گئے۔

    دوسری جانب سعودی معاشی ماہرین کے مطابق رواں سال نو ارب ڈالر سے زائد کی آمدنی موقع ہے، یہ عمرہ زائرین سے حاصل کردہ آمدنی سے علیحدہ ہے جو سالانہ پانچ ارب ڈالر ہوتی ہے۔

    سعودی حکام کو توقع ہے کہ 2022 تک تیس لاکھ عازمین حج اور عمرہ کے لیے تین کروڑ افراد سعودی عرب آئیں گے جس سے حج اور عمرہ سے حاصل کردہ آمدنی کا حجم کئی گنا بڑھ جائے گا۔