Tag: منافع خوری

  • ٹی بی، مرگی، کینسر کی ادویات اصل قیمت سے بہت زیادہ میں فروخت کا انکشاف

    ٹی بی، مرگی، کینسر کی ادویات اصل قیمت سے بہت زیادہ میں فروخت کا انکشاف

    اسلام آباد: ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ٹی بی، مرگی، کینسر وغیرہ کی ادویات اصل قیمت سے بہت زیادہ میں فروخت کیے جانے پر لاہور میں منافع خوروں کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

    ترجمان وزارت صحت کے مطابق وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کی ہدایت پر ملک بھر میں منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، لاہور میں کارروائی کے دوران منظور شدہ قیمت سے زائد پر ادویہ فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت اقدام اٹھایا گیا۔

    معلوم ہوا کہ ہیپارن انجیکشن، ٹی بی، مرگی، کینسر اور جان بچانے والی ادویات بلیک میں منظور شدہ قیمت سے زائد پر فروخت کی جا رہی تھیں۔

    مرگی کی دوا ٹیگرال 260 روپے کی بجائے 1300 سے 1400 میں فروخت کی جا رہی تھی، ہیپارین انجکشن 975 کی بجائے 1500 سے 3000 میں فروخت ہو رہا تھا، الٹراوسٹ 3418 روپے کی بجائے 6500 روپے کی فروخت ہو رہی تھی۔

    ریووٹرل (Rivotril) 267 روپے کی بجائے 700 سے 800 روپے میں، ریووٹرل 2mg کی 400 کی بجائے 800 سے 1000 روپے میں، زینکس 0.5mg ٹیبلٹ 278 کی بجائے 1400 روپے میں، اور زینکس 1mg ٹیبلٹ 502 روپے کی بجائے 4000 روپے میں فروخت ہو رہی تھی۔

    ڈاکٹر ندیم جان کا کہنا ہے کہ منافع خوری میں ملوث عناصر کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، منافع خوروں کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے مطابق بھاری جرمانے اور سزائیں دی جائیں گی۔

  • منافع خوری کی روک تھام، بڑے کاروباری اداروں کے خلاف سخت فیصلہ

    منافع خوری کی روک تھام، بڑے کاروباری اداروں کے خلاف سخت فیصلہ

    برلن: جرمنی نے بڑے کاروباری اداروں کے خلاف قوانین سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ منافع خوری کو روکا جاسکے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جرمنی کے وزیر برائے اقتصادیات نے بزنس جائنٹس کے خلاف قوانین کو سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اجارہ داری کے خاتمے سے متعلق حکام کو بااختیار بنانے کے لیے ایسے اقدامات کیے ہیں جن کے ذریعے وہ اشیا کی یکساں قیمتیں مقرر کر کے منافع خوری کرنے والی کمپنیوں کو بروقت روک سکیں گے۔

    مذکورہ بالا اقدام جرمن صارفین کے لیے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کی حکومتی کوششوں پر بڑھتی ہوئی تنقید کے بعد کیا گیا ہے۔

    یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے آغاز کے بعد سے دنیا بھر کی طرح جرمنی میں بھی گیس کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، گاڑیوں کے لیے ایندھن فراہم کرنے والی تمام پانچ بڑی کمپنیوں نے ایندھن کی قیمتوں میں یکساں طور پر اضافہ کیا ہے۔

    اس تناظر میں جرمن حکومت کی طرف سے یکم جون سے 3 مہینے کے لیے پیٹرول اور ڈیزل پر ٹیکسوں میں کمی کے باوجود اس کا فائدہ عام صارفین کو نہیں پہنچ سکا۔

    ایندھن کی قمیتوں میں 3 ماہ کی ٹیکس کٹوتی پر جرمن ٹیکس دہندگان کی 3 ارب ڈالر سے زائد کی رقم خرچ کی جائے گی اور اس کے نتیجے میں اصولی طور پر گیس اسٹیشنوں پر قیمتوں میں فی لیٹر 0.37 ڈالر تک کی کمی آنی چاہیئے تھی تاہم یقینی طور پر ایسا نہیں ہوا۔

    جرمن وزیر اقتصادیات سمیت بہت سارے ناقدین نے جرمنی میں تیل کی بڑی کمپنیوں پر ٹیکس کی مالی اعانت سے فائدہ اٹھانے کا الزام لگایا ہے۔

    واضح رہے کہ ایندھن کی قمیتوں پر ٹیکس چھوٹ دینے کو ایک برا فیصلہ سمجھا جا رہا ہے اسی لیے جرمن حکومتی اتحاد میں شامل دو جماعتوں گرین پارٹی اور فری ڈیموکریٹس نے اس معاملے پر ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

    وزیر اقتصادیات بیبک کا تعلق گرین پارٹی سے ہے جبکہ وزیر خزانہ کرسچن لنڈنر فری ڈیمو کریٹس کی قیادت کرتے ہیں، اب بیبک موجودہ صورتحال کو اجارہ داری کے خلاف قوانین میں اصلاحات کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

    ان کی اصلاحات کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ حکام کو چند بڑی کمپنیوں کے زیر تسلط بازاروں میں مداخلت کی اجازت دی جائے، چاہے وہاں مسابقتی قانون کی کوئی خلاف ورزی نہ بھی ہو۔

    جرمن وزارت اقتصادیات کے مطابق یہ ثابت کرنا تقریباً ناممکن ہے کہ چند کمپنیوں نے ملی بھگت سے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے پر اتفاق کیا ہے۔

    دوسری جانب، ماہرین کا خیال ہے کہ بیبک کی سخت اصلاحات کے نتیجے میں چند کمپنیاں اپنے کاروبار کی جزوی بندش پر مجبور ہو سکتی ہیں۔

    بیبک کے منصوبے کا ایک اور اہم نکتہ ان قانونی رکاوٹوں کو کم کرنا ہے جو کمپنیوں کے خلاف اضافی منافع خوری ثابت کرنے کے لیے درکار ہیں، ان کمپنیوں کے خلاف منافع خوری کا ثبوت مہیا کرنا ایک پیچیدہ عمل ہے۔

    اس سلسلے میں بیبک کے منصوبے کا تیسرا حصہ تحقیقات کو مزید وسعت دینا اور مؤثر بنانا ہے، اجارہ داری کے خلاف حکام کو تحقیقات کے لیے براہ راست نئے ضابطے تیار کرنے کی اجازت فراہم کرنا بھی ہے۔

    علاوہ ازیں، جرمن وزیر کے مذکورہ بالا اقدامات کو مقامی سول سوسائٹی نے سراہا ہے، سول سوسائٹی نمائندگان کا کہنا ہے کہ اقدامات صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنیوں کو باز رکھنے میں معاون ہوں گی جس کا براہ راست فائدہ صارفین کو ہوگا۔

  • کویت: حکام کا منافع خوری کرنے والے تاجروں سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ

    کویت: حکام کا منافع خوری کرنے والے تاجروں سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ

    کویت سٹی: کویت کی وزارت تجارت و صنعت نے تاجروں سے سختی سے نمٹنے کی ٹھان لی، شہریوں کو دھوکا دہی کی اطلاعات دینے کی تاکید کردی گئی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق کویت کی وزارت تجارت و صنعت نے ہاٹ لائن نمبر پر دھوکا دہی یا زیادہ قیمتوں کی اطلاع دینے کی تاکید کی ہے۔

    وزارت تجارت و صنعت (ایم او سی آئی) نے شہریوں اور تارکین وطن سے ہاٹ لائن نمبر 135 کے ذریعے تجارتی دھوکا دہی یا زیادہ قیمتوں کی اطلاع دینے کو کہا ہے۔

    وزارت نے تصدیق کی ہے کہ وہ کسی بھی خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف قانونی اقدامات اٹھائے گی اور جو بھی جواز کے بغیر قیمتوں میں اضافے کی کوشش کرتا ہے، اس پر قانونی طور پر منظور شدہ زیادہ سے زیادہ جرمانہ عائد کیا جائے گا کیونکہ یہ پرائس کنٹرول اور صارفین کے تحفظ کے ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔

  • پنجاب میں منافع خوری پر 194 افراد گرفتار

    پنجاب میں منافع خوری پر 194 افراد گرفتار

    لاہور: صوبہ پنجاب میں گراں فروشی اور منافع خوری پر 194 افراد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ 188 مقدمات درج کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف سیکرٹری پنجاب کی زیر صدارت پرائس کنٹرول اقدامات کا جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ گران فروشی پر ایک ہفتے میں 194 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ 188 مقدمات درج کیے گئے۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ ناجائز منافع خوری پر 75 لاکھ روپے سے زائد جرمانے بھی عائد کیے گئے ہیں۔

    چیف سیکریٹری نے درآمد شدہ چینی کی مقررہ نرخ پر فروخت یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ درآمد شدہ چینی سہولت بازاروں میں 81 روپے کلو دستیاب ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ درآمد شدہ چینی کی عام دکانوں پر 84 روپے فی کلو دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔

  • سندھ حکومت منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف حرکت میں آگئی

    سندھ حکومت منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف حرکت میں آگئی

    کراچی: حکومت سندھ نے صوبے میں منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کا فیصلہ کرلیا، تمام ذمہ دار افسران کو ہدایات جاری کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے منافع خوروں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے، منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف دفعہ 2008 سیکشن 7 (1) کے تحت کارروائی ہوگی۔

    صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ تمام ذمہ دار افسران کو منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا جا چکا ہے، صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز، اے ڈی سی، اسسٹنٹ کمشنرز اور مختیار کار بطور پرائز مجسٹریٹس اپنے فرائض انجام دیں گے۔

    انہوں نے تمام پرائز مجسٹریٹس کو ناجائز قیمتیں وصول کرنے والوں کے خلاف چھاپے مارنے کی ہدایات بھی کردی۔ ان کے مطابق صوبے بھر میں سپلائی پرائسز کے افسران تمام پرائز مجسٹریٹ کے ساتھ کارروائی کریں گے۔

    اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ صوبے میں پرائز بیورو کے 119 انسپکٹرز کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے، کراچی میں 28 سپلائی بیورو کے افسران پرائس مجسٹریٹس کے ساتھ منافع خوروں کے خلاف کارروائی کریں گے۔ صوبے بھر میں ضلعی سطح پر مانیٹرنگ روم قائم کردیے گئے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ماہ رمضان کے پہلے دن ہی منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف شکایتیں موصول ہوئی ہیں، اگر کسی دکاندار، فروٹ یا سبزی والے کے پاس پرائز لسٹ نہیں ہوگی تو اس کے خلاف کاررو ائی ہوگی۔

  • لوگ منافع خوری چھوڑیں اور اپنی قوم کی مدد کریں،چیئرمین این ڈی ایم اے

    لوگ منافع خوری چھوڑیں اور اپنی قوم کی مدد کریں،چیئرمین این ڈی ایم اے

    اسلام آباد : چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا ہے کہ لوگ منافع خوری چھوڑیں اور اپنی قوم کی مدد کریں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے سینئر صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وسائل کو دیکھتے ہوئے فیصلے کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں وینٹی لیٹر سمیت دیگر سامان کی خریداری کے لیے گئے، بدقسمتی سے چین کے علاوہ کہیں بھی ہمیں سامان نہیں ملا، چین نے 800 وینٹی لیٹر فوری طور پر دینے کا کہا۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ کل چین سے ابتدائی طور پر این 95 ماسک پاکستان آئیں گے، ہمارا اصل کام جمعے سے شروع ہوگا، طبی سامان آنا شروع ہوگا۔

    لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا کہ ڈاکٹرز پروٹیکشن کٹ، 50 ہزار ٹیسٹنگ کٹس اور دیگر سامان چین دے گا۔انہوں نے کہا کہ 28 مارچ کو ایک دن کے لیے ہوسکتا ہے ہم سرحد کھول دیں، 27 مارچ کو ہم چین میں آرڈرز لکھوا دیں گے، 28 مارچ کو سامان آئے گا، پاکستان میں ڈیڑھ ماہ میں6 آرڈر بُک کرائے ہیں۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس ختم ہوگیا تو بہت پیسے آجائیں گے یہ وقت مدد کا ہے، لوگ منافع خوری چھوڑیں اور اپنی قوم کی مدد کریں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی امپورٹرز کو کہا ہے ایک دن کے لیے بارڈر کھل رہا ہے، ایک دن کے لیے بارڈر کھلنےکی صورت میں چیزیں منگوا لیں۔

  • نجی پاور پلانٹس کی اربوں روپے کی نا جائز منافع خوری کا انکشاف

    نجی پاور پلانٹس کی اربوں روپے کی نا جائز منافع خوری کا انکشاف

    اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے انکشاف کیا ہے کہ پرائیویٹ پاور پلانٹس اربوں روپے کی نا جائز منافع خوری کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا نے ایک روپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 5 آئی پی پیز نیپرا ٹارگٹ سے 65 فی صد تک زاید منافع کما رہے ہیں، ان پاور پلانٹس نے 2011 سے 2018 تک نا جائز 40 ارب روپے کمائے۔

    نیپرا کے جاری کردہ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ 11 ارب روپے منافع اٹک جین نے کمایا، اٹک جین نے 5 ارب کے مقابلے میں 16 ارب روپے منافع کمایا۔

    دستاویز کے مطابق لبرٹی پاورکے منافع کا ہدف 7 ارب 80 کروڑ تھا لیکن پلانٹ نے نیٹ منافع 17 ارب کمایا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایک سال میں بجلی چوری سے 45 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا: نیپرا

    ایک اور آئی پی پی نشاط پاور نے 6 ارب 83 کروڑ کے مقابلے میں 14 ارب روپے منافع کمایا، نشاط چونیاں کے منافع کا ہدف 7 ارب تھا لیکن اس نے نیٹ منافع 14 ارب 80 کروڑ کمایا۔

    نیپرا دستاویز کے مطابق ایٹلس پاور نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے اور 8 ارب روپے کے مقابلے میں 12 ارب روپے کمائے۔

    یاد رہے کہ نیپرا نے گزشتہ ماہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے متعلق ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ 18-2017 میں بجلی چوری اور نقصانات سے 45 ارب سے زاید کا نقصان پہنچا۔

    نیپرا کا کہنا تھا کہ تقسیم کار کمپنیاں 78 ارب کے بقایا جات کی وصولی میں ناکام رہیں، دوسری طرف کمپنیوں کی جانب سے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے اور کمپنیاں نیپرا کو لوڈ شیڈنگ کے غلط اعداد و شمار فراہم کر رہی ہیں۔