Tag: منحرف ارکان

  • تحریک انصاف کے منحرف ارکان اسمبلی  کی نااہلی کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    تحریک انصاف کے منحرف ارکان اسمبلی کی نااہلی کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے منحرف ارکان اسمبلی نے نااہلی کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منحرف ارکان اسمبلی نے نااہلی کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ، درخواست ذوالفقاربھٹہ ایڈووکیٹ کی جانب سےدائر کی گئی ہے، جس میں وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں الیکشن کمیشن کا نااہلی کا فیصلہ معطل کرنے اور نااہل قرار دیے گئے ارکان کو اجلاس میں شرکت کی اجازت دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرٹیکل63 اے سے متعلق سزا کا تعین پارلیمنٹ کو کرنا چاہیے، ہر رکن پارلیمنٹ کو آزادانہ ووٹ کی اجازت ہونی چاہیے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسلام کی تعلیمات کےمطابق حق کا ساتھ دینا لازمی ہے، ملک وقوم کی بہتری کیلئے پارٹی پالیسی پر عملدرآمد کرنا ضروری نہیں، ملکی حالات کے پیش نظر پارلیمنٹ کو آزادانہ فیصلے کرنے چاہیں۔

    واضح رہے الیکشن کمیشن نے 20 مئی کو اپنے فیصلے میں پنجاب اسمبلی کے منحرف اراکین کے خلاف دائر ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کے 25 منحرف اراکین کو نااہل قرار دیا تھا اور انہیں ڈی سیٹ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

  • تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان کی رکنیت ختم کرنے کا نوٹی فکیشن جاری

    تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان کی رکنیت ختم کرنے کا نوٹی فکیشن جاری

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان کی رکنیت ختم کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے 25 منحرف ارکان کوڈی سیٹ کردیا اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان کی رکنیت ختم کرنے کے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نےاسپیکرپنجاب اسمبلی کے ریفرنس پرارکان کوڈی سیٹ کیا۔

    20 جنرل نشستوں پر منتخب ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کے نوٹی فکیشن میں کہا 3 خواتین نشست اور 2 اقلیتی نشست کے ارکان کو ڈی سیٹ کیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ڈی سیٹ ہونے والوں میں صغیر احمد، ملک غلام رسول ، سعید اکبر اجمل، عبدالعلیم خان، نذیر چوہان، محمد امین ذوالقرنین، ملک نعمان لنگڑیال، سلمان نعیم، زوار وڑائچ شامل ہیں۔

    جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ نذیر احمد خان، فدا حسین، زہرہ بتول، محمد طاہر، عائشہ نواز، ساجدہ یوسف، ہارون عمران گل ، عظمیٰ کاردار، ملک اسد علی، اعجاز مسیح ، سبطین رضا، محسن عطا کھوسہ،خالد محمود، مہر محمد اسلم، فیصل حیات بھی ڈی سیٹ ہوگئے ہیں۔

  • تحریک انصاف  کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کے مستقبل کا فیصلہ آج ہوگا

    تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کے مستقبل کا فیصلہ آج ہوگا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کے مستقبل کا فیصلہ آج سنائے گا، منحرف ارکان اسمبلی نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں حمزہ شہباز کو ووٹ دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کے نااہلی ریفرنسز کا فیصلہ آج سنایا جائے گا ، الیکشن کمیشن محفوظ شدہ فیصلہ سہ پہر تین بجے سنائے گا۔

    پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے موقع پر پی ٹی آئی کے پچیس منحرف ارکان اسمبلی نے اپنے امیدوار پرویز الہٰی کی جگہ حمزہ شہباز کو ووٹ دیا تھا۔

    جس کے بعد تحریک انصاف نے اپنے ان پچیس منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس بھیجا تھا، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کے خلاف ریفرنس پر سماعت کرتے ہوئے فیصلہ سترہ مئی کو محفوظ کیا تھا۔

    خیال رہے سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ منحرف رکن کا ووٹ شمار نہیں ہوگا، انحراف پارلیمانی جمہوریت کو عدم استحکام سے دوچار کرتا ہے۔

    بعد ازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے منحرف ارکان کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے مدد لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی طرف سے منحرف اراکین کے حوالے سے فیصلہ آنے پر عدالت سے فیصلے کی تصدیق شدہ کاپی حاصل کر کے لیے رجوع کیا تھا۔

  • تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی  نااہل ہوں گے یا نہیں ؟  فیصلہ کل سنایا جائے گا

    تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی نااہل ہوں گے یا نہیں ؟ فیصلہ کل سنایا جائے گا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کے نااہلی ریفرنسز کا فیصلہ کل سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کل پاکستان تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کے نااہلی ریفرنسز کا محفوظ فیصلہ سنائے گا۔

    الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کے خلاف کیس کا منگل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز سپریم کورٹ کی طرف سے منحرف اراکین کے حوالے سے فیصلہ آنے پر عدالت سے فیصلے کی تصدیق شدہ کاپی حاصل کر کے لیے رجوع کیا تھا۔

    اس سے قبل الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس بھی منعقد ہوا، جس میں سپریم کورت فیصلے کا جائزہ لیا گیا تھا۔

    یاد رہے دو روز قبل سماعت میں پی ٹی آئی نےکورئیر کمپنی کی اصل دستاویزالیکشن کمیشن کے سامنے رکھی جبکہ پی ٹی آئی وکیل بیرسٹرعلی ظفرنے جواب الجواب دلائل میں کہا کہ پارٹی پالیسی میڈیا پر دن رات چلتی ہے۔

    یوکیل کا کہنا تھا کہ کم اپریل کو اجلاس میں پرویزالٰہی کو وزیراعلیٰ کا ووٹ دینے کا اعلان کیا گیا، پارلیمانی پارٹی اجلاس میں عمران خان نےپرویزالٰہی کے امیدوارہونے کا اعلان کیا،عمران خان کےفیصلے کی پارلیمانی پارٹی کے ارکان نے باقاعدہ منظوری دی،ایسے میں جب ووٹ کاسٹ ہوگیا تو اس کا نتیجہ ڈی سیٹنگ ہوگا۔

    فریقین کے دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن نے نااہلی سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

  • تحریک انصاف کے منحرف ارکان کے خلاف نااہلی ریفرنس مسترد

    تحریک انصاف کے منحرف ارکان کے خلاف نااہلی ریفرنس مسترد

     اسلام آباد:الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کے خلاف نا اہلی ریفرنس مسترد کردیا  اور کہا منحرف اراکین کے حوالے سے ٹھوس شواہد نہیں دیے جاسکے۔

     تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن  نے تحریک انصاف کے منحرف اراکین کےخلاف ریفرنس پر  محفوظ فیصلہ سنادیا ، فیصلے میں منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس مسترد کردیا۔

    فیصلہ چیف الیکشن کمشنرنےپڑھ کر سنایا، جس میں کہا گیا کہ منحرف اراکین کے حوالے سے ٹھوس شواہد نہیں دیے جاسکے اور آرٹیکل 63اےکےتحت ریفرنس ثابت نہیں کیا جا سکا۔

    یاد رہے کہ آج صبح چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ان ریفرنسز کی سماعت کی  تھی ، پی ٹی آئی کے منحرف ارکان نے اپنے خلاف آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی کے ریفرنسز کو خلاف قانون و آئین اور ناقابل سماعت قرار دیا تھا۔

    منحرف ارکان نے اپنے جواب میں استدعا کی تھی کہ الیکشن کمیشن پہلے ریفرنسز کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ کرے، کیوں کہ یہ خلاف آئین اور نا قابل سماعت ہیں۔

    جوابات میں عائشہ گلالئی کیس کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، منحرف ارکان نے کہا ہے کہ ان کے خلاف ریفرنسز آرٹیکل 63 اے پر پورا نہیں اترتے، اس لیے الیکشن کمیشن ریفرنسز کو خارج کرے۔

    جوابات میں منحرف ارکان نے آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی کے الزام کو مسترد کیا، ان کا کہنا تھا کہ پارٹی سربراہ کی جانب سے الیکشن سے متعلق تحریری ہدایات انھیں نہیں ملیں، شو کاز نوٹس میں ضابطہ اخلاق پر عمل نہیں کیا گیا۔

    منحرف ارکان کا مؤقف تھا کہ 63 اے کی خلاف ورزی سے متعلق انھیں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا، پارٹی سربراہ نے ذاتی خواہشات کے لیے پرویز الہٰی کو نامزد کیا، جب کہ ماضی میں عمران خان نے پرویز الہٰی کو ڈاکو قرار دیا تھا۔

    ارکان کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا ہے، یہ ریفرنسز ایسے شخص نے ارسال کیے جس کے مفادات کا ٹکراؤ ہے۔

    خیال رہے ڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی نے20اراکین کیخلاف ریفرنس الیکشن کمیشن بھیجاتھا۔

  • پاکستان تحریک انصاف کے 19 منحرف ارکان نے  الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیے

    پاکستان تحریک انصاف کے 19 منحرف ارکان نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیے

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے 19 منحرف ارکان نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادیے، پی ٹی آئی وکیل کے مہلت مانگنے پر سماعت منگل تک ملتوی کردی گئی۔

    منحرف ارکان کیخلاف ریفرنسز پر الیکشن کمیشن میں سماعت۔۔ منحرف ارکان نے جواب جمع کرادیے۔۔ تحریک انصاف کے وکیل فیصل چوہدری کی جانب سے جواب پڑھنے کیلیے مہلت مانگنے پر سماعت منگل تک ملتوی۔۔ چیف الیکشن کمشنر بولے۔۔ لگتا تھا مہلت منحرف ارکان کے وکلا مانگیں گے۔۔ لیکن یہاں تو آپ نے ہی مہلت مانگ لی
    تحریک انصاف کے منحرف اراکین پارلیمنٹ کے خلاف ریفرنس کی سماعت آج ہوگی، چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ریفرنس کی سماعت کرے گا، پی ٹی آئی کے بیس منحرف اراکین کو پیش ہونے کی ہدایت، چیف الیکشن کمشنر نے تیس روز میں ریفرنس کا فیصلہ کرنے کاعندیہ دے رکھا ہےسلام

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے منحرف ارکان کے خلاف ریفرنسز پر الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی ، چیف الیکشن کمشنرکی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    منحرف رکن نور عالم خان کے وکیل نے جواب جمع کرایا ، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے سوال کیا کیا آپ آج دلائل دیں گے، جس پر وکیل نور عالم خان نے کہا کہ جی میں دلائل دوں گا۔

    منحرف ارکان فرخ الطاف، عاصم نذیر نے جواب جمع کرا دیا، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کل دونوں فریقین کے دلائل سنیں گے، جس پر وکیل منحرف ارکان کا کہنا تھا کہ اگر جواب الجواب آیا توتیاری کےلیےوقت درکارہوگا۔

    دوران سماعت منحرف ارکان افضل خان دھاندلہ، نواب شیر وسیر، راجہ ریاض ، احمد حسین ڈھیر، رانا قاسم نون، غفار وٹو ، مخدوم سمیع الحسن گیلانی، مبین احمد، باسط سلطان ، عامر گوپانگ، اجمل فاروق کھوسہ، ریاض مزار ، رمیش کمار،جویریہ ظفر، وجیہہ قمر نزہت پٹھان نے بھی جواب جمع کرا دیا۔

    وکیل عامر لیاقت نے بتایا کہ عامر لیاقت حسین جواب پر دستخط کے لیے نہیں پہنچ سکے، آج ہی دستخط کرا کر جواب جمع کرا دیں گے۔

    وکیل پی ٹی آئی فیصل چوہدری نے کہا جتنے جواب آ چکے ہیں ایک دن میں پڑھ کرجواب دینا مشکل ہوگا، مناسب ہوگا کہ دلائل منگل کیلئے رکھ لیں۔

    جس پر ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی نے کہا 14 مئی تک کمیشن نے فیصلہ کرنا ہے، چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ منگل تک دلائل مکمل کر لیں تاکہ فیصلے کےلیےوقت مل سکے۔

    وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ ایم پی ایز کے کیس میں وکالت نامہ جمع کرانا چاہتے ہیں، عدم اعتماد جیسی صورتحال پنجاب اسمبلی میں بھی پیش آئی،عثمان بزدار کا استعفی متنازع ہے۔

    فیصل چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ نئےوزیراعلی ٰکےالیکشن کیلئے پی ٹی آئی ارکان کو ورغلایا گیا،پنجاب اسمبلی میں منحرف ارکان نے ووٹ ڈال دیے ہیں، قومی اسمبلی کے منحرف ارکان کا کیس چوٹی سرکرنے کے مترادف ہے۔

    ممبر سندھ نثار درانی نے کہا پنجاب اسمبلی میں ووٹ ڈلا اور رجیم تبدیل ہوگئی، جس پر وکیل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ رجیم تبدیل ہونے کے متاثرہ فریق درخواست گزار ہیں،اسمبلی سے پہلے نجی ہوٹل میں وزیراعلی کا الیکشن کروایا گیا، قانونی تقاضے پورے کرکے ریفرنس 20 اپریل کو الیکشن کمیشن پہنچے۔

    فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 63 کی خلاف ورزی کا تاریخی کیس ہے، ووٹ ڈل گیا تو مزید کسی جواب کی ضرورت نہیں، جس پرممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی نے کہا آپ نے تو آج ہی دلائل مکمل کر لیے ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کیس میں تاخیر نہ کریں، جس پر فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ پیرکوہائیکورٹ میں پیش ہونا ہے، ساڑھے 11بجے کا ٹائم کر دیں۔

    بعد ازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کر دی۔

  • تحریک انصاف کا بڑا فیصلہ ، منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کا سیاسی مستقبل داؤ پر لگ گیا

    تحریک انصاف کا بڑا فیصلہ ، منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کا سیاسی مستقبل داؤ پر لگ گیا

    لاہور : تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں 20 منحرف ارکان کے خلاف فلور کراسنگ کا ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے منحرف ارکان کیلئے سیاسی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے 20منحرف ارکان کے خلاف فلورکراسنگ کا ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ریفرنس پی ٹی آئی کے چیف وہپ عباس علی شاہ آج اسپیکر کے حوالے کریں گے، اسپیکرپنجاب اسمبلی ریفرنس کو منظور کرنے کے بعد الیکشن کمیشن کو بھجوائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک ماہ کےاندرریفرنس کافیصلہ کرنے کا پابند ہے۔

    منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کا مستقبل داؤپرلگ گیا ،جن میں علیم خان، اسد کھوکھر، نعمان لنگڑیال ، اعجاز عالم، اجمل چیمہ، سعید اکبر نوانی، فیصل جبوانہ، زوار وڑائچ ، سلمان نعیم شیخ سمیت کئی ارکان شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آزادارکان چوہدری نثار، احمدعلی اولکھ، جگنومحسن ، راجہ صغیر،قاسم لنگاہ،بلال اصغروڑائچ پر 63 اے لاگو نہیں ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ن لیگ کاان اراکین کو فی الحال حکومتی عہدہ یا کابینہ میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب ،  منحرف ارکان فیصلہ کن ثابت ہوں گے

    وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب ، منحرف ارکان فیصلہ کن ثابت ہوں گے

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے دوران منحرف ارکان فیصلہ کن ثابت ہوں گے، ذرائع کا کہنا ہے کہ منحرف ارکان کوووٹنگ کے دوران سخت مزاحمت کا سامنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کا انتخاب ہنگامہ خیزہونے کا امکان ہے ، اجلاس میں منحرف ارکان فیصلہ کن ثابت ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ منحرف ارکان کوووٹنگ کےدوران سخت مزاحمت کا سامنا ہوگا، شکست کی صورت میں پی ٹی آئی پنجاب اسمبلی سے بھی استعفے دے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کی پنجاب کی پارٹی قیادت اور اتحادیوں سے بات ہوئی۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رکنِ پنجاب اسمبلی طاہر خلیل سندھو نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمارے نمبرز دو سو سے زائد ہیں، ہمارے منحرف ارکان کی تعداد چار ہے کچھ پتہ نہیں ان کا ضمیر جاگ جائے۔

    طاہر خلیل سندھو کا کہنا تھا کہ منحرف ارکان ووٹ کاسٹ کریں گے، منحرف ارکان کوزیادہ سےزیادہ ڈی سیٹ ہی کیاجاسکتاہے، جس کا طریقہ کار آئین میں درج ہے۔

    ن لیگ اور متحدہ اپوزیشن کی جانب سے نامزد وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز اپنی سربراہی میں منحرف اور پارٹی ارکان کو ہوٹل سے لے کر اسمبلی پہنچ گئے ہیں۔

    حمزہ شہباز کی برابر والی نشست پر پی ٹی آئی منحرف علیم خان بیٹھے تھے ، ن لیگ ، اتحادی اور منحرف ارکان اسمبلی کو پانچ بسوں میں اسمبلی لایا گیا۔

    خیال رہے پنجاب اسمبلی میں آج نئے قائد ایوان کیلئے ووٹنگ ہوگی، پی ٹی آئی اورق لیگ کے مشترکہ امیدوار چوہدری پرویزالہٰی جبکہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور ان کے اتحادیوں کے امیدوار حمزہ شہباز ہیں۔

    ڈپٹی اسپیکر پریذائیڈنگ آفیسر کی ذمہ داریاں انجام دیں گے، قائد ایوان کے انتخاب کے لیے ایک سو چھیاسی ارکان اسمبلی کے ووٹ درکار ہوں گے تاہم ووٹ پورے نہ ملنے پر قائدایوان کےانتخاب کا معاملہ رن آف الیکشن پرجائے گا۔

  • عمران خان کی جانب سے منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس اسپیکر کو جمع کرا دیا گیا

    عمران خان کی جانب سے منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس اسپیکر کو جمع کرا دیا گیا

    اسلام آباد: عمران خان کی جانب سے منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس اسپیکر کو جمع کرا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق منحرف ارکان کے خلاف پی ٹی آئی کی جانب سے ریفرنس اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس جمع کرا دیا گیا، یہ ریفرنس پارٹی چیئرمین عمران خان کی جانب سے اسپیکر کو بھجوایا گیا ہے، جو پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے اسپیکر کے حوالے کیا۔

    20 منحرف ارکان کے خلاف ریفرنس آرٹیکل 63 اے کے تحت جمع کرایا گیا ہے، ریفرنس کے متن میں لکھا گیا ہے کہ منحرف ارکان پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے اور اب متعلقہ ارکان نے پی ٹی آئی چھوڑ کر اپوزیشن پارٹیوں میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔

    ریفرنس کے مطابق منحرف ارکان کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیے گئے، لیکن انھوں نے شوزکاز نوٹس کا خاطر خواہ جواب نہیں دیا، اس لیے منحرف ارکان کو ڈی سیٹ کرنے کی کارروائی کا آغاز کیا جائے۔

  • ‘منحرف ارکان  کو سزا دینا اسی طرح اہم ہے،  جیسے ملک کے غداروں کو دی جاتی ہے’

    ‘منحرف ارکان کو سزا دینا اسی طرح اہم ہے، جیسے ملک کے غداروں کو دی جاتی ہے’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ منحرف ارکان کو سزا دینا اسی طرح اہم ہے، جیسے ملک کے غداروں کو دی جاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ آرٹیکل 63-A کے تحت ریفرنس موقع دے رہا ہے کہ ملک سے ہارس ٹریڈنگ اور کرپشن کے ڈرامے ہمیشہ کیلئے ختم ہوں، منحرف ارکان نے اپنی جماعت نہیں ملک کی پیٹھ میں خنجر گھونپا ، انھیں سزا دینا اسی طرح اہم ہے، جیسے ملک کےغداروں کو دی جاتی ہے۔

    دوسری جانب اس حوالے سے سینیٹر فیصل جاوید نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں جوارکان عمران خان سےناخوش ہے وہ پارٹی سے استعفیٰ دیں، جو ارکان ناخوش ہے وہ کسی دوسری پارٹی میں جاسکتے ہیں۔

    فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ معافی کی گنجائش موجود ہےغلطی تسلیم کر لے واپس آجائے،غیرقانونی کام کرنےوالوں کیلئے تاحیات نااہلی موجودہے۔

    خیال رہےحکومت نےآرٹیکل63 اے کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ میں دائرکردیا ہے ، ریفرنس میں آرٹیکل 186 کے تحت چار بنیادی سوالات پر رہنمائی مانگی گئی ہے۔