Tag: منحرف ارکان

  • تحریک انصاف کے منحرف ارکان کا سیاسی ماضی کیا ہے؟

    تحریک انصاف کے منحرف ارکان کا سیاسی ماضی کیا ہے؟

    وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب کروانے کے لیے اپوزیشن ہر حربہ استعمال کر رہی ہے اور اس کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے کئی ارکان کو بھی اپنے ساتھ ملا لیا ہے۔

    تحریک انصاف کے کئی ارکان پارٹی پالیسی سے انحراف کر کے اپوزیشن کے ساتھ مل چکے ہیں، تاہم اگر ان ارکان کا ماضی دیکھا جائے تو یہ ہر دور میں چڑھتے سورج کی پوجا کرتے اور اپنا ضمیر فروخت کرتے دکھائی دیے۔

    آئیے دیکھتے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے ان منحرف ارکان کا سیاسی ماضی کیا رہا ہے۔

    نزہت پٹھان سنہ 2002 میں پاکستان پیپلز پارٹی، سنہ 2008 میں پاکستان مسلم لیگ ق، سنہ 2011 میں پاکستان مسلم لیگ ہم خیال اور سنہ 2016 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئیں۔

    رانا قاسم نون سنہ 2002 میں پاکستان مسلم لیگ ق، سنہ 2013 میں پاکستان مسلم لیگ ن اور سنہ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔

    احمد حسین ڈیہر سنہ 2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی، سنہ 2013 میں پاکستان مسلم لیگ ن اور سنہ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔

    رمیش کمار سنہ 2002 میں پاکستان مسلم لیگ ق، سنہ 2013 میں پاکستان مسلم لیگ ن اور سنہ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔

    باسط سلطان بخاری بھی سنہ 2002 میں پاکستان مسلم لیگ ق، سنہ 2013 میں پاکستان مسلم لیگ ن اور سنہ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔

    راجہ ریاض سنہ 1993 میں پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے اور سنہ 2016 میں انہوں نے اپنی راہیں جدا کر کے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی۔

    نور عالم خان سنہ 2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی اور سنہ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔

    نواب شیر وسیر سنہ 2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی اور سنہ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔

    وٹو خاندان کے محمد عبدالغفار وٹو طویل عرصے تک پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ رہے، سنہ 2018 میں آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ کر کامیاب ہوئے اور پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی۔

    وجیہہ قمر نے سنہ 2013 میں آزاد امیدوار اور پھر سنہ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لیا لیکن دونوں دفعہ ناکام ہوئیں، جس کے بعد پارٹی نے انہیں خواتین کی مخصوص نشست پر منتخب کر کے رکن قومی اسمبلی مقرر کیا۔

    سابق نگران وزیر اعظم بلخ شیر مزاری کے بیٹے ریاض مزاری نے سنہ 2018 میں پاکستان مسلم لیگ ن سے علیحدگی اختیار کر کے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا اور جیتنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوگئے۔

  • وزیراعظم کا منحرف ارکان کیخلاف ایکشن، 14 کو شوکاز نوٹس جاری

    وزیراعظم کا منحرف ارکان کیخلاف ایکشن، 14 کو شوکاز نوٹس جاری

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے منحرف ارکان کیخلاف ایکشن لیتے ہوئے 14 ارکان اسمبلی کو شوکازنوٹس جاری کردیا ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پارٹی سے منحرف ارکان کیخلاف ایکشن شروع کردیا اور 14ارکان اسمبلی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا۔

    شوکاز نوٹس پارٹی کے سیکریٹری جنرل اسد عمرکی جانب سے جاری کیے گئے، راجہ ریاض،نواب شیروسیر،نورعالم خان،رمیش کمار، وجیہہ اکرم، نزہت پٹھان، رانا محمد، سردار ریاض محمود ، خواجہ شیراز، ملک احمد، محمدعبدالغفار وٹو، سید باسط سلطان ، عامر طلال اور ڈاکٹر محمد افضل خان کو شوکاز نوٹس جاری ہوا۔

    نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ خبروں کے مطابق ارکان نے پارٹی پالیسی سےانحراف کیا، ارکان وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد لانے والی اپوزیشن کیساتھ مل چکے ہیں۔

    شوکاز نوٹس میں کہا ہے کہ آرٹیکل63 اے کے تحت ارکان پارٹی پالیسی پرعمل درآمد کے پابند ہے، ٹی وی چینل کو دئیے گئے انٹرویو سے ثابت ہوگیا آپ پارٹی چھوڑگئے ہیں ، آرٹیکل63 اے کی شق ون بی کے تحت آپ کونوٹس جاری کیا جارہا ہے۔

    نوٹس میں ارکان کو ذاتی شنوائی کے لیے وزیراعظم عمران کے سامنے پیش ہونےکی مہلت دیتے ہوئے کہا گیا کہ 26 مارچ 2022 دن 2بجے تک پارٹی چیئرمین کے روبروپیش ہوکر وضاحت دی جائے۔

  • وزیراعظم نے منحرف ارکان کیخلاف قانونی کارروائی کرنے کی ٹھان لی، ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا اعلان

    وزیراعظم نے منحرف ارکان کیخلاف قانونی کارروائی کرنے کی ٹھان لی، ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے منحرف ارکان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی ٹھان لی اور کہا ایسے اقدامات کریں گے کہ مستقبل میں کسی کو ہارس ٹریڈنگ کی جرات نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی کےاجلاس کا احوال سامنے آگیا ، اجلاس میں تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے منحرف اراکین کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے عامر کیانی ،بابر اعوان کو قانونی کارروائی کی ہدایت کردی۔

    عمران خان نے کہا کہ ایسے اقدامات کریں گے کہ مستقبل میں کسی کوہارس ٹریڈنگ کی جرات نہ ہو۔

    اجلاس میں وزیراعظم نے اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا 27مارچ کے جلسے میں قوم تبدیلی کے ساتھ نظر آئے گی، یہ چاہے جتنابھی پیسہ لگا لیں،ان کا مقابلہ کروں گا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے منحرف ارکان کو ضمیرفروش قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اچھا ہوا ضمیرفروش بےنقاب ہو گئے اپوزیشن کی چال کے باوجود عدم اعتماد ناکام ہو گی۔

    ترجمانوں نے وزیراعظم عمران خان سے نمبر گیم پر مختلف سوالات کیے تو وزیراعظم نے کہا تھا کہ تسلی رکھیں جیت ہماری ہو گی کسی طور پر بھی اپنے نظریے سے پیچھے نہیں ہٹوں گا چاہے کچھ بھی ہو جائے این آراونہیں دیا جائے گا۔

  • وزیراعظم  نے  منحرف ارکان کو راضی کرنے کا ٹاسک پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کو دے دیا

    وزیراعظم نے منحرف ارکان کو راضی کرنے کا ٹاسک پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کو دے دیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے منحرف ارکان کو راضی کرنے کا ٹاسک پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کو دے دیا جبکہ لاپتہ ارکان کا پتہ لگانے کیلئے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلانے کی تجویز دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر، اٹارنی جنرل ، وفاقی وزرا پرویز خٹک، اسد عمر، فواد چوہدری، شفقت محمود شریک ہوئے۔

    اجلاس میں قانونی ٹیم نے تحریک عدم اعتماد اور قانونی پیچیدگیوں پر بریفنگ دی اور منحرف ارکان سےمتعلق بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا اتحادی ہمارے ساتھ ہیں ، منحرف ارکان کو راضی کر لیں گے، اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد پر ناکامی سے دوچار ہونا پڑے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ شرکا نے وزیراعظم عمران خان کو اتحادیوں سے ملاقاتوں کا مشورہ دیا، وزیراعظم نے کہا اتحادیوں سےملاقاتیں کی ہیں اور مزید بھی ہوں گی۔

    اجلاس میں قومی اسمبلی کا اجلاس 21 مارچ کو بلانے پر اتفاق کیا گیا اور قانونی ٹیم نے قومی اسمبلی اجلاس بلانے سے متعلق بریفنگ دی۔

    ذرائع کے مطابق کمیٹی ارکان نے حتمی فیصلے کا اختیار وزیراعظم کو دے دیا اور شرکا نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلانے کی تجویز دی، پارلیمانی پارٹی اجلاس بلا کر ارکان کی حاضری کا پتہ چل جائے گا۔

    لاپتہ ارکان کا پتہ لگانے کیلئے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلانے کی تجویز

    اجلاس میں شرکا نے کہا کچھ ارکان کی مسنگ کاپتہ چلا ہے، نام سامنے آ جائیں گے۔

    وزیراعظم نے منحرف ارکان کوراضی کرنے کا ٹاسک پرویز خٹک،شاہ محمود کو دے دیا اور کہا کون سے ارکان ممکنہ طور پر کسٹڈی میں ہو سکتے ہیں، تفصیل لینے کی ہدایت کردی۔