Tag: مندی

  • کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں استحکام، انٹر بینک میں معمولی کمی

    کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں استحکام، انٹر بینک میں معمولی کمی

    کراچی: کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں استحکام جب کہ انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر پانچ پیسے کمی کے بعد ایک سو دو روپے پانچ پیسے ہوگئی، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید ایک سو ایک روپےاسی پیسے جبکہ قیمت فروخت ایک سو دو روپے بیس پیسے رہی، برطانوی پاونڈ کی قیمت فروخت ایک سو چحیاسٹ روپے ، کنیڈین ڈالر چورانوئے روپے ، یورو ایک سو تینتیس روپے،سعودی ریال ستائس روپےپچیس پیسے، یو اے ای درہم ستائیس روپے نوے پیسے جبکہ چینی یوان اور جاپانی ین بالترتیب سترہ روپے اور ستانوئے پیسے میں فروخت ہورہا ہے۔

  • سیاسی پیشرفت :کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے اثرات زائل

    سیاسی پیشرفت :کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے اثرات زائل

    سیاسی بحران کےحل ہونےکے حوالےسے پیشرفت کی خبر پرکراچی اسٹاک مارکیٹ گرکر سنبھل گئی۔کولیشن سپورٹ فنڈکےڈالرز ملنےسےروپےکا زوال بھی رک گیا۔ جمعرات کو بازار حصص کراچی میں کاروبارکا آغاز مسلسل چوتھےروز بھی مندی سےہوا اور دوران ٹریڈنگ مارکیٹ کو 450 پوائنٹس تک نیچےجاتے ہوئےبھی دیکھاگیا۔

    تاہم سیاسی حلقوں کی جانب سےبحران حل ہونےکے حوالےسےمثبت خبریں آنےپرمارکیٹ بندہونےسےقبل سرمایہ کاروں نے شئیرز واپس خریدنا شروع کردیئےجس سےمندی کے اثرات زائل ہوگئے۔ کاروبارکےاختتام پر 450 پوائنٹس کی مندی صرف 37 پوائنٹس تک محدودہوگئی اورہنڈری انڈیکس 27774 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    اسی طرح کرنسی مارکیٹس میں بھی کاروبارکے آغاز پر روپےکی قدر دبائو کاشکار نظر آئی۔تاہم امریکہ سےکولیشن سپورٹ فنڈ کے تحت 37کروڑ ڈالر ملنےکی خبر آنےکےبعد روپےکی قدر میں بہتری آئی اور انٹربینک میں امریکی ڈالر کی قیمت صرف بارہ پیسےبڑھکر ایک سو دو روپے30پیسےپر بند ہوئی جو دوران ٹریڈنگ 103روپےکےقریب جاپہنچی تھی۔

    واضح رہے کہ بدھ کو بازار حصص کراچی میں مسلسل تیسرے روز بھی مندی کا رجحان دیکھا گیاتھا۔مثبت آغاز اور چند لمحات کی تیزی کےبعد فوراً ہی مارکیٹ مندی کا شکار ہوگئی تھی اور پھرتمام دن منفی زون میں رہی۔ایک موقع پر مارکیٹ میں ساڑھے چھے سو پوائنٹس کی گراوٹ بھی دیکھی گئی اور انڈیکس میں اٹھائیس ہزار پوائنٹس کی اہم حد برقرار نہ رہ سکی۔

    بدھ کو شئیرمارکیٹ 432 پوائنٹس کی حتمی کمی کا شکار ہوکر ستائیس ہزار آٹھ سو گیارہ پوائنٹس پر بند ہوئی تھی۔ادھر مرکزی بینک کے نوٹس لینےکےبعد دوسرے روز بھی کرنسی مارکیٹس میں صورتحال سنبھلی رہی۔انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت پندرہ پیسےکم ہوکر 102 روپے18 پیسے پر بند ہوئی جبکہ اُوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 102 روپےسےنیچےآگیا۔

  • سیاسی صورتحال کے باعث روپیہ اوراسٹاک مارکیٹ دباؤ کا شکار

    سیاسی صورتحال کے باعث روپیہ اوراسٹاک مارکیٹ دباؤ کا شکار

    کراچی :تحریک انصاف اور پاکستانی عوامی تحریک کے دھرنوں سے حکومت کے ساتھ ساتھ روپیہ اور اسٹاک مارکیٹ بھی دباؤ کا شکار ہوگئے، ہفتے کے دوسرے روز ٹریڈنگ کے آغاز پر ہی کراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار ہو گئی اور ایک موقع پر اسٹاک مارکیٹ میں پانچ سو تیس پوائنٹس کی مندی بھی دیکھی گئی جس کے بعد مندی میں کمی تو آئی مگر مارکیٹ منفی زون سے باہر نہ نکل سکی۔

    دوسری جانب حکومت اور مرکزی بینک کی کوششوں کے باوجود بینکوں کے درمیان لین دین میں ڈالر کی قدر کم نہ ہوسکی بلکہ آج ڈالر کی قدرمیں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ انٹر بینک میں روپے کی قدر میں بیالیس پیسے کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ڈالر سو روپے پینتالیس پیسے میں فروخت ہوا۔ اوپن مارکیٹ میں میں بھی ڈالر کی قدر دس پیسے اضافے کے ساتھ سو روپے تیس پیسے پر فروخت کیا جارہا ہے۔

  • کراچی اسٹاک ایکسچینج:سیاسی صورتحال کے باعث شدید مندی

    کراچی اسٹاک ایکسچینج:سیاسی صورتحال کے باعث شدید مندی

    کراچی :سیاسی میدان میں گرماگرمی کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی سب سے بڑی مندی کی لپیٹ میں آگئی ہے اور کاروبار کے آغاز پر بازار حصص ہنڈریڈ انڈکس میں بارہ سو سے زائد پوانٹس گر گیا ہے اور شیئرز کی قیمتیں لور لاک کے قریب اگئی ہیں۔ واضح رہے کہ صوبہ پنجاب میں پاکستان عوامی تحریک کے انقلاب مارچ اور پاکستان تحریک انصاف کے آزادی مارچ کے باعث پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال نے  تاجروں صنعتکاروں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کا آغاز ہی شدید مندی سے ہوا ۔جس میں کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس میں بارہ سو پوائنٹس سے زائد کی کمی دیکھی گئی، ملک میں جاری سیاسی ہلچل نے کراچی میں اسٹاک مارکیٹ کو بھی ہلا کر رکھ دیا۔آزادی مارچ اور طاہرالقادری کی جانب سے انقلاب مارچ کے اعلان کے بعد کراچی اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار ہوگئی ۔

    ہنڈرڈ انڈیکس میں بارہ سو سے زائد پوائنٹس کمی کے بعد اٹھائیس ہزار پوائنٹس کی اس سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔ ماہرین کے مطابق سیاسی صورتحال میں اگر بہتری نہ ہوئی تو اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کی لپیٹ میں رہے گی۔اسٹاک مارکیٹ میں آج ہونے والی شدید مندی کو تاریخ کی سب سے بڑی مندی قرار دیا جارہا ہے۔

  • سیاسی ہلچلل کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں

    سیاسی ہلچلل کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں

    کراچی :لانگ مارچ اور یوم انقلاب کےدن قریب آنے اور ملک میں سیاسی ہلچل میں اضافے کے باعث کراچی اسٹاک مارکیٹ پھر مندی کی لپیٹ میں آگئی۔ کاروباری ہفتے کے آخری روز کراچی اسٹاک مارکیٹ ایک بار پھر دبائو میں نظر آئی۔۔ابتدائی آدھےگھنٹےکی تیزی کےبعد تمام دن مارکیٹ مندی کی لپیٹ میں رہی۔

    سرمایہ کار مارکیٹ سےغائب نظر آئےجس کےنتیجےمیں کاروباری وقت زیادہ ہونےاور جمعے کو دو کاروباری سیشنز ہونےکےباوجود صرف چار ارب روپےمالیت کےسات کروڑ شئرزکاکاروبار ہوسکا۔تجزیہ کاروں کےمطابق لانگ مارچ اور یوم انقلاب کےدن قریب آنےاور سیاسی ہلچل میں اضافےکی صورتحال سرمایہ کاروں کی نفسیات پرحاوی رہی۔۔

    کاروبار کے اختتام پرمارکیٹ کابینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس ایک سو چھپن پوائنٹس کی گراوٹ کاشکار ہوکر اُنتیس ہزار تین سو اسسی پوائنٹس پر بند ہوا

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلندترین سطح سے نیچےآگئی

    کراچی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلندترین سطح سے نیچےآگئی

    نیا ریکارڈ نہ بن سکا۔۔کراچی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلندترین سطح سے نیچےآگئی۔۔اٹھارہ روزبعد مارکیٹ میں کریکشن کی صورت میں رواں سال کی پہلی مندی دیکھی گئی۔ جمعرات کوبھی کاروبار کا آغازمثبت ہوا۔۔اورایک موقع پرمارکیٹ تیزی کےرجحان میں 26900 پوائنٹس کی تاریخی سطح عبورکرتی نظر آئی۔

    ۔تاہم اس لیول پرمنافع کمانے اورمحتاط ہونے کی سرمایہ کاروں کی حکمت عملی کے باعث مارکیٹ فروخت کے دباؤ کا شکار ہوگئی۔۔جس کے بعد کراچی اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل تیرہ سیشنزکی تیزی کے بعد مندی کا پہلا وقفہ دیکھا گیا تاہم مندی کی شدت کم درجے کی رہی۔اور مارکیٹ کا بینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس 32 پوائنٹس گرکر 26730 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔