سیالکوٹ (31 اگست 2025): وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کے والد کے نام سے منسوب سڑک بھی سیلاب میں برباد ہو گئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سیالکوٹ میں جہاں طوفانی بارش اور سیلابی ریلوں نے ہر چیز تہس نہس کی۔ وہیں اس علاقے سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر اور ن لیگ کے مرکزی رہنما خواجہ آصف کے والد کے نام سے منسوب خواجہ صفدر روڈ بھی برباد ہو گیا اور اس میں گڑھے پڑ گئے ہیں۔
مذکورہ شاہراہ 2019 میں بنائی گئی تھی جب کہ پانی کی نکاسی کے لیے شہر میں کروڑوں ڈالر (پاکستانی ارب سے زائد) کے پائپ ڈالے گئے تھے۔
خواجہ آصف اپنے والد کے نام سے منسوب یہ سڑک دیکھ کر برہم ہوئے اور کہا کہ کروڑوں ڈالر کے پائپ یہاں ڈالے گئے تھے، جو ایک بارش کا بوجھ بھی برداشت نہ کر سکے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جو بھی اس کا ذمہ دار ہے، اسے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور پنجاب حکومت ان مجرموں کا احتساب ضرور کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیالکوٹ میں طوفانی بارش سے بیشتر سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ سب کا تخمینہ لگا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ خواجہ آصف نے اس سے قبل بھی سیالکوٹ کے طوفانی بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔
وفاقی وزیر دفاع نے ضلعی انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کرپشن کی حد ہے کہ تمام سڑکیں بارش میں بہہ گئیں۔ ایس ڈی او، ایکسین یا ٹھیکیدار سے کوئی سوال نہیں کرتا۔ کرپشن کی صورتحال یہ ہے کہ ذاتی طور پر کام کراؤ تو 50 ہزار لگتے ہیں، جب کہ سرکاری فنڈز سے وہی کام 5 کروڑ کا ہوتا ہے۔
خواجہ آصف نے تباہی کی بڑی وجہ نالوں پر تجاوزات اور کرپشن کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ پانی کے بہاؤ کی جگہ پر تجاوزات ہیں، جو سٹی گورنمنٹ اور بلدیاتی اداروں کی ناکامی ہے۔ سرکاری اہلکار بھی تجاوزات میں ملوث ہوتے ہیں۔ شہر کا اسٹرکچر تباہ ہو گیا۔