Tag: منشیات اسمگلنگ کیس

  • وفاقی  وزیرداخلہ راناثنا اللہ منشیات اسمگلنگ کیس میں بری  ہوگئے

    وفاقی وزیرداخلہ راناثنا اللہ منشیات اسمگلنگ کیس میں بری ہوگئے

    لاہور : انسداد منشیات کی عدالت نے وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ منشیات اسمگلنگ کیس میں بری کردیا ، راناثنا اللہ نے انسداد منشیات عدالت میں بریت کی درخواست دائرکی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد منشیات کی عدالت میں منشیات اسمگلنگ کیس میں راناثنا اللہ کی بریت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    راناثنااللہ کے وکیل فرہاد علی شاہ نے بریت کی درخواست پر دلائل پیش کیے، گواہان نے بتایا کہ ہم نے کسی قسم کی کوئی منشیات رانا ثنااللہ کے پاس نہیں دیکھی، منشیات کا جو الزام ہے ہمارے پاس کسی قسم کے ٹھوس شواہد نہیں ہیں، ہمارے سامنے راناثنااللہ سے کوئی برآمدگی نہیں ہوئی۔

    عدالت نے گواہان سے استفسار کیا کہ یہ بیان جو آپ نے لکھ کر دیے ہیں یہ آپ کے ہیں ، تینوں پراسیکیوٹر گواہان کے بیانات پردستخط کریں۔

    عدالت نے وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ منشیات اسمگلنگ کیس سے بری کردیا ، عدالت نے کیس کے دیگرتمام ملزمان کو بھی بری کیا۔

    یاد رہے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ سمیت دیگر ملزمان نے بریت کی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ پراسکیوشن کے پاس ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں ، سیاسی بنیادوں پر مقدمہ درج کیا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ فواد چوہدری کے میڈیا پر بیان کے بعد مقدمے کی کوئی حیثیت نہیں رہی، مقدمے میں اے این ایف کے افسران کا نام استعمال ہوا، اے این ایف کے گواہ اس مقدمے کو سپورٹ نہیں کررہے۔

    ملزمان نے مزید موقف اختیار کیا تھا کہ اے این ایف کی ضمنی میں سیف سٹی کیمروں کی فوٹیجز نے حقیقت کھول دی، سیف سٹی کیمروں کی ٹائمنگ اور ضمنی کا وقت میچ نہیں کرتا، استدعا ہے رانا ثناءاللہ سمیت دیگر کو بری کرنے کا حکم دیا جائے۔

    یاد رہے رانا ثنا اللہ کو یکم جولائی 2019 کو گرفتار کیاگیا تھا ، جس کے بعد رانا ثنا اللہ کیس میں 2 گواہ اپنے بیان سےمنحرف ہوگئے۔

    بعد ازاں رانا ثنا اللہ کی24 دسمبر 2019 کولاہور ہائیکورٹ سے ضمانت منظور ہوئی تھی۔

  • منشیات اسمگلنگ کیس: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ آج عدالت میں پیش نہ ہوئے

    منشیات اسمگلنگ کیس: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ آج عدالت میں پیش نہ ہوئے

    لاہور: انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات اسمگلنگ کیس میں رانا ثناء اللہ کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد منشیات کی عدالت میں وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔

    انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج محمد نعیم شیخ نے سماعت کی ، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

    راناثنااللہ کے وکیل نے حاضری معافی کی درخواست جمع کرائی ، جس میں کہا کہ اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال پر میٹنگز اور دیگر مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہو سکتے حاضری معافی کی درخواست منظور کی جائے۔

    عدالت نے راناثنااللہ کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی اور آئندہ سماعت پر وکلا کو دلائل کے لیے طلب کرلیا۔

    بعد ازاں انسداد منشیات کی عدالت نے سماعت 19 نومبر تک ملتوی کردی۔

  • منشیات اسمگلنگ کیس: رانا ثنا اللہ  پر فردِ جرم کی کارروائی ایک بار پھرموخر

    منشیات اسمگلنگ کیس: رانا ثنا اللہ پر فردِ جرم کی کارروائی ایک بار پھرموخر

    لاہور: انسدادمنشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات اسمگلنگ کیس مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ پر فردجرم کی کارروائی ایک بار پھرموخر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق انسدادمنشیات کی خصوصی عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات اسمگلنگ کیس کی سماعت ہوئی ، انسدادمنشیات عدالت کےجج شاکر حسن نے سماعت کی۔

    راناثنااللہ اور ان کے وکیل سینیٹراعظم نذیرتارڑ خصوصی عدالت میں پیش ہوئے، ن لیگی رہنما کے وکیل نے کہا راناثنااللہ کےشریک ملزم کوکوروناکی علامات تھیں،پیش نہیں ہوا، جس پر جج نے استفسار کیا :ملزم کی کورونا وائرس کی رپورٹ کہاں ہے؟وکیل نے جواب دیا کہ رپورٹ ابھی آنی ہے، ملزم اسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں ہے۔

    جج نے کہا ایک ہفتے کی تاریخ دے رہے ہیں،ہفتے بعد کورونا رپورٹ پیش کریں، جس پر اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھا کہ ایک ہفتہ کم ہےتاریخ تھوڑی لمبی دیں۔

    انسدادمنشیات عدالت کےجج کا کہنا تھا کہ جب رانا ثنا پر کیمرہ جاتا ہے تو کہتے ہیں ڈیڑھ سال ہوگیا کیس کاکچھ نہیں بنا، اعظم نذیرتارڑ نے کہا اب ایسا کوئی نہیں کہےگامیں آگیا ہوں۔

    عدالت نے منشیات اسمگلنگ کیس میں راناثنااللہ پرفردجرم کی کارروائی ایک بار پھرموخر کرتے ہوئے 3اپریل تک کارروائی ملتوی کردی۔

    بعد ازاں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جس دن پی ڈی ایم نےلانگ مارچ کی کال دی انہوں نے قلابازیاں شروع کردیں، غیر آئینی غیر جمہوری ٹولے کیخلاف بھرپورعوامی جدوجہد کی جائے۔

    استعفوں کے حوالے سے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ہاتھ کرنےوالی بات نہیں پیپلزپارٹی پہلےبھی استعفوں کےحق میں نہیں تھی، پیپلزپارٹی سندھ میں حکومت ہونےکےباعث استعفوں سےکترارہی ہے، پہلےمرحلےمیں قومی دوسرےمیں صوبائی اسمبلی سےاستعفوں پربات ہوئی تھی۔

  • رانا ثنا اللہ منشیات اسمگلنگ کیس، ایک ارب سے زائد کی 41 اثاثے منجمد

    رانا ثنا اللہ منشیات اسمگلنگ کیس، ایک ارب سے زائد کی 41 اثاثے منجمد

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ اور فیملی کی ایک ارب سے زائد کی 41 جائیدادیں منجمد کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق رانا ثنا اللہ منشیات اسمگلنگ کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، سابق وزیر قانون کی ایک ارب سے زائد کی 41 جائیدادیں منجمد کردی گئی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جائیدادیں رانا ثنا اللہ، اہلیہ، داماد اور بیٹی کے نام پر بنائی گئی ہیں، جائیدادوں کی مالیت ایک ارب 11 کروڑ 63 لاکھ 13 سے زائد ہے۔

    رانا ثنا اللہ کی بیرون ملک جائیدادوں کے حوالے سے بھی 3 ممالک سے رابطہ کرلیا گیا ہے، کینیڈا، برطانیہ اور دبئی سے جائیدادوں اور اکاؤنٹس کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پلاٹ خرید کر کچھ ہی عرصے بعد پلاٹ کروڑوں میں فروخت کرنا ظاہر کیا جاتا تھا، بلیک منی کو رئیل اسٹیٹ اور بلڈرز کے ذریعے وائٹ کیا جاتا تھا۔

    مزید پڑھیں: رانا ثنا اللہ اور فیملی کے اثاثوں‌ کی تفصیلات سامنے آگئیں

    منجمد کی گئی جائیدادوں کی فہرست کے مطابق پیپلز کالونی فیصل آبادمیں کمرشل پلازہ 8 کروڑ روپے کا ہے، پلاٹ نمبر 291 کی مالیت 8 کروڑ روپے ہے، کمرشل ہال جی ففٹی 6 کروڑ اور 4 دکانیں ساڑھے 5 کروڑ روپے کی ہیں۔

    واضح رہے کہ کہ چند روز قبل اے این ایف کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ اور ان کے فیملی ممبرز کے بینک اکاؤنٹس میں بھاری رقم موجود ہیں، تمام جائیدادیں اور اثاثے منشیات کی اسمگلنگ کرکے بنائے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ 2 جولائی کو انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔