Tag: منشیات برآمدگی کیس

  • منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ کی ایک روز حاضری معافی کی درخواست منظور

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ کی ایک روز حاضری معافی کی درخواست منظور

    لاہور : عدالت نے منشیات برآمدگی کیس وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ کی ایک روز حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد منشیات کی عدالت میں وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ ودیگر کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت راناثنااللہ کی ایک روز حاضری معافی کی درخواست دائر کی گئی ، جس میں کہا گیا کہ راناثنااللہ دل کے عارضے میں مبتلا ہیں، ڈاکٹرز نے راناثنااللہ کو مکمل بیڈریسٹ کا مشورہ دیا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت راناثنااللہ کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظورکرے۔

    جس کے بعد عدالت نے وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ کی ایک روزحاضری معافی کی درخواست منظورکرلی اور سماعت 26 نومبر تک ملتوی کردی۔

  • وزیر داخلہ رانا ثنااللہ  بڑی مشکل میں پھنس گئے

    وزیر داخلہ رانا ثنااللہ بڑی مشکل میں پھنس گئے

    لاہور: انسداد منشیات کی عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں وزیر داخلہ رانا ثنااللہ پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے 25 جون کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کیخلاف منشیات برآمدگی کیس میں پیشرفت سامنے آئی ، انسدادمنشیات کی عدالت نے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کو فرد جرم کیلئےطلب کرلیا اور 25 جون کو فرد جرم کے لیے کیس مقرر کردیا۔

    انسداد منشیات کی عدالت نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ، جس میں رانا ثنااللہ کی پراپرٹی اور بینک اکاؤنٹس کھولنے کی درخواست پر جواب طلب کرلیا ہے۔

    تحریری فیصلہ میں کہا گیا کہ رانا ثنااللہ کی مستقل حاضری معافی کی درخواست پر وکلاآئندہ دلائل دے، رانا ثناکے شریک ملزمان نے فرد جرم عائد نہ کرنے کی درخواستوں کوواپس لیا، عدالت نے درخواستوں کو واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کردیا۔

    عدالت کا فیصلے میں کہنا تھا کہ وکیل کے مطابق وزیرداخلہ ہونے کے باعث اسلام آباد میں جلدی جانا ہے، رانا ثنااللہ کیخلاف اے این ایف حکام نے 15 کلو منشیات کا چالان جمع کرا رکھا ہے۔

    واضح رہے سال 2019 میں یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حراست میں لیا تھا، اے این ایف مطابق فیصل آباد کے قریب ایک خفیہ کارروائی کے دوران گاڑی سے بھاری مقدارمیں منشیات برآمد کی گئی تھی، گاڑی سے برآمد منشیات میں ہیروئن شامل تھی۔

    اے این ایف ذرائع کا کہنا تھا کہ ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

  • منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کی حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کی حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست

    لاہور: وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے اپنے خلاف منشیات برآمدگی کیس میں حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست دائر کردی، عدالت نے اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کو نوٹسز جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی، رانا ثنا اللہ نے حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ عدالت رانا ثنااللہ کی جگہ نمائندہ مقرر کرنے کا حکم دے۔ عدالت نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کو نوٹسز جاری کردیے۔

    دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے کہا کہ تیاری کے لیے وقت دیں، سماعت ملتوی کردیں۔

    سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم عثمان اور دیگر کی جانب سے بریت کی درخواستیں دی گئی ہیں، ملزمان سے منشیات برآمد ہونے پر جرم بنتا ہے، قانون کے مطابق سہولت کار بھی ملزم کے زمرے میں آتا ہے۔

    سرکاری وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ ملزمان نے ہاتھا پائی کی اور اسلحے کے زور پر چھڑانے کی کوشش کی۔

    رانا ثنااللہ کے وکلا کی جانب سے فرد جرم عائد نہ ہونے کی درخواست جمع کروادی گئی، وکیل کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف کیس کے مطابق فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔

    پراسیکیوٹر اینٹی نارکوٹکس فورس نے فرد جرم عائد نہ کیے جانے کی درخواست پر مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثنااللہ اور دیگر ملزمان کے خلاف فرد جرم بنتی ہے، چالان میں ایسے ثبوت ہیں جس سے ان پر فرد جرم بنتی ہے۔

    سرکاری وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ پراسیکیوشن نے 2 چالان جمع کروائے ہیں، کیس میں پولیس رپورٹ اور 15 گواہ بہت اہم ہیں، فارنزک لیبارٹری رپورٹ منشیات کیس میں اہمیت رکھتی ہے، ملزمان کے خلاف واضح ثبوت موجود ہیں۔

    سرکاری وکیل کا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی آر میں ملزمان کا مجرمانہ کردار واضح کیا گیا ہے، اس موقع پر بریت کی درخواست نہیں بنتی، ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے۔

    عدالت نے کیس کی سماعت 21 مٸی تک ملتوی کرتے ہوٸے وکلا کو دلاٸل کے لیے طلب کر لیا۔

  • رانا ثنا کے خلاف آج بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی

    رانا ثنا کے خلاف آج بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس میں آج بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رانا ثنا اللہ نے موجودہ حکومت کو کرونا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ 6 ماہ مزید رہ گئے تو لوگ بھوک سے مارے جائیں گے۔

    قبل ازیں، رانا ثنا اللہ آج انسداد منشیات عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے آج فرد جرم عائد کرنی تھی مگر رانا ثنا اللہ کے وکلا کی درخواست پر آج بھی کارروائی نہ ہو سکی، جس پر عدالت نے سماعت 5 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے وکلا کو فرد جرم پر بحث مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔

    رانا ثنا اللہ نے عدالت کو بتایا کہ اے این ایف نے ان کی گاڑی سے پرسنل بیگ نکالا جس میں صرف کپڑے تھے۔

    رانا ثنا اللہ نے سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے موجودہ حکومت کو کرونا حکومت قرار دیا، انھوں نے کہا کہ ملک میں کرونا سے اموات 2 فی صد ہیں جب کہ حکومتی کرونا سے سو فی صد۔

    ان کا کہنا تھا حکومتی کرونا آٹا چینی کھا گیا، عوام حکومتی کرونا کے خلاف باہر نکلیں اگر یہ 6 ماہ مزید رہ گئے تو ملک کو کھا جائیں گے۔

    پشاور میں پی ڈی ایم جلسے کی اجازت نہیں دیں گے، مقدمات درج کیے جائیں گے: شوکت یوسفزئی

    انھوں نے مزید کہا ہم حکومت کے خلاف تحریک اس سے پوچھ کر نہیں چلا رہے، پشاور جلسہ ہر صورت ہوگا، ہمیں حکومتی اجازت کی ضرورت نہیں۔

    رانا ثنا کا کہنا تھا کہ تحریک کا اگلا فیز کتنا سخت ہوگا اور اس میں کیا آپشن استعمال کیے جائیں گے یہ پی ڈی ایم کی قیادت فیصلہ کرے گی۔

  • لاہور ہائی کورٹ نے رانا ثنا اللہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا

    لاہور ہائی کورٹ نے رانا ثنا اللہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا

    لاہور: منشیات برآمدگی کیس میں لاہور ہائی کورٹ میں رانا ثنا اللہ کی ضمانت منظور ہو گئی، عدالت نے رانا ثنا کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے رانا ثنا اللہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا، عدالت نے سابق وزیر قانون پنجاب کو 10،10 لاکھ کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

    یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے گزشتہ روز منشیات اسمگلنگ کیس سے متعلق رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، رانا ثنا کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ رانا ثنا سے منشیات برآمدگی کے وقت کوئی ویڈیو یا تصویر موجود نہیں، دعوے کے برعکس مال مسروقہ کے ساتھ تصویر جاری نہیں کی گئی اور موقع پرتعین نہیں کیا گیا کہ سوٹ کیس میں کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  رانا ثنا کے اہلخانہ کے بینک اکاؤنٹس کھولنے سے متعلق سماعت 4 جنوری کو ہوگی

    وکیل کا کہنا تھا کہ گرفتاری کے وقت قبضے میں لی گئیں چیزوں کا موقع پر میمو میں اندراج نہیں کیا گیا، جائے وقوعہ پر نقشہ بنانے کی بجائے اگلے دن نقشہ بنایا گیا جو الزامات کو مشکوک ثابت کرتا ہے۔

    اے این ایف کے پراسیکیوٹر نے کہا تھا کہ تفتیشی افسر نے تمام قانونی تقاضے پورے کیے، ٹرائل کورٹ نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ویڈیوز اور کال ریکارڈ کو بلا جواز عدالت طلب کیا۔ رانا ثنا پر سنگین الزامات ہیں ضمانت کی درخواست مسترد کی جائے۔

    یاد رہے کہ یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حراست میں لیا تھا۔ اے این ایف کے مطابق فیصل آباد کے قریب ایک خفیہ کارروائی کے دوران ان کی گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کی گئی تھی، گاڑی سے برآمد منشیات میں ہیروئن شامل تھی۔