Tag: منشیات برآمدگی کیس

  • منشیات برآمدگی کیس ، رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 ستمبر تک توسیع

    منشیات برآمدگی کیس ، رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 ستمبر تک توسیع

    لاہور: منشیات برآمدگی کیس میں انسداد منشیات عدالت میں جج کی عدم موجودگی کے باعث مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ ستمبر تک توسیع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ سمیت کو آج انسدادمنشیات عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت میں جج کی عدم موجودگی کے باعث کیس کی سماعت نہ ہوسکی اور ریڈر نے رانا ثناء اللہ کے کیس پر 14 ستمبر کی تاریخ دے دی۔

    رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی 14 ستمبر تک توسیع کر دی گئی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ کے کیخلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت کرنے والے جج مسعود ارشدکا تبادلہ کردیا گیا تھا اور فاضل جج کی کیس کی سماعت سے معذرت کرلی تھی ، سماعت نہ کرنے پررانا ثنااللہ کے وکلا کا فاضل جج سے تند و تیز جملوں کا تبادلہ بھی ہوا تھا۔

    فاضل جج نے ریمارکس دئیے تھے کہ میرے لئے تمام مقدمات ایک جیسے ہیں، بعد ازاں رانا ثناء اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 07ستمبر تک توسیع کردی تھی۔

    مزید پڑھیں : رانا ثنا اللہ کے منشیات برآمدگی کیس کی سماعت کرنے والے جج کا تبادلہ

    واضح رہے انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سےلاہورجاتےہوئےموٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، راناثنااللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثنا اللہ کےخلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا ، ایف آئی آر میں کہا گیا رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی ، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ، روکنے پر راناثنااللہ نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا تھا رانا ثنا اللہ نےاختیارات کاناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منشیات اسمگلنگ کی کوشش کی۔

  • رانا ثناااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    رانا ثناااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    لاہور:عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی وسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ سمیت کو آج انسدادمنشیات عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران اے این ایف حکام نے رانا ثنااللہ کی گرفتاری کی سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کی۔ عدالت نے رانا ثنااللہ کے دستخط کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج سیل کردی۔

    رانا ثنااللہ کے وکلا کی جانب سے ضمانت کی درخواست دائر کی گئی جس پراینٹی نارکوٹکس حکام نے ضمانت کی درخواست پردلائل کے لیے مہلت مانگ لی۔

    وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اےاین ایف نے جو دستاویزات پیش کیں انھیں پڑھنے کا موقع دیا جائے۔ انسدادمنشیات عدالت نے درخواست ضمانت پر 28 اگست کو وکلا جرح کے لیے طلب کرلیا۔

    عدالت نے گزشتہ سماعت پرملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اگست تک توسیع کی تھی۔ عدالت نے فوٹیج پیش کرنے، دیگر ملزمان کو وکیل فراہم کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

    یاد رہے انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سےلاہورجاتےہوئےموٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، راناثنااللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثنا اللہ کےخلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا ، ایف آئی آر میں کہا گیا رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی ، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ، روکنے پر راناثنااللہ نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا تھا رانا ثنا اللہ نےاختیارات کاناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منشیات اسمگلنگ کی کوشش کی۔

  • منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع

    لاہور :انسدادمنشیات کورٹ نے مسلم لیگ ن کے گرفتار رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کے  جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں راناثنااللہ کے خلاف مقدمہ کی سماعت ہوئی ، رانا ثنا اللہ کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

    سماعت میں عدالت نے استفسار کیا رانا ثنا اللہ کہاں ہیں، جس پر وکیل راناثنااللہ نے بتایا وہ عدالت میں ہی موجودہیں، تو جج نے کہا رانا ثنا اللہ کو روسٹرم پر لائیں۔

    وکیل راناثنااللہ کا کہنا تھا رانا ثنا اللہ عارضہ قلب میں مبتلا ہیں، انہیں گھرسے دوائیں لانےکی اجازت دی جائے، جس پر عدالت نے کا اللہ آپ اس بارےمیں تحریری درخواست دیں پھردیکھیں گے۔

    عدالت راناثنااللہ کیخلاف انسداد منشیات کی عدالت میں کیس کی سماعت کیس کی سماعت 9 اگست تک ملتوی کردی۔

    گزشتہ سماعت پر رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 29 جولائی تک توسیع کی گئی تھی ، اے این ایف تفتیش مکمل کرکےعدالت میں چالان جمع کراچکی ہے ، چالان میں راناثنااللہ سمیت 5ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں :  منشیات برآمدگی کیس، رانا ثنا اللہ کے خلاف عدالت میں چالان جمع

    خیال رہے سیشن کورٹ نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار رانا ثنااللہ کو جیل میں گھر کا کھانا دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے  رانا ثنااللہ کو جیل سپرنٹنڈنٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے اینٹی نارکوٹکس فورس نے مصدقہ اطلاعات موصول ہونے کے بعد یکم جولائی کو اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹروے پر رانا ثنا اللہ کی گاڑی کو روک کر اُس میں سے 15 کلو ہیروئن برآمد کر کے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے رانا ثنا اللہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ہے، اے این ایف اہلکاروں کے روکنے پر رانا ثنا اللہ اور اُن کے محافظوں نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    اے این ایف ذرایع کے مطابق گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کا منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

  • رانا ثنااللہ کو جیل میں گھر کا کھانا دینے کی درخواست مسترد

    رانا ثنااللہ کو جیل میں گھر کا کھانا دینے کی درخواست مسترد

    لاہور: سیشن کورٹ نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار رانا ثنااللہ کو جیل میں گھر کا کھانا دینے کی درخواست مسترد کردی اور رانا ثنااللہ کو جیل سپرنٹنڈنٹ سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن کورٹ میں منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار رانا ثنااللہ کی جیل میں گھر کا کھانے نہ دینے کی درخواست پر سماعت ہوئی، سیشن جج لاہور قیصر نذیر بٹ نے رانا ثناءاللہ کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے سابق وزیر قانون رانا ثناءاللہ کو جیل میں گھر کا کھانا دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار کوپہلے متعلقہ فورم سپرنٹنڈنٹ جیل سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔

    یاد رہے 13 جولائی کو رانا ثنااللہ کی گھر کا کھانا نہ دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا، رانا ثناءاللہ کے وکیل کا مؤقف تھا کہ رانا ثناءاللہ بیمار ہیں، ان کی صحت کے لیے گھر کا کھانا دینے کی اجازت دی جائے۔ جیل قوانین کے مطابق زیر ٹرائل ملزم کو گھر کا کھانا دیا جا سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : رانا ثنااللہ کی گھر کا کھانا نہ دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    جیل حکام نے رپورٹ جمع کرائی تھی کہ رانا ثناءاللہ کو ان کی طبعیت کے مطابق کھانا دیا جا رہا ہے۔ ان کا روزانہ کی بنیاد پر میڈیکل بھی کیا جا رہا ہے۔ ان کی طبیعیت بالکل ٹھیک ہے۔

    واضح رہے انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سےلاہورجاتےہوئےموٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، راناثنااللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثنا اللہ کےخلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا ، ایف آئی آر میں کہا گیا رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی ، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ، روکنے پر راناثنااللہ نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا تھا رانا ثنا اللہ نےاختیارات کاناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منشیات اسمگلنگ کی کوشش کی۔

    بعد ازاں رانا ثنا کو ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے رانا ثنا منشیات کیس میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

  • منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    لاہور: عدالت نے مسلم لیگ ن کے گرفتار رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کو14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے این ایف حکام نے مسلم لیگ ن کے گرفتار رکن قومی اسمبلی راناثنا اللہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت میں سماعت کے دوران وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے سماعت پر چالان پیش کرنے کا حکم دیا، عدالتی حکم کے باوجود چالان پیش نہیں کیا گیا۔

    رانا ثنااللہ کے وکیل نے کہا کہ پہلےدن ہی اے این ایف نے کہا جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں، چالان پیش نہ کرنے پرذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں۔ وکیل صفائی نے کہا کہ رانا ثنااللہ دل کے مریض ہیں ادویات نہیں دی جا رہیں۔

    وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت میں کیس کی فائل تک نہیں لائی گئی، پولیس کیس کی فائل کیوں نہیں پیش کرنا چاہتی۔ عدالتی حکم پرسرکاری وکیل نے ابتدائی تفتیشی رپورٹ پیش کردی۔

    رانا ثنااللہ کے وکیل نے کہا کہ یہ کیس سیاسی انتقام کا ہے، عدالت کوبھی نہیں بتایا جا رہا تفتیش کیا ہوئی، کیس فائل کے بغیرکس طرح چلایا جاسکتا ہے۔

    بعدازاں عدالت نے مسلم لیگ ن کے گرفتار رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میںن 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے 3 دن میں عبوری چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    اے این ایف نے رانا ثنا اللہ کو حراست میں لے لیا

    یاد رہے یکم جولائی کو انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سے لاہورجاتے ہوئےموٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، راناثنااللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی ، جس کے بعد ترجمان اے این ایف نے گرفتاری کی تصدیق کردی تھی۔

  • رانا ثنااللہ کی گھر کا کھانا نہ دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    رانا ثنااللہ کی گھر کا کھانا نہ دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور: منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار رانا ثنااللہ کی گھر کا کھانا نہ دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے، جیل حکام نے راناثنااللہ کوان کی طبیعت کے مطابق کھانا دیاجارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن کورٹ میں منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار رانا ثنااللہ کی جیل میں گھر کا کھانے نہ دینے کی درخواست پر سماعت ہوئی، سیشن جج قیصر نذیر بٹ نے درخواست پر سماعت کی۔

    جیل حکام نے سیشن جج کورپورٹ جمع کروائی، رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ راناثنااللہ کوان کی طبیعت کے مطابق کھانادیاجارہا ہے اور ان کا روزانہ کی بنیادپرمیڈیکل کیا جارہا ہے، راناثنااللہ کی طبیعت ٹھیک ہے۔

    رانا ثناءاللہ کے وکیل کا مؤقف تھا کہ رانا ثناءاللہ بیمار ہیں ان کی صحت کے لیے گھر کا کھانا دینے کی اجازت دی جائے۔ جیل قوانین کے مطابق زیر ٹرائل ملزم کو گھر کا کھانا دیا جا سکتا ہے

    دلائل کے بعد عدالت نے رانا ثنااللہ کی گھر کا کھانا نہ دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    یاد رہے انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سےلاہورجاتےہوئےموٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، راناثنااللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثنا اللہ کےخلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا ، ایف آئی آر میں کہا گیا رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی ، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ، روکنے پر راناثنااللہ نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا تھا رانا ثنا اللہ نےاختیارات کاناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منشیات اسمگلنگ کی کوشش کی۔

    بعد ازاں رانا ثنا کو ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے رانا ثنا منشیات کیس میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔