Tag: منشیات فروش

  • منشیات فروشوں کو چھوڑنے پر 18 لاکھ رشوت لینے والے سچل پولیس افسران کے خلاف رپورٹ تیار

    منشیات فروشوں کو چھوڑنے پر 18 لاکھ رشوت لینے والے سچل پولیس افسران کے خلاف رپورٹ تیار

    کراچی: منشیات فروشوں کو چھوڑنے کے لیے 18 لاکھ رشوت لینے والے سچل پولیس افسران کے خلاف رپورٹ تیار کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پولیس افسران بھی منشیات فروشی میں ملوث نکلے، ایک رپورٹ میں ثبوت مل گئے ہیں کہ ڈی ایس پی سچل علی حسن شیخ اور سابق تھانے دار ہارون کورائی منشیات کے دھندے میں ملوث ہیں، اس سلسلے میں ایس ایس پی انویسٹیگیشن ایسٹ ون نے مس کنڈکٹ انکوائری رپورٹ تیار کر لی ہے۔

    مس کنڈکٹ رپورٹ ڈی ایس پی سچل، سابق ایس ایچ او سچل اور گلستان جوہر کے اہل کاروں کے خلاف تیار کی گئی ہے، مذکورہ پولیس آفیشلز کے خلاف انکوائری میں ایڈیشنل آئی جی سے کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 15 اگست کو سچل میں پولیس نے منشیات فروش فرحان، مصری خان اور شاہد کو 16 کلو چرس کے ساتھ حراست میں لیا تھا، لیکن ڈی ایس پی سچل علی حسن اور سابق ایس ایچ او ہارون کورائی نے 18 لاکھ روپے رشوت کے عوض منشیات فروشوں کو رہا کر دیا۔

    رپورٹ کے مطابق 28 اگست کو شارع فیصل پولیس نے 2 پولیس اہل کاروں سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جن میں پولیس اہل کار حق نواز، مختیار اور ڈرگ ڈیلر سلیم شامل تھے، ان سے 8 کلو منشیات برآمد ہوئی تھی، پولیس اہل کار یونیفارم میں منشیات کی ڈیلنگ اور سپلائی کا کام کر رہے تھے۔

    پولیس اہل کاروں نے دوران تفتیش اپنے ایک ساتھی پولیس اہل کار یاسین راجپر کا نام بھی لیا، جس کو گرفتار کیا گیا، یاسین راجپر ڈی ایس پی سچل کے پاس ڈیوٹی کرتا تھا، جب کہ ڈرگ ڈیلر سلیم اس سے قبل اے این ایف کے ہاتھوں 100 کلو چرس کے ساتھ گرفتار ہوا تھا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق سچل میں حراست میں لیے جانے والے منشیات فروشوں سے جو منشیات برآمد ہوئی تھی، یہ لوگ اسے فروخت کر رہے تھے، اس سلسلے میں منشیات کی ڈیلنگ ڈی ایس پی کا فرنٹ مین یاسین راجپر کر رہا تھا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ڈی ایس پی اور تھانے دار کے حصے میں 8، 8 کلو چرس آئی تھی، جس کو ڈی ایس پی علی حسن شیخ اپنے فرنٹ مین کے ذریعے فروخت کروا رہا تھا۔

  • منشیات فروش کشتی میں اربوں روپے مالیت کی منشیات چھوڑ کر بھاگ گئے

    منشیات فروش کشتی میں اربوں روپے مالیت کی منشیات چھوڑ کر بھاگ گئے

    کراچی: شہر قائد کے قریب ایک جزیرے پر اے این ایف انٹیلی جنس کارروائی کے دوران منشیات فروش کشتی میں اربوں روپے کی مالیت کی منشیات چھوڑ کر بھاگ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ اے این ایف انٹیلی جنس نے کراچی کے قریب ایک جزیرے پر گزشتہ رات آپریشن کیا، جس کے دوران ایک کشتی سے اربوں مالیت کی منشیات برآمد ہوئیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ 9 اکتوبر کو اے این ایف انٹیلی جنس کو اطلاع ملی کہ کراچی کے قریب ایک جزیرے پر کشتی پر بہت بڑی مقدار میں منشیات لوڈ کی جا رہی ہے، اے این ایف ٹیم نے وقت کی کمی کے باعث ابراہیم حیدری سے ایک فشری بوٹ لی اور اس جزیرے کی طرف بڑھنے لگی جس کی نشان دہی کی گئی تھی۔

    ذرایع کے مطابق جب ٹیم جزیرے پر پہنچی تو انھوں ایک کشتی پر پانچ یا چھ آدمیوں کو سوار دیکھا، اے این ایف ٹیم کو دیکھتے ہی ملزمان نے چھوٹے ہتھیاروں کے ساتھ فائرنگ شروع کر دی، ٹیم کی جوابی فائرنگ پر انھوں نے فرار ہونا شروع کر دیا۔

    ٹیم نے ان کا تعاقب کیا لیکن مچھلیاں پکڑنے والی بوٹ کی رفتار بہت کم تھی، اس لیے تمام منشیات فروش فرار ہونے میں کام یاب ہو گئے تاہم ٹیم نے اس کارروائی کے دوران ایک کشتی سے بڑی مقدار میں منشیات پکڑ لی جو وہ چھوڑ کر بھاگ گئے تھے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پکڑی گئی منشیات کلفٹن پولیس اسٹیشن لا کر وزن کی گئی تو اس میں ہیروئن کی مقدار 426 کلو گرام اور حشیش 57 کلو گرام نکلی۔

    ذرایع کے مطابق پکڑی گئی منشیات کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت دس ارب روپے سے بھی زائد (97 ملین ڈالرز) ہے۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

  • رہائی کے بعد منشیات فروش دہشت گرد بن گیا، پھر گرفتار

    رہائی کے بعد منشیات فروش دہشت گرد بن گیا، پھر گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے مبینہ ٹاؤن کی پولیس نے ایک اہم کارروائی میں گینگ وار دہشت گرد کو گرفتار کر لیا، پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گرد پہلے منشیات فروشی کا نیٹ ورک چلا رہا تھا، جیل سے رہا ہونے کے بعد دہشت گردی شروع کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مبینہ ٹاؤن کی پولیس نے ایک ملزم علی عرف بمبار کو گرفتار کر لیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ علی بمبار دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہے، ملزم کا تعلق گولیمار گینگ وار جمیل چھانگا اور آغا ذکری گروپ سے ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق علی بمبار اس سے قبل مراد نامی شخص کے قتل میں جیل کاٹ چکا ہے، وہ پراناگولیمار میں منشیات اور آئس کے منظم نیٹ ورک کا سربراہ تھا، ملزم رواں برس جیل سے ضمانت پر رہا ہوا، جس کے بعد وہ دہشت گردانہ کارروائیوں میں مصروف ہوگیا۔

    کراچی : ڈیفنس میں بلیک کرولا میں سوار تالا توڑ گروپ خوف کی علامت بن گیا

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم منگھوپیر اور گلبہار میں دستی بم حملوں میں ملوث ہے، جس سے دستی بم، مسروقہ موٹر سائیکل اور اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ گرفتار ملزم کا بھائی بھی سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار ہو چکا ہے۔

  • نائیک محمد اکبر کو شہید کرنے والے منشیات فروش کا بھائی پولیس میں تعینات ہونے کا انکشاف

    نائیک محمد اکبر کو شہید کرنے والے منشیات فروش کا بھائی پولیس میں تعینات ہونے کا انکشاف

    راولپنڈی: گزشتہ دنوں گرفتار منشیات فروشوں سے تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، معلوم ہوا ہے کہ نائیک محمد اکبر کو شہید کرنے والے منشیات فروش کا بھائی پولیس میں تعینات ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد، مانگا میں قائم منشیات کے سب سے بڑے بین الصوبائی اڈے پر اے این ایف کی کارروائی میں نائیک محمد اکبر کی شہادت کے معاملے میں تحقیقات میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔

    ذرایع نے بتایا ہے کہ مانگا میں قائم منشیات کے اڈے پر کنٹینرز سے منشیات اتاری جاتی تھی، اور پھر یہ منشیات مری، آزاد کشمیر، اسلام آباد، راولپنڈی سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں سپلائی کی جاتی تھی۔

    یہ بھی معلوم ہوا کہ اے این ایف کے چھاپے کے دوران فائرنگ سے نائیک محمد اکبر کو شہید کرنے والے فیضان عباسی کا بھائی یاسر عباسی اسلام آباد پولیس میں تعینات ہے، جو منشیات سے بھرے کنٹینرز کو پولیس ناکوں سے کلیئر کرواتا تھا۔

    چھاپے کے دوران ملزم فیضان عباسی فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں، ملزم گاؤں کے مکینوں کو دھمکیاں بھی پہنچا رہا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ اہم شخصیات کے پروٹوکول میں تعینات اہل کاروں سے بھی ملزمان کے رابطے ہیں۔

  • منشیات فروشوں اور پولیس اہل کاروں کے درمیان لین دین کی ویڈیو سامنے آ گئی

    منشیات فروشوں اور پولیس اہل کاروں کے درمیان لین دین کی ویڈیو سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد میں پولیس اہل کاروں اور منشیات فروشوں کا گٹھ جوڑ سامنے آ گیا ہے، اورنگی ٹاؤن میں اس گٹھ جوڑ کی ویڈیو بھی اے آر وائی نیوز کو موصول ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن میں پولیس اہل کاروں اور منشیات فروشوں کے درمیان گٹھ جوڑ کا ویڈیو ثبوت سامنے آ گیا ہے، اے آر وائی نیوز کو موصول ویڈیو میں پولیس اہل کاروں کو منشیات فروش سے لین دین کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    ویڈیو میں 4 پولیس اہل کاروں کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے، راستے میں موٹر سائیکل پر بیٹھا پولیس اہل کار کھلم کھلا منشیات فروش سے لین دین کر رہا تھا، اس دوران کار میں بیٹھے ایک شہری نے ویڈیو بنانی شروع کر دی۔

    ویڈیو بنانے والے شہری کو ڈرانے کے لیے پولیس اہل کار بھی اس کی ویڈیو بنانے لگا، اہل کار ڈھٹائی کے ساتھ موبائل ہاتھ میں تھامے شہری کے خلاف بولتا رہا، اور ڈرانے کے لیے کہتا رہا کہ پولیس اہل کار گشت پر ہیں اور یہ شہری ویڈیو بنا رہا ہے۔

    تاہم، شہری خوف زدہ ہوئے بغیر پولیس اہل کار اور منشیات فروش کی ویڈیو بناتا رہا، شہری کا کہنا تھا کہ یہ منشیات بیچنے والے لوگ ہیں، اور پولیس اہل کاروں کے سامنے بیچ رہے ہیں اور اہل کار کچھ نہیں کہہ رہے، یہ بھتے بھی لیتے ہیں۔

    ویڈیو میں منشیات فروشوں کو بھی واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے، لین دین کے بعد چار پولیس اہل کار دو موٹر سائیکلوں پر بیٹھ کر چلے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مذکورہ ویڈیو پاکستان بازار اور مومن آباد تھانے کی حدود کے درمیان موجود علاقے کی ہے، پاکستان بازار تھانے کی حدود میں منشیات فروشی کا اڈہ بھی موجود ہے۔

    واضح رہے کہ منشیات فروش کبھی مومن آباد تھانے کبھی پاکستان بازار تھانے کی حدود میں اپنے اڈے تبدیل کرتے رہتے ہیں، گزشتہ ماہ ضلع غربی میں 2 پولیس اہل کاروں کو مومن آباد تھانے کی حدود میں منشیات فروشوں نے یرغمال بنا کر انھیں تھپڑ مار کر تشدد بھی کیا تھا، جس پر حکام بالا نے نوٹس لے لیا تھا۔

  • وہ قتل جن کی وجہ غلط بیانی اور ہاتھ نہ ملانا تھا!

    وہ قتل جن کی وجہ غلط بیانی اور ہاتھ نہ ملانا تھا!

    پوست اور گانجے کے کھیتوں میں کام کرنے کے دوران میکسیکو کے خواکین گوزمین نامی نوجوان کو منشیات کا کاروبار کرنے کی سوجھی اور پھر جرائم کی دنیا کا بے تاج بادشاہ بننے کے لیے اس نے ہر حد پار کرلی۔

    میکسیکو آج بھی منشیات اور اس کی اسمگلنگ کے لیے بدنام ہے۔ اس زمین پر منشیات کا کاروبار شروع کرنے کے بعد اپنی دولت، اسلحے کے بے دریغ استعمال اور جرائم پیشہ افراد کی مدد سے خود کو "ڈرگ لارڈ” ثابت کرنے کی دوڑ شروع ہوتی ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ 2019 میں میکسیکو میں 34 ہزار سے زائد افراد قتل ہوئے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یومیہ 95 افراد اپنی جان سے گئے اور حکومت کچھ نہ کرسکی۔

    ہاں، میکسیکو ایسا ہی ہے۔ وہاں منشیات فروش گروہ اور جرائم پیشہ افراد گویا راج کرتے ہیں۔

    "ایل چاپو” وہ لقب ہے جو خواکین گوزمین کو اس تاریک دنیا میں سب سے "عظیم” اور "ممتاز” بناتا ہے۔

    اس ڈرگ لارڈ کی گرفتاری کے بعد عدالت میں مقدمہ چلا تو اس کی سفاکی اور شقاوت کی داستانیں بھی سامنے آئیں۔ یہاں‌ ہم اختصار سے قتل کے دو ایسے واقعات بیان کر رہے ہیں‌ جن کی وجہ معمولی خطا اور غلطی تھی۔

    ایل چاپو نے ایک معمولی جھوٹ، یا خود سے غلط بیانی پر اپنے ہی رشتے دار کو موت کی نیند سلا دیا۔

    عدالتی کارروائی کے دوران انکشاف ہوا کہ ایک مرتبہ جب ایل چاپو نے کسی کام سے اپنے کزن سے رابطہ کیا تو اس نے کہا کہ وہ شہر سے باہر جا رہا ہے، لیکن بعد میں وہ اندرونِ شہر ہی ایک پارک میں دیکھا گیا۔

    جرائم کی دنیا کے اس "بے تاج بادشاہ” کو اپنے کزن کا یہ جھوٹ اس قدر گراں گزرا کہ اسے دوسروں کے لیے عبرت کا نشان بنا دیا۔ ایل چاپو نے معاملے کی تفتیش کرنے کے بعد جھوٹ ثابت ہونے پر اپنے کزن کے قتل کا حکم دے دیا۔ اُس کزن کے ساتھ اس کا سیکریٹری بھی موجود تھا اور اسے بھی مار دیا گیا۔

    ڈرگ لارڈ نے اس قتل کے بعد ساتھیوں سے کہا کہ جو بھی انھیں دھوکا دے گا، اسے مار دیا جائے گا، چاہے وہ اس کا قریبی عزیز ہو اور مرد یا عورت کوئی بھی ہو۔

    ہاتھ نہ ملانے کی پاداش میں بھی ایل چاپو نے ایک مخالف گروہ کے رکن کو موت کے منہ میں دھکیل دیا۔

    عدالت میں انکشاف ہوا کہ منشیات کے ایک اور بدنام گروہ نے صلح صفائی کے لیے اپنے ایک اہم رکن کو ایل چاپو کے پاس بھیجا۔ بات چیت کے بعد روڈولف نامی اُس مخالف نے گوزمین ایل چاپو سے ہاتھ نہیں ملایا تھا۔

    عینی شاہد کا کہنا تھا کہ روڈولف نے بات چیت ختم ہونے کے بعد واپسی کی ٹھانی تو گوزمین ایل چاپو نے اسے کہا، "ہم پھر ملیں گے میرے دوست اور مصافحہ کے لیے ہاتھ بڑھایا، لیکن اس نے نظر انداز کر دیا یا شاید وہ بڑھا ہوا ہاتھ دیکھ نہ سکا تھا۔ اصل بات کچھ بھی ہو، گوزمین نے اسے اپنی توہین سمجھا اور جلد ہی روڈولف اور اس کی اہلیہ دونوں کو گولی مار دی گئی۔

    گوزمین ایل چاپو شمالی میکسیکو کا سب سے بڑا اور طاقت ور منشیات فروش ہے جس کا کاروبار امریکا سمیت کئی ملکوں میں پھیلا ہوا ہے۔ گوزمین کے خلاف مقدمے کی کارروائی کے دوران پچاس عینی شاہدین نے اس کی سفاکی اور درندگی کے واقعات عدالت میں بیان کیے۔

  • وزیر اطلاعات سعیدغنی کے بھائی کا جرائم پیشہ افراد سے روابط کا انکشاف

    وزیر اطلاعات سعیدغنی کے بھائی کا جرائم پیشہ افراد سے روابط کا انکشاف

    کراچی: ایس ایس پی جمشید ٹاؤن ڈاکٹر رضوان نے رپورٹ میں انکشاف کیا کہ سعید غنی کے بھائی فرحان غنی اجرتی قاتل، منشیات فروشوں کے سہولت کار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی جمشید ٹاؤن ڈاکٹر رضوان نے رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبائی وزیر سعید غنی کے بھائی فرحان غنی اجرتی قاتل، منشیات فروشوں کے سہولت کار ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق چنیسرگوٹھ میں فرحان غنی، حسن عرف ناتھا کا مضبوط نیٹ ورک ہے، حسن ناتھا ،فدا جوگی نے دوران تفتیش فرحان غنی سے رابطوں کی تصدیق کی، فرحان غنی جرائم پیشہ افراد سے مستقل رابطے میں ہیں، فرحان غنی کی کالز کا ریکارڈ رپورٹ کا حصہ ہے۔

    ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کے مطابق منشیات فروشوں کا قریبی ساتھی ظہیراحمد سعید غنی کے دفتر میں ملازم ہے، محمود آباد پولیس اسٹیشن کا اہلکار بھی منشیات فروشی میں ملوث ہے، محکمہ ایکسائز کا اہلکار رؤف منشیات فروشوں کے ساتھ ملا ہوا تھا۔

    آئی جی سندھ اور حکومت سندھ میں اختلافات کی بڑی وجہ سامنے آگئی

    اس سے قبل ایس ایس پی شکار پور ڈاکٹر رضوان نے سیکرٹ رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ شکارپور میں خرابی امن کے ذمےدار سردار اور بااثر سیاسی افراد ہیں۔

    سیکرٹ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ صوبائی وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ شکارپور میں جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرتے ہیں، امتیاز شیخ سیاسی مخالفین کو دبانے کے لیے کرمنل ونگ کا استعمال کرتے ہیں،صوبائی وزیر نے کرمنلزکے ذریعے سیاسی مخالف شاہ نواز کے بیٹے کو قتل کرایا۔

  • کراچی، پولیس اہلکار منشیات فروشوں‌ کی پشت پناہی کرنے لگے، سنسنی خیز انکشافات

    کراچی، پولیس اہلکار منشیات فروشوں‌ کی پشت پناہی کرنے لگے، سنسنی خیز انکشافات

    کراچی : سرکاری ملازمت کی آڑ میں منشیات فروشی کی پشت پناہی کرنے والے مزید پولیس اہلکار کے چہرے بے نقاب ہوگئے،گرفتار ملزم نے بھاری رشوت وصول کرنے والے اہلکاروں کے نام ظاہر کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق سہراب گوٹھ سے منشیات کا کاروبار کرنے والے ملزم رحمان گل نے دوران حراست انکشاف کیا ہےکہ اس کی پشت پناہی کرنے والے بااثر افراکا تعلق محکمہ پولیس ہے،رحمان گل نے بتایا کہ ہر سپاہی کو تین ہزار روپے دیتا ہوں۔

    رحمان گل نے دوران تفتیش بتایا کہ علاقے میں منشیات فروشی کا کاروبار کرتاہوں اور میرے پاس پولیس والے آتے ہیں۔

    ملزم نے بتایا کہ اہلکارشاہداسلم،معراج،عاشق بلیدی،پی سی ممتاز، راجہ سرفراز ودیگرآتےہیں اور ہر سپاہی بھاری رقم وصول کرتا ہے۔

    یاد رہے کہ اینٹی نارکوٹکس فورس نے گزشتہ ماہ سرکاری ملازمت کا سہارا لیتے ہوئے منشیات فروشی کرنے والے ایکسائز انسپکٹر اور کانسٹیبل کو رنگے ہاتھوں پکڑ اتھا،اے این ایف نے ہیروئن اور اسلحہ برآمد کرکے ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیاتھا۔

    اے این ایف نے ایک کارروائی کے دوران گاڑی پر چھاپہ مارا، گل شیرکی گاڑی سے دو کلوہیروئن اور800گرام کوکین برآمد ہوئی۔

    منشیات فروشی میں ملوث ایکسائز انسپکٹر اور کانسٹیبل رنگے ہاتھوں گرفتار، ہیروئن اور اسلحہ برآمد

    اس حوالے سے اے این ایف حکام کا کہنا ہے کہ ملزم گل شیر ایکسائز میں انسپکٹر ہے، گرفتار ملزم گل شیر کی نشاندہی پر ایک اور کارروائی میں کاشف اورصمید نامی ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    ملزمان کے قبضے سے چار کلو ہیروئن، ایم پی فائیو رائفل اور ایم سی جی برآمد ہوئی، اے این ایف کے مطابق ملزم کاشف بھی ایکسائز میں کانسٹیبل ہے۔

  • جانوروں کی ہڈیوں، آلایشوں سے تیل تیار کرنے والی فیکٹری سیل

    جانوروں کی ہڈیوں، آلایشوں سے تیل تیار کرنے والی فیکٹری سیل

    کراچی: شہر قائد میں جانوروں کی ہڈیوں اور آلایشوں سے تیار تیل کی فروخت جاری ہے، پولیس نے آج سکھن میں کارروائی کرتے ہوئے مضر صحت گھی بنانے والی فیکٹری سیل کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے سکھن کے علاقے میں جانوروں کی ہڈیوں اور آلایشوں سے تیل تیار کرنے والی ایک فیکٹری پر چھاپا مار کر اسے سیل کر دیا ہے، جب دو ملزمان کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

    پولیس نے فیکٹری میں مضر صحت گھی بنانے میں استعمال ہونے والا سامان بھی ضبط کر لیا۔ سکھن پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان بڑی مقدار میں گھی تیار کر کے مختلف علاقوں میں سپلائی کرتے تھے۔

    ادھر سکھن پولیس ہی نے ایک اور کارروائی میں منشیات فروش کو گرفتار کر لیا ہے، پولیس نے ملزم کے قبضے سے منشیات اور موبائل فون برآمد کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: چوری کے شبہ میں لڑکے کو زندہ جلانے کی کوشش

    آج شرافی گوٹھ سے بھی منشیات فروشی میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، گرفتار ملزمان سے فروخت کے لیے تیار چرس اور موبائل فونز برآمد کیے گئے۔

    شاہ لطیف میں 100 سے زاید وارداتوں میں ملوث ملزم کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، گرفتار ملزم سے اسلحہ برآمد کیا گیا، اس کا ایک ساتھی فرار ہونے میں کام یاب ہو گیا جس کی تلاش جاری ہے۔

    ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ ملزم نے 100 سے زاید ڈکیتی وارداتوں کا اعتراف کیا ہے، ملزمان کے خلاف پولیس پر فائرنگ اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ ملزمان کو فائرنگ کے تبادلے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

  • کراچی: قائد آباد میں پولیس کی کارروائی، 2 ملزمان گرفتار

    کراچی: قائد آباد میں پولیس کی کارروائی، 2 ملزمان گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے قائد آباد میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے منشیات فروشی میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق قائد آباد پولیس نے دوران گشت کارروائی کرتے ہوئے منشیات فروشی کے کاروبار میں ملوث 2 ملزمان ناصر اور عمران خان عرف احمد کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزمان کے قبضے سے اعلیٰ کوالٹی کی چرس اور موبائل فونز برآمد کیے گئے ہیں، ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران قائد آباد کے مختلف علاقوں میں منشیات فروشی میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے۔

    پولیس نے مزید بتایا ہے کہ گرفتار ملزمان پہلے بھی کئی مقدمات میں گرفتار ہوکر جیل جا چکے ہیں، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

    رینجرز کی کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں، 6 ملزمان گرفتار، اسلحہ برآمد

    یاد رہے کہ گزشتہ روز رینجرز نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر ملیر سٹی اورشارع فیصل کے علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 6 ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کیا تھا۔

    ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق محمد عظیم، سید توقیر عباس حسین عرف دانیال،احمد حسین عرف کالا، فیضان بشیر، ذیشان عرف بونا اور محمد عامر عرف لمبا کو گرفتار کیا جو ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے۔